saaid.net · Web viewتمام تعریفات اس اللہ کے لئے ہے جس نے ہمارے...

176
ی ک اس ب ل ی ن ا ہ ک: ف ی ل ا ت ع ی ن ص لء ا ا ب ھ مہ: ج ر ت ی م ی ت ن م ج ر ل ا ف ی س1

Transcript of saaid.net · Web viewتمام تعریفات اس اللہ کے لئے ہے جس نے ہمارے...

Page 1: saaid.net · Web viewتمام تعریفات اس اللہ کے لئے ہے جس نے ہمارے لئے ایسے لباس پیدا فرمائے جن سے ہم ستر پوشی کرتے

کہانی لباس کی

تالیف:

ھناء الصنیع

ترجمہ:

سیف الرحمن تیمی

شفاء اللہ الیاس تیمی

بسم الله الرحمن الرحيم

1

Page 2: saaid.net · Web viewتمام تعریفات اس اللہ کے لئے ہے جس نے ہمارے لئے ایسے لباس پیدا فرمائے جن سے ہم ستر پوشی کرتے

آاله أانزل علينا لباسا يواري سوءاتنا، والصلاة والسلام على نبينا محمد وعلى الحمد لله الذي

إ,يمان(( ۔وصحبه القائل: ))الحياء شعبة من ال

تمام تعریفات اس اللہ کے لئے ہے جس نے ہمارے لئے ایسے لباس پیدا فرمائے جن سے

آال ہم ستر پوشی کرتے ہیں ‘ اور درود وسلام نازل ہو ہمارے نبی محمد او ران کے

واصحاب پر جنہوں نے فرمایا: )حیاء ایمان کا ایک حصہ ہے(۔

میری پياری بہن:

سس عریاں کے بارے میں بات کریں تاکہ ہمارے ایمان میں آائیے ہم ایک نئے انداز میں لبا

آائے ‘ فقہی اختلافات سے صرف نظر ہم محض حیاء داری کی باتیں جدت وتازگی

کریں تاکہ غفلت زدہ دلوں کو زندگی مل سکے ‘ اس نیک خاتون کو سہارا مل سکے

جس کے پاؤں لغزش کھا گئے ‘ اس پاک طینت لڑکی کو عروج مل سکے جس کے دل

میں اللہ اور رسول کی محبت تو ضرور ہے لیکن فیشن کی چاہت اور دوستوں کی

صحبت نے اسے راہ راست سے منحرف کر رکھا ہے۔

یوں تو اس کتاب میں ہماری گفتگو کا موضوع وہ خواتین ہیں جو عورتوں کے بیچ بے

پردگی کا مظاہرہ کرتی ہیں ‘ تاہم اس خطاب میں وہ عورتیں بدرجہ اولی شامل ہیں جو

مردوں کے سامنے بھی عریاں لباسیں زیب تن کئے رہنے سے باز نہیں رہتیں ‘ اس کی

زیادہ مذمت اور سخت نکیر ہونی چاہئے ‘ انہیں اللہ کاخوف کھانا چاہئے۔

لیکن سمجھنا چاہئے کہ یہ دراصل شیطان کا حربہ ہے کہ وہ پہلے تو عورت کو عورت کے

بیچ عریاں کرتا ہے ‘ پھر اس کے بعد اس سے بھی زیادہ خطرناک مرحلہ تک پہنچا دیتا

ہے ‘ لیکن ہم نے پہلے مرحلہ پر زور دیا ہے تاکہ اس کے بعد کے جو فساد انگیز شیطانی

آاسکے۔ مراحل ہوتے ہیں ‘ ان کے نوبت ہی نہ

2

Page 3: saaid.net · Web viewتمام تعریفات اس اللہ کے لئے ہے جس نے ہمارے لئے ایسے لباس پیدا فرمائے جن سے ہم ستر پوشی کرتے

س حیات میں ایسے رہنما منارے نصب کرنے میری پیاری بہن آاپ کی راہ ہم

آاپ اسلامی تہذیب کا سفر طے کر سکیں گی اور جارہے ہیں جن کی روشنی میں

آاپ کی جاہلیت کے ننگے پن سے نجات حاصل کر نے میں کامیاب ہوپائیں گی...ہم

آاغوش آامدید کہتے ہیں کہ وہ ہمارے لکھے ہوئے سطور سے ہم نگاہوں کو خوش

آاپ کے آاپ کے انفاس کو حرارت ملے ..یہ کتاب ہوں ...کتاب کی ورق گردانی سے

آاپ کے قریب رہے ...جس لئے ایک گلدستہ ہے ‘ جس کی خوشی اسی میں ہے کہ وہ

سز انقلاب ثابت ہو۔ آاغا آاپ کی زندگی کے لئے آارزو ہے کہ و ہ کی

ھناء الصنیع

ھ۱۴۳۰ریاض-

3

Page 4: saaid.net · Web viewتمام تعریفات اس اللہ کے لئے ہے جس نے ہمارے لئے ایسے لباس پیدا فرمائے جن سے ہم ستر پوشی کرتے

لباس کی کہانی

پرانے زمانے میں .....جو لباس ہوا کرتے تھے وہ جسم کو ڈھکتے تھے ‘ لمبے عرصے

تک لوگ اسی قسم کے لباسوں کے عادی تھے اور ان سے خوش بھی ۔

اچانک کیا ہوا...!

آاور ہوگئے ...شیطان اور لباس کے درمیان گھمسان کی جنگیں ان لباسوں پر دشمن حملہ

آارائی ہوتی رہی اور لباس پوری قوت کے ساتھ ڈٹ کر ہوئیں ‘ ایک طویل مدت تک معرکہ

مقابلہ کرتا رہا ...لیکن اس کے دشمن یک جٹ ہوگئے اور مل جل کر یکبارگی اس پرٹوٹ

پڑے ...اسے اوپر سے کتر دیا ‘ شیطانی پنجوں نے نچلے حصہ کو بھی نوچ ڈال,..لباس

آاہ وفغاں کرنے آاپ پر زمیں بوس ہوگیا ..اس سے حیاء کے لہو پھوٹنے لگے ..لباس اپنے

لگا‘ اس کے اپنانے والے بھی اس کی یہ حالت دیکھ کر قابو نہ پا سکے اور روپڑے کہ

بجائے اس کے کہ کپڑے جسم کو چھپائیں ‘ جسم ہی کپڑوں کو ڈھکنے لگے..

عریانیت کی تاریک رات میں سرکش شیطان کے پنجے چمک اٹھے‘ اس کے قہقہے سے

ایسی خوفناک صدائے بازگشت پیدا ہوئی کہ باپردہ لباسوں کے دلدادگان اور باحیا

وباصفا لوگوں کے دل اس کے شور سے تل ملا گئے ..وہ اس بلاء کو ٹالنے کے لئے اٹھ

کھڑے ہوئے ...ایک بار پھر نئے سرے سے جنگ چل پڑی....دونوں طرف سے نئی

ٹکنالوجی کے اسباب اور ابلاغ کے مختلف ذرائع استعما ل کئے گئے ‘ ان میں ایک

ذریعہ یہ بھی اپنا یا گیا کہ کتابیں تالیف کی گئی ‘ عریانیت کے خلاف کی جانے والی

اس جنگ میں یہ کتاب بھی ایک فوج کی حیثیت رکھتی ہے جو محترم لوگوں کی

آاپ بھی صف میں کھڑا ہوکر عزت واحترام کا دفاع کرتی ہے... اور یہ امید کرتی ہے کہ

آاپ کی جھولی میں حیاء اس کے ساتھ مثبت اقدام کریں گے ..اسے یہ تو نہیں پتا کہ

4

Page 5: saaid.net · Web viewتمام تعریفات اس اللہ کے لئے ہے جس نے ہمارے لئے ایسے لباس پیدا فرمائے جن سے ہم ستر پوشی کرتے

آاپ وصفا کی مدد کے لئے کتنی طاقت وقوت ہے ...لیکن اسے یہ ضرور معلوم ہے کہ

آاپ کس فریق کے کے د ل میں ایمان کی جو جوت جلتی ہے وہ یہ طے کرے گی کہ

ہمراہ اس جنگ میں اپنی شرکت درج کریں گے...؟

5

Page 6: saaid.net · Web viewتمام تعریفات اس اللہ کے لئے ہے جس نے ہمارے لئے ایسے لباس پیدا فرمائے جن سے ہم ستر پوشی کرتے

آاواز فطرت کی

کسی عرب ملک کی ایک بیس سالہ دوشیزہ نے مجھ سے کہا کہ وہ ہدایت واستقامت

سے سرفراز ہونے سے قبل ساحل سمند ر پر بیکنی پہنا کرتی تھی جس کی وجہ سے اسے

دل میں ایک قسم کی تنگی اور جسم پر حرارت و سوزش محسوس ہوا کرتی تھی ‘

حال,نکہ اس کی والدہ بھی یہ ڈریس پہنا کرتی تھی اور ان کے اہل خانہ کے لئے یہ ایک

عام سی بات تھی ‘ اس کی پرور ش اسی ماحول میں ہوئی لیکن وہ کبھی اپنی اس

صورت حال سے مطمئن نہ رہی ‘ تاہم اس وقت وہ نماز کی بھی پابند نہ تھی۔

اپنی ماضی پر حسرت وافسوس کا اظہار کرتے ہوئے اس نے بڑے کرب کے ساتھ مجھ سے

آارزو ظاہر کی کہ اللہ اسی کی طرح اس کے والدہ کو بھی حق وراستی یہ بات کی اور یہ

کی ہدایت دے ۔

آاپ کو کیا لگتا ہے کہ اس دوشیزہ کو اپنے جسم پر جو حرارت وسوزش محسوس ہوتی تھی

آاخر کیوں سمندر کے ساحل پر بیکنی پہن کر دھوپ خوری اس کی وجہ کیا رہی ہوگی؟

کرتے ہوئے اس کا دل مطمئن نہیں رہا کرتا تھا جب کہ اس کے اہل خانہ اس بات سے

خوش بھی تھے؟

یقینا یہ انسانی نفس کی گہ��رائی س��ے اٹھ��نے والی ان��درونی ن��داء ہے ‘ یہ فط��رت س��لیمہ کی

آان نے لباس اور ستر پوشی کے ابتدائی مرحلہ کو بیان ک��رتے ہ��وئے ی��وں ذک��ر آاواز ہے جسے قر

يب }کیا ہے: ىب� مب خب� حب يئجب� ىئ� مئ حئ� جئ ی ی� ی ی ىئ ىئ ىئ� ېئېئېئ

أ,عراف:{جتحتختمتىتيتجثمثىثيث [. 22 ]سورة ال

آایا ‘ پس ان دونوں نے جب درخت ک��و چکھ��ا ترجمہ: سو ان دونوں کو فریب سے نیچے لے

دونوں کی شرمگاہیں ایک دوسرے کے روبرو بے پردہ ہوگ��ئیں اور دون�وں اپ�نے اوپ�ر جنت کے

6

Page 7: saaid.net · Web viewتمام تعریفات اس اللہ کے لئے ہے جس نے ہمارے لئے ایسے لباس پیدا فرمائے جن سے ہم ستر پوشی کرتے

پتے ج��وڑ کررکھ��نے لگے اور ان کے رب نے ان ک��و پک��ارا کی��ا میں تم دون��وں ک��و اس درخت

سے منع نہ کرچکا تھا اور یہ نہ کہ چکا کہ شیطان تمہارا صریح دشمن ہے؟

میری عزيزہ!

آادم اور حواء اپنے جسم پر جنت کے پتے توڑ کر رکھنے لگے اور اپنی شرمگاہیں کیوں کیوں

چھپانے لگے؟

کیا کوئی شرعی پابندی تھی ؟ یا اس کی اور بھی کوئی وجہ تھی؟

یقینا یہ حیا ہی تھی ‘ یہ انسان کی وہ فطرت تھی جو شریعت کی پاسداری کے حکم سے

قبل اس کے اندر ودیعت کی گئی تھی ...یہی وہ چیز ہے جو اس حقیقت سے پردہ اٹھ��ا

آاخر کیوں س�لیم الفط�رت خ�واتین جب بے پ�ردہ لب�اس زیب تن ک�رتی ہیں ت�و انہیں تی ہے کہ

بے اطمنانی اور تنگ دلی محسوس ہوتی ہے ‘ بر خلاف ان عورتوں کے جن کی فط��رت ہی

الٹ دی گئی ہ�و جس کے ن��تیجے میں ان کے نزدی�ک حس��ن وقبح ک��ا معی��ار بھی پلٹ گی��ا

آاتی ہو اور عریانیت میں خوبصورتی دکھتی ہے!! ہو‘ حیاء میں انہیں بدنمائی نظر

آادم او رحواء علیہما السلام کی بات کر رہے تھے ‘ شیطان نے ایسی کون سی سازش اور ہم

چال اختی��ار کی کہ انہیں ای��ک دوس��رے کے س��امنے بے لب��اس ک��ر دی��ا اور انہیں جنت س��ے

آادم او ردخ�تران ح��واء آادم اور ح�واء ک�ا یہ قص��ہ اول,د نکلوانے میں کامی��اب ہوگی��ا ‘ در اص��ل

آای��ا کہ جب ش��یطان نے انہیں کے س��اتھ روزانہ دہرای��ا جات��اہے ...ان کے س��اتھ یہ واق��ع پیش

عریاں کردیا تو ) وہ جنت کے پتے جمع کرنے لگے ‘ انہیں ب��اہم ج��وڑ ک��ر پ��تیوں کی اس

لڑی س��ے اپ��نی ش��رمگاہیں ڈھک��نے لگے ‘ اس س��ے یہ پتہ چلت��اہے کہ جس��م میں پ��ردہ ک��رنے

کے جو مقامات ہے ‘ ان کی بے پردگی سے انسان فطری طور پ��ر ش��رمندگی محس��وس کرت��ا

ہے ‘ اگر ان جگہ��وں ک��و عری��اں اور بے پ��ردہ رکھ��ا ج��انے لگے ت��و س��مجھ لی��ا ج��ائے کہ یہ

7

Page 8: saaid.net · Web viewتمام تعریفات اس اللہ کے لئے ہے جس نے ہمارے لئے ایسے لباس پیدا فرمائے جن سے ہم ستر پوشی کرتے

(1)فطرت ہی بگڑ گئی ہے جو کہ دور جاہلیت کی پہچان ہے( ۔ ابلیس اور انس�انی ش�یاطین

میں سے اس کے کارندے ٹی وی چینلز وغیرہ پر عری��انیت وفحاش��ی ک��ا یہ کارن��امہ انج��ا م

دے رہے ہیں۔

بے شک وہ لوگ جو جسم کو بے پردہ کرنے ‘ نفس کو تقوی س�ے ع�اری اور اللہ کے س�اتھ

ساتھ لوگوں کے سامنے بھی حیاء وعار سے تہی داماں کردینے کی کوش�ش ک�رتے ہیں‘ ج�و

زب���ان وقلم اور ابلاغ واعلام کے تم���ام ت���ر وس���ائل کی مختل���ف خبیث���انہ ش���کلوں اور متن���وع

شیطانی طریقوں کو اسی کوشش کے لئے مسخر کرتے ہیں ‘ وہ چاہتے ہیں کہ انس��ان س��ے

اس کی فطری خصوصیات سلب کر لی جائیں ‘ اسے ان تمام انسانی اوصاف سے مح��روم

ک��ر دی��ا ج��ائے جن کے خم��یر س��ے وہ انس��ان بن��ا تھ��ا ‘ وہ چ��اہتے ہیں کہ انس��ان کے ایم��ان

واسلام کو اس کے دشمن شیطان کے ہاتھوں یرغمال کر دیا جائے اور اسے ش��یطان کے ان

ناپ��اک ارادوں ک��ا ش��کار بنادی�ا ج��ائے جن کے ذریعہ وہ اس کے لب��اس ک�و تارت��ا رک��رکے اس�ے

دنیا والوں کے سامنے بر پردہ اوربرہنہ کر دے۔

عریانیت حیوانی فطرت ہے ‘ انس��ان جب اس فط��رت ک��و اپنان��ا چاہت��ا ہے ت��و وہ انس��انیت کے

رتبہ سے نیچے گ�ر جات��ا ہے ‘ بے پ��ردگی وعری�انیت ک��و خوبص��ورتی کان�ام دین��ا قطعی ط�ور

پرانس��انی م��زاج اور ذوق س��ے متص��ادم ہے ‘ اف��ریقہ کے وس��طی علاق��وں میں پس��ماندگی کے

شکار لوگ ننگا رہا کرتے تھے۔

جب اسلام اپ�نی تہ��ذیب وثق��افت کے س��اتھ ان علاق��وں ت��ک پہنچ�ا ت��و اس��لامی تہ��ذیب ک��ا

سب سے پہلا مظہر یہ نمایاں ہوا کہ انہیں پردہ اور لباس دیا گیا!

1269/ 3فی ظالل القرآن: ( 18

Page 9: saaid.net · Web viewتمام تعریفات اس اللہ کے لئے ہے جس نے ہمارے لئے ایسے لباس پیدا فرمائے جن سے ہم ستر پوشی کرتے

کچھ ذرائع ابلاغ ‘ صحافی اور مقررین اپنی پوری قوت اس مش��ن پ��ر ص��رف ک��ر رہے ہیں کہ

انسانی نفوس کو حیاء وصفا اور تقوی وخشیت س�ے ع�اری ک�ر دی�ا ج�ائے ‘ یہ ک�وئی ت�رقی

اور ثق��افت نہیں جیس��ا کہ ٹرینن��گ ی��افتہ گن��دی پالیس��ی کے ح��املین ان ش��یطانی وس��ائل

کے ذریعہ باور ک�رانے کی کوش��ش کی ج��اتی ہے‘ بلکہ یہ ج��اہلیت کی بازگش��ت اور اس ک�و

(1)دوبارہ زندہ کرنےکے ہم معنی ہے۔

1275: 3فی ظالل القرآن: )( 19

Page 10: saaid.net · Web viewتمام تعریفات اس اللہ کے لئے ہے جس نے ہمارے لئے ایسے لباس پیدا فرمائے جن سے ہم ستر پوشی کرتے

ہعریانیت کی تبا کاریاں�واتین کی۱����اجر خ����افر وف����اء ک���ہ-ب دین اور ب حی ہ ے ے

�واتین��المی خ��یں اس�ن لباس �ر�ت اختیار کرنا : ی ب ہمشاب ہ ہ ہیں مغرب ک فیشن ڈیزائنن�گ یں ‘ بلک ان یں ےک لباس ن ہ ہ ہ ہ ےہاؤس میں اس مقصد س تیار کیا گیا ک ان کو نشر ہے ے ہ�ائیں اور��ائ ج��ذبات بھڑک�ےکرک فتن برپا کئ جائیں ‘ ج ے ے ے�اد��ول ن ارش��ائے� ‘ الل ک رس��ا ج��دا کی��اڑ پی��اد وبگ�ےفس ے ہ ے�ار کی ‘ و�ت اختی ہفرمایا: ))جس ن کسی قوم کی مشاب ہ ے

)) ہےاسی میں س ۔ (1)ےی س دور۲ �ر ال��اتون ذک��د: جب خ��ری اور حس��د نظ�ے-ب ہ

�اتوں میں��انوں اور جن��و انس�تی ت وں میں لت پت ر ہےگنا ہ ہ�انی س اس�یں ‘ و ب آس وت �من �ےس جو اس ک دش ہ ہ ہ ے ہ ے ےیں ‘ �ت ��ان لگ�نچ ہپر غلب پالیت او راس اذیت وتکلیف پ ے ے ہ ے ے ہ�وں میں��ادی کی محفل��و ش��واتین ک�ی وج ک بیشتر خ ہی ہے ہ ہ�بب��ا س�‘ اس ک وجاتا ہےنظر بد لگ جاتی اور حسد الحق ہ�د��تی اور اس س حس�وتا ک جو اس پر نگا بد رکھ ےی ہ ہ ہے ہ ہہکرتی ‘ و اس ک جسم ک فتن انگیز مقامات پر اپنی ے ے ہ ہے�ک�ی ای �وں ��اتی ‘ دون�وج �اب ��ن میں کامی��د ڈال�ہنظر ب ہے ہ ےیں وتی ی ی دل میں ی تمنا کر ر ہدوسر ک تئیں دل ہ ہ ہ ہ ے ےےک اس کی نعمت وآرائش چھن جائیں اور و لٹ جائ ‘ ہ ہرا �ا چ�ی ا س ک وت �ل ک ختم ��ار اس محف��ام ک�ہ����انج ہ ے ہ ے

ہے۔مرجھا جاتا اور و بیمار پڑ جاتی ہ�انیت۳��ردگی اور عری�مت اور بدگمانی : جو عورت ب پ ے-ت ہ

یں �ا س ن��زت کی نگ��وگ اس ع��رتی ‘ ل�ر ک ہکامظا ے ہ ے ہے ہ ہیں ‘ �ت ��انی رکھ��د گم��ار میں ب��ت ‘ بلک اس ک ب�ہدیکھ ے ے ے ہ ے

مت لگ جاتی ہےبسا أوقات اس ک اوپر بدکرداری کی ت ہ ے

ےاس امام احمد اور أبو داود ن روایت کیا اور البانی ن صحیح)( 1 ہے ے ےہے۔قراردیا

10

Page 11: saaid.net · Web viewتمام تعریفات اس اللہ کے لئے ہے جس نے ہمارے لئے ایسے لباس پیدا فرمائے جن سے ہم ستر پوشی کرتے

�اتی��ڑھ لی ج�ت سی ب بنیاد باتیں گ ےاور اس ک تئیں ب ہ ےیں ۔یں ‘ یقینا سالمتی اور عزت نفس کا کوئی مول ن ہ ہ

�وگر۴��انیت کی خ��اتون عری��و خ��وت: ج��انیت کی دع� -عری�یں زیب تن��رد لباس�ہوتی اور عورتوں ک سامن ب پ ے ے ے ہے ہیں ‘ ی �و رواج د ر��نت ک�یں ‘ و ایک بری س تی ہکئ ر ہ ے ہ ہ ہ ے�ری��وئی ب��الم میں ک�: )) جس ن اس �ان ��ا فرم��بی ےک�ےن ہے�و��ر ‘ اور ج��ا اس ک اوپ��ا گن��اد کی ‘ اس ک��نت ایج�ہےس ے ہ�ا بھی اس��ا گن��ا ا س ک��ر گ��ل ک�ہشخص بھی اس پر عم ے�وئی کمی بھی ن�وگا ‘ اور دونوں ک گنا میں ک ہک اوپر ہ ے ہ ے

۔ (1)ےکی جائ گی ((�ا:۵�ون �کار � ہ-جسمانی حملوں اور جنسی استحصال کا ش

�ن��ورت اپ��وئی ع��ر ک��وں میں اگ��یر کی محفل��ادی وغ�ےش ہ�ا��دی نگ�ہحسن کی نمائش کر تی اور کسی مرد کی گن ہےےاس پر پڑجاتی تو اس اس طرح ک جنسی حملوں کا ے ہے

ہے۔سامنا کرنا پڑ سکتا �راؤ:۶��ا بکھ�ی اور أوالد ک �ا�ہ-طالق کی وج س گھر کی تب ے ہ

تی ک اس ک �ل ر�ےبسا أوقات عورت اس بات س غاف ہ ہے ہ ے�وں��اں لباس�ی ‘ و ان عری �ار�ہخالف کیا سازش رچی ج ہے ہوجاتی اور ہےکوزیب تن کرک رقص وسرود میں مست ہ ے�وں ک بیچ میں��و عورت�تی ک و ت ےپوری طرح ب فکر ر ہ ہ ہے ہ ےیں ا ‘ اس ی معل�وم ن یں دیکھ ر �رد ن��وئی م�ہ اس ک ہ ے ہے ہ ہ ے ہے�ر کی آنکھ��رکت کیم��ڑی ح��وٹی ب�ر چھ �ا ک اس کی �ےوت ہ ہ ہ�ا ک اس��ک اس پت چلت��ر اچان�ی ‘ پھ ور �ارڈ �ہمیں رک ہے ہ ے ہے ہ ہ

�ر نش�ر ک�ر دی گ�ئی ‘ ی�ا اس�ےکی فلم بناکر انٹرنیٹ پ ہے�ڑا��ام ب�ا ‘ انج �ا ر��ا ج��روخت کی�اتھوں ف �وں ک �ہےنوجوان ہ ہ ے�اد��ر برب��ترم گھ�وتا اور ایک معزز اور مح ہےدردناک ثابت ہ�اس میں اس��ا ک لب�وت ہون لگتا ‘ جس کا سبب ی ہے ہ ہ ہے ے ہ

یں ۔طرح کی زیادتیاں کی جاتی ہ

اسے امام مسلم نے روایت کیا ہے)( 1

11

Page 12: saaid.net · Web viewتمام تعریفات اس اللہ کے لئے ہے جس نے ہمارے لئے ایسے لباس پیدا فرمائے جن سے ہم ستر پوشی کرتے

�ا : جب۷��اب کرن��ا ارتک��یزوں ک��رد چ��رام ک�ہ-الل کی ح ہ�ائش�ےعورتیں ایک دوسر ک سامن اپن محاسن کی نم ے ے ےیں یں تو اس س ایک دوسر ک جذبات بھڑکت ہکرتی ے ے ے ے ہیں ‘ جس وت ت س غلط تعلقات پیدا ہ‘ب طور انجام ب ے ہ ے ہ ہ�ندی جنم��ود پس�ہکی سب س ادنی ترین مثال ی ک : خ ہے ہ ے�ا ‘ اور اس کی��رار دی�ہےلیتی ‘ جس علماء ن حرام ق ے ے ہے

) م جنس پرستی ہےسب س خطرناک شکل ہ ۔ (1)ے�کتی ک اس س��ا س�ی ج �ات ک��ر ی ب��ور پ��نی ط�ےیقی ہ ہے ہ ہ

وتی اور م جنس پرستی عا م ہفواحش کو رواج ملتا ‘ ہ ہےہگنا کا چلن بڑھتا جس س الل کی ناراضگی ملتی اور ے ہے ہ

ےرب تعالی دنیا وآخرت میں ب پردگی کرن والی کو اپن ے ےہے۔عقاب س دوچار کرتا ے

ہے-محرموں کا زنا: اس کی سب س ادنی ترین شکل ۸ ےہےجنسی استحصال: اس کی سب س بڑی وج محارم ہ ے�ر��ائش س نظ�وں اور محاسن کی نم ےکی فتن انگیز جگ ہ ہ�بی��نی قری��بب اپ��ا ‘ جس ک س�ون �رتکب ��ا م��ا ک�ےکی زن ہ�تی ‘��ڑک اٹھ�وت بھ �رد کی ش��ئیں بھی م��ارم ک ت�ہےمح ہ ے�ر�و ک ہاگر و اپنی محارم س اجتناب بھی کر تو مجبور ے ے ہوت کو خادم ک ساتھ یا کسی اور جگ پوری ہو اپنی ش ے ہ ہ ہی �ت دار ��بی رش�یں تو اس کی کوئی قری ہکرتا ‘ یا ن ہ ہ ہے�اص کم��ور خ��تی ‘ ب ط�وبیٹھ وت ک�ا ش�کا ر ہاس کی ش ہے ہ ہہے۔سن اور نا بالغ بچیوں کو ب آسانی نشان بنایا جاتا اس ہ ہ

ن کی ضرورت وشیار ر ہے۔لئ ے ہ ہ ے�وگ۹��یز ک بعض ل��ی چ��ا: ی ایس�ون ر �ا�ہ-شرم گا کا ظ ہے ہ ہ ہ ہ

یں کر سکت ‘ لیکن شیطان ب تدریج ہاس کی توقع بھی ن ے ہ�ی میں مبتال��انیت وفحاش��و عری� ہاور مرحل وار انسان ک�اف کی جگ��ر ن��ور پ�یں ‘ مثال ک ط ہکر تا ‘ یکبارگی ن ے ہ ہے�لم��ا ک کبھی مس��کتا تھ�یں کر س ہ ‘ ی کوئی تصور بھی ن ہ ہ ہے

پمفلیٹ: )خواتین کی محفلوں میں عورتوں کے لباس( مدار الوطن للنشر والتوزیع)( 1

12

Page 13: saaid.net · Web viewتمام تعریفات اس اللہ کے لئے ہے جس نے ہمارے لئے ایسے لباس پیدا فرمائے جن سے ہم ستر پوشی کرتے

�کتی !��یز بن س��ائش کی چ��ان ی نم��واتین ک درمی�ہےخ ہ ےےلیکن ی ایک واقع ک شیطان ک منصوب بند پالن ک ہ ے ے ہے ہ ہ

�ا ‘�وگی �رحل بھی ط ��ا ی م��انیت ک��دریج عری�ہتحت ب ت ے ہ ہ ہ�اجرین�ےشیطان ک و کارند جو فیشن ڈیزائنرس اور ت ہ ے�وں کی آنکھ�وں ن عورت وئ ‘ ان ر �ا��کل میں ظ�ےکی ش ہ ے ہ ہ�ا اور��واڑ کی� ےمیں دھول جھونک کر ان کی عقلوں س کھلیں بھی نمائش کی چیز بن گئی ہانجام کار ان کی شرم گا

۔�و��ئی ‘ و ل��ن میں گ��ی فنکش��ڑکی کس��ال ل��ک بیس س�ہای ہ

�ٹ)�lowویس waist ن رکھی تھی جس کی وجہ س�����ےہ( پ

آارہا تھا جب کہ سامنے س��ے ن��اف ‘ ن��یز اس آاخری سرا نظر پیچھے سے اس کی پشت کا

حال میں اس کے لئے اندرونی کپڑے بھی چھپان��ا ممکن نہیں تھ��ا ‘ کی��وں کہ اس ک��ا ل��و

ویسٹ کمر سے نہیں اس سے بھی نچلے حصہ سے شروع ہوتا تھا۔

وہ کھڑی تھی کہ اس کی کوئی چیز زمین پر گرپڑی ‘ وہ گھٹنے کے ب��ل جھ��ک ک��ر اس��ے

لین��ا چ��اہ رہی تھی کہ اس ک��ا پنتل��ون پیچھے س��ے داخلی ملابس کے س��اتھ نک��ل پ��ڑا اور

سامنے بیٹھے مہمانوں کے سامنے اس کی شرمگاہیں بے پردہ ہوگئیں...!

توجہ کی بات یہ ہے کہ اس ح�ادثہ س�ے اس ل�ڑکی ک�و ذرا بھی بے چی�نی اور حی�ا نہ ہ�وئی

کیوں کہ اس کے دل سے حیا دھیرے دھیرے ک��افور ہ��وچکی تھی ‘چن��انچہ اس کے بع��د

عریانیت کا جو مرحلہ ہوتا ہے ‘ وہاں پہنچنے میں کوئی رکاوٹ باقی نہ رہی!

