نیزگیم کاٹرلویرٹ - Traveller Magz...کے فےصو یل کے نےنڈھوڈ اکچر...

36
ن ی ک میگز� ٹ یولر � ٹ۲۰۱۹ 1 www.travellermagz.com ٹاک ٹریولرگز ین می۲۰۱۹ ن ش ی ی ا�www.travellermagz.com از ا ا ں ری

Transcript of نیزگیم کاٹرلویرٹ - Traveller Magz...کے فےصو یل کے نےنڈھوڈ اکچر...

Page 1: نیزگیم کاٹرلویرٹ - Traveller Magz...کے فےصو یل کے نےنڈھوڈ اکچر کا گھر پنےا ، ہے تاآ نظر کو سب ہم اکچر کا ہربا

ن ک میگز�ی یولر �ٹ �ٹ ۲۰۱۹ 1 www.travellermagz.com

یولر ٹاک ین ٹر میگزن ۲۰۱۹ ش

ڈ�ی�

ا�ی

www.travellermagz.com ز ا ند ا کھا نو ا کا ں فتو مسا ی ر سمند

Page 2: نیزگیم کاٹرلویرٹ - Traveller Magz...کے فےصو یل کے نےنڈھوڈ اکچر کا گھر پنےا ، ہے تاآ نظر کو سب ہم اکچر کا ہربا

ن ک میگز�ی یولر �ٹ �ٹ ۲۰۱۹ 2 www.travellermagz.com

می ے شمار اس

یں چھ� �با ری می 6

افشار شاہ نادر 11

ان دالی 21

یلاد م� برج 18

ی �ہ ملتے پھر 17

جہازی 8

ر�ی دا ا 3بدحواسی 5

آن شمارے گزشتہ ن ر�ین می ٹاک ولر ٹر�ی

پر سائٹ ب و�ی لی کے اشاعت لائن ۔ ی �ہ گئے کی لوڈ اپ

www.travellermagz.com

سفر 23

آفٹ ڈ � ن ا�ی فور ن ش ی

�اس 22

غزل 2

ہمسف�ر �24

ر ٹ ڈ�ی

ٹا�ی

فی �چ

کاظمی ر یش �ب عاصم ڈ سی

رٹ ڈ�ی

ٹا�ی گ

فب� ی� �

ف� م�ی

کاظمی عامر

ف ٹ �ی ڈٹ

رائنگ، کمپوزنگ،ا�یف

ڈ�یکاظمی ر ی

ش �ب عاصم ڈ سی

کی قسم کسی ۔ ی �ہ محفوظ پاس کے والوں لکھنے ور ا سائٹ ب و�ی کی رز ف ولرمی حقوق ٹر�ی کے روں تحر�ی گئی کی شائع می ے شمار اس

۔ ی ہف

� ر دا ذمہ رہ دا ا پر رائے اختلاف کسی ہوگی۔ درکار اجازت سے کنندہ ر تحر�ی ور ا سائٹ ب و�ی ئ

کی اشاعت دوبارہ ۔ کر�ی رابطہ لی کے تجز�ی ا �ی ڈ ی

ق ف قرائے ، � رائے، اختلاف اپنی

www.travellermagz.com

شروعات کی لکھنے آپ ڈ۔ آمد�ی خوش کو د افرا والے لکھنے نئے تمام ری تحر�ی کر پلٹ کو ق ورا ا کے زندگی اپنی گے۔ د�ی ہم ساتھ کر�ی اں ی

نکہا� کی ولنگ ٹر�ی کی قسم ہر ن ر�ی

ن می �ی ۔ کر�ی ان ی �ب می شکل ملا ساتھ کا آپ ہے۔ ا گی ا بنا�ی

ئکی چھاپنے اں ی

ئکشا� لب فطری ور ا

[ پر یل م� ای ذ�ی مندرجہ گا۔ جائے ہو ن بہتر�ی سے بہتر �ی تو ہ و ور ا د افرا متعلق سے وی ی

ن� مرچنٹ کر خاص ی�اں �

ت� ب�ی � آپ اپنی

یں۔ ب� � بھ�ی � ] ی �ہ چاہتے کروانا بند قلم داستان سفری اپنی جو د افرا تمام

نادر شاہ افشار، برج میلادThis work is licensed under the Creative Commons Attribution-ShareAlike 3.0 Un-ported License. To view a copy of this li-cense, visit http://creativecommons.org/licenses/by-sa/3.0/ or send a letter to Creative Commons, 444 Castro Street, Suite 900, Mountain View, California, 94041, USA.

انٹارٹکا 30

دہلا پہ نہلے 29

درد 27

رولنگ 25

گدھا 32یلم�� � �ہ 34

می ل د ہے بپا ش ر شوی �ہ ہتے چا م ستحکا ا لب

ں ان

ین

� س دا ا ئے رو بہت ت رای �ہ ہتے چا م ا و د صبح ب ا

لے وا سنے بر پہ ں رو سمند بر ای �ہ ہتے چا م ا ی

ت� می شت د

ی�ب ق� ر ے ر ہما کہ ہے مت ا یت

� ی �ہ ہتے چا م مقا می شمنی د

سے ہت چا پنی ا ہم صم عای �ہ ہتے چا م شا ک ا فقط

غزل

کاظمی شاعر:عاصم

Page 3: نیزگیم کاٹرلویرٹ - Traveller Magz...کے فےصو یل کے نےنڈھوڈ اکچر کا گھر پنےا ، ہے تاآ نظر کو سب ہم اکچر کا ہربا

ن ک میگز�ی یولر �ٹ �ٹ ۲۰۱۹ 3 www.travellermagz.com

رٹ ڈ�ی

ٹا�ی

فی �چ

ر�ی دا کاظمیا ر یش �ب عاصم ڈ سی

بعد کے صفی ابنِ ، ی �ہ جانتے لوگ سے بہت نام کا یم کل� مظہر ہے، چکا ہو انتقال کا ن ا ۔ ی �ہ لکھاری والے ہونے مشہور کر لے کو ر

نر�ی سی ن عمرا

می لکھنے ناول جاسوسی ا�ی محنت جتنی کہ لکھا می شروع کے ناول ا�ی نے انہوں ہو صرف می لکھنے ی

ئابتدا� ا �ی ر�ی دا ا کا صفحے ا�ی محنت ادہ ز�ی ی کہ سے اس ہے ہوتی

کا لکھنے ر�ی دا ا بھی پھر ن لی نگار ناول ہی نہ ور ا ہوں لکھاری کوئی تو نہ می ہے۔ جاتی ہوں۔ ا

ت د�ی ہی لکھ کچھ نہ کچھ می ر ت ش

ی ب� ور ا ہے رہتا آتا ذمہ رے می کام مشکل

کا سال صرف فرق ، ہے ہ ن

�ی� م�ہ ا�ی کا طرح کی ے ن

م�ہ�ی� پہلے کے سال ہر ۲۰۱۹ جنوری ت ی

ئسرا� می بالوں چاندی والی المثل ضرب ور ا ہے جارہی چلی بڑھتی گزشتہ عمر ہے۔ کو ر دوا ا کر سوچ سوچ بہت ور ا ہے جاری بھی پھر تلاش کی الفاظ ہے۔ جارہی کرتی ہے آتا کر لے اں ی

شخو� لی کے لوگوں سے بہت جہاں سال ا ی

ن� ہے۔ جارہا ا کی طے

کے بازی آتش ساتھ کے خروش و جوش بہت رات پہلی کہ ی کہ وں �ی ا �ی