آالیتی ہے جب حیاء رخصت ہوجاتی ہے تو مصیبت اس کی جگہ

13

Page 14: saaid.net · Web viewتمام تعریفات اس اللہ کے لئے ہے جس نے ہمارے لئے ایسے لباس پیدا فرمائے جن سے ہم ستر پوشی کرتے

عورت کے سامنے عورت کا پردہ

جو اپنی والدہ‘ بہنوں یا بیٹیوں کے سامنے کپڑے بدلتے ہوئے صرف چھوٹے داخلی کپڑوں

کے سوا سارے کپڑے اتار دیتی ہے اور یہ دلیل دیتی ہے کہ یہ سب تو اپنے ہی گھر کے

لوگ ہیں ‘ ان سے کیا پردہ کرنا...!

اللہ کے رسول نے فرمایا: )) مرد دوسرے مرد کی شرمگاہ کی طرف نہ دیکھے ‘ عورت

کسی دوسری عورت کی شرمگاہ کی طرف نہ دیکھے ‘ نہ تو دو مرد ایک چادر میں

سوئیں اور نہ ہی دوعورتیں ایک چادرمیں((۔

اپنی بہنوں اور سہیلویوں اور دیگر عورتوں کے سامنے سویمنگ پول میں عریاں رہتی ہیں اور

جسم پر صرف ایک نہایت ہی چھوٹے سے کپڑے کا رمز بچا رہتا ہے جسے بکنی کہتے

ہیں ‘ عموما اس کپڑے سے صرف سینہ کاکچھ حصہ اور شرمگاہ ہی چھپی رہتی ہے...!

اللہ کے رسول نے فرمایاکہ )) یقینا اللہ تعالی با حیا اور پردہ کرنے وال, ہے ‘ اللہ حیاء

اور پردہ پوشی کو پسند فرماتا ہے ‘ جب تم میں سے کوئی غسل کرے تو ستر پوشی

(1)کرے((۔

فضیلۃ الشیخ ابن عثیمین رحمہ اللہ کہتے ہی: )) کسی عورت کے لئے یہ جائز نہیں کہ

دوسری عورت کی شرمگاہ کی طرف دیکھے ‘ یعنی کہ ناف سے گھٹنے تک کے حصہ

کو دیکھنا اس کے لئے جائز نہیں ‘ مثلا اگر کوئی عورت قضائے حاجت کی حالت

میں ہو تو کسی عورت کے لئے اس کی طرف دیکھنا درست نہیں تاکہ شرمگاہ پر نظر نہ

پڑے ‘ ہاں ناف سے اوپر اور گھٹنے سے نیچے کا حصہ اگر عورت کسی دوسری عورت

کتاب الحمام : باب النہی عن التعری� اس حدیث کو امام ابوداود نے روایت کیا ہے )( 1

14

Page 15: saaid.net · Web viewتمام تعریفات اس اللہ کے لئے ہے جس نے ہمارے لئے ایسے لباس پیدا فرمائے جن سے ہم ستر پوشی کرتے

کے سامنے کسی وجہ سے کھولتی ہے تو اس میں کوئی حرج نہیں مثلا مٹی پانی سے

گزرتے ہوئے پنڈلی سے پائچے اٹھا لے ‘ پنڈلی دھونا چاہے اور اس کے پاس کوئی اور

عورت بھی ہو تو کوئی حرج نہیں ‘ عورتوں کے سامنے بچہ کو دودھ پلانے کے لئے چھاتی

کھولنی پڑ ے تو اس میں بھی کوئی مضائقہ نہیں ‘ لیکن اس سے یہ نہ سمجھا جائے

جیسا کہ کچھ نادان عورتیں سمجھتی ہیں کہ اس کامطلب یہ ہے کہ عورتیں وہ کپڑا

پہنیں جو صرف ناف سے گھٹنہ تک کی پردہ پوشی کرتا ہو ‘ یہ غلط فہمی ہے ‘ اللہ کی

کتاب اور رسول اللہ کی سنت‘ شریعت الہی اور اس امت کے سلف کے تئیں بڑی

غلطی ہے ‘ کس نے کہا کہ : عورت صرف ایک پاجامہ پہنے جو ناف سے گھٹنہ تک

(1)کی پردہ پوشی کرے ‘ یہ مسلم خواتین کا لباس ہے ؟ یہ نا ممکن با ت ہے (۔

آاپ خود ہی سوچیں کہ بھلا وہ عورتیں کتنی غلط فہمی کی شکار ہیں جو بے پردگی کا

مظاہرہ کرتی اور ناف سے گھٹنے تک ہی کپڑا پہننے کی بات کرتی ہیں ۔مثال کے طور پر

پہنتی ہیں جس کی کمر( low waistوہ لڑکیاں جو پنتلون اور خصوصا )

اتنی نیچے ہوتی ہے کہ ران تک پہنچ جاتی ہے ‘ یا وہ لڑکیاں جو گاؤن یا اسکرٹ زیب تن

کرتی ہیں ‘ جس میں پردہ کی جگہ پر شفاف کپڑا لگا ہوتا ہے ‘ یا اتنا تنگ ہوتا ہے کہ

جسم کا نقشہ کھینچ رہا ہوتا ہے اور پوری بے پردگی عیاں رہتی ہے۔

سمجھنے کی بات ہے کہ جب اہل علم نے عورت کے سامنے عورت کے پردے کو ناف

سے گھٹنے تک قرار دیا تو ان کی مراد لباس نہیں تھا بلکہ مسالہ دیکھنے کاتھا‘ یعنی ان

کامقصود یہ بتانا تھا کہ شرعی طور پر یہ جائز نہیں کہ عورت کسی دوسری عورت کے

ناف اور گھٹنے کے درمیانی حصہ کو دیکھے ‘ کیوں کہ یہ شرمگاہ ہے ‘ جس کی طرف

شیخ ابن عثیمین رحمہ اللہ کے ویب سائٹ سے اختصار کے ساتھ :)( 1www.ibnothaimeen.com

15

Page 16: saaid.net · Web viewتمام تعریفات اس اللہ کے لئے ہے جس نے ہمارے لئے ایسے لباس پیدا فرمائے جن سے ہم ستر پوشی کرتے

دیکھنا جائز نہیں ‘ سوائے ضرورت کی بنیاد پر جیسے بیماری کی وجہ سے ‘ معاملہ لباس

کانہیں ہے ‘ لباس کاحکم ہم اجمالی طورپر حیات نبوی کے شرعی دل,ئل سے اخذ

کرتے ہیں ‘ مثلا یہ حدیث : )) دو قسم کے ایسے جہنمی جنہیں میں نے نہیں

(1)دیکھا.....((۔

فضیلۃالشیخ صالح الفوزان حفظہ اللہ کہتے ہیں: ) اسلامی خواتین کو اس بات کا حکم ہے

کہ عزت نفس اور حیاء کی پاسداری کرے ‘ دیگر عورتوں کے لئے بہترین نمونہ پیش کرے

‘ عورتوں کے سامنے اپنے جسم کے ان حصوں کو ہی کھولے جن کا کھولنا دیندار اور

شریعت کی پابند خواتین کے درمیان رائج رہا ہے‘ احتیاط کا یہی تقاضہ ہے اور یہی

افضل وبہتر بھی ہے ‘ کیوں کہ بغیر ضرورت کے کسی حصہ کو کھولنا تساہل کا سبب

(2)بن سکتا ہے جس سے حرام کردہ بے حیائی اور فحاشی کی راہ کھلتی ہے ‘ واللہ اعلم(۔

آاپ کتنی خوبصورت ہیں! با حیا خاتو ن

آانکھوں میں حیاء کی چمک کتنی دلکش معلوم ہوتی ہے۔ آاپ کی

آانے والی ہے)( 1 آائندہ صفحات میں اس حدیث کی شرح أاۃ المسلمۃ‘ صالح الفوزان: )( 2 ۱۰۴۱/ ۳ فتاوی الجامعۃ للمر

16

Page 17: saaid.net · Web viewتمام تعریفات اس اللہ کے لئے ہے جس نے ہمارے لئے ایسے لباس پیدا فرمائے جن سے ہم ستر پوشی کرتے

آاپ کی عز ت ہے اس میں خود

آاپ جب حیاء داری اور ستر پوش��ی کی ت��ربیت پ��ر نش��وونما پ��انے والے نوخ��یز بچ��وں اور کم

سن دوشیزاؤں کے سامنے بے پردہ لباس پہن کر رہتی ہیں تو اس س��ے ان کی رداء حی��اء ت��ار

تار ہوجاتی ہے ‘ ان کے اسوہ ونمونہ اور رول ماڈل کو دھچکا لگت��ا ہے ‘ ہ��و س��کتا ہے کہ ان

آات�ا تھ��ا ‘ وہ کا وہ ایمانی ڈھانچہ ہی منہ��دم ہ��و ک��ر رہ ج��ائے ج�و حی��اء کی جل��و میں نظ��ر

آاپ ہی کے ن��امہ اعم��ال حیاء جو ایمان کا ایک جزء ہے ‘ اگر ایسا ہوا تو اس کا گناہ بھی

میں درج کیا جائے گا‘ کیوں کہ جب کوئی انس�ان لوگ��وں ک�ا گھ�ر اجاڑت�ا ہے ت�و ع�رف ع�ام

میں مجرم کہلاتا ہے‘ تو بھلا وہ شخص کیوں نہ مجرم کہلائے جو ایمانی ڈھ��انچہ ہی اج��اڑ

کر رکھ دے اور دلوں میں حیا کو مردہ کردے ‘ واللہ یہ سب س��ے ب��ڑا ج��رم ہے ‘ اللہ تع��الی

ٹ }کا فرمان ہے: ٹ ٹٹ [. 22 ]سورةالسجدة:{ٿ

ترجمہ: یقین مانو کہ ہم بھی گناہ گاروں سے انتقام لینے والے ہیں۔

آاپ ک�ا تع�اقب ک�ر تی رہ�تی ہیں ‘ یاد رکھیں کہ کچھ ننھی نگ�اہیں ایس�ی ہیں ج�و ہمیش�ہ

آاپ ان ناش��گفتہ کلی��وں کی رداء حی��ا ک��و نہ ن��وچیں ....ب��ڑوں کی موج��ودگی ک��ا اح��ترام

آاپ ک��ا ش��مار بھی م��ؤمنہ خ��واتین میں ک��ریں ...ع��زت وعص��مت کی حف��اظت ک��ریں ت��اکہ

ہوسکے ...کیوں کہ عریانیت نا عقلوں کا لباس ہے ۔

یقین مانیں کہ گائے وہ جانور ہے ج�و کھلے تھن کے س�اتھ لوگ��وں کے س�امنے پھ�رتی رہ�تی

ہے ...وہ جانور اورچوپائے ہیں جنہیں پردہ پوشی کے ل�ئے ک��پڑوں کی ح��اجت نہیں ہ�وتی ‘

کیوں کہ ان کے نزدیک بے پردگی ایک معمول کی چیز ہے ‘ وہ س��ب کے س��امنے ایس��ےہی

رہا کرتے ہیں ‘ ایک دوسرے کو اسی حالت میں دیکھتے ہیں ‘ ان کے مابین عری��انیت اور

بے پردگی کوئی معنی نہیں رکھتی کیوں کہ وہ چوپائے ہیں۔

17

Page 18: saaid.net · Web viewتمام تعریفات اس اللہ کے لئے ہے جس نے ہمارے لئے ایسے لباس پیدا فرمائے جن سے ہم ستر پوشی کرتے

آاپ اس ب��ات س��ے ہوش��یار رہیں کہ فیش��ن کے دھت میں ج��انور کی اے پ��اک ب��از خ��اتون!

آاپ کو عزت واکرام سے سرفراز کی��ا ہے ‘ س��نیں سطحیت تک نہ اترجائیں جب کہ اللہ نے

ڻ }‘ اللہ فرماتا ہے: ں� ں� ڱ� ڱ� ڱ� ڱ� ڳ� ڳ� ڳ� ڳ� گ� گ� گ� گ� ک� ک� ک� ]سورة{ک�

إ,سراء: [. 70ال

آادم ک�و ہم نے ب�ڑی ع�زت دی ‘ اور انہیں خش�کی اور ت�ری کی س�واریاں ت�رجمہ: یقین��ا اول,د

دیں اور انہیں پاکیزہ چیزوں کی روزیاں دیں اور اپنی بہت سی مخلوق پر انہیں فض��یلت عط��ا

فرمائی۔

آایت میں یہ ذک��ر نہیں فرمای��ا کہ اللہ نے چوپ��ایوں ک��و ع��زت دی ‘ بلکہ یہ بی��ان اللہ نے اس

آاپ کو عزت واحترام کا شرف حاصل آادم کو عزت دی‘ جب فرمایا کہ تمہیں یعنی اول,د

آاپ خود ک��و اس��ی آاپ کو تمام مخلوقات پر فضیلت وبرترتی عطا کی ہے ‘ تو ہے اور اللہ نے

آاپ ک��و بلن��دی ط�رح بلن��د رکھیں ت�اکہ اس رتبہ کےحق�دار ٹھہ��ر س��کیں ‘ جس ط��رح اللہ نے

آائیں ‘ بلکہ اپنی مضبوط ایم��انی شخص��یت کے آاپ اسی طرح بلند رہیں ‘ نیچے نہ دی ہے

آاپ بنائیں اور اپنے دین وایمان اور حیا ء وصفا پر ناز اں رہیں۔ ذریعہ اپنی پہچان

ابن القیم رحمہ اللہ فرماتے ہیں : ) حیاء داری کی صفت عمدہ ت��رین اخلاق ک��ا حص��ہ ہے

‘ بلکہ یہ انسانیت کی شان اور پہچان ہے ‘ جس کے اندر خوئے حیاء نہیں اس کے اندر

سوائے گوشت اور خون سے بنے ہوئے ظاہری شکل وشباہت کے سوا انسان کا ک�وئی خاص�ہ

نہیں ‘ نیز اس کے اندر ک��وئی بھلائی بھی نہیں ہ��و س��کتی ‘ اگ��ر یہ ص��فت نہ ہ��وتی ت��و پھ��ر

امانت کی ادائگی نہ کی جاتی ‘ نہ ہی انسانوں کو اچھائی کی جستجو ہ��وتی کہ اس��ے اپن��ا

18

Page 19: saaid.net · Web viewتمام تعریفات اس اللہ کے لئے ہے جس نے ہمارے لئے ایسے لباس پیدا فرمائے جن سے ہم ستر پوشی کرتے

سکے اور نہ برائی کی کوئی تمیز ہوتی کہ اس سے بچ سکے ‘ نہ ہی ستر پوشی کی جاتی

(1)اور نہ بے پردگی اور فحاشی سے بچنے کی کوئی وجہ ہوتی (۔

آاپ سے غیرت کھاتی اور حسد رکھ��تی میری بہن! ایک مخلوق ایسی بھی جو اس بات پر

آاپ ک��و ع��زت وتک��ریم کے ت��اج س��ے س��رفراز فرمای��ا ‘ وہ منص��وبہ بن��دی اور ہے کہ اللہ نے

آاپ کو جہنم کی اسی کھ��ائی میں گ��ر آاپ کے پاؤں گھسیٹ کر پلاننگ کرتی ہے تاکہ

آاپ اپ��نی ع��زت س��ے مح��روم ہوج��ائیں اور اس کی ا دے جہ��اں خ��ود اس ک��ا ٹھک��انہ ہے ‘

خ��واہش کے مط��ابق جہنم میں اس کے س��اتھ رہیں ‘ اللہ نے ابلیس-اللہ ہمیں اپ��نی پن��اہ میں

ڻ }رکھے- کا یہ قصہ یوں بیان فرمایاہے: ڻ� ں ں� ڱ� ڱ� ڱ� ڱ� ڳ� ڳ� ڳ� ڳ� گ� گ� گ�

ۉې ۉ ۅ ۅ ۋ ۋ ۈٴۇ ۈ ۆ ۆ ۇ ۇ ڭ ڭ� ڭ ڭ ۓ� ۓ ے ھے� ھ ھ� ھ ہ ہ� ہ ہ ۀ� ۀ ڻڻ

وئ ەئ ەئ ائ ىائ ى ې ې إ,سراء:{ې [. 65-62 ]سورة ال

ترجمہ: اچھا دیکھ لے اسے تونے مچھ پر ب�زرگی ت��و دی ہے ‘ لیکن اگ�ر مجھے بھی قی��امت

تک تو نے ڈھیل دی تو میں اس کی اول,د کو بجز بہت تھوڑے لوگ��وں کے ‘ اپ��نے بس میں

کر لوں گا۔

ارشاد ہوا کہ جا ان میں سے جو بھی تیرا تابعدار ہو جائے گ�ا ت�و تم س�ب کی س�زا جہنم ہے

آاواز س��ے بہک�ا س�کے بہک�ا لے اور جو پورا پورا بدلہ ہے ۔ ان میں سے تو جس��ے بھی اپ�نی

ان پر اپنے سوار اور پی��ادے چڑھ��ا ل, اور ان کے م��ال اور اول,د میں س�ے اپن��ا بھی س��اجھا لگ��ا

اور انہیں جھ��وٹے وع��دے دے لے ‘ ان س�ے جت��نے بھی وع�دے ش�یطان کے ہ�وتے ہیں س��ب

کے سب سراسر فریب ہیں۔

۱۸۰۲/ ۵ نضرۃ النعیم سے اختصار کے ساتھ: )( 1

19

Page 20: saaid.net · Web viewتمام تعریفات اس اللہ کے لئے ہے جس نے ہمارے لئے ایسے لباس پیدا فرمائے جن سے ہم ستر پوشی کرتے

)شاید شیطان کا س�ب س�ے س�خت ت�رین فری�بی وع�دہ یہ ہوت�ا ہے کہ چ�اہے گن�اہ جتن�ا بھی

کرلو وہ ت��و مع��اف ہ��و ہی جات�ا ہے ‘ یہی وہ س��رحد ہے جس سےش�یطان ان دل��وں میں بھی

داخل ہو جاتا ہے جنہیں کھلے عام گناہ ک�رنے اور ک�بر وغ�رور ک��ا مظ��اہرہ ک��رنے پ�ر راض��ی

نہیں کر پاتا ‘ شیطان کا دائرہ تنگ کرنے والے ان دلوں میں اپنی راہ پانے کے لئے ش��یطان

نرم حربہ اپنا تا ہے ‘ ان کے لئے گناہ کو خوبص��ورت بن�ا ک�ر پیش کرت�ا ہے جس س�ے رحمت

الہی کے وسعت اور عفوو مغفرت کی کشادگی اس کی نگاہوں میں اس تاب��انی کے س��اتھ

چمکنے لگتی ہے کہ گناہ کی خطرناکی اس چم��ک کے پیچھے اوجھ��ل ہ��و ک��ر رہ ج��اتی

(1)ہے!(۔

وئ } ەئ ەئ إ,سراء:{ائ [. 65 ]سورة ال

(2)) اللہ ہی حفاظت اور مدد کرتا ہے اور وہی شیطان کے مکر کو ناکارہ بناتا ہے(۔

آادم کی بیٹی ‘ کیا آاپ ہی کو پکارا ہے اے اللہ تعالی نے تمام مخلوقات میں بہ طور خاص

آاشناہیں: ڎ }آاپ اس نداء الہی سے نا ڌ ڌ ڍ ڇڍ ڇ ڇ ڇ چچ چ چ ڃ ڃ ڃ ڃ ڄ ڄ

ڈ ڈ أ,عراف:{ڎ [. 26 ]سورة ال

اللہ ہمیں خبر دے رہا ہے کہ اس نے ہمیں وہ لباس عطا فرمایا جس سے ہم اپ��نی ش��رمگاہوں

کی ستر پوشی کرتے ہیں۔

أاۃ: انسانی جسم کا وہ حصہ ہے جس کے ظاہر ہونے سے انسان کو پشیمانی ہوتی ہے ۔ سو

میری بہن ! غور فرمائیں کہ ) اللہ نے ستر پوشی اور زینت کے لئے جو لباس نازل کیا ہے ‘

آاہنگی بتائی جا رہی ہے ...دونوں کو لب��اس اس میں اور تقوی میں ایک طرح کا ربط اور ہم

آان: )( 1 ۲۲۳۹: ۴فی ظلال القرسابق مرجع)( 2

20

Page 21: saaid.net · Web viewتمام تعریفات اس اللہ کے لئے ہے جس نے ہمارے لئے ایسے لباس پیدا فرمائے جن سے ہم ستر پوشی کرتے

بتا یا گیا ہے ‘ ایک دل کے عیوب پر پردہ ڈالتا اور اسے خوبصورتی عط��ا کرت��ا ہے جب کہ

دوسرا جسم کی ستر پوشی کرتا اور اسے زینت بخشتا ہے ‘ دونوں ای�ک دوس��رے س�ے مرب��وط

ہیں۔

جب اللہ کا تقوی او راس سے حیاء کا شعور پیدا ہوتا ہے ت��و اس��ی ش��عور س��ے انس��انی بے

پ�ردگی ک�و ب�را ج�اننے اور اس س�ے حی�اء ک�رنے کااحس��اس بھی جنم لیت�ا ہے ‘ ج�و اللہ س�ے

حیاء نہ کرے اور نہ اس سے ڈرے ‘ اسے اس میں کوئی ح��رج نہیں لگت��ا کہ وہ عری��اں رہے

اور عریانیت کی دعوت دے ... وہ حیاء اور تقوی سے عاری ہو جاتا ہے ‘ اس کے لبا س

آاجاتی ہے اور بے پردگی اس کے لئے عام سی بات ہوجاتی ہے۔ میں عریانیت

ی } ی {ی

آادم کو اپ��نی اس نعمت کی ی��اد دل,رہ��ا ہے کہ اس نے ان کے ل��ئے لب��اس اللہ تعالی اول,د

سہ انس�انیت محف�وظ رہ س�کے اور وہ پیدا کیا اور ستر پوشی مش��روع فرم�ائی ‘ ت�اکہ ان ک�ا رتب

چوپایوں کی پستی تک نہ گر جائیں کہ ننگا اور عریاں رہ ک��ر بھی نن��گ وع��ار محس��وس نہ

(1)ہو(۔

1278/ 3في ظالل القرآن: )( 121

Page 22: saaid.net · Web viewتمام تعریفات اس اللہ کے لئے ہے جس نے ہمارے لئے ایسے لباس پیدا فرمائے جن سے ہم ستر پوشی کرتے

تقوی کا لباس حیاء ہے ...جو اللہ سے ڈرتا ہے وہ اپنی شرمگاہ کی ستر پوشی کرتا ہے ‘ یہی تقوی کا لباس ہے

(۲/۲۰۷)ابن کثیر:

22

Page 23: saaid.net · Web viewتمام تعریفات اس اللہ کے لئے ہے جس نے ہمارے لئے ایسے لباس پیدا فرمائے جن سے ہم ستر پوشی کرتے

آاپ کس چیز کی نمائش کر رہی ہیں...؟

ایک داعی افریقہ کے جنگلوں میں کسی دور دراز جگہ پر دعوت الی اللہ کے لئے پہنچا‘

وہ اس بات سے خوش تھا کہ اس دور افتادہ علاقہ میں پہنچنے میں کامیاب ہو سکا جہاں

پہنچنے کی ہمت بہت سار ےلوگ نہیں جٹا سکتے ‘ ا س جگہ پر رہنے وال, قبیلہ

مختلف قسم کے خطرات کے گھیر ے میں تھا ‘ ان کے کھانوں میں صفائی کی کمی

آامیزش ‘ اور سب سے بڑ ا خطرہ یہ تھا کہ اس تھی اور پانی میں کیڑے مکوڑوں کی

خطے میں شیر بھی پائے جاتے تھے۔

ایک شب وہ داعی قبیلہ کے ایک شخص کی ہمراہی میں اس علاقہ کی جانچ پرکھ کے

آادمی آائی ‘ انہوں نے اس لئے ٹہل رہے تھے کہ انہیں کہیں دور سے چراغ کی روشنی نظر

آاخر ہے کیا ‘ جب وہ وہاں پہنچے تو سے کہا کہ چلیں وہاں چل کر دیکھتے ہیں کہ

حیرت میں پڑ گئے ! دیکھا کہ ایک سولہ سال کی سفید خوبرو دوشیزہ قبیلہ کے بعض افراد

کے ساتھ محو گفتگو ہے ‘ یہ منظر دیکھ کر ان کے ہوش ہی اڑ گئے ! وہ ٹکٹکی باندھ

کر دیکھتے ہی رہ گئے ...!

آاخر کون سی چیز ہے جس نے اس کم سن دوشیزہ کو اس خطرناک جگہ انہوں نے پوچھا:

آانے پر مجبور کیا جہاں چاروں طرف شیروں کابسیرا ہے ...؟ تک

آادمی نے جواب دیا: یہ چھ مہینوں سے ہمارے ساتھ رہ رہی ہے ‘ ہمار ا کھانا کھاتی اس

آائی ہے اور اس نے ایک ہے اور ہمارا ہی پانی پیتی ہے ‘ وہ یہاں نصرانیت کی دعوت دینے

کنیسہ بھی تعمیر کیا ہے۔

یہ ایک نو خیز اور کم سن دوشیزہ کا کام ہے ...وہ کیا پیش کر رہی ہے..؟

23

Page 24: saaid.net · Web viewتمام تعریفات اس اللہ کے لئے ہے جس نے ہمارے لئے ایسے لباس پیدا فرمائے جن سے ہم ستر پوشی کرتے

اپنا دین پیش کر رہی ہے۔

آاپ اس راہ میں ساری مشقتیں بر داشت کر رہی ہے ...مال خرچ کر رہی ہے ...اور ایک

آاپ کیا پیش کر رہی ہیں...؟ ہیں کہ پنتلون پہن کر عریانیت کا مظاہرہ کر رہی ہیں ‘

آاخر کیوں...؟ آاپ بازاروں کا چکر کاٹتی اور اس خاطر کتنی جوکھم اٹھاتی ہیں ‘

کس شیطان کے پیچھے اپنا مال ضائع کر رہی ہیں...؟

کس کی خاطر ان بے پردہ لباسوں کا بوجھ اور ان پر مرتب ہونے والے گناہوں کو اپنے

کندھے پر اٹھائے جار ہی ہیں...؟

آاپ اپنے کس کام سے کس عزت وشرف کےلئے یہ منصوبہ بندی کی جارہی ہے ...؟

اسلام کوفائدہ پہنچارہی ہیں...؟

آاخر کس چیز کی یہ جو کچھ عورتیں شادی کی محفلوں میں نمائش کر تی ہیں ‘ یہ

نمائش کر رہی ہیں...؟

ہڈیاں..گوشت پوشت...چمڑیاں....سینے...پیٹ...پشت...رانیں..!

جسم کے ان اجزاء کی نمائش کرتی ہیں جو خود ان کے خلا ف قیامت کے دن گواہی

ھ }دیں گے ‘ اللہ فرماتا ہے : ھ ہ ہ ہ ہ ۀ ۀ ڻ ڻ ڻ [. 65 ]سورة يس:{ڻ

یعنی: ان کے جسم کے جو اعضاء دنیا میں گناہ کے کام پر ان کی مدد کیا کرتے تھے ‘

آاج ان کے ہی خلاف گواہ بنیں گے ‘ انہیں وہ اللہ قوت گویائی عطا کرے گا جس وہ

کی پاک ذات نے ہر چیز کو گویائی عطا فرمائی۔

24

Page 25: saaid.net · Web viewتمام تعریفات اس اللہ کے لئے ہے جس نے ہمارے لئے ایسے لباس پیدا فرمائے جن سے ہم ستر پوشی کرتے

آاپ کا لباس کس نے اتارا؟

آایت ک��و ی��اد ک��ر لی��ا ک��ریں ‘ اللہ آاپ بے پ��ردہ لب��اس زیب تن ک��ریں ‘ اس اس س��ے پہلے کہ

ڳ }فرماتا ہے: گ أ,عراف:{گ [. 27 ]سورة ال

آادم اور حواء کو بے لباس کر دیا۔ یعنی: شیطان نے

آاپ رداء حیاء کو اپنے جسم سے اتار لیتی ہیں ‘ تو اس کا آاپ کو جان رکھنا چاہئے کہ اگر

آاپ ک��و اپن��ا پس��ندیدہ لب��اس فائدہ کس کو حاصل ہوتا ہے ‘ ج��ان لیں کہ وہ ک�ون ہے ج�و

ڻڻ }زیب تن کرتے ہوئے دیکھ کر قہقہ لگاتا ہے ‘ اللہ فرماتا ہے: ڻ ں ں ڱ ڱ ڱ {ڱ

أ,عراف: [. 27]سورة ال

ترجمہ: وہ اور اس کا لشکر تم کوایسے طور پر دیکھتے ہیں کہ تم ان کو نہیں دیکھتے ۔

آاپ سے پہلے بھی بہتوں کو گمراہ ک��رنے کے ل��ئے آاپ کا دشمن ہے ‘ جو یقین مانیں کہ وہ

آاپ آاخری شکار نہیں ہیں ....لیکن اگ��ر آاپ بھی اس کی مختلف حربے اپنا چکا ہے اور

اسے اپنا دوست سمجھنے کے بجائے دشمن سمجھ اس سے نمٹنے کے لئے کمر بستہ ہ��و

آاپ کو گمراہ ک��رنے میں ہ�ر گ�ز کامی�اب نہیں ہ�و س��کتا !! اللہ تع�الی ک��ا فرم��ان جائیں تو وہ

ڄڄ }ہے: ڄ ڄ ڦ ڦ [. 6 ]سورة فاطر:{ڦ

ترجمہ: یاد رکھو! شیطان تمہارا دشمن ہے ‘ تم اسے دشمن جانو۔

25

Page 26: saaid.net · Web viewتمام تعریفات اس اللہ کے لئے ہے جس نے ہمارے لئے ایسے لباس پیدا فرمائے جن سے ہم ستر پوشی کرتے

نن جہنم..! داعیا

جس ط��ر جنت کی ط��رف بلانے والے کچھ دع��اۃ ہیں ج��و اپ��نے ق��ول وعم��ل س��ے جنت کی

دعوت دیتے ہیں ‘ اسی طرح کچھ ایسے بھی دعاۃ ہیں جو جہنم کی طرف بلانے کے لئے

گ }ہر طرح کا قولی وعملی حربہ اپنا تے ہیں ‘ اللہ تعالی فرماتا ہے : گ کگ ک ک ک

ں ں ڱ ڱ ڱ ڱ ڳڳ ڳ ڳ [. 221{ ]سورة البقرة:گ

ت��رجمہ : یہ ل��وگ جہنم کی ط��رف بلاتے ہیں اور اللہ جنت کی ط��رف اور اپ��نی بخش��ش کی

آای��تیں لوگ��وں کے ل��ئے بی��ان فرمارہ��ا ہے ‘ ت��اکہ وہ ط��رف اپ��نے حکم س��ے بلات��ا ہے ‘ وہ اپ��نی

نصیحت حاصل کریں۔

آاپ کھلے ع��ام گن��اہ ک��ا ارتک��اب آاپ کو اپنے حف��ظ وام��ان میں رکھے ‘ اگ��ر میری بہن! اللہ

آاپ عملی نمونہ کے ذریعہ اس گناہ کی ط��رف لوگ��وں ک��و بلا رہی کرتی ہیں تو در حقیقت

آاپ اس کا ارادہ کریں یا نہ کریں۔ ہوتی ہیں ‘ خواہ

آاپ ک��و مل��تے ہیں آاپ برہنہ اسکرٹ یا تنگ پنتلون پہن��تی ہیں ‘ ت��و کچھ ایس��ے ل��وگ جب

آاپ کی تقلید میں وہ بھی اس��ی ط��رح ک��ا لب��اس پہن��نے آاپ کے لباس کو سراہتے ہیں اور جو

آاپڑتا ہے ۔ آاپ ہی کے کندھوں پر لگتے ہیں ‘ انجام کار ان کے گناہوں کا بوجھ بھی

آاپ یہ نہیں کہ س��کتی کہ : میں نے ت��و انہیں یہ نہیں کہ��ا کہ وہ بھی م��یری ط��رح ک��ریں ‘

مجھے ان سے کوئی سروکار نہیں ‘ ہر انسان اپنے اعمال کا خود ذمہ دار ہوتا ہے۔

آاپ ایسا ہر گز نہیں کہ سکتی.... میری بہن!

ى }آاپ اللہ کی اس وعید سے کہاں بھاگ سکتی ہیں: ى� ېې� ې� ې� ۉ� ۉ� ۅ� ۋۅ� ۋ� ٴۇ� ۈ� ۈ�

ەئ ائ [. 25 ]سورة النحل:{ائ

26

Page 27: saaid.net · Web viewتمام تعریفات اس اللہ کے لئے ہے جس نے ہمارے لئے ایسے لباس پیدا فرمائے جن سے ہم ستر پوشی کرتے

ترجمہ : اسی کا نتیجہ ہو گا کہ قیامت کے دن یہ ل��وگ اپ��نے پ��ورے ب��وجھ کے س��اتھ ہی ان

کے بوجھ کے بھی حصے دار ہوں گے جنہیں بے علمی سے گمراہ کرتے رہے ‘ دیکھو ت��و

کیسا برا بوجھ اٹھارہے ہیں۔

یعنی کہ اپنی گمراہی کے گناہوں کے ساتھ ان لوگوں کے گناہ بھی ان کے نامہ اعم��ال میں

درج ہوں گے جو ان کی تقلید میں گمراہی کے شکار رہے ۔

ېې } ې یعنی کہ وہ ل, علمی میں بھی لوگوں کو گمراہ کر تے رہتے ہیں ‘ انہیں خود{ ې

علم نہیں ہوت��ا کہ وہ کس چ��یز کی دع��وت دے رہے ہیں ‘ او رنہ ہی وہ اس ب��ات س��ے ب��ا

خبر ہوتے ہیں کہ انہیں کس قسم کے گناہ مل رہے ہیں۔

یاد رکھنا چاہئے کہ گمراہی کی طرف بلانے کے لئے اس سے زیادہ ک��وئی م��ؤثر ط��ریقہ نہیں

آاپ ک��و تم��ام بے ہو سکتا کہ نگاہوں کے سامنے اس کا عملی نمونہ پیش کیا ج��ائے ‘ اللہ

شمار لوگوں کے گناہوں سے محفوظ رکھے ۔

آایا ہے کہ: )) جو شخص گمراہی کی طرف بلائے اس کو گناہ پر چلنے وال��وں حدیث میں

(1)کا بھی گناہ ہوگا اور چلنے والوں کا گناہ کچھ کم نہ ہوگا((۔

آاپ کی آاپ جن جگہ��وں پہ ج��اتی ہیں ‘ وہ��اں کی کت��نی خ��واتین آاپ ذرا تص��ور ک��ریں کہ

تقلید کر سکتی ہیں...؟

آاپ ک��و کی��ا پ��ڑی ہے کہ قی��امت کے دن لوگ��وں کے گن��اہوں ک��ا ذرا خ��ود پ��ر رحم ک��ریں ‘

آاپ کہ سکتی ہیں کہ : بہت س��ی بوجھ اٹھائے پھرنے کے لئے خود کو تیار کر رہی ہیں...

خواتین شفاف وبے پردہ لباس اور پنتلون پہنتی ہیں ‘ میں کوئی اکیلی تو نہیں پہنتی ہیں۔

(2674مسلم: ))( 127

Page 28: saaid.net · Web viewتمام تعریفات اس اللہ کے لئے ہے جس نے ہمارے لئے ایسے لباس پیدا فرمائے جن سے ہم ستر پوشی کرتے

اس کا جواب یہ ہے کہ : اعتبار ‘ ہلاک ہونے والوں کی کثرت تعداد کا نہیں بلکہ کامیاب

لوگوں کی قلت تعداد ک��ا ہوت��ا ہے ‘ کی��ا یہ س�چ نہیں ہے کہ جہنم میں زی��ادہ تع��داد عورت��وں

آاپ کیا ثابت کر نا چ��اہتی ست تعداد کاحوالہ دے کر کی ہوگی ‘ باطل کے معاملے میں کثر

ہیں...؟

میرى پیاری بہن !

آاپ آارہ��ا ہ��و‘ پھ��ر آاپ ک��و کہیں ٹھن��ڈ س��ایہ نظ��ر اگ��ر ت��یز جھلس��ا دی��نی والی دھ��وپ ہ��و اور

آاپ کی دیکھیں کہ عورت��وں کی ای��ک ب��ڑی تع��داد دھ��وپ میں کھ��ڑی ہے اور ان کے س��اتھ

کچھ سہیلیاں اور رشتہ دار بھی ہیں ‘ اور کچھ دیر کے بع��د وہ س��ب کے س��ب دھ��وپ کی

تپش میں جھلس کر راکھ ہوجانی والی ہیں ‘ جب کہ کچھ عورتیں ایسی بھی ہوں جو بہت

آاشنا ہوں ‘ وہ مسکرا کر آاپ ان سے نا کم تعداد میں ہی سہی ‘ سایہ میں بیٹھی ہوئی ہوں ‘

آاپ دھوپ میں جان��ا پس��ند ک��ریں آاپ کی طرف دیکھ رہی ہوں ‘ تو کیا اس حال میں بھی

گی اور یہ حوالہ دیں گی کہ: زیادہ ع�ورتیں ت�و اس��ی جگہ ہیں اور اس پ�ر مس��تزاد یہ کہ م�یری

سہیلیاں اور رشتہ دار بھی انہی کے ساتھ ہیں...؟

آاپ آاپ خوش��ی خوش��ی س��ایہ کی ط��رف ب��ڑھ ج��ائیں گی اور یہ پ��رواہ نہیں ک��ریں گی کہ ی��ا

آاپ ان پر افسوس کرتے ہوئے خود سے یہ سوال ک��ر یں گی کہ: ان کی عق��ل اکیلی ہیں‘ اور

کہاں کھو گئی ہے...؟

آانے کے ل��ئے آاپ انہیں بھی دعوت دیں گی اور کوشش کریں گی کہ وہ بھی سایہ میں پھر

آاپ جس نعمت میں ہیں ‘ وہ بھی اس نعمت س���ے لط���ف ان���دوز ہ���و تی���ار ہوج���ائیں ت���اکہ

آاپ یہی ک��ام سکیں ....فرض ک��ریں کہ یہ دھ��وپ کی تپش نہیں ‘ جہنم کی س�وزش ہے ‘

28

Page 29: saaid.net · Web viewتمام تعریفات اس اللہ کے لئے ہے جس نے ہمارے لئے ایسے لباس پیدا فرمائے جن سے ہم ستر پوشی کرتے

آاپ ک��و اکیلا ہی کی��وں نہ رہن��ا آاخ��رت کے مع��املے میں بھی ک��ریں ‘ س��ایہ میں رہیں ‘ خ��واہ

پڑے۔

آاپ کا س��ابقہ ان س��ے پ��ڑے کچھ خواتین ہلاکت وتباہی کے ڈگر پر چل رہی ہوتی ہیں ‘ اگر

تو اپنی نجات کی فکر کریں ‘ اور ان کی صحبت اختیار کر یں جن کی تعداد تو کم ہوتی

ہے لیکن وہ عزت ووقار کے ساتھ قابل تعریف راہ پر چل رہی ہوتی ہیں۔

ەئ }اللہ تعالی کا فرمان ہے: ائ ائ� ى ى ې� ې ې� ې ۉۉ ۅ ۅ ۋ ۋ ٴۇ ۈ ۈ ۆ أ,نعام:{ۆ ]سورة ال

116 .]

آاپ ک�و آاپ ان ک�ا کہن��ا م�اننے لگیں ت�و وہ ترجمہ: اور دنیا میں زیادہ لوگ ایسے ہیں کہ اگر

اللہ کی راہ سے بے راہ کردیں ‘ وہ محض بے اصل خیال,ت پ��ر چل��تے ہیں اور بالک��ل قیاس��ی

باتیں کرتے ہیں۔

آاپ نہیں ج��انتیں کہ انبی��اء ورس��ل کے پیروک��ار ہ��ر زم��انے میں کم رہے ہیں ‘ یہی وجہ ہے کی��ا

آاپ بہت کم خواتین ایسی پائیں گی جو اپنے لباس وپوشاک ‘ گفت وشنید اور ح��رکت کہ

آاپ ان کم لوگ��وں میں ش��امل ہوج��ائیں ‘ ان ش��اء اللہ وعم��ل میں اللہ ک��ا خ��وف کھ��اتی ہیں ‘

نجات سے سرفراز ہوں گی۔

فتنوں کے زمانے میں دین پر قائم رہنے والے کے لئے بڑے اجSSر وثSSواب کSSاوعدہ ہے ....

لباس کا فتنہ بھی ایک بڑا فتنہ ہے ‘ ج�و بہت س�ی خ�واتین کے دل�وں ک��و اپ�نے س�حر س�ے

متاثر کرکے بگاڑ کا شکار کر دیتا ہے ‘ اس فتنہ سے وہی لوگ محفوظ رہ��تے ہیں جنہیں اللہ

29

Page 30: saaid.net · Web viewتمام تعریفات اس اللہ کے لئے ہے جس نے ہمارے لئے ایسے لباس پیدا فرمائے جن سے ہم ستر پوشی کرتے

آاپ ک��و بھی س��لامتی اور اپ��نی حف��اظت میں رکھے ‘ اس ل��ئے اللہ س��ے دع��ا ک��ریں کہ اللہ

عافیت کے سائے میں جگہ عطا فرمائے ۔

ک }اللہ تعالی فرماتا ہے: ڑ ڑ ژ أ,عراف:{ژ [. 27 ]سورة ال

آادم ! شیطان تم کو کسی خرابی میں نہ ڈال دے ۔ ترجمہ: اے اول,د

تمہارے سامنے گناہوں کو مزین کر کے پیش کرے ‘ تمہیں اس کی دع��وت دے ‘ اس کی

رغبت دل,ئے اور تم اس کی اطاعت کرنے لگو۔

افسوس کی بات ہے ...کہ ش��یطان اور نفس ام��ارہ اپ��نے مقاص��د میں کامی��اب ہوگ��ئے ‘ جب

کہ اللہ نے ہمیں پہلے ہی اس سے ہوش��یار ک��ر دی��ا ‘ ب��رہنہ اور عری��اں لب��اس ک��ا چلن ہوگی��ا ‘

کچھ عورتیں ان لباس�وں ک��ا دل�دادہ ہ�وکر انہیں زیب تن ک�ر نے لگیں ‘ وہ خ�ود اس مص��یبت

میں پڑ کر اس کا ش�کار ت�و ہ�وہی گ�ئیں ‘ س�اتھ ہی دوس�روں کے ل�ئے بھی ب�اعث فتنہ ق�رار

پائیں کہ دیگر عورتیں بھی ان کی تقلید میں عریانیت کامظاہرہ کرنے لگیں۔

آاپ عورتوں کے درمیان شیطان کی سفیر ہ بن کر نہ رہیں کہ ان کے مفاد کے میری بہن ! لئے بلا عوض عورتوں کو گمراہ کرنے کا فریضہ انجام دیتی رہیں اور قیامت کے دن اس کی

آاپ کو چکانی پڑی۔ بھاری قیمت بھی

30

Page 31: saaid.net · Web viewتمام تعریفات اس اللہ کے لئے ہے جس نے ہمارے لئے ایسے لباس پیدا فرمائے جن سے ہم ستر پوشی کرتے

خود کو لعنت کی سزاوار نہ بنائیں

کئی دفعہ میں نے ایسی عورت کو ملعون ہوتے ہوئے سنا ہے جو برہنہ لباس پہن کر لوگوں

کو فتنے میں مبتلا کرتی ہیں اور وہ اس کی تقلید کرنے لگ جاتے ہیں۔

آاپ جانتی ہیں کہ اگر لعنت سہی جگہ پر کی جاتی ہے تو واقع ہوجاتی ہے۔

لعنت : رحمت الہی سے دوری کی بد دعا ہے ‘ یہ اتنی بڑی چیز ہے کہ اس کا مقابلہ اس

آاپ اللہ کے لئے کپڑے کے اس ٹکڑے کو ترک بات سےکیا ہی نہیں جاسکتا کہ

کردیں...!

لعنت کرنے سے منع کیا گیا ہے ‘ لیکن یہ ایک حقیقت ہے کہ اگر کی جائے تو وہ واقع

ہوتی ہے۔

آاسمان پر اللہ کے رسول نے فرمایا: )) بندہ جب کسی چیز پر لعنت کرتا ہے تو یہ لعنت

آاسمان کے دروازے اس کے سامنے بند ہوجاتے ہیں پھر وہ اتر کر زمین پر چڑھتی ہے ‘ تو

آاتی ہے ‘ تو اس کے دروازے بھی بند ہو جاتے ہیں ‘ پھر وہ دائیں بائیں گھومتی ہے ‘ پھر

آاتی جس پر لعنت کی گئی تھی جب اسے کوئی راستہ نہیں ملتا تو وہ اس کی طرف پلٹ

‘ اب اگر وہ اس کا مستحق ہوتا ہے تو ٹھیک ہے ‘ ورنہ وہ کہنے والے کی طرف ہی پلٹ

(1)آاتی ہے((۔

( اورامام البانی نے حسن قرار دیا ہے۴/۲۷۷ اسے امام داؤد نے روایت کیا ہے ))( 1

31

Page 32: saaid.net · Web viewتمام تعریفات اس اللہ کے لئے ہے جس نے ہمارے لئے ایسے لباس پیدا فرمائے جن سے ہم ستر پوشی کرتے

عریانیت کی واعظہ

کچھ عورتیں عریانیت اور بے پر دگی کی واعظہ بنی ہوئی ہیں....! یہ اپنی بیٹی کو اس

کی نصیحت کر رہی تو وہ اپنی بہن کو ‘ جب کہ تیسری خاتون اپنی ماں کو کوستی ہے

کہ عورتوں کے سامنے بھی وہ اتنے حجابوں میں کیوں رہتی ہیں ‘ وہ اپنی ماں سے کہتی

آاپ یوں نہ شرمایا کریں ‘ انہیں اپنے ان باپردہ اور حیادار دقیانوسی ہے: عورتوں کے سامنے

آاپ لباسو ں سے شرمندہ نہ کیا کریں ‘ کم از کم کچھ حصوں کو تو کھلا رکھیں تاکہ

آاسکیں۔ بھی خوبصورت نظر

آاخر کس خوبصورتی کی دعوت ہے ...؟! یہ

عبد اللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے مروی ہے کہ : نبی کا گزر ایک انصاری صحابی

سے ہوا اس حال میں کہ وہ اپنے بھائی سے کہ رہے تھے کہ تم اتنی شرم کیوں کرتے ہو‘ اللہ

کے رسول نے فرمایا: ))اس کو اپنے حال پر ہی چھوڑ دو کیوں کہ حیاء بھی ایمان کا

(1)ایک حصہ ہی ہے((۔

جس کی ماں بہت یا بیٹی عریاں لباس یا تنگ پنتلون پہننے سے شرماتی ہوں ‘اسے خوش

ہونا چاہئے ‘ کیوں یہ ان کے ایمان کی علامت ہے ‘ یہ اس کے لئے خوشی کی بات

ہے ...اس پر اپنی ماں بہن یا بیٹی کی مدد کرنی چاہئے ‘ انہیں رسوا اور شرمندہ نہیں کرنا

چاہئے ‘ بلکہ انہیں اسی طرح بیش قیمت اور قابل فخر سمجھنا چاہئے جس طرح معمولی

پتھروں کے بیچ کسی گوہر نایاب کو انمول سمجھا جاتا ہے۔

(۶۱۱۸)۱۰ بخاری-الفتح )( 1

32

Page 33: saaid.net · Web viewتمام تعریفات اس اللہ کے لئے ہے جس نے ہمارے لئے ایسے لباس پیدا فرمائے جن سے ہم ستر پوشی کرتے

رت بدنآاپ کا خوبصو

آاگ سے بچائىے ‘ اس نرم ونازک چمڑے پر رحم کھائىے‘ کیا اپنے اس جسم کو جہنم کی

آاپ خود سے پیار نہیں کرتی ..؟

آاپ ہی ہیں جن کے آانے وال, ہے ...وہ آاپ کا یہی جسم ہے جس پر انعام یا عذاب کا دور

آاپ کے اعضاء وجوارح آاپ کی کھال اور ساتھ ایسا ہونے وال, ہے ‘ کوئی اور نہیں ...یہ

آاپ کے عریاں لباسوں اور تنگ پنتلون کی وجہ سے کھلے رہتے تھےاور لوگوں کو ‘ جو

دعوت نظارہ دیتے تھے ‘ انہیں ہی عذاب سے دوچار ہونا ہے۔

آایت نہیں پڑھی...؟ آاپ نے جہنمیوں کے بارے میں یہ کیا

ں }اللہ کا فرمان ہے: ں ڱ ڱ ڱ ڱ ڳڳ ڳ ڳ گ گ گ گ [. 56 ]سورة النساء:{ک

ترجمہ: جب ان کی کھالیں پک ج��ائیں گی ہم ان کے س��وا اور کھ��الیں ب��دل دیں گے ت��اکہ

وہ عذاب چکھتے رہیں ‘ یقینا اللہ تعالی غالب حکمت وال, ہے۔

آانی آاتا رہے گا‘ یہ خوفناک منظ��ر ہوگ��ا ...ق��ر )وہ ایک ل, متنا ہی سلسلہ ہوگا‘ جو بار بار پیش

سیاق اس منظر کو بار بار بیان کرتا اور ص�رف ای�ک لف�ظ میں س�اری ہولن�اکی س�ے پ�ردہ اٹھ�ا

دیتا ہے ...))کلما((... ....نیز اس شدید ڈراؤنی حالت کو نصف جملے میں یوں س��میٹ

گ }دیتا ہے .. گ� {....ک� یعنی جب جب کھالیں پک ج��ائیں گی....اس منظ��ر کے

انج��ام ک��و ایس��ے عجیب وغ��ریب ش��کل میں پیش کرت��ا ہے کہ وہ��اں ت��ک انس��انی ذہن کی

ں }رسائی بھی نہیں ہوسکتی تھی ں� ڱ� ڱ� ڱ� ڱ� ڳڳ� ڳ� ڳ� گ� یعنی ہم ان{....� گ�

کے س��وا اور کھ��الیں ب��دل دیں گے ت��اکہ وہ ع��ذاب چکھ��تے رہیں ‘ یقین��ا اللہ تع��الی غ��الب

حکمت وال, ہے۔

33

Page 34: saaid.net · Web viewتمام تعریفات اس اللہ کے لئے ہے جس نے ہمارے لئے ایسے لباس پیدا فرمائے جن سے ہم ستر پوشی کرتے

جب جب ان کے جسم کی چمڑیاں جھلس ج�ائیں گی ‘ اللہ تع�الی ان پ�ر دوس�ری چمڑی��اں

چڑھا د ے گا ‘ یعنی ہر جلی ہوئی چمڑی پر ایک نئی چمڑی پیدا کرے گا تاکہ ع��ذاب ک��ا

سلسلہ جاری رہے اور انہیں ایک پ��ل کے ل��ئے بھی راحت نہ م��ل س��کے ‘ اس بھڑک��تی ہ��وئی

آاگ میں ان کی کھالیں عذاب س��ے پ��ک ک��ر ج��ل بھن ج��ائیں گی ‘ جس س��ے جہنم کی

ایک اثر انگیز اور خوفناک منظر پی��دا ہوگ��ا ‘ اس کی وجہ یہ ہے کہ اللہ تع��الی ج��زاء وس��زا پ��ر

قادر ہے ‘ جزاء وسزا کو نافذ کرنے میں حکمت ودانائی سے ک��ام لیت��ا ہے ‘ اس ل��ئے اللہ

(1)پاک کی معصیت ونافرمانی کو حقیر نہ سمجھیں(۔

آاپ دین��ا میں اپ��نے جس��م وکھ��ال کی اے خ��وش ب��دن حس��ینہ ....جس ط��رح

حفاظت کر تی اور اس کی نرمی وت��ازگی ک��ا پ��ورا خی��ال رکھ��تی ہیں ‘ اس��ی ط��رح

آاخرت کا بھی خیال رکھیں ‘ کیوں کہ وہ��اں بھی یہ کھ��الیں اپنے جسم وکھال کی

آاپ انہیں کھالوں کے ساتھ اٹھائی جائیں گی۔ آاپ ہی کے جسم پر رہیں گی اور

اس لئے کسی فیشن ...ی��ا فنکش��ن...ی��ا بے پ��ردگی اور دیگ��ر معص��یت ونافرم��انی

آاگ میں نہ جھلسائیں۔ کے سبب اپنے جسم کو جہنم کی

آان سے اختصار کے ساتھ : )( 1 ۶۸۳/ ۲ فی ظلال القر

34

Page 35: saaid.net · Web viewتمام تعریفات اس اللہ کے لئے ہے جس نے ہمارے لئے ایسے لباس پیدا فرمائے جن سے ہم ستر پوشی کرتے

دین کو الگ الگ حصوں میں نہیں بانٹا جا سکتا ‘ اس لئے اگر آاپ نماز اور روزہ میں اللہ کی اطاعت کر تی ہیں ‘ تو لباس

پوشاک میں اپنے رب کی نافرمانی کیوں کرتی ہیں؟!

35

Page 36: saaid.net · Web viewتمام تعریفات اس اللہ کے لئے ہے جس نے ہمارے لئے ایسے لباس پیدا فرمائے جن سے ہم ستر پوشی کرتے

شیطانی مکالمہ

(1)"التعری الشیطانی " کے مؤلف نے لکھا ہے کہ: ہر مرد او رعورت کے اندر ایک نفس

امارہ ہوتا ہے )جو اسے برائی پر ابھارتا ہے( ‘شیطان اور اس نفس امارہ کے درمیان یہ ایک

مفروضی مکالمہ ہے جسے ذیل میں ذکر کیا جارہا ہے:

شیطان: تم کہاں ہو میری عزیزہ...؟

عورت کا نفس امارہ: میں اپنی سہیلی اور نئے ماڈلز کے ساتھ کھیلنے میں مشغول ہوں ۔

شیطان: کون سے نئے ماڈلز...؟ جدید ترین فیشن جو میں نے تمہیں بتایا تھا‘ وہ ایسا

لباس ہے جو بائیں مونڈھے کو اس طرح سے کھلا رکھتا ہے کہ دائیں طرف کی چھاتی کا

اوپر ی حصہ بھی ظاہر ونمایاں رہتا ہے۔

عورت کا نفس امارہ: اووہ....! ایسا لگتا ہے کہ تم بہت پیچھے رہ گئے ہو....میں تم

آاگے نکل چکی ہوں اور میں نے اپنی سہیلی کو بروٹل ماڈل زیب تن کرا دیا ہے ‘ سے

یعنی: جس میں سینہ اور پشت یکساں طور پر عریاں رہتے ہیں اور صرف دو باریک دھاگوں

کے سہارے کندھوں پر کپڑا لٹک رہا ہوتا ہے....اس طرح پیٹھ کمر تک پوری کی پوری

کھلی رہتی ہے .....نیز ایک ماڈل ایسا بھی ہے جو محض کپڑے کے ایک چھوٹے سے

ٹکڑے سے عبارت ہے ‘ اسے گردن میں ڈال کر سینے پر حرف ایکس کی طرح لپیٹ دیا

جاتا ہے ‘ جس سے دونوں چھاتیاں ڈھک جاتی ہیں ‘ پھر اسے پیچھے میں پشت کے

مع اختصاروترمیم ۔۲۰۰-۱۹۸التعری الشیطانی‘ عدنان الطرشۃ: )( 1 ہماری بہنوں کو یہ عمدہ کتاب پڑھنی چاہئے جس کے اندر بڑے سنہرے انداز اور انوکھے اسلوب میں باتیں پیش

کی گئی ہیں۔

36

Page 37: saaid.net · Web viewتمام تعریفات اس اللہ کے لئے ہے جس نے ہمارے لئے ایسے لباس پیدا فرمائے جن سے ہم ستر پوشی کرتے

آاخری سرے سے باندھ دیا جاتا ہے اور اس طرح سینہ کا بال,ئی حصہ اور پیٹ منکشف

رہتا ہے...

ایک ہاف فانیلا فیشن بھی ہے جس میں سامنے سے پیٹ اور ناف کھلے رہتے ہیں جب

کہ پیچھے سے پوری پشت کھلی رہتی ہے ‘ یہ کپڑا تنگ پنتلون سے لگا ہوتا ہے..ان

ماڈلز کے بارے میں تمہاری کیا رائے ہے....؟

شیطان: پہلے ہم عورتوں کو سکھایا کرتے تھے ‘ اب تو ہم خود عورتوں سے سیکھنے لگے

ہیں ‘ واللہ میں تمہارے سامنے کمزور پڑ چکا ہوں.....!

عورت کا نفس امارہ: تم نے ہی تو کہا ہے کہ میں اپنی سہیلی سے خوب دل لگی کروں

اور فٹ بال کی طرح اس کے ساتھ کھلواڑ کروں ‘ جب معاملہ دل لگی اور کھیل تماشے

کا ہی ہے تو میں نے اس کے ساتھ کھلواڑ کرنے میں ہی عافیت محسوس کی ‘ ا سے اتنا

ذلیل وحقیر بنا دیا کہ ا س کے بعد کسی اور ذلت وحقارت کا تصور بھی نہیں کیا

جاسکتا ‘ اس میں اب پریشانی کیا ہے؟!

شیطان: ہاں پریشانی کی بات یہ ہے کہ ہمارے درمیان جو اتفاق ہوا تھا ‘تم نے اس کا

احترام نہیں کیا ‘ ہمارا اتفاق تھا کہ ہم تمہاری سہیلی کے ساتھ مل کر کھیل کریں گے

نہ کہ تم اکیلے ہی سارا لطف اٹھاؤگی ‘ جیسا کہ تم نے کیا ہے ‘ یہ الگ بات ہے کہ

تمہارا یہ کام مجھے بہت پسند ہے اور میں اس سے خوش بھی ہوں۔

آاؤ ہم مل کر لطف لیتے ہیں ‘ میں اس کے عورت کانفس امارہ: اچھا ‘ غصہ نہ کرو....

جسم کے اوپری حصہ کے ملابس سے کھیل کروں اور تم اس کے نچلے حصہ کے

لباسوں سے لطف اٹھاؤ...کیا اس تقسیم سے خوش ہو...؟

37

Page 38: saaid.net · Web viewتمام تعریفات اس اللہ کے لئے ہے جس نے ہمارے لئے ایسے لباس پیدا فرمائے جن سے ہم ستر پوشی کرتے

شیطان: کوئی حرج نہیں۔

جب تک انسان کے سر میں عقل ہو

تب تک وہ نہتا اور عاجز نہیں ہوتا

38

Page 39: saaid.net · Web viewتمام تعریفات اس اللہ کے لئے ہے جس نے ہمارے لئے ایسے لباس پیدا فرمائے جن سے ہم ستر پوشی کرتے

کھلے عام گناہ کا مظاہرہ نہ کریں

بڑی مصیبت یہ ہے کہ جو خواتین عریاں لباس زیب تن کرتی یا تنگ پنتلون پہنتی ہیں ‘

وہ کھلے عام اس گناہ کا ارتکاب کر رہی ہوتی ہیں‘ بالفاظ دیگر على ال,علان نافرمانی کا

مظاہر ہ کرتی ہیں ‘ اللہ کے رسول نے فرمایا: ))میری تما م امت کو معاف کیا جائے گا

سوا ئے گناہوں کو کھلم کھلا کرنے والوں کے اور گناہوں کو کھلم کھلا کرنے میں یہ بھی

شامل ہے کہ ایک شخص رات کو کوئی گناہ کا کام کرے اور اس کے باوجود کہ اللہ نے

اس کے گناہ کو چھپا دیا ہو وہ صبح ہونے پر کہنے لگے کہ اے فلاں ! میں کل رات فلاں

فلاں برا کام کیا تھا۔ رات گزر گئی تھی اور ا س کے رب نے اس کا گناہ چھپا ئے رکھا ‘

(1)لیکن جب صبح ہوئی تو وہ خود اللہ کے پردے کو کھولنے لگا((۔

آاپ کو ایک حقیقی خطرہ تک پہنچا دیتا ہے .... کسی نے عریانیت کا کھلا مظاہرہ

کہا ہے کہ : ) جب اللہ کسی بندہ کو ہلاک کرنا چاہتا ہے تو اس سے حیا سلب کر لیتا

ہے(۔

بلکہ گناہوں کے کھلے عام مظاہرہ کی جو مختلف شکلیں ہیں ‘ وہ سب مل کر پورے

سماج کو خطرہ میں ڈال دیتی ہیں ...

عمر بن عبد العزیز کہتے ہیں کہ یہ کہا جاتا تھا : )) اللہ تبارک و تعالی عوام کو خواص

کے گناہوں کی وجہ سے سزا نہیں دیتا ‘ لیکن جب گناہ سر عام ہونے لگے تو سب کے

(2)سب سزا کے حقدار ہوجاتے ہیں((۔

(۶۰۶۹)۱۰ بخاری‘ الفتح: )( 111/552نضرة النعيم: )( 2

39

Page 40: saaid.net · Web viewتمام تعریفات اس اللہ کے لئے ہے جس نے ہمارے لئے ایسے لباس پیدا فرمائے جن سے ہم ستر پوشی کرتے

بربادی ہو تمہارا...تم نے اپنے ساتھ کیسا سلوک کیا ؟ مسلمانوں کو تم نے کیا دیا ؟ تم

کس گناہ میں لت پت ہوئی جارہی ہو..؟

آاپ کی وجہ سے سما ج کے اخلاقی اور دینی اقدار منہدم آاپ نے کبھی سوچا کہ کیا

آاپ ایسا کر سکتی ہیں؟ یہ ایک حقیقت ہے ‘ ہم خیالی باتیں نہیں ہوجائیں گے ؟ کیا

آاپ کے بارے میں باتیں کر رہے ہیں....! کر رہے ہیں ‘ بلکہ ہم

آاپ سے آاپ کو پتا ہے کہ اللہ تعالی آاپ اس زندگی سے بھلا کیسے خو ش ہیں جب کہ

ناراض اورخفا ہے ؟

آاپ کو اپنی عافیت میں آاپ اپنی ذات کو اس سے محروم کر رہی ہیں کہ اللہ تعالی

آاپ کا خاتمہ خیر وبھلائی کے ساتھ ہو....اس بات سے بخوبی رکھے اور اس دنیا سے

آاپ کا ضمیر کیسے راحت وسکون محسوس کرتا ہے کہ واقف ہونےکے باوجود بھی

لوگ سر عام گناہوں کے اس مظاہرہ کو حقارت کی نظر سے دیکھتے ہیں جس سے انہیں

دینی واخلاقی اذیت پہنچتی ہے اور ان کے بال بچوں کی تربیت پر منفی اثرات مرتب ہوتے

ہیں۔

ابن بطال کہتے ہیں کہ : ) گناہ کا مظاہرہ در اصل اللہ ‘ رسول اور نیک مومنوں کے تئیں ایک طرح کی تحقیر اور استہزاء ہے ‘ ان کے خلاف

40

Page 41: saaid.net · Web viewتمام تعریفات اس اللہ کے لئے ہے جس نے ہمارے لئے ایسے لباس پیدا فرمائے جن سے ہم ستر پوشی کرتے

ایک قسم کی سرکشی ہے ‘ گناہ کی پردہ پوشی میں تحقیر واستہزاءسے سلامتی ہے ‘ کیوں کہ گناہ گناہگار کو ذلیل کر دیتا ہے(۔

41

Page 42: saaid.net · Web viewتمام تعریفات اس اللہ کے لئے ہے جس نے ہمارے لئے ایسے لباس پیدا فرمائے جن سے ہم ستر پوشی کرتے

برہنہ کپڑوں میں عریاں خواتین: ایک دردناک انجام

اللہ کے رسول نے فرمایا: )) دوقسمیں ہیں د و زخیوں کی جن کو میں نے نہیں دیکھا:

ایک تو وہ لوگ جن کے پاس بیلوں کی دموں کی طرح کے کوڑے ہیں ‘ لوگوں کو اس

سے مارتے ہیں‘ دوسرے وہ عورتیں ہیں جو پہنتی ہیں مگر ننگی ہیں ) یعنی ستر کے ل,ئق

آاتا ہے ‘ گویا اعضاء کھلے ہوتے ہیں ‘ کپڑے ایسے باریک ہوتے ہیں جن سے بدن نظر

ننگی ہوں ( سیدھی راہ سے بہکانے والی ‘ خود بہکنے والی ‘ ان کے سر بختی )ایک

قسم کی اونٹ ( اونٹ کی کوہان کی طرح ایک طرف جھکے ہوئے ہیں‘ وہ جنت میں نہ

جائیں گی بلکہ اس کی خوشبو بھی ان کو نہ ملے گی حال,نکہ جنت کی خوشبو اتنی

آاتی ہے(( (1)دور سے ۔

آائی ہے اور ان سے ڈرا یا گیا ہے ‘ یہ اس حدیث کے اندر ان دو گناہوں کی سخت وعید

حدیث نبوت کے معجزات میں سے ہے ‘ یہ دونوں قسمیں ہو بہو واقع ہو چکی ہیں ‘ اور

اب بھی موجود ہیں جیسا کہ امام نووی رحمہ اللہ نے بیان فرمایا ہے ۔

اس حدیث کے اندر دو قسم کے ایسے لوگوں کا ذکر ہے جن کو نبی نے نہیں دیکھا‘

جو نبی کے زمانے کے بعد واقع ہونے والے امور میں سے ہیں ‘ ان دونوں کی

سرکشی اور نافرمانی کی وجہ سے ان کا ٹھکانا جہنم ہوگا ‘ علماء نے ان دو قسم کے

لوگوں کے ظہور کو قیامت صغری کے شرائط میں شمار کیا ہے۔

ہم یہاں صرف دوسری قسم کے بارے میں بات کریں گے :

ایسی عورتیں جو کپڑے تو پہنتی ہیں لیکن عریاں رہتی ہیں ‘ سیدھی راہ سے خود بھی

بہکتی ہیں اور دوسروں کو بھی بہکاتی ہیں ‘ ان کے سر بختی اونٹ کی کوہان کی طرح

صحيح مسلم)( 142

Page 43: saaid.net · Web viewتمام تعریفات اس اللہ کے لئے ہے جس نے ہمارے لئے ایسے لباس پیدا فرمائے جن سے ہم ستر پوشی کرتے

ایک طرف جھکے ہوتے ہیں۔

امام نووری رحمہ اللہ اس حدیث کی وضاحت کرتے ہوئے کہتے ہیں کہ: )) جہاں تک

)کپڑا پہننے والی ننگی عورتوں ( کی بات ہے ‘ تو اس کا مطلب یہ ہے کہ یہ عورتیں اپنے

جسم کے کچھ حصوں کو ظاہر رکھیں گی تاکہ حسن کی نمائش ہوسکے ‘ وہ کپڑے تو

پہنیں گی لیکن ان کا جسم عریاں ہوگا ‘ ایک معنی یہ بھی بیان کیا جاتا ہے کہ: اتنی

آارہا ہوگا ‘ بہ ظاہر کپڑوں میں ہوں گی لیکن باریک کپڑے زیب تن کی ہوں گی کہ بدن نظر

معنوی طور پر ننگی ہوں گی ‘ رہی بات ) بہکنے اور بہکانے والی عورتیں ( تو اس کے

کئی ایک معانی بیان کئے گئے ہیں ‘ ایک قول یہ ہے کہ : اللہ تعالی کی اطاعت وبندگی

او ر اس کے جو لوازمات ہیں جیسے شرمگاہ کی حفاظت وغیرہ ‘ ان سے پھرنے والی

ہوں گی ‘ اور دوسروں کو اپنے نقش قدم پر چلنے کی تعلیم دے کر انہیں بھی راہ حق سے

پھیرنے والی ہوں گی۔ایک معنی یہ بھی بیان کیا گیا ہے : مٹک کر اتراتی ہوئی اور کندھے

جھلاتی ہوئی چلیں گی ‘ ایک معنی یہ بھی ہے کہ : مردوں کی طرف مائل ہونے والی اور

انہیں اپنے حسن وجمال سے اپنی طرف مائل کرنے والی ہوں گی ۔ ) ان کے سر بختی

اونٹ کی کوہان کی مانند ہوں گے ( اس سے مراد یہ ہے کہ : دوپٹہ اور عمامہ وغیرہ

جیسےسر پہ باندھے جانے والے کپڑوں سے اپنے سر کو اتنا بڑا بنائی رہیں گی کہ وہ

آائے گا۔ اس کی یہی مشہور تفسیر ہے ‘ مازری بختی اونٹ کی کوہان کی طرح نظر

کہتے ہیں : اس کا ایک معنی یہ بھی لیا جاسکتا ہے کہ مردوں کی چاہت رکھیں گی اور

(1)ان کے سامنے نہ تو اپنی نگاہیں جھکائیں گی اور نہ ہی اپنا سر نیچے رکھیں گی((۔

‘ مع اختصار191/ 17شرح النووي على صحيح مسلم: )( 1

43

Page 44: saaid.net · Web viewتمام تعریفات اس اللہ کے لئے ہے جس نے ہمارے لئے ایسے لباس پیدا فرمائے جن سے ہم ستر پوشی کرتے

شیخ ابن عثیمین رحمہ اللہ کہتے ہیں کہ : )) حدیث کے الفاظ ) کاسیات عاریات( کی

ایک تفسیر یہ بیان کی گئی ہے کہ : وہ چھوٹے کپڑے پہنیں گی ‘ جن سے ان اعضاء کی

ستر پوشی نہ ہوسکے گی جن کی ستر پوشی واجب ہے ‘ ایک دوسری تفسیر یہ ہے کہ: وہ

نہایت باریک لباس پہنیں گی جن کی اوٹ سے عورت کا پورا جسم جھلک رہا ہوگا ‘

ایک تفسیر یہ بھی ہے کہ: ان کے ملابس اتنے تنگ ہوں گے کہ جن سے جسم نظر تو

آائے گا لیکن عورت کے مفاتن ومحاسن بالکل ظاہر وعیاں ہوں گے (( (1)نہیں ۔

فضیلۃ الشیخ ابن باز رحمہ اللہ اس حدیث پر یوں تعلیق چڑھاتے ہیں کہ : ) مائلات( کے

معنی یہ ہیں کہ: عفت واستقامت سے پھر جانے والی ہوں گی ‘ یعنی : گناہ اور معاصی

میں لت پت ہوں گی ‘ مثلا وہ عورتیں جو فواحش کا ارتکاب کرتی ہیں ‘ یا نماز اور اس

جیسے دیگر دینی فرائض کی ادائگی میں کوتا ہی کرتی ہیں۔

)ممیلات( کے معنی یہ ہیں کہ: دوسروں کو بہکانے والی ہوں گی ‘ یعنی : انہیں برائی اور

فساد وبگا ڑ کی دعوت دیں گی ‘ وہ اپنے گفتار وکردار سے دوسروں کو برائی وبربادی اور

گناہ ومعاصی کی طرف بلائیں گی ‘ ایمان کی کمی یا قلت وکمزوی کی وجہ سے فواحش

کا ارتکاب کر یں گی ‘ اس صحیح حدیث کا مقصد ہے حضرات وخواتین کو ہر قسم

کے فساد اور تمام طرح کے ظلم وتعدی سے ڈرانا او رہوشیار کرنا۔

أاسنمۃ البخت المائلۃ( کی تفسیر میں کچھ علماء نے آاپ کے فرمان: )) رؤوسھن ک

لکھا ہے کہ : وہ اپنے سروں کو بال یا کپڑوں سے اس طرح بڑا بنائے رکھیں گی کہ وہ

آائیں گے‘ بخت ایک قسم کا مٹک کر چلنے والی بختی اونٹنی کی کوہان کی مانند نظر

اونٹ ہے جس کی دوکوہانیں ہوتی ہیں ‘ ان دونوں کے درمیان ذرا سی گہرائی اور جھکاؤ

825/ 2فتاوى الشيخ محمد بن عثيمين رحمه الله : )( 144

Page 45: saaid.net · Web viewتمام تعریفات اس اللہ کے لئے ہے جس نے ہمارے لئے ایسے لباس پیدا فرمائے جن سے ہم ستر پوشی کرتے

ہوتا ہے ‘ ایک کوہان ایک طرف جب کہ دوسری کوہان دوسری طرف مائل ہوتی ہے‘ یہ

خواتین بھی جب اپنے سروں کو بڑا بنا کر رکھتی ہیں تو ان کے سر اونٹ کی کوہان کی

آانے لگتے ہیں۔ طرح نظر

آاپ کےفرمان : ) ل, یدخلن الجنۃ ول, یجدن ریحھ��ا ( کے ان��در س��خت وعی��د س��نائی گ��ئی

ہے ‘ تاہم اس کا مطلب یہ نہیں کہ ان کا یہ عمل کفر کی ح��د ت��ک پہنچ جات��ا ہے ‘ او

رنہ ہی اس کامطلب یہ ہے کہ وہ ہمیشہ ہمیش کے ل��ئے جہنم میں رہیں گی ‘ بلکہ اس ک��ا

حکم بھی ان گناہوں کی طرح ہی ہے جو اسلام پر باقی رہتے ہوئے انجام دئے جاتے ہیں ۔

وہ اور ان جیس��ے دیگ��ر گناہگ��اروں ک��و ان کے گن��اہوں پ�ر جہنم کی وعی��د س�نائی گ��ئی ہے ‘

لیکن ان کا حکم مشیئت الہی کے ماتحت ہوگا ‘ اگ�ر اللہ چ�اہے گ�ا ت�و انہیں مع��افی ک�ا

پروانہ عطا کر دے گا اور اگر چاہے گا تو عذاب سے دوچ��ار ک��ر ے گ��ا ‘ جیس��ا کہ اللہ نے

ھ }سورہ نساء کے اندر دو مقامات پر اس کی وضاحت فر مائی ہے : ہ� ہ� ہ� ہ� ۀ� ۀ ڻ� ڻ�

ھ� ھ� ترجمہ: یقینا اللہ تعالی اپنے ساتھ شرک کئے جانے ک��و نہیں[.� []48 ]سورة النساء:{ھ�

بخشتا اور ا س کے سوا جسے چاہے بخش دیت��ا ہے[ ‘ ج��و گناہگ��ار جہنم میں داخ��ل ہوگ��ا

وہ کافروں کی طرح ہمیشہ جہنم میں نہیں رہے گا ‘ بلکہ قات��ل ‘ زانی اور خودکش��ی ک��رنے

والے جیسے لوگ جن کو جہنم میں ہمیشگی کی وعید سنائی گئی ہے ‘ ان کی ہمیشگی

بھی کافروں کی ہمیشگی سے مختل��ف ہ�وگی ‘ وہ ایس��ی ہمیش��گی ہ�وگی ج��و ختم ہوج��ائے

گی جیسا کہ اہل سنت والجماعت کا عقیدہ ہے ‘ خوارج و معتزلہ اور ان کی روش اختی��ار

کرنے والے بدعتیوں کا عقیدہ اس کے برخلاف ہے ‘ اللہ کے رس��ول س��ے ت��واتر کے س��اتھ

صحیح احادیث وارد ہ�وئی ہیں کہ ن�بی اپ�نی امت کے گناہگ�اروں کے ل�ئے س�فارش ک�ریں

آاپ کی سفارش کو کئی دفعہ قبول فرمائے گا ‘ ہر مرتبہ ایک ح��د متعین گے ‘ اور اللہ تعالی

کی جائے گی اور اس حد کے مطابق جہنم سے اہل توحید نکالے جائیں گے ‘ اسی طرح

45

Page 46: saaid.net · Web viewتمام تعریفات اس اللہ کے لئے ہے جس نے ہمارے لئے ایسے لباس پیدا فرمائے جن سے ہم ستر پوشی کرتے

دیگر رسل ‘ مومنین ‘ فرشتے اور اشخاص اللہ سبحانہ وتع��الی کے اذن واج��ازت س��ے س��فارش

کریں گے ‘اور موحدین میں سے ج��و مس��لمان اپ��نے گن��اہوں کے س�بب جہنم واص��ل ہ�وئے

ہ��وں گے ‘ ان میں س��ے جس کے ح��ق میں چ��اہے گ��ا اللہ تع��الی اپ��نی مش��یئت س��ے ان

سفارش��یوں کی س��فارش قب��ول فرم��ائے گ��ا ‘ اس کے بع��د بہت کم ہی موح��دین گناہگ��ا ر

جہنم میں بچ جائیں گے جن کے حق میں سفارش نہ کی گئی ہ��وگی ‘ پھ��ر اللہ س��بحانہ

وتع�الی انہیں بھی اپ�نے رحم وک��رم اور فض�ل واحس��ان کی ب�دولت جہنم س�ے نج�ات دے

دیگا‘ اس کے بع��د جہنم کے ان�در ص��رف کف��ار رہ ج��ائیں گے ج��و ہمیش��ہ ہمیش کے ل�ئے

دوزخ کی زندگی گزاریں گے ‘ جیسا کہ اللہ عزوجل نے کافروں کے حق میں بیان فرمای��ا ہے

ڦ }: ڦڦ ڤ إ,سراء:{ڤ (1)[. 97 ]سورة ال

۔[ترجمہ: جب کبھی وہ بجھنے لگے گی ہم ان پر اسے اور بھڑ کادیں گے]

355/ 6مجموع فتاوى ومقاالت متنوعة للشيخ ابن باز رحمه الله : )( 146

Page 47: saaid.net · Web viewتمام تعریفات اس اللہ کے لئے ہے جس نے ہمارے لئے ایسے لباس پیدا فرمائے جن سے ہم ستر پوشی کرتے

آاپ سے کیا جواب دے گا شيطان

آاپنا دوست بنا رکھ��ا ہے ‘ س��ن لیں کہ ک��ل قی��امت کے دن آاپ نے دنیا میں جس شیطان کو

آاپ کو کیا جواب دے گا: وہ

ڻۀ }اللہ فرماتا ہے: ڻ ڻ ڻ ں ں ڱ ڱ ڱ ڱ ڳ ڳڳ ڳ گ گ گ گ ک ک ک ک ڑ ڑ

ۋ ٴۇ ۈ ۈ ۆ ۆ ۇۇ ڭ ڭ ڭ ڭ ۓ ےۓ ے ھ ھ ھ ھ ہہ ہ ہ إابراهيم:{ۀ [. 22 ]سورة

ترجمہ: جب اور کام کا فیصلہ کر دی��ا ج��ائے گ��ا ت��و ش��یطان کہے گ��ا کہ اللہ نے ت��و تمہیں

سچا وعدہ کیا تھا اور میں نے تم سے جو وعدے کئے تھے ان کا خلاف کیا ‘ م��یرا تم پ��ر

ک��وئی دب��اؤ ت��و تھ��ا ہی نہیں ‘ ہ��اں میں نے تمہیں پک��ارا اور تم نے م��یری م��ان لی ‘ پس تم

آاپ ک�و ملامت ک�رو ‘ نہ میں تمہ�ارا فری�اد رس اور نہ تم مجھے الزام نہ لگاؤ بلکہ خود اپنے

م��یری فری��اد ک��و پہنچ��نے والے ‘ میں ت��و س��رے س��ے مانت��ا ہی نہیں کہ تم مجھے اس س��ے

پہلے اللہ کا شریک مانتے رہے ‘ یقینا ظالموں کے لئے دردناک عذا ب ہے۔

اللہ اکبر یقین مانیں شیطان واقعی شیطان ہی ہے ...!

شیطان کی شخصیت یہاں پوری طرح واضح ہو رہی ہے ...وہ شیطان ہی ہے جو دلوں میں

آامادہ کرتا ہے ... جب وقت ہاتھ سے نک��ل چکے گ��ا ت��و وہ وسوسہ ڈالتا اور گناہ کے لئے

ڳڳ� }: اس وقت یہ کہے گا ڳ� گ� گ� گ� گ� یعنی : اللہ نے تو تمہیں سچا وعدہ{� ک�

کیا تھا اور میں نے تم سے جو وعدے کئے تھے ان کا خلاف کیا۔

پھر انہیں یہ عار دل,ئے گا کہ م��یرا تم پ��ر ک��وئی دب��اؤ ت��و تھ��ا نہیں ‘ ہ��اں میں نے تمہیں

پک���ارا اور تم نے م��یری م���ان لی‘ م��یرا ان پ��ر ک���وئی زور نہیں تھ���ا ‘ت��اہم وہ خ��ود ہی اپ���نی

شخصیات کو بھول بیٹھے تھے ‘اپنے اورش��یطان کی پ��رانی دش��منی بھ��ول بیٹھے ‘ باط��ل اور

47

Page 48: saaid.net · Web viewتمام تعریفات اس اللہ کے لئے ہے جس نے ہمارے لئے ایسے لباس پیدا فرمائے جن سے ہم ستر پوشی کرتے

ڱ }بے بنیاد پکار کے پیچھے دور پڑے اور حق کی پکار پر کان نہ دھرا : ڱ ڱ ڱ� ڳ ڳ

ڻۀ� ڻ� ڻ� ڻ� ں� إابراهيم:{ں� ترجمہ: میرا تم پر کوئی دباؤ تو تھا ہی نہیں ‘ ہ��اں[.� ]22 ]سورة

[میں نے تمہیں پکارا اور تم نے میری مان لی ۔

آاپ ک��و پھ��ر انہیں ملامت ک��رے گ��ا اور کہے گ��ا کہ انہیں ال��زا م نہ دیں بلکہ وہ خ��ود اپ��نے

ملامت کریں ‘ نیز اس بات پر ان کی سرزنش کرے گا کہ انہوں نے ان کی بات م��انی !

ہہ� }: ہ ہ إابراهيم:{ۀ (1)[.� 22 ]سورة آاپ ک�و ترجمہ: تم مجھے الزام نہ لگ�اؤ بلکہ خود اپ�نے

ملامت کرو۔

‘ مع اختصار وتصرف2097/ 4فی ظالل القرآن: )( 148

Page 49: saaid.net · Web viewتمام تعریفات اس اللہ کے لئے ہے جس نے ہمارے لئے ایسے لباس پیدا فرمائے جن سے ہم ستر پوشی کرتے

آاپ کو کیا حاصل ہوا...؟

آاپ ک���و اللہ کے ان ناپس���ندیدہ لباس���وں س���ے حاص���ل ہ���وئے وہ ک���ون س���ے فائ���دے ہیں ج���و

ہیں....؟

ایسے لب�اس ج�و عری�اں ‘ تن��گ ‘ باری�ک وش�فا ف ‘ ی�ا )پنتل�ون( ات�نے چس�ت ہ�وتے ہیں کہ

شرمگاہ کو پوری طرح ظاہر اور نمایاں کردیتے ہیں ۔

آاپ نے کیا حاصل کیا..؟ اس سے

آاپ ک��و ان س��تر ہ��زار لوگ��وں میں ش��امل ک��ر س��کتے ہیں ج��و بلا حس��اب اور کی��ا یہ ملابس

عذاب کے جنت میں داخل ہوں گے....؟

آاپ کو جہنم سے دور اور جنت سے قریب کر دیں گے....؟ کیا یہ لباس

آاپ کی نیکیوں میں اضافہ ہوگا...؟ کیا ان سے

آاپ کے ن��بی محم��د اپ��نے ح��وض پ��ر خ��وش روئی کے س��اتھ کیا ان ملابس کی وجہ س��ے

آاپ آاپ ان کی سنت پر کاربن��د رہی اور ان کے بع��د آاپ کا خیر مقدم کریں گے کیوں کہ

نے ان کے دین میں کوئی تبدیلی نہیں کئی....؟

آاپ ک��و جہنمی��وں کے ص��ف میں ش��امل ک��ر دیں گے ‘ وہ جہنمی جن کی ی��ا یہ ملابس

صفت یہ بیان کی گئی ہے : )کپڑوں میں ملبوس ہوں گی پھر بھی ننگی ہ��وں گی(؟ ج��و کہ

نہایت درد اور تکلیف کی بات ہے۔

آاپ سے ایک بہت اہم بات کہنی ہے: مجھے

49

Page 50: saaid.net · Web viewتمام تعریفات اس اللہ کے لئے ہے جس نے ہمارے لئے ایسے لباس پیدا فرمائے جن سے ہم ستر پوشی کرتے

آاپ کی روح قبض آاک���ر ان لباس���وں میں آاپ اس کے ل���ئے تی���ار ہیں کہ مل���ک الم���وت کی���ا

کرے؟

آاسکتا ہے ... وہ یہ آاسکتا ہے....کسی بھی جگہ یقین مانیں ملک الموت کسی بھی وقت

آاپ کہاں ہیں اور کیا پہن رکھی ہیں....؟ ہرگز نہیں دیکھتا کہ

آاپ حسن خاتمہ کے ساتھ اس کے استقبال کے لئے ہمیشہ تیار رہا کریں ..

آاپ ہی کی ہم مث�ل ک�وئی پ�اک ب�از خ��اتون ہ�و جس کے یہ کتنے گھاٹے کاسودہ ہوگ��ا!! کہ

اندر ڈھیر ساری خوبی��اں اور بھلائی��اں ہ��وں ‘ اس کی جھ��ولی میں مختل��ف قس��م کی عب��ادت

وطاعت کے گلدستے بھی ہوں ‘ لیکن اس کا خاتمہ برے انداز میں ہو‘ ص�رف ای�ک محف��ل

اور فنکشن کی وجہ سے ‘ چار گھنٹے کی معمولی رکھ رکھاؤ کی وجہ سے ‘ ہ��اں ‘ ممکن

آاپ کے جسم سے کوئی اور آاپ کریں لیکن اسے ہے کہ یہ عریاں لباس زیب تن تو خود

نکالے ..!

آاپ کے جسم سے کپڑے اتارنے وال, یہ شخص ک��ون ہوس��کتا ہے...؟ ممکن ہے کہ وہ میت

کو غسل دینے والی خاتون ہو ....ایسا بہت ہوتا ہے۔

مجھے ایسی ہی ایک خاتون نے بتایا جو میت ک��و غس��ل دی��ا ک��رتی ہیں کہ انہ��وں نے ای��ک

ایس��ی خ��اتون ک��ا جن��ازہ دیکھ��ا جس��ے غس��ل دی��نے کے ل��ئے اس ح��ال میں ل,یاگی��ا کہ وہ

مکم���ل زیب وزینت اور ف���ل می���ک اپ میں تھی ‘ وہ کہ���تی ہیں کہ: اس کے جس���م س���ے

زیوارت بھی میں نے نکالے ‘ انہوں نے اس وقت فنکشنل ڈریس پہن رکھ��ا تھ��ا‘ اللہ ان پ��ر

اپنی رحمت کی بارش فرمائے۔

50

Page 51: saaid.net · Web viewتمام تعریفات اس اللہ کے لئے ہے جس نے ہمارے لئے ایسے لباس پیدا فرمائے جن سے ہم ستر پوشی کرتے

آاپ نے ان پانچ خواتین کاقصہ نہیں سنا جو شادی کے ایک فنکشن میری پیاری بہن: کیا

میں شریک ہو نے کے لئے مکہ سے ج�دہ کے ل�ئے نکلی تھیں ‘ جب فنکش��ن ختم ہ�وا اور

آاگی��ا جس وہ مکہ کی ط��رف ل��وٹ رہی تھیں کہ راس��تے ہی میں ای��ک دردن��اک ح��ادثہ پیش

میں وہ سب کے سب فوت ہوگئیں ‘ اللہ ان سب پر رحم فرمائے ۔

یہ ایک ایسی چ��یز ہے کہ بہت س��ی خ��واتین اس کی توق��ع بھی نہیں ک��ر س��کتیں کہ ش��ادی

کی محف��ل ‘ ی��ا کلب کے ان��در ی��ا کس��ی کی زی��ارت اور ملاق��ات کے دوران بھی ان کی

روح پر واز کر سکتی ہے...!

کتنی ہی ایسی دوشیزائیں ہیں جو گھر سے نکلیں لیکن واپس نہ پہنچ سکیں ....

جب کہ کت��نی ہم��اری ایس��ی بھی بہ��نیں ہیں ج��و گھ��ر ت��و بہ س��لامت پہنچیں ت��اہم اپ��نے

کمرے میں جانے سے قبل اور بستر تک پہنچنے سے پہلے ہی اللہ کو پیاری ہوگئیں...

بلکہ ان کی یہ رات ل,شوں کے کمرے میں گزری...

یا یہ رات ان کے لئے قبر کی پہلی رات قرار پائی..

میر ی بہن اس گھڑی کی تیار ی کرن��ا نہ��ایت ض��رور ی ہے کی��وں کہ انس��ان نہیں جانت��ا کہ

کب ..؟ کہاں..؟ موت کی گھنٹی بج جائے اور زندگی پر سکوت طاری ہوجائے۔

آاپ اس ط��رح کے عری��اں اور آاپ کی روح اس ح��ال میں نہ نکلے کہ اللہ سے دعا کریں کہ

تنگ لباس میں ملبوس ہوں۔

51

Page 52: saaid.net · Web viewتمام تعریفات اس اللہ کے لئے ہے جس نے ہمارے لئے ایسے لباس پیدا فرمائے جن سے ہم ستر پوشی کرتے

آاپ کو کچھ لباس کے بارے میں بتاتے ہیں آائیے ہم

میرا ماننا ہے کہ لباس کی حیثیت انسان کی تہذیبی ش�ناخت کی ہے ‘ لب��اس اس ب�ات ک�ا

عک��اس ہوت��ا ہے کہ انس��ان مہ��ذب ہے ی��ا غ��یر مہ��ذب ‘ م��ذکر ہے ی��ا م��ؤنث ‘ اس کے ان��در

م��ردانگی ہے ی��ا وہ مخنث ہے ‘ وہ راہ راس��ت ک��ا راہی ہے ی��ا کج روی ک��ا ش��کار ہے ‘ اپ��نی

اصلیت پر قائم ہے یا تقلید میں گرفتار ہے ‘ حیاء دار ہے ی��ا حی��اء ب��اختگی کے دل��دل میں

پ��ڑا ہ��وا ہے ‘یہ اور اس ط��رح کے دیگ��ر اوص��اف وخص��ائل ک��ا ان��دازہ انس��ان کے لب��اس س��ے

بخوبی لگایا جا سکتا ہے۔

کسی انسان کی شکل وشباہت اور حلیہ دیکھا کر یہ ان��دازہ لگان��ا بہت مش��کل ام��ر نہیں

آایا وہ ہندو ہے یا پوپ ‘ یا یہ عورت قابل احترام ہے ی��ا نہیں ۔ یہ س��ارے ان��دازے ص��رف کہ

آاپ اس کے ظاہری لباس سے لگا سکتے ہیں جو کہ انسانی جسم کا محض خ��ارجی خ��ول

ہے ‘ لیکن یہی خ��ول اس��ے ٹھن��ڈی گ��رمی س��ے بچات��ا ہے ‘ یہ خ��ول س��ماجی اور ش��رعی

تقاضے کو بھی پورا کرتا ہے اور ساتھ ہی اسی خول سے صاحب خول کی شخص��یت

کا اندازہ بھی ہوتا ہے۔

اس بات پر بھی میرا یقین ہے کہ انسان جوں جوں ترقی کے منازل طے ک��ر ت��ا جات�ا ہے ‘س��تر

پوشی کے تئیں اس کا اہتما م بھی اسی قدر بڑھتا جاتا ہے۔

آاش��نا ہ��و‘ اس جو شخص دیہاتی کلچر کا حامل ہو اور شہری تام جھام س��ے بالک��ل ہی ن��ا

کی نظر میں عریانیت وبے پردگی کوئی معی��وب ب��ات نہیں رہ ج��اتی ‘ کی��وں کہ اس کی

جاہلیت ونادانی اسے یہ تمییز نہیں سکھاتی کہ عریانیت معیوب اور پردہ پوش��ی مرغ��وب ش��یئ

ہے ... اس ل��ئے مجھے اس وقت ک��وئی تعجب نہیں ہوت��ا جب میں الماس��ای اور الزول��و

جیسے افریقی قبائل کو عریاں دیکھ��تی ہ�وں ی�ا ان کی خ��واتین ک��و اس ح��الت میں دیکھ��تی

52

Page 53: saaid.net · Web viewتمام تعریفات اس اللہ کے لئے ہے جس نے ہمارے لئے ایسے لباس پیدا فرمائے جن سے ہم ستر پوشی کرتے

ہوں کہ ان کے پستان ننگے لٹ�ک رہے ہ�وتے ہیں اور ان کے جس�م پ�ر ص��رف ای�ک لم�بے

دھاگے کاحجاب ہوتا ہے جس سے ان کی شرمگاہ بھی بمشکل تمام ڈھک رہی ہوتی ہے۔

م���یرا یہ بھی مانن���ا ہے کہ انس���ان جس ق���در اپ���نے دین کے ت���ئیں س���نجیدہ ہوت���ا ہے اوردی���نی

تعلیمات کو اپنی زندگی میں روبہ عمل ل,نے ک��ا ح��رص من��د رہت��ا ہے ‘ اس��ی کے بہ ق��در وہ

اپنی ظاہر ی شکل وشباہت پر بھی توجہ رکھتا اور ستر پوشی کا اہتمام بھی زی��ادہ کرت��اہے ‘

ہر معیوب چیز کے بارے میں سوچتا اور تمام محرمات سے گریزاں رہنے کی سعی کرت��ا ہے ‘

(1)لوگوں کی فکر کرتااور سماج سے بھی غافل نہیں ہوتا ہے (۔

ء ‘ از قلم: عبد السلام۲۰۰۶/ ۶/ ۱۶ کچھ تبدیلی اور اختصار کے ساتھ الرایۃ اخبار سے ماخوذ : مورخہ: )( 1بسیونی

53

Page 54: saaid.net · Web viewتمام تعریفات اس اللہ کے لئے ہے جس نے ہمارے لئے ایسے لباس پیدا فرمائے جن سے ہم ستر پوشی کرتے

اے چالیس سالہ خاتون!

آاپ پوری عمر ثابت قدم اور راست رو رہی ہیں ت��و اگر اللہ تعالی کی نعمت او راحسان سے

آاپ حیا وشرمندگی کو ترک کر دیں ‘ عریانیت کا مظاہر ہ ان نعمتوں کا شکرانہ یہ نہیں کہ

کرنے لگیں اور تنگ پنتلون زیب تن کرنے لگیں۔

شاعر کہتا ہے کہ:

مضت التی العصور فی عنھا العمر تعففت کمل ما بعد التصابی فکیف

آاپ ماضی کے زمانوں میں پاک ب��از اور پ��اک دامن رہی ہیں ‘ ت��و پھ��ر اس بڑھ��اپے ترجمہ:

میں بچکانہ حرکتوں کے کیا معنی۔

آاپ ب�ا حی�ا رہی اور اس حی��اداری پ�ر ن�ازاں بھی رہی چالیس سال کے ہونے س�ے پہلے ت�ک

ہیں ‘ نیز ایسی خاتون کی نک��یر بھی ک��رتی رہی ہیں ج��و حی��ا ک��ا لب��اس ات�ار پھینک��تی ہیں ‘

آاپ خود وہی کام کر رہی ہیں...؟ آاج لیکن

آاپ کو کم سن جانیں ...؟ کیا اس کی وجہ یہ ہےکہ لوگ

چالیس سالہ خاتون اگر کم س��ن دوش��یزاؤں اور ن�ادان عورت��وں کی س�ی ح��رکت ک�رنے لگے ت�و

اس کے لئے بڑے شرم وعار اور انتہائی بے قدری کی بات ہے ۔

اے چالیس سالہ خاتون...اگر زندگی کے گزرے دنوں میں بھی عریاں لباس اور تن��گ پنتل��ون

آاپ ایک نئی زندگی کی ش��روعات ک��ریں آاگیا ہے کہ آاپ کا شیوہ رہا ہے تو اب وقت پہننا

آاغاز چالیسویں سال کے سورج کے ساتھ ہو.... جس کا

آاپ کی عق���ل بھی پختہ ہوگ���ئی ‘ فہم آاپ نے ب���ڑی لم���بی م���دت گ���زار لی ‘ اس دنی���ا میں

آاپ کی جوانی کے جوش وخروش بھی ختم ک��ر وفراست بھی مکمل ہو چکی ‘ اور اللہ نے

54

Page 55: saaid.net · Web viewتمام تعریفات اس اللہ کے لئے ہے جس نے ہمارے لئے ایسے لباس پیدا فرمائے جن سے ہم ستر پوشی کرتے

وئۇئ }دئے ‘ اللہ تعالی فرماتا ہے: وئ ەئ ەئ ائ ائ ى ى [. 37 ]سورة فاطر:{ې

ترجمہ: کی�ا ہم نے تم ک�و ات�نی عم�ر نہیں دی کہ جس ک�و س�مجھنا ہوت��ا وہ س�مجھ س�کتا

اور تمہارے پاس ڈرانے وال, بھی پہنچا تھا۔

آادم کے ل��ئے ابن عب��اس رض��ی اللہ عنہم��ا کہ��تے ہیں کہ: وہ عم��ر جس میں اللہ تع��الی ابن

حیلہ گیری اور عذر تراشی کا دروازہ بند کر دیتا ہے وہ چالیس سال ہے ۔

یعنی : اس کے لئے عذر ب��اقی نہیں رہت��ا ‘ اس ل��ئے وہ یہ نہیں کہ س��کتا کہ اگ��ر اور مہلت

ملتی تو اوامر کو بجا ل,تا۔

آاپ نے اس��ے آایا؟ کیا آاپ کے پاس نہیں اے چالیس سالہ خاتون...کیا موت سے ڈرانے وال,

آاجائے گا! آاپ کو وہ نظر آائینہ دیکھیں ‘ نہیں دیکھا؟......

وئۇئ }اللہ تعالی فرماتا ہے: یعنی : اور تمہارے پاس ڈرانے وال, بھی پہنچا تھا۔{ وئ

آایت میں نذیر سے مراد بڑھاپا ہے۔ فراء اور ابن جریر نے ذکر کیاہے کہ :

ایس��ا ڈرانے وال, جس نے تمہ��ارے ب��ال س��فیدی س��ے بھ��ر دئے لیکن تم اس کی گہ��رائی

وگیرائی کو سمجھ نہیں سکے!

اے وہ خاتون جس کی عمر چالیس سے کم ہے...

اپنی حف�اظت ک�ریں ‘ اپ�نی عم�ر کے چالیس��ویں س�ال ک��ا عم�دہ ان�داز میں اس��تقبال ک�رنے

کے لئے تیار ہوجائیں ‘ کیوں کہ اس کے بعد کی زندگی ک��و ع��ام ط��ور پ��ر اس س��ے ماقب��ل

(1)کی زندگی کا عکس سمجھا جاتا ہے۔

يا ابن األربعين‘ از: علي دعجم ‘ مع اختصار وتصرف)( 155

Page 56: saaid.net · Web viewتمام تعریفات اس اللہ کے لئے ہے جس نے ہمارے لئے ایسے لباس پیدا فرمائے جن سے ہم ستر پوشی کرتے

عمر بن عبد العزيز رحمہ اللہ کہتے ہیں : )جو شخص چالیس سال کی عمر کو پہنچ گیا اس پر اللہ تعالی کی حجت قائم

أwولیاء: ہوگئی ( ۳۳۵/ ۵حلیۃ ال

56

Page 57: saaid.net · Web viewتمام تعریفات اس اللہ کے لئے ہے جس نے ہمارے لئے ایسے لباس پیدا فرمائے جن سے ہم ستر پوشی کرتے

عریانیت کے اسباب

کچھ خواتین عریانیت کے پھندے میں پھنس چکی ہیں ‘ جس کے اسباب درج ذیل ہیں:

اخلاق باختہ ٹیوی چینلز جس نے قلیل مدت میں وہ تباہیاں برپا کر دی ہیں جو

استعما ر یت اور سامرجیت سے لمبی مدت میں نہ ہو سکیں۔

کچھ لوگو ں نے یہ فتوی دینے کی جرات کی کہ خواتین عورتوں کے بیچ عریاں

لباس زیب تن کر سکتی ہیں ‘ جس سے عریانیت کا پہلا دروازہ ) عورتوں کے مابین

بے پردگی( کھل گیا اور دوسرے دروازے )مردوں کے سامنے بے پردگی( کی

راہ بھی ہموار ہوئی ‘ بہ طور انجام برہنہ کپڑوں میں ملبوس ان عریاں عورتوں کے

سامنے جہنم کے دروازے بھی کھول دئے جائیں گے۔

خواتین کے مابین ایک دوسر ے کو بھلائی کا حکم دینے اور برائی سے روکنے کا

سلسلہ ختم ہو گیا جس سے عریاں لباس کو کا فی رواج ملا ‘ نگاہیں عریانیت

کی عادی ہوگئیں ‘ نفس اس منظر سے مانوس ہوگیا ‘ انجام کا ر بے پردگی کے

تئیں ایمان اور ضمیر دونوں کی رکاوٹیں ختم ہوگئیں اور وقت کے ساتھ ساتھ اس

طرح کے عریاں لباس پہننے والیوں کی تعداد بھڑھتی ہی گئی۔

آائی ‘ بہ کثرت عباد ت وریاضت کے ذریعہ ایمان ایمان میں کمزوری و کمی در

میں بڑھوتری اور بہتری ل,نے کی فکر بھی نہ کی گئی ‘ نہ تو فائدہ بخش مطالعہ

آاڈیوز کا اہتمام کیا گیا ‘ نہ ہی لکچزر میں پر توجہ دی گئی اور نہ ہی با مقصد

شامل ہونے کی رغبت باقی رہی اور نہ ہی نیک صحبت کی پروا کی گئی جس سے

خیر کےکاموں میں تعاون ملتا۔

57

Page 58: saaid.net · Web viewتمام تعریفات اس اللہ کے لئے ہے جس نے ہمارے لئے ایسے لباس پیدا فرمائے جن سے ہم ستر پوشی کرتے

یہ نظریہ قائم کیا گیا کہ عریاں لباس ترقی کی نشانی ہے ) جتنی عریاں

رہوگی ...اتنی خوش منظر مانی جاؤگی( جب کہ صحیح عبارت یوں ہونی چاہئے

کہ ) جتنی عریاں رہوگی....اتنی پسماندہ سمجھی جاؤ گی( جیسا کہ جنگلی

اور جاہلی دور کے لوگ رہا کرتے تھے۔

کم سن لڑ کیوں کے برہنہ لباس کے سلسے میں غفلت ول, پروائی سے کام لیا گیا

جس کے نتیجے میں وہ اس قسم کے لباس سے مانوس ہوتی چلی گئیں اور اسی

ذہنیت کے ساتھ وہ بڑی بھی ہوئیں ۔

کچھ عورتیں اس لئے عری��اں اور چھ��وٹے ملابس پہن��تی ہیں کی��وں کہ انہیں گ��رمی اور

حرارت کااحساس زیادہ ہوتا ہے اوروہ ان کپڑوں میں برودت اور راحت محسوس کرتی

ہیں ‘ اس طرح کی خواتین قلیل مدت کی اس معمولی گ��رمی س��ے چھٹک��ارا پ��انے

کے لئے خو د کو ایک لمبی م��دت والی س��خت س��وزش کے ح��والے ک��ر رہی ہیں ‘

ژ }جیسا کہ اللہ نے فرمایا: ڈ ڈ ڎ ڌڎ ڌ ڍ ڍ [. 81 ]سورة التوبة:{ڇ

آاگ بہت ہی س����خت گ����رم ہے ‘ ک����اش کہ وہ ت����رجمہ: کہ دیج����ئے کہ دوزخ کی

سمجھ رہے ہوتے۔

بری صحبت کا شکار ہونا اور سہیلیوں ک��و عری��اں لب��اس اور تن��گ پنتل��ون پہن��نے کی

رغبت اور حوصلہ دل, نا‘ کسی نے کہا ہے کہ: دلیلا لہ الغراب یکن الکلاب ومن جیف علی بہ رر یم

وروا ہو تو اسے وہ کتوں کی ل,ش تک ہی پہنچائے گا۔ یعنی: جس کا رہنما وقائد ک

شخص��یت کی کم��زوری اور ارادہ کی ن��ا پختگی ‘ جس ک��ا ن��تیجہ ہوت��ا ہے کہ جب

کمزور ایمان سہیلیاں اور رشتہ دار کسی با حجاب خاتون کا مزاق اڑاتی ہیں تو وہ

اس سے ٹوٹ کر بکھر جاتی ہے اور نہ چاہتے ہ��وئے بھی ان کے ذوق وم��زاج کی

58

Page 59: saaid.net · Web viewتمام تعریفات اس اللہ کے لئے ہے جس نے ہمارے لئے ایسے لباس پیدا فرمائے جن سے ہم ستر پوشی کرتے

ہمس��ری کے ل��ئے عری��اں لب��اس پہنن��ا ش��روع ک��ر دی��تی ہے‘ جب کہ ج��و مض��بوط

شخصیت کی مالک ہوتی ہے اس��ے اپ��نی حی��ا وعفت اور حج��اب پ��ر فخ��ر ہوت��ا ہے ‘

اس کا دل حجاب سے پورے طورپر مطمئن رہتا ہے ‘ اور وہ پردہ ک��و حس��ن وجم��ال

او ر ایک کمال کی طرح دیکھ��تی ہے ‘ اور اس ب��ات س��ے بہ خ��وبی واق��ف ہ��وتی ہے

کہ اس���ے ج���و حوص���لہ ش���کن تبص���رے س���ننے پ���ڑتے ہیں ‘ ان کی حقیقت محض

آاراء کی ہے ‘ ج�و ض�روری نہیں کہ درس�ت ہی ہ�وں ‘ س�چ کہ�ا ہے کس�ی شخصی

شاعر نے کہ: لیل الصبح ہذا قلت الضیاء وھبنی عن العالمون أایعمی

یع���نی کہ: م���ان لیں کہ میں نے اس ص���بح ک���و رات کہ بھی دی���ا ت���و کی���ا اس کی

روشنی بھی اہل نظر سے پوشیدہ رہ سکتی ہے۔

ہدایت وراستی اور ثابت قدمی کی دع��ا ک��و ت��رک کردین��ا بھی عری��انیت ک��ا ای��ک اہم

سبب ہے ‘ کیوں کہ انسان بسا اوقات یہ سمجھنے لگتا ہے کہ وہ فتنوں س��ے دور ہے

‘ کہیں سے بھی فتنہ اس��ے اپن��ا ش��کار نہیں بن��ا س��کتا ‘ جب کہ اس ط��رح ک��ا وہم

پالنا ہی ایک بڑے خطرے کی علامت ہے ‘ کیوں کہ یہ ایک ایس��ا دع�وی ہے جس

آاپ بہ ک��ثرت یہ دع��ا فرمای��ا أات خود ن��بی معص��وم نے بھی نہیں کی ‘ بلکہ کی جر

کرتے تھے کہ: ) اے دلوں اور نگاہوں کو پھیرنے والے ! میرے دل کو اپ��نے دین پ��ر

(1)ثابت وقائم رکھ(۔

شوہر کی تلاش میں شادی کی محفلوں کے اندر حسن کی نمائش کرنا ‘ کچھ

دوشیزائیں اس لئے عریانیت کامظاہر ہ کرتی پھر تی ہیں تاکہ فلاں کی م��اں ی��ا بہن

اسے پسند کرلے اور اپنے بیٹے یا بھائی کے لئے پیغام دے بھیجے ...!

ۃاس امام ترمذی اور ابن ماج ن روایت کیا اورالبانی ن مشکا)( 1 ے ہے ے ہ ے۱/۳۷ہےالمصابیح میں صحیح قرار دیا :

59

Page 60: saaid.net · Web viewتمام تعریفات اس اللہ کے لئے ہے جس نے ہمارے لئے ایسے لباس پیدا فرمائے جن سے ہم ستر پوشی کرتے

مجھے تعجب ہوت��اہے کہ اس ق��در عری��انیت کے ب��اوجود بھی عورت��وں ک��و وہ کیس��ے

آاث���ار ت���ک نہیں آاج���اتی ہے ...جب کہ اس کے اوپ���ر حی���ا وش���رمندگی کے پس���ند

آاخر کہاں غائب ہوگ��ئی ہوتے ...پاک دامن اور عفت پسند خواتین کی حیا داری

....ان ک��ا وہ ش��رمیلا ادب کہ��اں گم ہوگی��ا ؟ ک��ون اپ��نے بی��ٹے اور بھ��ائی کے ل��ئے

ایسی لڑکی کو پیغام بھیجے گی جو اپنے حسن وجم��ال کی نم��ائش کس��ی اور کے

آاخر کی��وں ک�ر اپ��نی بچی��وں ک��و حج��اب اور پاس بھی کرتی پھر تی ہے ؟! یہ لڑکی

پردہ کی تربیت دے س��کتی ہے جب کہ وہ خ��ود عری��انیت کی ش��یدا اور بے پ��ردگی

کی خوگر ہے ؟! میرے خی��ال س��ے یہ ای��ک ب��ڑی وجہ ہے کہ لڑک��ا کے اہ��ل خ��انہ اس

قس��م کی لڑکی��وں س��ے متنف��ر ہ��و ج��اتے ہیں ‘ جس کے س��بب ان کی ش��ادی میں

مزیدتاخیر ہی ہوتی چلی جاتی ہے ۔اللہ انہیں ہدایت وراستی عطا فرمائے۔

آائیڈیل : مثال کے طو ر پر کسی لڑ کی کی ماں ‘ دادی ‘ پھوپھی ‘ خالہ ‘ بڑی برا

بہن یا معلمہ ایسی ہ��وں ج��و دوس��روں کے س�امنے س��ج دھج ک��ر رہ��تی ہ��وں اور اپ�نے

حسن وجمال کی خو ب داد لی��تی ہ��وں ‘ جبکہ کچھ م��ائیں بھی ایس��ی ہ��وتی ہیں

جو اپنی بیٹیوں کی عریانیت وبے پردگی کو اپ��نے ل��ئے ب��اعث فخ��ر واع��زاز س��مجھتی

ہیں اور ان کی حوصلہ افزائی کرتی اور انہیں بے پردگی کی رغبت دل,تی رہ�تی ہیں

‘ یہ اور بات ہے کہ بعض سماجی وجوہ�ات ی�ا جس��مانی مع�ائب کی وجہ س�ے‘ نہ

کہ خوف الہی کے سبب ‘ وہ خ��ود بے پ��ردگی کامظ��اہرہ نہ ک��رتی ہیں ‘ ت��اہم ات��نی

چ���اہت ض���رور رکھ���تی ہیں کہ اس مص���یبت میں کم از کم ان کی بیٹی���اں ض���رور

گرفتار ہوں ‘انسانوں کے ان شیاطین اور اپنے قریب ترین لوگ��وں کی اس رس��وائی س��ے

ہم اللہ کی پناہ چاہتے ہیں۔

60

Page 61: saaid.net · Web viewتمام تعریفات اس اللہ کے لئے ہے جس نے ہمارے لئے ایسے لباس پیدا فرمائے جن سے ہم ستر پوشی کرتے

‘ بازاروں میں جتنے بھی خوبصورت‘دلکش اورجاذب نظر ملابس فروخت ہو رہے ہیں

آاپ کو بہت کم ہی ب�اپردہ اور باحج�اب ان میں اکثر برہنہ اور عریاں ملابس ہیں ‘

لباس مل سکتا ہے ۔

کچھ لڑکیاں تو اپنے اہل خانہ کی نصیحتوں پر ک��ان ہی نہیں دھ��رتیں اور نہ ہی اپ��نی

ان سہیلیوں کی بات سننا گوارا کرتی ہیں جنہیں خ��ود بھی نص��یحت ورہنم��ائی کی

ض��رورت ہے ‘ جب کہ بعض اہ��ل خ��انہ بھی ایس��ے ہ��وتے ہیں ج��و اپ��نی لڑکی��وں ک��و

لب�����اس کے سلس�����ے میں بہت کم ہی تن�����بیہ کی�����ا ک�����رتے ہیں ‘ جب کہ ان کی

پڑھ��ائی ...کھ��ان پ��ان....ص��حت او رتندرس��تی ک��ا خ��وب خ��وب خی��ال رکھ��تے

ہیں...اور بس !۔

اپنے اسلامی تشخص کی پروا کئے بغیر تقلید کی چاہت ‘ سہیلیوں اور رشتہ داروں

کی ہمس��ری اور فیش��ن کی محبت میں گرفت��ار ہون��ا ) ج��و ش��خص اپ��نی دنی��ا ک��و

صرف ایک اللہ کے لئے قربان نہیں کرتا ‘ وہ غیر اللہ کی بندگی کی بدترین شکلوں

کا شکار ہو جاتا ہے ‘ زندگی کے مختلف گوشوں میں خ��واہش نفس ک��ا پیروک��ار بن

کر رہتا ہے ....جو بھی فیشن کا اسیر ہو جاتا ہے ‘ اس کاانجام ہمیں ایسا ہی نظ��ر

آاتا ہے ‘ کیوں کہ اللہ کی خالص بندگی سے دامن کش ہو ک��ر اس میں فیش��ن کی

آامیزش کردیتا ہے جس کے نتیجے میں اس کے دل اندر حق کی ن��داء بندگی کی

آاواز غ��الب ہ��و ج��اتی ہے ‘ انج��ام ک��ار وہ فیش��ن کے پس��ت پڑج��اتی اور فیش��ن کی

پیچھے دوڑت��ا چلاجات��ا ہے اور ش��ریعت کے م��یزان پ��ر اس��ے پرکھ��نے کی زحمت بھی

(1)نہیں کرتا(۔

أانین لباس(( سے ماخوذ)( 1 أ,حیدب کے مقالہ بہ عنوان )) أامل ال قلم کار www.lahaonline.com

61

Page 62: saaid.net · Web viewتمام تعریفات اس اللہ کے لئے ہے جس نے ہمارے لئے ایسے لباس پیدا فرمائے جن سے ہم ستر پوشی کرتے

لوگوں کی نگاہیں اپنی ج��انب پھ��یرنے کی چ��اہ ‘ ش��ہرت کی طلب اور نمای��اں بن��نے

کی خواہش ‘ اللہ کے رس��ول ک��ا ارش��اد گ��رامی ہے : )) جس ش��خص نے دنی��ا

میں شہرت کا لباس پہنا اللہ تعالی قیامت کے دن اسے ذلت کا لب��اس پہن��ائے گ��ا ‘

آاگ بھڑکائے گا(( (1)پھر اس میں ۔

سس شہرت سے مراد وہ لباس ہے جو لوگوں کو اپنی طرف مت��وجہ ک�ر لے ‘ خ�واہ لبا

یہ لباس نفیس وبیش قیمت ہو یا معمولی اور حقیر ‘ مع��املہ حس��ن وجم��ال ک��ا نہیں

بلکہ بات مانوس اور معمول بہ روایت کی مخالفت کی ہے۔

شاعر کہتا ہے :

فضائال الزمان يمحو لو طيب والله ويبيدمنشمائال الخصال

الردى إلى األنام قيم شيم وتغيرت وتبدلترذائال الكرام

اس حدیث کو امام ابن ماجہ نے روایت کیا ہے اور مذکورہ الفاظ ابن ماجہ ہی کے ہیں ‘ اسے امام البانی نے)( 1حسن اورامام مناوی نے شواہد کی بنیاد پر صحیح قرار دیا ہے۔

62

Page 63: saaid.net · Web viewتمام تعریفات اس اللہ کے لئے ہے جس نے ہمارے لئے ایسے لباس پیدا فرمائے جن سے ہم ستر پوشی کرتے

يرتدي األصالة باع من مشمئزا ورأيت غريبا ثوبامائال

ثابتا عمري طول وحدي أرتضي سأظل البدائال للمكرمات

یعنی کہ : بخدا اگر زمانے کی ساری خوبی�اں ن�ا پی�د اور تم�ام اوص�اف حمی�دہ ن�ابود

ہوجائیں ۔

انس��انوں کے تم��ام اق��دار وروای��ات تب��اہ ہوج��ائیں اور مع��زز اف��راد کی س��اری خص��لتیں

رذالت میں تبدیل ہوجائیں ۔

میں دیکھوں کہ اپنی اص��لی پہچ�ان اور حقیقی ش�ان ک��و ف�روخت ک�رنے وال, انس��ان

کوئی اجنبی سا لباس پہن کر گردن اٹھائے مٹک مٹک کرچل رہا ہے۔

آاخری سانس تک تن تنہا ہی سہی ‘ اپنی روایتوں کی پاس��دار ی کرت��ا رہ��وں پھر بھی

گا اور کسی بھی قیمت پر اخلاق کریمہ کا سودا کرنا گوارا نہ کرسکوں گا۔

63

Page 64: saaid.net · Web viewتمام تعریفات اس اللہ کے لئے ہے جس نے ہمارے لئے ایسے لباس پیدا فرمائے جن سے ہم ستر پوشی کرتے

رب کی شکر گزاری کریں! آاپ کا جسم صحیح سلامت ہے ...اعضاء وجوارح میں کوئی نقص نہیں ...جل��د

خوبصورت اور دلکش ہے ...کہیں جھلس اور جلن کا نشان تک نہیں...نہ ک��وئی

پھ��وڑا ہے نہ پھونس��ی اور نہ ہی ب��رص اور اگزیم��ا جیس��ی چم��ڑے کی بیماری��اں...اللہ

آازما رہا ہے جیسے دوس��روں ک��و جس��مانی آاپ کو تعالی جسمانی حسن سے نواز کر

آازمائش میں ڈالتا ہے۔ بے رنگت اور بد نمائی کے ذریعہ

آام��ادہ ک��رتی ہیں ی��ا ان پ��ر ات��رانے اور آاپ کو رب کا شکر بجا ل,نے پر کیا یہ نعمتیں

منعم ومحسن کا انکار کرنے پر ابھارتی ہیں...؟

آاپ کے اندر منعم سے پردہ کرنے اور اس کی عبادت کیا ان نعمتوں کی وجہ سے

ادا کرنے کا احساس پیدا ہوتا ہے اور اللہ کی نافرمانی س��ے ب��از رہ ک��ر ان نعمت��وں

کی شکر گزاری میں کامیاب ہونے کا شعور جنم لیتا ہے...؟

آاپ عری��انیت کی آازم��ائش میں ناک��ام کردی��تی ہیں اور آاپ ک��و اس ب��ڑی ی��ا یہ نعم��تیں

شکار ہوجاتی ہیں..؟

آاپ چم�ڑے کی کس��ی کیا اپ�نے جس�م ک�و لوگ�وں کی نگ�اہ س�ے چھپ�انے کے ل�ئے

بیماری کی محتاج ہیں..؟!

آاپ کو صحیح س��الم کیا رب کا شکر بجا ل,نے کے لئے اتنا کافی نہیں کہ اس نے

آاری میں اس��ے لوگ��وں آاپ رب کی عباد ت وبندگی او رشکربر جسم عطا فرمایا تاکہ

کی نظر سے مستور رکھیں....

ڇ }اللہ تعالی کا ارشاد ہے: ڇ ڇ ڇ چ چ چ چ ڃ ڃ ڃ [. 61 ]سورة غافر:{ڃ

ت��رجمہ: بے ش��ک اللہ تع��الی لوگ��وں پ��ر فض��ل وانع��ام وال, ہے ‘ لیکن اک��ثر ل��وگ ش��کر

گزاری نہیں کرتے۔

64

Page 65: saaid.net · Web viewتمام تعریفات اس اللہ کے لئے ہے جس نے ہمارے لئے ایسے لباس پیدا فرمائے جن سے ہم ستر پوشی کرتے

آاپ کی قوت برداشت کہاں گم گ��ئی آاپ کی ایمانی قوت کہاں کھو گئی ہے..؟

ہے...؟

ان قوت��وں ک��ا مظ��اہرہ ت��و فتن��وں کے اس دور میں ہی ہون��ا چ��اہئے جب کہ ہم��ارے

آاتی ہے ‘ س�امنے دین کی ب�ال, دس�تی اور پہ�اڑ کی س�ی ث�ابت ق�دمی کھ��ل ک��ر نظ��ر

اللہ کی خ���اطر محبت ک���رنے والی س���ہیلیاں اپ���نی ذاتی پس���ندیدگیوں ک���و اللہ کی

پسندیدگی پر قربان کر دی�تی ہیں اور عری��انیت کے فت��نے س��ے نج��ات حاص��ل ک��ر نے

میں کامیاب ہو جاتی ہیں۔

آاپ کو یاد ہے ...؟ کیا

آاپ نے اپ��نے رب آاپ ک��و اپ��نی زن��دگی کی وہ مش��کل گھڑی��اں ی��اد ہیں ‘ جب کیا

آاپ دین پ��ر آاپ کے دکھ اور غم کو دور ک��ر دے ‘ جب سے دعا کی ہو کہ اللہ

آاپ ک��و ف��راخی آاپ کی مص��یبت ٹ��ال ک��ر ث��ابت ق��دم رہی ہ��وں اور اللہ نے جب

آاپ نے رب کی شکر گزاری کی ہو : گ� }بخشی ہو تو گ گ� ک� ک� ک� {ک�

[. 22]سورة يونس:

ترجمہ: اگر تو ہم کو اس سے بچا لے تو ہم ضرور شکر گزار بن جائیں گے۔

آاپ کی آاپ کی دع���ا قب���ول ک���ر لی اور ف���ورا پھ���ر اس کے بع���د کی���ا ہ���وا؟ رب نے

آاپ ان نعمت��وں اور نوازش��وں پ��ر ش��کر بج��ال,نے کے پریش��انی دور ہوگ��ئی ...پھ��ر

آاپ آاپ نے اپ���نے منعم کے احس���ان ک���و بھ���ول بیٹھی‘ کی���وں کہ بج���ائے جل���د ہی

س��مجھ رہی تھی کہ ص��رف زب��ان س��ے الحم��د للہ ‘ الش��کر للہ کہ دی��نے س��ے ہی

شکریہ ادا ہوجائے گا....

ج��ان لین��ا چ��اہئے کہ ان کلم��ات کی حی��ثیت ش��کر کے ص��رف ای��ک حص��ہ کی

ہے ...لیکن شکر کی مکمل شکل یہ ہے کہ انسان ان نعمت��وں ک�ا اس��تعمال منعم

65

Page 66: saaid.net · Web viewتمام تعریفات اس اللہ کے لئے ہے جس نے ہمارے لئے ایسے لباس پیدا فرمائے جن سے ہم ستر پوشی کرتے

کی نافرمانی میں نہ کرے ‘ ساتھ ہی دل سے یہ اقرار کرے کہ اللہ ہی حقیقی منعم

ہے اور زبان سے بھی اس پر وردگار کا شکر بجا ل, ئے ‘ شکر کے ان�در ان تین�وں

چیزوں کا پایا جانا ناگزیر ہے : دل ‘ زبان اور اعضاء وج��وارح ک��ا ش��کر ۔ اللہ تع��الی

ېئ }نے فرمایا: ېئ� ۈئ� ۈئ� ۆئ� ۇئۆئ� ۇئ� وئ� أا:{وئ� آال[.� 13 ]سورة سب ترجمہ: اے

داؤد ! اس کے شکریہ میں نیک اعمال کرو۔

آاپ آاپ پ��ر ج��و انعام��ات ک��ئے ہیں ‘اب مجھے امید ہے م��یری پی��اری بہن کہ اللہ نے

عملی ط���ور پ���ر ان نعمت���وں ک���ا ش���کریہ ادا ک���ریں گی اور اپ���نے کلاتھ کلاس���ٹ )

clothes closetسے سارے عریاں اور بے پردہ ملابس نکال با ہ�ر ک�ریں )

گی اور دوبارہ انہیں اپنے تن بدن پر نہ ڈال�نے ک�ا عہ��د ک�ریں گی اور اپ��نی زب�ان س�ے

آایت کا ورد کریں گی کہ: ڃ }اس ڃ� ڄ� ڄ� ڄ ڄ� ڦ ڦ ڦ ڦ� ڤ� ڤ ڤ ڤ ٹ

ڍ ڇ ڇ ڇ ڇ چ چ چچ ڃ أ,حقاف:{ڃ [. 15 ]سورة ال

ت��رجمہ: اے م��یرے پروردگ��ار! مجھے توفی��ق دے کہ میں ت��یری اس نعمت ک��ا ش��کر

بجال,ؤں جو تو نے مجھ پر اور میرے ماں باپ پ��ر انع��ام کی ہے اور یہ کہ میں ایس��ے

بھی نیک عمل کروں جن سے تو خوش ہو جائے اور تو میری اول,د بھی ص��الح بن��ا۔

میں تیری طرف رجوع کرتا ہوں اور میں مسلمانوں میں سے ہوں۔

اے اللہ تیرا شکر ہے ۔

66

Page 67: saaid.net · Web viewتمام تعریفات اس اللہ کے لئے ہے جس نے ہمارے لئے ایسے لباس پیدا فرمائے جن سے ہم ستر پوشی کرتے

اللہ سے شرم کریںآاپ اس کے نا پسندیدہ لباس کے بارے میں اللہ سے شر م کیا کریں اس وقت جب

آامیز لباس��وں کی تلاش میں ب��ازاروں آاپ رسوا کن اور ذلت سوچ رہی ہوتی ہیں ‘ جب

آا پ درزی کے پ��اس عری��اں ڈی�زائن منتخب کا چکر لگا رہی ہوتی ہیں ...جس وقت

کر تی اور اسے یہ کہ رہی ہوتی ہیں کہ : چاک بڑا ہونا چاہئے‘ گاؤن تنگ اور چھوٹا

آاپ اللہ کی نعمتوں کے ذریعہ اللہ کی نافرمانی ک��ر رہی ہ��وتی ہونا چاہئے ...در اصل

ہیں ) نعمت م���ال ‘ جس���م کی خوبص���ورتی اور تندرس���تی کی نعمت ‘ عق���ل کی

آاپ یہ ساری منصوبہ بندی کر تی ہیں(۔ درستی کی نعمت جس سے

ی��اد رکھن��ا چ��اہئے کہ بہت س��ی خ��واتین ان نعمت��وں س��ے مح��روم ہیں ‘ جب ک��وئی

ع��ورت نعمت ک��ا ش��کر ادا ک��رتے ہ��وئے اس��ے اللہ کی اط��اعت میں ص��رف ک��رتی ہے

ت��واللہ اس نعمت ک��و ب��اقی رکھت��ا ہے ‘ اللہ کے رس��ول نے فرمای��ا: )) تم اللہ کی

حفاظت کرو اللہ تمہاری حفاظت کر ےگا(( ‘ اس کے برخلاف جو خاتون رب

کی نعمت کو نافرمانی اور معص��یت الہی میں لگ��ا دی��تی ہے ‘ ت�و یہ نعمت جل��د ہی

اس سے رخصت بھی ہو جاتی ہے۔

آاپ ک��و حی��ا داری کی ت�ربیت آاپ اپنے والدین سے بھی شرم وحیا ک�ریں جنہ��وں نے

آاپ نے لوگ��وں کے س��امنے ایس��ے دینے میں اپنی ساری قوتیں صرف ک��ر دیں ‘ لیکن

آاپ لباس کی نمائش کی جو ان کے لئے باعث تکلیف تھا‘ اپنے اس عم��ل س��ے

آاپ اپنی زبان حال سے یہ کہ رہی نے ان کی ساری محنت پر پانی پھیر دیا ‘ گویا

ہوں کہ : دنیا وال�و !دیکھ��و ‘ م�یرے وال�دین کی ت�ربیت ک��ا ن�تیجہ یہ عری��انیت ہے ‘

آاپ ان پ�ر ظلم ک��ر تی ہیں ‘ ان کے ج��ذبات ک��و ٹھیس پہنچ��اتی ہیں ‘ ان اس طرح

آاپ کے کی بزرگی کا احترام نہیں کرتی اور نہ ہی اس بات کی پ��روا ک��رتی ہیں کہ

67

Page 68: saaid.net · Web viewتمام تعریفات اس اللہ کے لئے ہے جس نے ہمارے لئے ایسے لباس پیدا فرمائے جن سے ہم ستر پوشی کرتے

آاپ سے انہیں جو امیدیں وابستہ تھیں ‘ وہ اس عمل سے انہیں حزن وملال ہوگا اور

سب یکلخت کافور ہوجائیں گی۔

آاپ اس رس��وا کن لب��اس اپنے اس معاش��رہ س��ے بھی ذرا ش��رم ک��ریں جس کے س��امنے

میں نکلتی ہیں اور مسلمانوں کو اذیت پہنچاتی ہیں میری بہن‘ اللہ کے رس��ول نے

(1)فرمایا: )...مسلمانوں کو اذیت نہ دو.....(۔

اپنے دل کو زندگی بخشیں..اسے زندہ رکھیں...اور اللہ سے شرم وحیاء کریں۔

حیا در اصل حیات سے ماخوذ ہے ‘ جس قدر دل زندہ رہتSSا ہے ‘اسSSی کے بقدر حیاء بھی پختہ رہSSتی ہے‘ دل اور روح جب مSSردہ ہوجاتSSا ہے تSSو حیSSاء بھی کمزور پڑ جاتی ہے ‘ دل میں جس قSSدر زنSSدگی ہSSوتی ہے اسSSی کے بہ

قدر حیا ء میں بھی کمال رہتا ہے۔)ابن القیم(

ہے ی ایک حدیث کا ٹکڑا جس امام ترمذی ن روایت کیا اور جامع)( 1 ے ے ہے ہہے۔( ک محقق ن اس ک اسناد کو حسن قرار دیا ۶۵۳/ ۶األصول ) ے ے ے

68

Page 69: saaid.net · Web viewتمام تعریفات اس اللہ کے لئے ہے جس نے ہمارے لئے ایسے لباس پیدا فرمائے جن سے ہم ستر پوشی کرتے

با حیا خاتون کے لئے بشارت آاپ ک��و بش��ارت ہے اس ب��ات کی کہ اللہ س��بحانہ وتع��الی حی��ا اور ب��ا حی��ا.1

بن��دوں ک�و پس�ند فرمات�ا ہے ‘ اللہ کے رس��ول نے فرمای�ا: ))اللہ تع�الی حی�اء

دار ہے پردہ پوشی کرنے وال, ہے اور حیاء ا و رپردہ پوشی ک��و پس��ند فرمات��ا ہے

(1)لہذا جب تم میں سے کوئی نہانے جائے تو ستر کو چھپالے((۔

آاپ نیک ط��بیعت کی حام��ل ہیں اور.2 آاپ کی حیا اس بات کی دلیل ہے کہ

آاپ کا ایمان بلن��د ہے ‘ اللہ کے رس��ول نے فرمای��ا: ))حی��ا ایم��ان ک��ا ای��ک

حصہ ہے ((۔

آاپ ایک ایسی صفت سے متصف ہیں جو انبی��اء اور ص��حابہ کی ص�فت ہے.3

آاپ کو مبارک ہو... ‘

اللہ کے رسول نے فرمایا: )) موسی علیہ السلام با حیا ‘ پ��ردہ پ��وش انس��ان

تھے ‘ ان کے بدن کا کوئی حصہ اللہ س��ے ش��رم وحی��اء ک��رنے کے س��بب د

(2)یکھا نہ جا سکتا تھا ..((۔

خ��ود ہم��ارے ن��بی محم��د کن��واری ل��ڑکی س��ے زی��ادہ ش��رمیلے اور ب��ا حی��اء

آاپ غ��ور ک��ریں کہ انبی��اء ک��رام کس ق��در ش��رم اور حی��اء ک��رتے تھے ‘ تھے ‘

جب کہ وہ مرد تھے ان سب پر میرے رب کی سلامتی اوردرود نازل ہ��و‘ ی��اد

رکھیں کہ حض��رت عثم��ان رض��ی اللہ عنہ کے ان��در حی��اء کی ص��فت ات��نی

زیادہ تھی کہ فرشتے بھی ان سے شرماتے تھے۔

( ۳۹‘ ۳۸/ ۴ اسے امام ابو داؤد نے روایت کیا ہے‘ کتاب الحمام ‘ باب النہی عن التعری: ))( 1(3404/ 6بخارى ‘ الفتح: ))( 2

69

Page 70: saaid.net · Web viewتمام تعریفات اس اللہ کے لئے ہے جس نے ہمارے لئے ایسے لباس پیدا فرمائے جن سے ہم ستر پوشی کرتے

عورت کی حیاء اس کے حسن وجمال سے زیادہ جاذب نظر اور دلکش ہوتی ہے۔ )جاپانی مثل(

70

Page 71: saaid.net · Web viewتمام تعریفات اس اللہ کے لئے ہے جس نے ہمارے لئے ایسے لباس پیدا فرمائے جن سے ہم ستر پوشی کرتے

حیا کے بغیر زندگی کا تصور نہیں

ربی شاعر صالح العمری کے اشعار ہیں :ع

فالله قد مدحهذب فؤادك بالحياء الحياء

عبدا تضرعوهو الحيي إذا رأى بالدعاء

وسمت كلخلق المالئكة الكراماألنبياء

كالعذراء في خدروحياء أحمد كان النقاء

هو خير ماهو خير ما حمل الرجالاكتسبت النساء

للخيرات في دربهو حافز األجيالالنجاة

عن لججهو عصمة الوجدان الرذائل والشقاء

كالماء يحييكانور يشرق في الدناكالهواء

فال حياة بالحياءكالروح تنبض في الجسوم ستراه يفعل ما والمرء إن لم يستح

يشاء

ترجمہ:

71

Page 72: saaid.net · Web viewتمام تعریفات اس اللہ کے لئے ہے جس نے ہمارے لئے ایسے لباس پیدا فرمائے جن سے ہم ستر پوشی کرتے

اپنے دل کو حیاء سے مزین کر لیں کیوں کہ اللہ نے حیا کی تعریف فرم��ائی

ہے۔

اللہ جب اپنے بندے کو گڑگڑا کر دعا ک�رتے ہ�وئے دیکھت��ا ہے ت��و اس�ے بھی

آاتی ہے۔ حیا

حیا ‘ معزز فرشتوں کی خصلت اور برگزیدہ انبیاء کی پہچان رہی ہے۔

احمد مصطفی عفت پسند ب��اپردہ دوش��یزہ کی ط��رح ش��رمیلے اور باحی��ا

تھے ۔

حیاء ‘ مردوں کی بہترین خوبی اور عورتوں کا عمدہ ترین وصف ہے ۔

حی��اء‘ نس��لوں ک��و راہ نج��ات میں بھلائی��وں کی رغبت دی��تی اور نیکی��وں پ��ر

آامادہ کرتی ہے۔

حیاء ‘شخصیت کو بد کاری وبد بختی سے محفوظ رکھتی ہے۔

حی�اء‘ دنی�ا میں س�ورج کی ط�رح روش��نی بکھ�یرتی اور پ�انی اور ہ�وا کی ط�رح

زندگی بخشتی ہے۔

حی��اء ‘ جس��م میں روح کی مانن��د ہے ‘ اس ل��ئے حی��اء کے بغ��یر زن��دگی بے

معنی ہے۔

آاپ دیکھیں گے کہ اس��ے ج��و جی انس��ان جب بے حی��اء ہ��و جات��ا ہے ت��و

چاہے کئے جاتا ہے۔

آائی��ڈیل آاپ کے آاپ اپنی حیا پر فخر کریں کہ انبیاء کرام اور نی��ک مومن��ات اے مومنہ خاتون!

ہیں...

72

Page 73: saaid.net · Web viewتمام تعریفات اس اللہ کے لئے ہے جس نے ہمارے لئے ایسے لباس پیدا فرمائے جن سے ہم ستر پوشی کرتے

آائی��ڈیل نہیں آاپ کے ل��ئے رقص کرنے والی گلوکارہ ‘ یا فسق وفجور میں ڈوبی ہوئی اداکارہ

آاپ کو ابلیس کی خدمت کے لئے وقف کر رکھ��ا ہے ‘ اس��ے بن سکتی ہے جس نے اپنے

آائیڈیل بنا تی ہیں جس کے نتیجے میں وہ شرم وحیا ک��ا قت��ل کمزور ایمان والی لڑکیاں اپنا

کرکے اسے عالم معدوم میں پہنچا دیتی ہیں۔

یاد رکھیں...کہ جناتی شیطان جب انسان کے لئے گناہ کو خوبصورت بنا کر پیش کرے تو

ہو سکتا ہے کہ وہ اس کی چال کو سمجھ لے اور اس سے باز رہے ‘ لیکن اس کے س��امنے

گناہ ک�و م��زین بن��ا ک�ر پیش ک�رنے وال, جب ک��وئی انس��انی ش�یطان ہ�و ت�و اس کے ل�ئے اس

مکاری کو س�مجھنا مش��کل ہ�و س�کتا ہے‘ خ�واہ یہ ٹی��وی چینل��ز کے ذریعہ کیاجارہ�ا ہ�و ‘ ی�ا

انٹرنیٹ کی فتنہ سامانیوں کے توسط سے ‘ یا اس مشن کو انجام دینے والی خاص سہیلیاں

اور قریبی رشتہ ہی کیوں نہ ہوں....

یقین م��انیں حی��ا س��ے اللہ کی محبت حاص��ل ہ��وتی ہے‘ حی��اء ایم��ان کی ای��ک علامت اور

آاپ شریک نہ ہوں۔ نشانی ہے ‘ اےمومنہ ! اسے قتل کرنے کے جرم میں

اللہ کے رسول نے فرمایا: )) ہر دین کا ایک وصف ہوتا ہے اور اسلام کا وصف حی��ا ہے((

اس حدیث کو امام البانی نے حسن قرار دیاہے۔

73

Page 74: saaid.net · Web viewتمام تعریفات اس اللہ کے لئے ہے جس نے ہمارے لئے ایسے لباس پیدا فرمائے جن سے ہم ستر پوشی کرتے

حیا کیسے پیدا ہوتی ہے..؟

آاگہی سے حاصل ہوتی ہے ‘ بندہ جس قدرتعظیمی حیا ).1 : یہ حیا معرفت اور

آاشنا ہوتا ہے ‘ اسی قدر اس سے حیا بھی کرتا ہے ‘ یعنی جب اللہ اپنے رب سے

تعالی کے اسماء حسنى اور صفات علیا سے واقف ہو جاتا اور اللہ کی نشانیوں اور

تخلیقات میں نہاں اس کی عظمت وبرتری کا ادراک کرلیتا ہے ) تو اس واقفیت

اور ادراک کے بقدر اللہ سے حیا بھی کرنے لگتا ہے(۔

ۋ }اللہ تعالی کا فرمان ہے: .2 ۋ ٴۇ ۈ ۈ [.14 ]سورة العلق:{ۆ

ترجمہ: کیا اس نے نہیں جانا کہ اللہ تعالی اسے خوب دیکھ رہا ہے۔

ابن قیم رحمہ اللہ کہ��تے ہیں کہ : )بن��دہ جب یہ ج��ان لیت��ا ہے کہ رب تع��الی اس��ے

دیکھ رہے ہیں ‘ ت��ویہ ج��اننے کے بع��د اس کے ان��در اپ��نے رب کے ت��ئیں حی��ا پی��دا

آانے والی مش��قتوں ک��و برداش��ت ہوج��اتی ہے ‘ ج��و اس��ے رب کی بن��دگی کی راہ میں

آامادہ کرتی ہے ( (1 )کرنے پر ۔

آاپ میری پیاری بہنوں ! اطاعت وبندگی کی ان مشقتوں میں یہ بھی ش��امل ہے کہ :

اپنی شخصیت کے ش��ایان ش�ان ب�ا پ��ردہ لب��اس تلاش ک��ریں ‘ رب کی رض��ا کے ل��ئے

محنت بھی کریں اور مال بھی خرچ کریں ‘ نا عقل خ�واتین اوربرب��ادی نس��واں کی

گوہار لگانے والی عورتوں کی بات پر صبر سے کام لیتی رہیں ‘ ان تمام کاموں سے

آاپ کے درج��ات بھی بلن��د آاپ کے اج��ر وث��واب میں اض��افہ ہوگ��ا اور اللہ کے نزدی��ک

ہوں گے۔

جب دل میں اللہ کی معیت کا احساس جاگزیں ہو جاتا ہے تو اس س��ے بھی ای��ک.3

قسم کی حیا پیدا ہوتی ہے۔

( مع اختصار وتصرف5/1799نضرة النعيم: ))( 174

Page 75: saaid.net · Web viewتمام تعریفات اس اللہ کے لئے ہے جس نے ہمارے لئے ایسے لباس پیدا فرمائے جن سے ہم ستر پوشی کرتے

یہ حی��ا ان دل��وں میں ہ��وتی ہے جن میںانسان کا اپنی ذات سSSے حیSSا کرنSSا: .4

شرافت ‘ احترام اور بلندی ہوتی ہے ‘ وہ اپنے نفس کی کمی کوتاہی پر ش��رماتے ہیں

اور حقیر ومعمولی چیز پ��ر قن��اعت ک��رنے س��ے حی��ا ک��رتے ہیں ‘ وہ خ��ود ک��و خ��ود

س��ے ش��رماتے ہ��وئے دیکھ��تے ہیں ‘ گوی��ا ان کے ان��در دو ذات ہ��وں ‘ ای��ک ک��و

آاتی ہو‘ یہ شرم وحیا کی سب سے کامل ترین شکل ہے ‘ کیوں کہ دوسرے سے شرم

بندہ جب خود اپنی ذات سے حیا کرنے لگ جائےتو وہ دوسروں سے ب��درجہ اولی

۔(1)شرم محسوس کرے گا(

اپنی ذات س��ے ش��رمانے والی یہ ص��فت ہمیں ان دوش��یزاؤں اور خ��واتین میں بھی نظ��ر

آاتی ہے ج�و عری��اں لب��اس اور تن��گ پنتل��ون پہن��نے س�ے انک��ار ک��رتی ہیں اور کہ��تی ہیں

کہ :

)مجھے اپنے لئے یہ لباس بالکل ہی پسند نہیں(۔

)مجھے اس منظر]لباس[ میں احترام محسوس نہیں ہوتا(۔

آامادہ نہیں ہوتی (۔ آاتی ہے ...میری طبیعت ) مجھے یہ لباس پہنتے ہوئے شرم

سابق مرجع)( 175

Page 76: saaid.net · Web viewتمام تعریفات اس اللہ کے لئے ہے جس نے ہمارے لئے ایسے لباس پیدا فرمائے جن سے ہم ستر پوشی کرتے

آاپ کی زندگی میں اطاعت کے اثرات میری عزیزہ...اط�اعت وبن�دگی کے کچھ اث�رات ہ�وتے ہیں ج�و انس�انی زن��دگی ک�و

روشن رکھتے ہیں ‘ اس کی نشانیاں مطیع وفرمانبردار انسان کے اخلاقی رکھ رکھ��اؤ ا

آاپ کے آای��تیں ج��و آان کی وہ ور معاشی سلوک وبرت��اؤ پ��ر بھی نمای��اں ہ��وتی ہیں ‘ ق��ر

آاپ ک��و اپ��نے س��ینے کے محاس��ن اور پیٹھ کے س��ینے میں محف��وظ ہیں ‘ کی��ا وہ

مفاتن کی نمائش کا حکم دیتی ہیں؟

آان حفظ نہیں ! آاپ کہ سکتی ہیں کہ: مجھے تو پورا قر

آاپ ک�و ج�و چھ�وٹی چھ�وٹی س�ورتیں ی�اد ہیں ‘ ہاں میری بہن...میرا مقص�دیہ ہے کہ

آاپ ک��و بے پ��ر آایت��وں س��ے آایت��وں کی تلاوات ک��رتی ہیں ‘ ان آاپ جن اور نم��از میں

دگی کی تعلیم ملتی ہے؟

آاپ کو حیا باختگی کا مظاہرہ کرنے اور رانوں کی نمائش ک��رنے کیا رمضان کا روزہ

کا خوگر بناتا ہے؟!

آاپ نے اللہ کے سامنے تمام گن��اہوں س��ے ت��وبہ حج او رعمرہ کی وہ عبادتیں جن میں

کیا تھا ‘ کیا اس کا نتیجہ یہی ہے کہ عریانیت کا مظاہرہ کیجئے ؟!

آاپ کے لب��اس پ��ر کی��وں نہیں ظ��اہر آاخ�ر ہیں کہ��اں...؟ یہ اث�رات اط��اعت کے اث��رات

ہوتے ؟

آاپ عب���ادت ت���و ک���رتی ہیں کہیں یہ رس���وائی اور خ���ذل,ن کی علامت ت���و نہیں کہ

آاپ پر ظاہر نہیں ہوتے ...؟ لیکن اس کے اثرات

آاپ کا ایم�ان ب�ڑھ جات�ا ہے ت�و اس کی وجہ یہ ہے کہ ایم�ان اگر نیک کام کرنے سے

آاپ کی نم��ازیں ‘ روزے ‘ حج اطاعت سے بڑھتا اور نافرمانی سے گھٹ جاتا ہے )

76

Page 77: saaid.net · Web viewتمام تعریفات اس اللہ کے لئے ہے جس نے ہمارے لئے ایسے لباس پیدا فرمائے جن سے ہم ستر پوشی کرتے

اور عمرہ( یہ سب ایسے اعمال صالحہ ہیں جن سے ایمان کا معیار بلند ہوت��ا ہے او

رساتھ ہی حیا بھی بڑھ جاتی ہے کیوں حیا ایمان کا ایک حصہ ہے ۔

)ج��وں ج��وں ع��ورت کی پ��ردہ پوش��ی بڑھ��تی ہے ‘ ویس��ے ہی اس کی حی��ا میں بھی

اضافہ ہوتا ہے ‘ جیسے جیسے اس کی حیا بڑھتی ہے ‘ ویسے ہی اس کا ایمان بھی

بڑھت��ا جات��ا ہے ‘ اس ک��ا ب��رعکس بھی درس��ت ہے کہ جب جب پ��ردہ پوش��ی میں

آاتی آاتی ہے ‘ تب تب حیا بھی گھٹ ج�اتی ہے اور جب جب حی��ا میں کمی کمی

(1)ہے ‘ تب تب ایمان بھی کمزور ہوجاتا ہے(۔

آاپ کو اپنی زندگی میں ایک ط��رح ک��ا خل��ل آاپ کا ایمان گھٹ جاتا ہے تو جب

اور دل میں ای��ک قس��م کی تنگی محس��وس ہ��وتی ہ��وگی ‘ کی��وں کہ گن��اہ کے ان��در

ایک نحوست ہوتی ہے جو اس وقت تک گناہگار کا پیچھا کئے رہ��تی ہے جب ت��ک

کہ وہ اس گناہ کو ترک نہ کردے ‘ کتنے ایسے دوست ہیں جن کے درمی��ان کس��ی

گن��اہ کے س��بب دوری پی��دا ہوگ��ئی ‘ گن��اہ کی اس نحوس��ت کی وجہ س��ے پت��ا نہیں

کتنے مال برب��اد ہ�وئے ‘ کت��نی مص�یبتیں ن�ازل ہ�وئیں ‘ کت�نے بیش قیمت مواق�ع ہ�اتھ

سے نکل گئے اور ہنستی کھیلتی زندگی اجیرن ہوگئی ۔

مسلمان اپنی نمازوں میں ان لوگوں پر ب�د دع�ا ک�رتے ہیں ج��و انہیں دین کے مع��املے

آامین آاواز میں اس دع��ا پ��ر میں اذیت اورتکلی��ف پہنچ��اتے ہیں ‘ پ��وری مس��جد ای��ک

کہتی ہے ‘ ہو سکتاہے کہ امام صاحب نیک اور پر ہ�یز گ�ار ہ�وں اور جب وہ یہ دع�ا

کریں تو ان کی دعا قبول کر لی جائےکہ:

اے اللہ ! جو ش��خص بھی اس��لام اور مس��لمانوں کے س��اتھ کچھ ب��را ک��رنے ک��ا ارادہ

آاپ میں مشغول کردے اور اس کی ساری تدبیروں ک��ا وب��ال خ��ود کرے تو اسے اپنے

فضیلۃ الشیخ ابن عثیمین رحمہ اللہ کی تحریر سے عمدہ اقتباس)( 1

77

Page 78: saaid.net · Web viewتمام تعریفات اس اللہ کے لئے ہے جس نے ہمارے لئے ایسے لباس پیدا فرمائے جن سے ہم ستر پوشی کرتے

اس پر نازل کر دے اور اس کی سخت گرفت فرما۔

ی���اد رکھیں کہ اس���لامی معاش���رہ میں بے حی���ائی ک���و رواج دین���ا بھی اس���لام اور

مسلمانوں کے ح�ق میں ب�ڑی اذیت اور عظیم ج�ر م ہے ‘ یہ ان کے س�اتھ ب�رائی ک�ا

ارادہ کرنے میں داخل ہے۔

آاپ مس��لمانوں کی ب�د دع�ا لیں‘ کی��وں آاپ ک�و کی�ا پ�ڑی ہے کہ میری پیاری بہن....

آاخ��ر کس کی خ��اطر یہ قرب��انی دے رہی آاپ ات��نی بھ��اری قیمت چک��ا رہی ہیں..؟

ہیں...؟

خوب بہتر انداز میں اس موضوع کا مطالعہ کرلیں ‘ ہر ناحیہ سے اس میں غ��ور وفک��ر

آاپ کو معل��وم ہوج��ائے گ��ا کہ یہ عری��اں لب��اس اس ل,ئ��ق نہیں کہ اس کی کریں ‘ پھر

آاپ اسے اس دنیا میں قربان ک�ر دیں ‘ قب��ل آاپ اتنی ساری قربانیاں دیں ! بلکہ خاطر

آاپ کو قربان کر سکے۔ آاخرت میں اس سے کہ وہ

آاپ سے یہ بات مخفی نہیں کہ جوں جوں عورت کاایمان کمزور ہوتا ہے ‘ اس کے

اندر حیا کا مادہ بھی کمزور ہوجات��ا ہے ‘ اس کی شخص��یت ڈھیلی پ��ڑ ج��اتی اور وہ

احس��اس کم��تری کی ش��کا ر ہوج��اتی ہے۔اپ��نی شخص��یت کی اس کم��زوری ک��و دور

ک��رنے کے ل��ئے وہ مختل��ف ح��ربے اپن��ا نے لگ��تی ہے ‘ اس راہ میں ش��ریعت کی

خلاف ورزی کرنے س��ے بھی گری��ز نہیں ک��رتی جس ک��ا ن��تیجہ ہوت��ا ہے کہ اس کی

آاج��اتی ہے۔کی��وں یہ گن��ا ہ کے ک��ام پریشانی دور کیا ہوگی ‘ اس میں مزید ش��دت ہی

ہ��وتے ہیں ج��و اس��ے اللہ س��ے دور ک��ر دی��تے ہیں اور اط��اعت الہی س��ے برگش��تہ دل

میں درد وغم کی خلیج اور کشادہ ہوتی چلی جاتی ہے ‘ انجام کا ر خود اس کی

نظ��ر میں اپ��نی شخص��یت کی ق��د وق��امت نہ��ایت ب��ونی ہ��و ج��اتی ہے ‘ پھ��ر وہ

کشمکش کی ص��ورت ح��ال س��ے دوچ��ار کبھی اپ��نے پیٹ ک��و عری��اں ک��رتی ہے ت��و

78

Page 79: saaid.net · Web viewتمام تعریفات اس اللہ کے لئے ہے جس نے ہمارے لئے ایسے لباس پیدا فرمائے جن سے ہم ستر پوشی کرتے

آاتی ہے ‘ وہ س��مجھ نہیں پ��اتی کہ لوگ��وں ک��ا کبھی ران��وں کی نم��ائش ک��ر تی نظ��ر

التف��ات اور ع��وام کی ت��وجہ حاص��ل ک��رنے کے ل��ئے کونس��ا ح��ربہ اپن��ائے ‘ یہ دراص��ل

نفسیاتی شکست کا احساس ہوتا ہے ‘ جو عورت ‘ مسلم خ��واتین کے قاب��ل اح��ترام

اور باپردہ لباس سے مطمئن نہیں ہو پاتی اس��ے اللہ تع��الی مختل��ف ط��ریقے س��ے ذلی��ل

کرتا ہے۔

انس��ان کی س��ب س��ے ب��ڑی ذلت اس کے ب��رہنہ لباس��وں س��ے جھلک��تی ہے ‘ ج��و

عورت اللہ کی نافرمانی میں پڑ کر خ��ود ک�و ذلی��ل اور حق�یر بن��ا لی��تی ہے ‘ اس�ے اس

بات کا انتظار نہیں رہتا کہ لوگ اس کا سچا احترام کریں گے...

آاپ کی عق��ل آاپ کو محسوس ہوت��ا ہے کہ ننگ��ا او رتن��گ لب��اس میر ی عزیزہ ! کیا

اور عزت کے لئے ایک قسم کی توہین اور تذلیل ہے...؟

آاپ کے خ���اص مع���املا ت کی خ���بر لوگ���وں میں ع���ام آاپ ک���و یہ پس���ندہے کہ کی���ا

ہوجائے...؟

آاپ کی ان خ��اص چ��یزوں میں آاپ کے جسم کے محاسن اور مف��اتن یقین مانیں کہ

سے ہیں جنہیں اللہ نے لوگوں کی نگاہوں سے محفوظ رکھنے کاحکم دیا ہے۔

آاپ یہ کلم��ات دہ��رائیں کہ: میں ای��ک م��ومنہ خ��اتون ہ��وں ..م��ومنہ ...مجھے دل سے

اپ�نے اس�لامی تش��خص پ�ر ن�از ہے ‘ مجھے اپ�نے دین پ�ر فخ�ر ہے ‘ دنی�ا ک�و م�یری

تقلید کرنی چاہئے اور میں کسی کی تقلید نہیں کرنے والی۔

وہ لباس حقیر اورمعمولی ہے جس میں عریانیت ہو...وہ اس ل,ئق نہیں کہ میں اسے

زیب تن کروں ‘ یہ معمولی عورتوں ک��ا لب��اس ہے ‘ بیش قیمت خ��واتین اس ط�رح ک��ا

لباس نہیں پہن سکتیں...

79

Page 80: saaid.net · Web viewتمام تعریفات اس اللہ کے لئے ہے جس نے ہمارے لئے ایسے لباس پیدا فرمائے جن سے ہم ستر پوشی کرتے

میرا جسم اس سے کہیں زیادہ مح��ترم ہے کہ اس پ��ر اس قس��م ک��ا عری��اں اور اخلاق

باختہ لباس پہنا جائے ‘ یہ تو کپڑے کامحض ایک ٹکڑا ہے‘ اس��ے میں اپ��نے م��ال

سے خرید کر اپنی شقاوت کا سبب نہیں بنا سکتی ‘ مجھ پ��ر ک��پڑے ک��ایہ معم��ولی

آاس��کتا ؟ مجھے گن��ا ہ��وں کی قطعی ح��اجت نہیں ‘ میں اس س��ا ٹک��ڑا غ��الب نہیں

کپڑے کے بن��ا بھی خوبص�ورت ‘ دلکش اور حس��ینہ رہ س�کتی ہ�وں ‘ اگ�ر م�یرے رب

نے مجھے خوبصورت نہ بنایا ہو تو جہنمیوں کا یہ لباس مجھے ہر گ��ز خوبص��ورت

(1)نہیں بنا سکتا۔

آاثار میرے لباسوں پر بلکہ میری پوری زندگی میں نمایاں رہے گ��ا آاج سے اطاعت الہی کے

۔

اللہ کے رسول نے فرمایا:

)) حیا اور ایمان کا رشتہ لwزم اور ملزوم کی طرح ہے ‘اگر ایک ختم ہوا تو دوسرا بھی ختم ہوجاتا ہے (( ۔

صحیح على شرط الشیخین

ہدیکھیں: حدیث: ) صنفان من أھل النار لم أرھما( کی شرح جو ک گزر)( 1ہے۔چکی

80

Page 81: saaid.net · Web viewتمام تعریفات اس اللہ کے لئے ہے جس نے ہمارے لئے ایسے لباس پیدا فرمائے جن سے ہم ستر پوشی کرتے

عملی اقدامات:

آاپ بSSدلنا- آاپ کے پSSاس ایسSSے عریSSاں ملابس ہیں جنہیں کیا چاہتی ہوں...؟

خوشی کے مواقع پر دعوت دینے کے اسالیب۔- طریقے ۔۳۱عریانیت سے نجات پانے کے -

81

Page 82: saaid.net · Web viewتمام تعریفات اس اللہ کے لئے ہے جس نے ہمارے لئے ایسے لباس پیدا فرمائے جن سے ہم ستر پوشی کرتے

آاپ کے پاس ایسے عریاں ملابس ہیں کیا آاپ بدلنا چاہتی ہوں .........؟ جنہیں

آاپ کے پا س کچھ ایسے عریاں لباس ہوں گے جنہیں معمولی تبدیلی کے ساتھ ب��ا

آاپ نے ان ک��پڑوں پ��ر بہت س��ے حجاب بنا یا جاسکتا ہے کیوں کہ ممکن ہے کہ

ڱ }پیسے خرچ کئے ہوں اور ان سے مستفید ہونا چاہتی ہوں ‘ اللہ تعالی فرماتا ہے: ۀہ ڻ ں ں ڱ ڱ ڱ ۀ ڻ ڻ .[3-2]سورة الطلاق:{ ڻ

ترجمہ: جو شخص اللہ سے ڈرت��ا ہے اللہ اس کے ل��ئے چھٹک��ارے کی ش��کل نک��ال

دیتا ہے۔اور اسے ایسی جگہ سے روزی دیتا ہے جس کا اسے گمان بھی نہ ہو۔

آاس��ان ہے ‘ بہت س�ے ڈریس��ز تب��دیل آاپ فکر نہ کریں اے پاک دل خاتون! بات بڑی

بھی کئے جا سکتے ہیں ‘ مثال کے طور پر:

( جس کا ب��ال,ئی حص��ہ بے پ��ردہ ہ��و: س��ینہ کھلا ہ��و ‘ ی��اGownایسا گاؤن )أا-

پشت منکشف ہو یا کندھے عریاں ہوں ‘ اس ط��رح کے لب��اس ک��و درس��ت ک��رنے

کے مختلف طریقے ہیں:

-ان عری��اں مکان��ات پ��ر دوپٹ��ا جیس��ا خوبص��ورت اور ب��اپردہ ک��پڑا ٹان��ک ک��ر۱

آاپ اس دوپٹا کو کھلی ہوئی جگہ پر مناسب اسے درست کیا جا سکتا ہے ‘

مقدار میں سل سکتی ہیں جس سے لباس کی عری��انیت ج��اتی رہے گی ‘ ہ��اں‘

پہنتے وقت اسے خوب اچھے سے ج��وڑ لیں ت�اکہ اپ��نی جگہ س��ے نہ ہلے اور نہ

گرے۔

آاپ کا گاؤن تیار کیاگیا ہو ‘ اس��ی رن��گ کے۲ -جس کپڑے اور جس رنگ سے

آاستین تیار کرلیں تاکہ کندھے ڈھک جائیں ‘ بسا اوقات گ��اؤن اسی کپڑے سے

82

Page 83: saaid.net · Web viewتمام تعریفات اس اللہ کے لئے ہے جس نے ہمارے لئے ایسے لباس پیدا فرمائے جن سے ہم ستر پوشی کرتے

ضرورت سے زیادہ لمبا ہوتا ہے ‘ یا پیچھے کی طرف اس کا دامن بڑھا رہتا ہے ‘

آاس��تین بن��ا س�کتی ہیں ‘ ی�ا گ��اؤن کے آاپ ان زائد حصوں کو کام میں ل,کر بھی

س��اتھ ج��و دوپٹہ ہوت��ا ہے ‘ اگ��ر جس��م کے دوس��رے اعض��اء کے ل��ئے اس کی

آاستین میں استعمال کر سکتی ہیں ۔ ضرورت نہ ہوتو اسے بھی

-جدید فنی انداز میں کوئی بلاؤز ڈیزائن کریں جس��ے گ�اؤن کے اوپ�ر ی�ا نیچے۳

پہنیں ‘ بشرطیکہ اس کا کپڑا گاؤن کے کپڑے سے میل کھا رہا ہو ‘ اس سے

خوبصورتی میں چار چاند لگ جائیں گے۔

آاپ کا گاؤن نیچے سے گھٹنے تک یا اس سے بھی اوپر تک کھلا ہ��وا ہ��وب- اگر

آاگے کی ط��رف س��ے ہ��و ی��ا پیچھے کی ط��رف س��ے ی��ا د ون��وں ج��انب ‘ خ��وا ہ

سے :

آاس��ان ہے ‘ اس کے ل��ئے ای��ک ت��و اس گ��اؤن ک��و تب��دیل ک��رنے ک��ا ط��ریقہ بہت

داخلی پینٹی کوٹ تیار کریں جو کمر سے لگی ہوئی ہو ‘ اس ک��ا ک��پڑا ہلک��ا ہ��و

اور اس کے ان��در بھی ای��ک اس��تر ہ��و‘ ی��ا پین��ٹی ک��وٹ ک��و ج��ورجیٹ ی��ا ش��یفون

جیسے باریک ک��پڑوں کی مختل��ف پرت��وں س��ے تی��ار ک��رلیں ی�ا دب�یز ریش��م کی

آاپ کے کسی اور قس��م س�ے ہی بن��الیں ۔ک�پڑوں کی دنی�ا بہت وس�یع ہے ‘ ج�و

آاپ کی محف��ل کے ل��ئے م��وزوں معل��وم ہ��و ‘ اس��ے گ��اؤن کے ل��ئے مناس��ب اور

آاپ کی پن��ڈلیاں اور آاپ چلیں گی ت��و اختی��ار ک��ر لیں ‘ اب جب اس گ��اؤن میں

آائے گ�ا جس س�ے رانیں ظاہر نہ ہوس��کیں گی ‘ بلکہ ای�ک خوبص��ورت لب��اس نظ��ر

آاپ کا جذبہ احترام بھی فزوں تر ہوجائے گا۔ آاپ کی خوبصورتی دوبال, ہوگی اور

آاپ کس��ی مناس�بت- آاپ کے گاؤن سے پیٹ اور پیٹھ کا حصہ ظاہر ہوتا ہ�و ت�و اگر

س��ے خوبص��ورت ک��پڑے ک��ا ای��ک اس��تر تی��ار ک��رکے اس عیب ک��و حس��ن میں

83

Page 84: saaid.net · Web viewتمام تعریفات اس اللہ کے لئے ہے جس نے ہمارے لئے ایسے لباس پیدا فرمائے جن سے ہم ستر پوشی کرتے

تبدیل کر سکتی ہیں۔

آاپ ک�ا ڈریس چھوٹ��ا ہ�و‘ ت�و اس کی ع�ام ش�کل وش��باہت س�ے می�ل کھ�انےث- اگر

آاپ اس کی لمب��ائی بڑھ��ا س�کتی ہیں‘ والی کس��ی مناس��ب ڈیزائنن��گ کے ذریعہ

درزیوں کے اندر ان چیزوں کو تب��دیل ک��رنے ک��ا خ��وب ہ��نر ہوت��ا ہے...میں نے

اس کے کچھ ایس��ے نم��ونے بھی دیکھے ہیں جن س��ے واقعی میں مبہ��وت رہ

آاپ کسی خاتون درزی یا ڈیزائنر کے پاس اپنا گاؤن لے کر ت�و ج�ائیں گئی ..!

‘ وہ خود بتائیں گی کہ اس میں کس طرح کی تبدیلی ل,ئی جا سکتی ہے اور

آاپ کے سامنے سارے ڈیزائنس کھول کر رکھ دیں گی ۔ پھر وہ

آاپ کا گاؤن ایسا ہے جس میں کوئی تب��دیلی ل,ئی ہی میری پیاری بہن: اگر اگر

آاپ اس�ے اللہ کے ل�ئے ت�رک ک��ردیں اور اس دنی��ا میں اس��ے نہیں ج��ا س�کتی ت�و

آاپ ک��و قی��امت کے دن جہنم اپ��نے تن س��ے ات��ار پھیکیں‘ قب��ل اس کے کہ وہ

میں ڈال دے ‘پی��ارے ن��بی کی یہ ح��دیث ی��اد رکھیں کہ : )) دو قس��م کے

(1)جہنمی ایسے ہیں جنہیں میں نے نہیں دیکھا....(۔

یہ تدابیر اس خاتون کے لئے ذکر کی گئی ہیں جنہوں نے بہت سے عریاں لب�اس

آاپ نے ایسا کوئی لب��اس خرید کر خود کو پریشانی میں ڈال رکھا ہو‘ لیکن اگر

آاپ کے پاس دو اختیارات ہیں : نہیں خریدا تو

-اپ��نے ک��پڑے خوبص��ورت ڈی��زائن میں ض��رور س��لوائیں بش��رطیکہ ش��ریعت کی۱

خلاف ورزی نہ ہو۔

آاپ کو کوئی با پردہ گاؤن نہ م��ل س��کے۲ آاپ کوئی گاؤن خریدنا چاہیں اور -اگر

آاپ خری��دنا چ��اہ رہی ہیں اس��ے ‘ ت��و خ��وب اچھے س��ے دیکھ لیں کہ ج��و گ��اؤن

ہےحدیث گزر چکی ( )184

Page 85: saaid.net · Web viewتمام تعریفات اس اللہ کے لئے ہے جس نے ہمارے لئے ایسے لباس پیدا فرمائے جن سے ہم ستر پوشی کرتے

درست کرکے با پردہ بنایا جا سکتا ہے یا نہیں ...؟

اس کی وجہ یہ ہے کہ کچھ گاؤن ایسے بھی ہوتے ہیں جنہیں درس��ت نہیں کی��ا

جا سکتا ‘ کیوں کہ یا تو ان سے می��ل کھ��انے والے ک��پڑے دس��تیاب نہیں ہ��وتے

یا ان کا ڈیزائن کچھ اس طرح کا ہوت��ا ہے کہ اس میں مطل��وبہ اص��لاحات ک��ا

امکان ہی نہیں رہتا۔

آاپ ک��و اس اس ط��رح کے گ��اؤن س��ے اجتن��اب ک��ر یں اللہ تع��الی اس کے ب��دلے

سے بہتر نعمت عطا کرے گا...اللہ کے رسول نے فرمایا: ) ج��و ش��خص اللہ

کے لئے کوئی چیز ترک کرے گا‘ اللہ اس کو اس سے بہتر نعمت عطا فرم��ائے

گا(۔ اس حدیث کو امام البانی نے صحیح قرار دیا ہے۔

حسن وجمال کو اخلاقی بلندی کی حاجت پڑسکتی ہے ‘

لیکن اخلاقی بلندی کو کبھی حسن وجمال کا احتیاجنہیں ہوتا ۔

85

Page 86: saaid.net · Web viewتمام تعریفات اس اللہ کے لئے ہے جس نے ہمارے لئے ایسے لباس پیدا فرمائے جن سے ہم ستر پوشی کرتے

نت شرکت دینے کے بہترین خوشی کی محفلوی میں دعوطریقے

میزبانی کرنے والی خاتون اگر مہمان خواتین سے سرزد ہونے والی ب��رائی کی نک��یر

نہیں کرتی ہیں تو ہو سکتا ہے کہ ان سب کا گن��اہ اس��ے اپ��نے کن��دھے پ��ر اٹھان��ا

پڑے ، کیوں یہ جانتے ہ�وئے بھی کہ یہ ب�رائی ہ�وکر رہے گی ؛ انہ��وں نے اس کی

آازادی دی، مہم��ان خ��واتین کے پیشگی تنبیہ نہیں کی بلکہ انہیں اس کی پوری

تعداد جس قدر زیادہ ہوگی اس��ی ق��در میزب��ان ک��ا گن��اہ بھی ب��ڑھے گ��ا، ب��رائی کی

نکیر اس خاتون کے حق میں زیادہ ضروری ہوجاتی ہے جسے یہ معلوم ہو کہ اس

کی شناس��ائوں اور ق��رابت داروں میں کچھ خ��واتین بے پ��ردہ اور ب��رہنہ لب��اس بھی

زیب تن ک��ر رکھی ہیں ، ایس��ی خ��اتون پ��ر یہ واجب ہوت��ا ہے کہ اپ��نی دی��نی ذمہ

سرق خ��یر خ��واہی آا ہونے اور قرابت داروں اور شناسائوں کے تئیں ح داری سے عہدہ بر

کو ادا کرنے کے لئے اسباب و وسائل اختی��ار ک��رے اور واق��ع ہ�ونے س��ے پہلے ہی

ڍ }برائی کے سارے راستے مسدود کر دے، اللہ تعالی فرمات��ا ہے : ڇ� ڇ� {ڇ�

ترجمہ : اپنے قریبی رشتہ داروں کو ڈارئیے۔[. 214]سورة الشعراء:

آاسان اور سہل کام ہے ۔ دعوت نامہ کے ذریعہ منکر کی نکیر کرنا

ذیل میں نمونے کے طور پرکچھ ایسی عبارتیں ذکر کی جارہی ہیں جنہیں

دعوت نامے یا اس سے ملحق کسی کارڈ پر خوبصورت انداز اور دلکش

ڈیزائننگ کے ساتھ لکھا جا سکتا ہے :

میری پیاری بہن! عورت کی خوبصورتی اس کی حیا میں ہے پہلا نمونہ:

آاپ کا خوش جس کا پتہ اس کے کپڑے سے چلتا ہے ...با پردہ لباس میں

86

Page 87: saaid.net · Web viewتمام تعریفات اس اللہ کے لئے ہے جس نے ہمارے لئے ایسے لباس پیدا فرمائے جن سے ہم ستر پوشی کرتے

آاپ کی موجودگی ہمارے لئے باعث مسرت آامدید ہے ‘ ان کپڑوں میں

وشادمانی ہوگی۔

آاپ کے لئے یہ اعلان حرج کا باعثدوسرا نمونہ: معذرت ! امید ہے کہ

نہیں ہوگا کہ جن خواتین نے عریاں ملابس پہن رکھے ہوں ‘ اللہ اور رسول اللہ

آاپ کے کی اطاعت کی خاطر انہیں برقعہ اتارنے کی اجازت نہیں ہوگی ‘

آاپ کے مشکور ہوں گے۔ سن تفاہم اور دینی اوامر کے التزام پر ہم حس

آاپ کو بہ طور ستارہ مدعو کیاتیسرا نمونہ: ہم نے اپنی بزم کے لئے

آاپ ایسے باپردہ ملابس میں تشریف ل,ئیں جن سے رب بھی ہے ...تاکہ

آاپ کے دلوں کو بھی یک گونہ مسرت حاصل خوش ہوں گے اور ہمارے اور

آاوری کے حسن سے ہماری شام روشن ہوجائے گی۔ آاپ کی تشریف ہوگی ‘

آاپ پر بڑا فخرچوتھا نمونہ: آاپ کا باپردہ لباس دیکھ کر ہمیں میری عزیزہ!

آامدید کہتے آاپ کو خوش آاپ کا خیر مقدم کرتے اور محسوس ہوتا ہے ‘ ہم

ہیں۔

آاپ کے لئے روزپانچواں نمونہ: ہماری یہ کوشش ہے کہ ہماری خوشیاں

قیامت باعث حزن وملال نہ بن جائیں ‘ اسی لئے ہم نے عریاں لباس کو ممنوع

آاپ کی آاپ کے معاون ثابت ہو سکیں اور قرار دیا ہے ‘ تاکہ ہم بھلے کام میں

آامدید! دنیاوی واخروی سعادت کے لئے ایک سبب بن سکیں ‘ خوش

میری بہن! اپنے با حجاب اور قابل احترام لباس سے ہماری بزمچھٹا نمونہ:

آاپ جو نور بکھیر رہی ہیں ‘ اس سے ہمار ی مشرت وشادمانی فزوں سے میں

فزوں تر ہورہی ہے۔

87

Page 88: saaid.net · Web viewتمام تعریفات اس اللہ کے لئے ہے جس نے ہمارے لئے ایسے لباس پیدا فرمائے جن سے ہم ستر پوشی کرتے

اللہ کے رسول نے ارشاد فرمایا: )) حیا ایمان کا ایکساتواں نمونہ :

حصہ ہے((۔عریاں لباس سے حیا مخدوش ہوتی اور ہمیں اذیت پہنچتی

ہے ...ہماری پیاری بہن! باپردہ لباس پہن کر ہماری محفل میں شرکت کریں ‘

آامدید۔ خوش

آاپ کے سامنے پیش کئے گئے ہیں ‘ ان میں یہ سات قسم کے مختلف نمونے

آاپ کے لئے مناسب ہواسے اختیار کر لیں ‘ نیز اپنے دعوت نامے کو جو

آاپ خود بھی نئی نئی عبارتیں تخلیق کر خوب سے خوب تر بنانے کے لئے

سکتی ہیں ۔

مؤثر انداز میں دعوت نامے کے ذریعہ برائیوں کی نکیر کرنے کے لئےدرج ذیل طریقے اپنائے جائیں :

شادی ہال کے گیٹ پر اندر سے یا باہر سے یا اگر مناسب ہو توپہلا طریقہ:

دونوں طرف سے ایک بڑا سا بینر لگائیں جس پر بڑے حروف میں واضح طر پر

لکھا ہو کہ: )برہنہ لباس پہننے والیوں کے لئے برقعہ اتارنا منع ہے(۔

شادی ہال کے مین گیٹ پر کچھ خواتین رضا کاراؤں کو بٹھا یادوسرا طریقہ:

جائے جو مہمانوں کو کیمرے والے موبائل اندر لے جانے سے روک

سکیں...

ان رضا کاراؤں کا مشن ہوگا شادی کی محفلوں میں ایک نئی سنت کو زندہ

آاپ رواج دے رہی آاپ کے سر جائے گا ‘ کیوں کہ اسے کرنا جس کا سہرا

آاپ اس پر اجر وثواب سے بہرہ مند ہوں گی ‘ یہ کون سی سنت ہوں گی ‘ اور

ہے؟ برہنہ لباسوں میں ملبوس خواتین کو اپنے برقعہ اتارنے سے روکنے کی سنت

‘ ساتھ ہی انہیں اس بات پر متنبہ کرنا کہ دعوت نامے کے ذریعہ انہیں پہلے

88

Page 89: saaid.net · Web viewتمام تعریفات اس اللہ کے لئے ہے جس نے ہمارے لئے ایسے لباس پیدا فرمائے جن سے ہم ستر پوشی کرتے

آانا منع ہی خبر دے دی گئی تھی کہ اس محفل میں عریاں لباس پہن کر

ہے...

میری عزیزہ! اس مشن کے لئے کچھ ایسی خواتین کا انتخاب کریں جن کی

شخصیتیں امر بالمعروف والنہی عن المنکر کا فریضہ انجام دینے کے لئے

مناسب ہوں‘ اطاعت الہی کی نیت سے ان کا کچھ مادی تعاون بھی کریں

آاپ دیگر اہم کاموں کی اور اس پر اللہ سے اجر کی امید رکھیں‘ اس طرح

نگرانی کرنے کے لئے فارغ رہیں گی اور بہتر انداز میں محفل کی نگہداشت

کر سکیں گی۔

نکلنے کے راستے )اگزٹ پواؤنٹ( پر خواب سجا سنوار کرتیسرا طریقہ:

ایک ٹیبل لگائیں ‘ اس پر لکھ چھوڑیں کہ : اپنا ہدیہ یہاں سے حاصل کریں۔

اس ٹیبل پر کچھ کتابچوں اور مفید کیسٹوں کو ترتیب سے رکھیں ‘ اور درمیان

میں کچھ خشک پھولیں بکھیر دیں ۔

تین ایسےمہمانوں کو منتخب کریں جنہیں عمدہ ترینچوتھا طریقہ:

با پردہ لباس کے اعزاز میں تمام لوگوں کے سامنے خوبصورت تحائف

سے عزت بخشیں۔

ایک ایسے مہمان کو چنیں جن کا انداز بیان دلکشپانچواں طریقہ:

اور اسلوب گفتگو اثر انگیز ہو اورانہیں دس منٹ کے لئے حجاب کی

ترغیب اور بے پردگی سے دوری کے موضو ع پر خطاب کرنے کے لئے

مدعو کریں۔

89

Page 90: saaid.net · Web viewتمام تعریفات اس اللہ کے لئے ہے جس نے ہمارے لئے ایسے لباس پیدا فرمائے جن سے ہم ستر پوشی کرتے

آاپ کی محفل تمام تر معیاروںآاخری بات یہ کہ: آارزو ہے کہ میری

آاپ کو اپنی کے ساتھ کامیابی سے سرفراز ہو ۔ میری پیاری بہن! اللہ

توفیق سے نوازے ۔

90

Page 91: saaid.net · Web viewتمام تعریفات اس اللہ کے لئے ہے جس نے ہمارے لئے ایسے لباس پیدا فرمائے جن سے ہم ستر پوشی کرتے

ےفتن عریانیت س نجات 31ےک حاصل کرنے ہ: ےطریق

یں جو فتن ت ساری ایسی تدبیریں ہاس سلسل میں ب ہ ہ ےی ہعریانیت س نجات پان کی را میں آپ کا ہ ے یں بلک ے ہ ن ہ

یں: و سکتی ہپور معاشر کا معاون و مدد گار ثابت ہ ے ےےنیک اعمال کی کثرت س آپ اپن ایمان ک معیار ے ے

ہےکو بلند کریں،چونک اعمال صالح ایسا پانی جو ہ ہ ے شرم وحیا ک پوداکو سیراب کرتا ےآپ ک دل میں

وجاتا ہ،جس ک طفیل ی پودا نمو پاتی اور تناور ہے ہ ے ہےی دیکھت ے پھر دیکھت ہ ے ے ایک بڑ درخت کی ہے

، جب آپ الل ک ناپسندید ہشکل اختیار کر لیتا ے ہ ہےےلباس کی خوبصورتی س خود کو سنوارن کی ے

کوشش کریں گی تو اس وقت آپ کو اس کیوگی بلک ان برائیوں کی یں ہخوبصورتی کی فکر ن ہ ہا یں و آپ ک لی کھول ر وگی جن ہفکر دامن گیر ے ے ہ ہ ہ

۔وگا ہے ک لی ثابت ےآپ اپن اور تمام مسلم عورتوں ے

ےقدمی اور لباس جیس فتن س حفاظت کی دعا ہ ےدایت کی طلب ن کرنا خود آ پ ہکریں، رب س ہ ے،)ا دلوں کو ےکی ذات ک حق میں ایک غلطی ہے ے

ےپھیرن وال تو میر دل کو اپن دین پر ثبات عطا ے ے ےری وباطنی تمام گمرا فتنوں ہکر( )ا الل میں ظا ہ ہ ے

وں ( )ا الل تی ہس تیری پنا چا ے ہ ہ ہ ہ مجھ ن تو فتن ے ہ ےون والی ےمیں ڈالن والی اور ن فتن کی شکار ہ ے ہ ے

۔بنا،ا حفاظت کرن وال تو میری حفاظت فرما ( ے ے ےہآپ ی شعور پیداکریں ک آپ ایک دین  عظیم الشان ہ

یں ہک پیروکار ے جوک آپ ک برتھ سرٹیفیکیٹ پر ے ہہے۔بھی درج

91

Page 92: saaid.net · Web viewتمام تعریفات اس اللہ کے لئے ہے جس نے ہمارے لئے ایسے لباس پیدا فرمائے جن سے ہم ستر پوشی کرتے

تمام کیا کریں اور ایسی ہدینی کیسیٹ سنن کا ا ے ہکتابوں کا بھی مطالع کیا کریں جو اخروی اعمال

ےک لی وں س آپ کو دورر کھ ے ے آماد کر اور گنا ے ہ ے ہ۔

ےبازاروں میں عریاں لباس کا رواج اس بات ک لئ ےیں ک اس کو خریدا جائ ،صرف اس ےوج جواز ن ہ ہ ہ

ننا ک ہوج س اپنی پسند ک خالف کوئی لباس پ ہ ے ے ہی موجود ‘ ایک طرح کی غلطی ہےبازار میں و ہ

ہے،سب بڑی شکست اصول و مبادئ کی شکستجس ن الل کی خاطر کسی چیز کو ترک کردیا ہ ے ۔ ہے

تر بدل س نواز گا ۔الل اس اس س ب ے ے ہ ہ ے ے ہیں اور ان پر صبر ہدینی تعلیمات پر ثابت قدم ر

ر کریں، )کیونک دین اور اسالمی ہوتحمل کا مظا ہ ہ ےمبادیات پر آپ کی ثابت قدمی، آپ ک ایمان اور‘ ی ثابت قدمی ہرب پر مکمل بھروس کی دلیل ہے ے

مت کی بلندی کی ہآپ کی ذات کی مضبوطی اور ی حق سرخرو ن س ،حق پر ڈٹ ر ہبھی عالمت ے ے ہ ے ہے

، ثبات ی ک وتی ہوتا اور باطل کو ناکامی ہے ہ ہے ہ ہے آپ عقید س محبت زندگی کی آخری سانس تک ے

ے اس را میں آن وال تمام مصائب پر کریں اور ے ہیں ، ی ثابت قدمی آپ ہصبر وتحمل س کام لیت ر ہ ے ے

ہکو باطل س مقابل آرائی کی قوت عطا کرتی ےہے۔اور اس میں رسول الل کی اقتداء بھی ( ےہ ہ

ےنیک سیرت اور شریعت کی پاسداری کرن والی ن لباس زیب ہخواتین کی صحبت اختیار کریں اور بر ہ

والی یں‘ اس لی ک ےتن کرن ہ عورتوں س دور ر ے ہ ےیلیوں ک درمیان باپرد لباس کی یکسانیت س ےس ہ ے ہ

ےآپ کو ثابت قدمی کی را میں تعاون مل گا اور ہ ےعریاں لباسوں میں ملبوس خواتین ک درمیان آپ

92

Page 93: saaid.net · Web viewتمام تعریفات اس اللہ کے لئے ہے جس نے ہمارے لئے ایسے لباس پیدا فرمائے جن سے ہم ستر پوشی کرتے

وگا...اس س ےکو اجنبیت کا إحساس بھی کم ہتمام میں آپ کو بڑا حوصل بھی مل گا ۔حجاب ک ا ے ہ ہ ے

ے اراد کو اس قدر مستحکم آپ اپنی شخصیت اور نن ےکرلیں ک کوئی دوسرا فرد آپ کو ایس لباس پ ہ ے ہ

و ہپرمجبور ن کرسک جس س آپ کا رب راضی ن ہ ے ے ہی و آپ کی بلند شخصیت ک شایان شان ےاور ن ہ ہ ہیں ک ہو،شیطان شکل انسانوں کی معیت میں ن ر ہ ہ ہ

ےگنا ک کاموں میں بھی ان کی اتباع کرن لگ جائیں ے ہو کر ر جائ ۔اور آپ کی ذات بھی ان میں گم ے ہ ہ

یں آپ ک اں اں آپ کی بلند شخصیت اور ک ےک ہ ہ ہے ہآپ کی ۔و خاص نظریات جن پر آپ کو ناز تھا؟؟؟ ہ

نا ر ر اں بھی ظا ہشخصیت اور آ پ کا نظری ی ہ ہ ہئ ے۔چا ہ

یں یں زیاد قابل احترام یں اس س ک ہآپ کی نگا ہ ہ ے ہےک آپ ان س ایس فحش ے ٹیوی چینلس دیکھیں ہ

یں ۔جو دل س شرم و حیاء کو ختم کردیتی ہ ےعورت ک، ےعورتوں اور مردوں ک سامن ے لباس ے

ےوپوشاک ک اصول وضوابط ک تعلق س بڑ ے ے ے۔ علماء ک فتاو اخذ کریں  ےبڑ ے ے

ےی یاد رکھیں ک باآلخر زندگی ک آخری پل میں ہ آپ ہی پڑ گا جو ےکو ایسا لباس زیب تن کرنا ے آپ ک ہ

ی اس میں و،ن ہپور جسم ک لی مکمل ساتر ہ ہ ے ے ےی چاک اور و گا اور ن ہکسی طرح کا نقش و نگار ہ ہ

ی عریاں ...اس وگا اور ن ی و چھوٹا ہگریبان ،ن ہ ہ ہ ہ ہوکر آپ کو ہس مراد و کفن جس میں ملبوس ہے ہ ے

ونا ہے۔قبر میں مدفون ہل خان ک درمیان آئیڈیل اور ےآپ اپن آپ میں اور ا ہ ہ ے

یں،تاک دوسرا کوئی آپ کی اقتداء ہنمون بن کر ر ہ ہ، آپ کو اسالمی تعلیمات ک لئ فیشن ےکرسک ے ے

93

Page 94: saaid.net · Web viewتمام تعریفات اس اللہ کے لئے ہے جس نے ہمارے لئے ایسے لباس پیدا فرمائے جن سے ہم ستر پوشی کرتے

ئ ن ک فیشن آپ کو اپنی تعلیمات ہکو تابع بنانا چا ہ ے ہ۔کی تابع بنائ ے

ن ہجب آپ کی کوئی خیرخوا رشت دار آپ کو بر ہ ہ ہیں کی نصیحت کرتی ہعورتوں کا لباس ترک کرن ے: تم وں گی ک تی ہتو بسا اوقات آپ اس س ی ک ہ ہ ہ ے

دایت کی دعا کرو ۔رب س میر لی ہ ے ے ےدایت ک اسباب ت خوب... لیکن کیا آپ ن ےب ہ ے ہ

ہ کئ اور اس را میں کوئی کوشش کی تاک اختیار ہ ےے الل کو نیت کی تبدیلی ک لی اپنی صداقت کا آپ ے ہ

ہثبوت د سکیں جس کی بنیاد پر الل آپ کو خیر کی ےےتوفیق س نواز اور نیکو کار مرد عورت آپ ک ے ےدیت یافتگی ک لئ لیکن ےحق میں دعا کرسکیں ے ہ ۔

ہآپ ان ک ساتھ تعاون کا معامل کریں ‘ الل فرماتا ہ ےۓ ھ ھ ڭ ڭ ڭ ڭۇ }: ہے ۓ ے { ]سورة الرعد:ے

11 .](: كس ی قوم کی حالت اللہ تعالی نہیں بدلتا جب تک کہ وہ خود اسے نہہ )ترجم

بدلیں جو ان کےدلوں میں ہے۔

یں :جب بند اپن نفس کی ےابن سعدی رحم الل فرمات ہ ہ ے ہ ہی کی طرف اسکی پلیدی کو بدل لیتا ہ تو طاعت ال ہے

وجاتی ،الل بھی اس کی بد بختی والی ہتوج مبذول ہے ہ ہ زندگی کو بدل کر خیر ورحمت اور فرحت ومسرت والی

) (1)ہےزندگی عطا کردیتا ، اگر آپ ایسا تر تبدیلی ک لئ اپن آپ کی مدد کیجئ ےب ے ے ے ہ

اتھوں اپنی تبدیلی یں کرسکتی تو کسی اور ک ہن ے ے ک ہن! آپ جلدی کریں، یقینا آپ یں....ا میری ب ہمنتظر ن ر ے ہ ہ

،تاک آپ رب کی تر تبدیلی کا مستحق ہکا نفس ب ہے ہ

۳۶۹ تفسر ابن سعدی : )( 1

94

Page 95: saaid.net · Web viewتمام تعریفات اس اللہ کے لئے ہے جس نے ہمارے لئے ایسے لباس پیدا فرمائے جن سے ہم ستر پوشی کرتے

ے جنت کی نعمتوں س خوشنودی، فالح وکامیابی اوروسکیں ۔محظوظ ہ

ہآپ مسجد ک امام س ی گزارش کریں ک و ہ ہ ے ےےعورت ک لباس ک موضوع پر گفتگو کریں اور ے

ہمرد حضرات کو ی نصیحت کریں ک و اپنی ذم داری ہ ہ ہےکو سامن رکھ کر عریانیت جیس فتن س اپنی ہ ے  ے

امام نوں کی حفاظت کریں ۔۔بیویوں،بیٹیوں اور ب ۔ ہہصاحب ک ساتھ آپ کا ی رابط ان کی کسی محرم ہ ے

ےعورت یا آپ ک کسی محرم مرد ک واسط س ے ے  ے۔و ہ

ےوالدین،بھائی،رشت دار ،دوست واحباب اور معاشر ہ امر بالمعروف والنهي عن المنكر ےکی جانب س

ن ن لباس پ رو لڑکی جو بر اگر ےکی ادائگی ہ ہ ہ ہ ہ ۔اں بھی جائ اس تین عورتیں ایسی ملیں جو ےاورج ے ہ

ےاس ب پردگی س باز آن کی نصیحت کریں تو ے ے ےس گریز ن لباس زیب تن کرن ےاس س و ضرور بر ے ہ ہ ہ ے

اگر رب کی خشیت ۔کرن لگ گی ے ے اور اس س ےو تو لوگوں ک چرچ اور ان کی ےشرم وحیا ن بھی ے ہ ہجب انکار کی صورت وگا ۔مالمت کا خوف تو ضرور ہ

وجائ گی تو لڑکی اپنی غلطی پر قائم ر ہےختم ے ہون اور پھر عریانیت ک نفسیاتی راکاٹیں ختم ےگی ہ ے ۔

ت سی عورتیں اس کا ی ب ہک تھوڑ وقت ک بعد ہ ے ے ےوجائیں گی معامل اور مزید سنگین ہپیروکار ۔ ہ

گا ۔وجائ ے ہی اس س باز ن عورت کو لی بر م خاندان کی پ ےاگر ہ ہ ہ ہ ہی ختم وجائیں تو معامل آغاز میں ہرکھن میں کامیاب ہ ہ ے

۔وجائ گا ے ہٹ کی ی شاندار نصیحت و جس میں مسکرا ہکیا ہ ہے ہ

ا جاتا و ک ہےآمیزش ہ ۔ ٹ ایک ایسی پیاری ہ ہ ک : )مسکرا ہ

95

Page 96: saaid.net · Web viewتمام تعریفات اس اللہ کے لئے ہے جس نے ہمارے لئے ایسے لباس پیدا فرمائے جن سے ہم ستر پوشی کرتے

) وت یں ۔زبان جس میں حروف ن ے ہ ہ ہےہےرسول الل صلی الل علی و سلم ن فرمایا :)قسم اس ے ہ ہ ہ

اتھ میں میری جان تم بھالئی کا ذات کی ہے جس ک ہ ےو‘ اگر تم ن ایسا و اور برائی س روکت ر ےحکم دیت ر ہ ے ے ہ ے

ار اوپر اپنی جانب س یں کیا تو قریب ک الل تم ےن ے ہ ہ ہ ہے ہہکوئی عذاب وعقاب مسلط کرد گا،پھر تم الل ے س دعا ے

یں کر گا( اری دعا قبول ن ےومناجات کرو گ اور و تم ہ ہ ہ (1)ےےپرد ک تعلق س ے ی ہ ہ لڑکیوں کی تربیت بچپن س ے

یں اس بات کی ی ان ، ساتھ ئ ہونا چا ہ ے ہ بھی تربیت ہئ ک و اپن محارم ک سامن با ےدی جانی چا ے ے ہ ہ ہے ے ہ

ر ہپرد لباسوں میں ملبوس ر کر حیا داری کا مظا ہ ہ ہےکریں،اوراس تعلق س خاندان ک تمام افراد تعاون ے

۔کریںہ میں اخالقی مواد کا اضاف کیا نصاب تعلیم

،چونک مدارس وجامعات ہجائ )فارویڈ اور نیوٹن ےےوغیر (ک نظریات کی تعلیم تو یں پر ہ ہ ضروردیتی

اں اخالق رسول الل صلی الل علی و سلم ک نام ےو ہ ہ ہ ہوتا ،جن اخالق یں ہکا کا کوئی ماد ن ہ میں حیا بھی ہ

ہے۔شامل ی جن س ایمانی ونی چا ےایس تقاریر کی کثرت ے ہ ہ ے

و، مثال ایسی تقاریر جن میں حیاء وتا ہمعیار بلند ہ، جن ک ےوتقوی جیس دلی اعمال پر بحث کی جائ ے ے

وں وت ر ۔اثرات انسانی اعضاء پر بھی ظا ہ ے ہ ہی جن کا ےایس مسابقوں کا تمام کیا جانا چا ے ا ہ  ہ

، عورت ک لباس ےتعلق حضرات وخواتین ک سامن ے ےو، اور ان وپوشاک ہ ک أصول و ضوابط س ے ے

ل خان ، رشت دار، پڑوسی اور ہمسابقوں میں ا ہ ہ ےدوست واحباب ک ساتھ ساتھ کالس ساتھی بھی

وں ۔شامل ہہے۔اس امام البانی ن مشکا المصابیح میں حسن قرار دیا )( 1 ۃ ے ے

96

Page 97: saaid.net · Web viewتمام تعریفات اس اللہ کے لئے ہے جس نے ہمارے لئے ایسے لباس پیدا فرمائے جن سے ہم ستر پوشی کرتے

ےمسلم خاتون ک لباس ک اصول س تعلق رکھن ے ے ےدی کرنا ر اس لڑکی کو ہوال کیسیٹ اور کتاب ہ ہ ے

یں، ی جو ب کثرت عریاں لباس زیب تن کرتی ہچا ہ ے ہم نصیحت س قبل اور اس ک بعد بھی اس ک ےتا ے ے ہ

ہساتھ حسن سلوک روا رکھا جائ تاک و حق قبول ہ ےا جاتا :)حسن و سک ، ک ہےکرن ک لی آماد ہ ے ہ ہ ے ے ے

) ۔سلوک زبان کو گنگا کردیتا ہےل خان ک لی ی ضروری ک و ہا ہ ہے ہ ے ے ہ مناسب لباس ہ

ہک انتخاب میں لڑکی کی مدد کریں،اگر چ اس ےیں و یا ان ی کیوں ن ہلباس کی قیمت تھوڑی زیاد ہ ہ ہ ہ

وقت اور ہاس کی خریداری میں کچھ زیاد، باذن الل و ی کیوں ن صرف کر نی پڑ ہکوشش ہ ے ہ ہوں گ کیوں ےان دونوں کاموں پر اجر ک مستحق ہ ے

، ن ک اس کی نیت تمام کر ہ ی ک پرد پوشی کا ا ہ ے ہ ہ ہ ہے ہی خرید ل ک بازار ن لباس ہجلد بازی میں و بر ے ہ ہ ہ ہ

ہے۔میں و کم قیمت پر بھی دستیاب ہےتجارت کرن والی خواتین اور تاجرات اور

ہڈیزائنروں ک لی ی ضروری ک و با حجاب ہ ہے ہ ے ے  اورالئق تحسین لباس کی ایسی ڈیزائنگ کریں

ےجوعورتوں کو بھا سک ‘ ان مالبس کو اچھ کپڑوں ےور ڈیزائنروں ک ےس تیار کیا جائ یا پھر مش ہ ے ے

۔اتھوں اس کی ڈیزائننگ کی جائ ے ہ ےپھر اس نسوانی مالبس کی دکانوں میں فروخت کیا

،ان شاءالل ہجائ یا اس ک لی خاص دکان کھولی جائ ے ے ے ےوگی اس لی ک الل ن ےاس طرح کی مارکیٹنگ کامیاب ہ ہ ے ہ

ی ک طلب گار بندوں کی روزی اور ےمتقی اور رضاء ال ہ: وسعت رزق کی الل فرماتا ہے ضمانت لی ہ ڱ ڱ ڱ} ہے۔

:{ ۀہ ۀ ڻ ڻ ڻڱ ں ں ڻ الطالق] .[3-2سورة

97

Page 98: saaid.net · Web viewتمام تعریفات اس اللہ کے لئے ہے جس نے ہمارے لئے ایسے لباس پیدا فرمائے جن سے ہم ستر پوشی کرتے

: جو شخص اللہ سے ڈرتا ہے اللہ اس کے لئے چھٹکارے کی شکل نکال دیتاہترجم

ہے اور اسے ایسی جگہ سے روزی دیتا ہے جس کا اسے گمان بھی نہ ہو۔

ےاس ک بعد عورتیں اس طرح ک لباس اختیار کرن میں ے ےوں ، ہسبقت کریں گی، خاص طور پر جب کپڑ شاندار ے

ن والی اور پرد کو پسند کرن والی خواتین کی ےبا پرد ر ہ ے ہ ہن والی عریاں خواتین س زیاد ‘ حجاب ن ر ہےتعداد بر ہ ے ے ہ ہ ہ

ن مالبس ک متبادل ےپسند کرن والی عورتوں کو بر ہ ہ ےم کی ، تاک ہ ضرورت ہ ے خیر ک معامل میں اور اس پر ہے ے

ن میں ان کی مدد کرسکیں، اس کا مطلب ےثابت قدم ر ہت ساری عورتیں اس طرح ک ےی ک ب ہ ہ ہے ے پروجیکٹ ک ہ

یں، ایسی عورتیں ہمشتاق اور شوق س اس ک منتظر ے ےیں جو تجارت ک ذریع اپن دین کی وتی ےفائد میں ے ے ہ ہ ے

یں اور باآلخر مسلم وتی ہخدمت ک لی کوشاں ہ ے ےیں وتی ۔حضرات وخواتین کی دعائوں س محظوظ ہ ہ ے

ہےالل فرماتا { ]سورة المؤمنون:ڀ ڀ ٺ ٺ ٺ ٺ ٿ ٿ} : ہ61 .]

یں یں جو جلدی جلدی بھالئیاں حاصل کرر ی : ی ہترجم ہے ہ ہ ہیں یں جو ان کی طرف دوڑ جان وال ی ۔اور ی ہ ے ے ہ ہ

ہےایسی عورت مبارکبادی کی مستحق جو حجاب اورمت افزائی کر اور عریانیت کا مقابل کرن ےپرد کی ہ ے ہ ہ

، اس ک لئ نبی ےکے� لئ کوئی اچھی سنت ایجاد کر ے ے ے ےےکی ی بشارت ک :) جس ن اسالم میں کسی سنت ہ ہے ہی ‘ ساتھ ہحسن کو رواج دیا اس ک لی اس کا اجر ہے ے ے ہ

ےاس ک بعد اس پر عمل کرن وال کا اجر بھی اس دیا ے ے ےےجائ گا،اس ک باوجود بھی ان ک اجروں میں کچھ بھی ے ے

گی( یں آئ ےکمی ن (1)ہ

مسلم)( 198

Page 99: saaid.net · Web viewتمام تعریفات اس اللہ کے لئے ہے جس نے ہمارے لئے ایسے لباس پیدا فرمائے جن سے ہم ستر پوشی کرتے

ہشکری نام ک ذریع باپرد نسوانی مالبس فروخت ے ے ہ ہیے والے دکانداروں کیكرن ونی چا مت افزائی ے۔ ہ ہ ہ

ن لباس فروخت کرن وال دکانداروں کو ایس ے بر ے ے ہ ہدی دئ جائیں ےخطوط‘ کتابچ اور کیسٹ ب طور ہ ہ ہ ے ےجن میں عورتوں ک لباس کو موضوع گفتگو بنایا

یں فون کرک یا ی کچھ بھائیوں کو ان و‘ ساتھ ےگیا ہ ہ ہیں ہمل کر ان س پیاری اور بھلی باتیں کرک ان ے ے

ئ ۔سمجھان کی کوشش کرنی چا ے ہ ےمدارس ، را ہشا وجامعات،ایرپورٹ،ورک ہ

اسپٹلوں میں موجود ہپلیس،باغات،بازاروں اور اں دلکش ی اور و ونا چا ہنوٹس بورڈ س مستفید ے ہ ہ ے ےپیرائ میں کچھ ایسی عبارتیں اور احادیث لکھیئ جن س حیا داری اور عزت نفس کی ےجانی چا ے ہ

و ۔رغبت پیدا ہرپورٹنگ ، انٹر ویو، اسکریننگ ،اعالن اور امر

ی عن المنکر ک ذریع عریانیت کی ہبالمعروف و الن ے ہ ےنکیر کرن اور حیاء وحجاب کی رغبت دالکر اس کی

تر ت ب ن ب ہاصالح کرن میں صحافی بھائی اور ب ہ ہ ےیں ۔کردار ادا کر سکت ہ ے

تمام ہحیا اور پرد ک موضوعات پر مسابقوں کا ا ے ہےکیا جائ مثال:

۔- حیا ک تعلق س سب س خوبصورت موضوع۱ ے ے ےہ۔- حیا ک تعلق س سب س خوبصورت قصید۲ ے ے ےچان اور عالمت۳ ۔- حیا کی سب س خوبصورت پ ہ ےے- پاورپوائنٹ یا گرافکس ک ذریع حیا ک تعلق۴ ہ ے

۔س عمد ترین پیش کش ہ ےون پرعورت ک لی شرعی۵ ے- مردوزن ک روبرو ے ے ہ ے

۔لباس ک اصول و ضوابط ےیں۶ نمی ایس ہ- حدیث رسول ے ) دو قسم ک ج ے ہ ے

یں دیکھا...( کو شرح ک ساتھ یں میں ن ن ےجن ہ ے  ہ99

Page 100: saaid.net · Web viewتمام تعریفات اس اللہ کے لئے ہے جس نے ہمارے لئے ایسے لباس پیدا فرمائے جن سے ہم ستر پوشی کرتے

۔حفظ کرنا۔- حیا س متعلق پانچ احادیث مع شرح یاد کرنا۷ ے

ہنسوانی اجتماعات جیس ک کلب، فرح وسرور ےیں ، خواتین ک کام کاج ک ےمنان والی جگ ے ہ ے

د اورلیڈیس مارکیٹ وغیر ہمقامات، مدارس ومعا ہئ جس پر ی ونا چا ہک درواز پر ایک بڑا سا بینر ے ہ ہ ے ے

: و ک ہلکھا ہم اعالن : نن والی عورتہا ےعریاں لباس یا پینٹ پ ہ

، پھر اس نوٹ ک بعد ی ہک لی برقع اتارنا منع ے ہے ہ ے ے : ہحدیث مکمل رقم کی جائ ک )صنفان من أهل ے

۔النار لم أرهما (: ری حص میں لگایا جائ ہتنبی ےی بینر درواز ک با ہ ہ ے ے ہ

و اور کسی نمایاں ہن ک داخلی حص میں ‘ بینر بڑا ہ ے ہو ۔جگ پر نصب کیا گیا ہ ہ

ےدعوت دین کا فریض انجام دین وال حضرات ے ہتمام کریں ک و اپن دعوتیوخواتین ے اس بات کا ا ہ ہ ہ

ےبیانات میں حیا اور عریانیت ک موضوع پر خاصی اس برائی کو دور کرن ک لئ ےتوج دیں ،ساتھ ے ے ہ ہ ایمان افروز عملی طریقوں پر روشنی ڈالیں ،اورےاس موضوع پر مختلف زاوئ س گفتگو کریں : ے

وناأ- ن ۔عورت کا عورت اور مرد ک سامن بر ہ ہ ہ ے ےونا ن ۔ب- مرد کا مرد اور عورت ک سامن بر ہ ہ ہ ے ے

ون کی مثال ی ک ن ہمرد کا مرد وزن ک سامن بر ہے ہ ے ہ ہ ہ ے ےیں جو مرد کی ہورزش اور تیراکی ک کچھ ایس لباس ے ےیں ‘ اسی طرح پینٹ بھی ہشرم گا کو ب پرد کردیت ے ہ ے ہ

یں ‘ اس ک بعد وجات ر ے جس س داخلی مالبس ظا ہ ے ہ ہ ے ہےےشیطان کی ب تدریج پیش قدمیوں ک نتیج میں دیگر ے ہ

یں وجاتی یں بھی ب پرد ۔شرم گا ہ ہ ہ ے ہ

100

Page 101: saaid.net · Web viewتمام تعریفات اس اللہ کے لئے ہے جس نے ہمارے لئے ایسے لباس پیدا فرمائے جن سے ہم ستر پوشی کرتے

‘ ویب سائٹ ‘ بالگ‘ الکٹرونک پیغامات ‘ گرافکس ہپاورپوائنٹ اور آڈیو کلپس وغیر ک ذریع ایک ے ہ

ی کا معامل کرنا ہدوسر ک ساتھ نصح وخیر خوا ہ ے ےئ ے۔چا ہ

ےایمان،حیاء،عفت،پرد پوشی،عریانیت،عورت ک ہم ہلباس اور حجاب وغیر پر مشتمل م ہ

ئ ے۔چالیاجاناچا ہےاس طرح ک مشن کو بروئ عمل الن ک لئ ے ے ے دعوتی ے

ےادار و تعلیمی مراکز، مدارس وجامعات،انٹرنیٹ ویب ہسائٹ، ٹیوی چینلس،اخبار ومجالت،ریڈیو حتی ک موبائل

ئ ۔میسیز کو بھی استعمال میں النا چا ے ہےرشت داروں اور دوست احباب ک مابین اور کام ے

وں اور پڑھائی ک مقامات پر پند ونصائح ےکی جگ  ہ،اس طرح کی نصیحت میں ی تمام کیا جانا چا ےکا ا ہ ہر ممکن ئ اوراس کا ہعریانیت کو موضوع بنانا چا ے ہ

ئ ‘ ساتھ ساتھ ےحل پیش کرن پر توج دینا چا ہ ہ ے ےماحول ک مطابق دیگر مضامین کو بھی اختیار کیا

ی ،مزید برآں اس ےجانا چا ے ک حل ک لی دیگر ہ ے ےئ ے۔سامعین کی رائ بھی طلب کرنی چا ہ ے

101

Page 102: saaid.net · Web viewتمام تعریفات اس اللہ کے لئے ہے جس نے ہمارے لئے ایسے لباس پیدا فرمائے جن سے ہم ستر پوشی کرتے

وئی انی ختم ہلباس کی ک ہیں ر ہعریاں لباس کو الوداع ‘ اب و میر پاس ن ہ ے ہ

ےسکتا...میر کالتھ کالسٹ س نکل جاؤ‘ تم ن ے ے ےمیری عقل کا مزاق اڑایا‘ میری عزت ک ساتھ

ےکھلواڑ کی ‘ میری حیا کو تار تار کردی ‘ میرےاسالمی تشخص کو تم ن بگاڑ دیا ‘ میر دشمنوں ےم کیا اور شیطان نسن کا موقع فرا ہکو مجھ پر ے ہ

سامن میرا مسخر بنایا ۔ک ہ ے ےساتھ ی وئ ٹکڑو تم ن میر ہا کپڑ ک پھٹ ے ے ے ہ ے ے ے ے

ی تھی یں ‘ غلطی تو میری ہکیسا سلوک کیا...؟ ن ہہک میں ن خود اپن ساتھ کیسا روی اپنایا...؟ میں ے ے ہ

ی ک میرا دشمن میر ےکیس اس بات س راضی ر ہ ہ ے ےےساتھ میر گھر میں میر کمر ک اندر بسیرا ے ے ے

....؟! ہےکرتا رہاب میر گھر س نکل جاؤ اس س قبل ک میری ے ے ے

ےموت اس حال میں آئ ک تم میر ہ تن بدن پر رہو‘ میںے

آانا چاہتی ہوں اس سے قبل کہ تم مجھے جہنم واصل کرا تمہیں کہیں دور چھوڑ

آاچکا ہے ‘ فریب اور دھوکہ پر مبنی یہ تعلق دو‘ ہاں...اب ہماری جدائی کا وقت

آاڑ میں ہم گناہوں کے خار سے اپنے دامن کو اب ختم ہوجانا چاہئے جس کی

آاگ بھی بجھ جائے بھرتے رہے ‘ اس کے بعد میرے دل سے تیری چاہت کی

آاگ بھڑک اٹھے گی۔ گی اور تمہاری تحقیر کے ایندھن سے ایک دوسری

کہاں ہے میری وہ حیا جسےتم نے مجھ سے چرایا لیا....؟ تم نے اس کے ساتھ

کیا کیا..؟

مجھے ابھی اپنی حیا کی ضرورت ہے ‘ اپنے چہرے پر حسن سجانے اور کپڑوں

کو باپردہ کرنے کے لئے مجھے حیا کا اشتیاق ہو رہا ہے ‘ میں حیا سے اپنے

102

Page 103: saaid.net · Web viewتمام تعریفات اس اللہ کے لئے ہے جس نے ہمارے لئے ایسے لباس پیدا فرمائے جن سے ہم ستر پوشی کرتے

اخلاق کو بلند او رنامہ اعمال کو وزنی کرنا چاہتی ہوں۔

اے میرے برہنہ ملابس! تمہیں الوداع! عزت نفس اور مکارم اخلاق سے شیطان

شکست کھا چکا ہے ‘ اور میری زندگی سے تمہاری کہانی ختم ہوچکی ہے....

میں تمام ظاہر ی وباطنی گمراہ کن فتنوں سے اللہ کی پناہ چاہتی ہوں ...میں اس

آاتی ہوں کہ شیطان میرے لباس اور میر ی حیا پر ہاتھ بات سے اللہ کی پناہ میں

ڈالے ...اے اللہ تو باقی رہنے والے اعمال میں مجھے رغبت بخش اور فانی

ہوجانے والی چیزوں سے مجھے بے نیاز کردے ... میرے تما م گزشتہ گناہوں کو

آانے والی زندگی کو گناہوں سے محفوظ رکھ... اپنے حلال رزق کے معاف فرما اور

ذریعہ حرام رزق سے دور رکھ...اپنی رضا کی طلب کے لئے میری ہمت بلند کردے

...اے ہمارے پروردگار ! میری دعا قبول فرما ‘ تو سننے وال, اور جاننے وال, ہے ‘

اللہ ہماری توبہ قبول کرلے ‘ یقینا تو اپنے بندوں کی توبہ قبول کرتا اور ان پر اپنی

رحمت ناز ل فرماتا ہے۔

103

Page 104: saaid.net · Web viewتمام تعریفات اس اللہ کے لئے ہے جس نے ہمارے لئے ایسے لباس پیدا فرمائے جن سے ہم ستر پوشی کرتے

مصادر ومراجع:

آان العظیم ‘ ابن کثیر ‘ بیروت ‘ دار المعرفۃ‘ - ھ ۱۳۸۸تفسیر القر

ھ۱۴۲۵‘ ۳التعری الشیطانی ‘ عدنان الطرشہ‘ الریاض ‘ مکتبۃ العبیکان ‘ ط-

ھ۱۴۰۸‘ ۱فتح القدیر‘ محمد الشوکانی ‘ بیروت‘ مؤسسۃ الریان‘ ط-

ھ ۱۴۰۸‘ ۱مقامع الشیطان ‘ سلیم الہلالی‘ الدمام‘ مکتبۃ ابن الجوزی‘ ط-

أاخبرا المنتکسین‘ صالح العصیمی‘ الریاض ‘ مؤسسۃ الجریسی ‘ ط- ‘۲من

ھ۱۴۲۳

آان ‘ سید قطب ‘ بیروت ‘ دار الشروق‘ ط- ھ۱۴۰۰‘ ۹فی ظلال القر

ھ۱۴۲۵‘ ۱یابن ال,ربعین‘ على دعجم‘ الریاض ‘ دار القاسم ‘ ط-

104

Page 105: saaid.net · Web viewتمام تعریفات اس اللہ کے لئے ہے جس نے ہمارے لئے ایسے لباس پیدا فرمائے جن سے ہم ستر پوشی کرتے

نت موضوعات: فہرس

2مقدمہ-----------------------------------------

4لباس کی کہانی-------------------------------------

آاواز------------------------------------ 5فطرت کی

8عریانیت کی تباہ کاریاں--------------------------------

12عورت کے سامنے عورت کا پردہ---------------------------

آاپ کی عزت وتکریم ہے----------------------- 15اس میں خود

19آاپ کس چیز کی نمائش کر رہی ہیں؟-------------------------

21آاپ کا لباس کس نے اتارا ؟------------------------------

23داعیا ن جہنم!-------------------------------------

27خودکو لعنت کی سزاوار نہ بنائیں----------------------------

28عریانیت کی واعظہ -----------------------------------

29آاپ کا خوبصورت بدن --------------------------------

31شیطانی مکالمہ-------------------------------------

33کھلے عام گناہ کا مظاہرہ نہ کریں----------------------------

35برہنہ کپڑوں میں عریاں خواتین : ایک دردناک انجام---------------

آاپ سے کیا جواب دے گا------------------------- 39شیطان

41آاپ کو کیا حاصل ہوا ...؟------------------------------

آاپ کو کچھ لباسوں کے بارے میں بتاتے ہیں-------------- 44آائیے ہم

46اے چالیس سالہ خاتون-------------------------------

105

Page 106: saaid.net · Web viewتمام تعریفات اس اللہ کے لئے ہے جس نے ہمارے لئے ایسے لباس پیدا فرمائے جن سے ہم ستر پوشی کرتے

48عریانیت کے اسباب---------------------------------

53اللہ کا شکر ادا کریں----------------------------------

57اللہ سے حیا کریں-----------------------------------

59با حیا خاتون کے لئے بشارت ہے ---------------------------

60حیا کے بغیر زندگی کا تصور نہیں ---------------------------

62حیا کیسے پیدا ہوتی ہے...؟------------------------------

64آاپ کی زندگی میں اطاعت کے اثرات-----------------------

68عملی اقدامات-------------------------------------

آاپ بدلنا چاہتی ہوں----- آاپ کے پاس کچھ ایسے عریاں ملابس ہیں جنہیں کیا

69

س شرکت دینے کے مناسب طریقے---------- خوشی کی محفلوں میں دعوت

73

77 طریقے--------------------۳۱فتنہ عریانیت سے نجات پانے کے

87لباس کی کہانی ختم ہوئی --------------------------------

89مصادر ومراجع------------------------------------90فہرست موضوعات----------------------------------

106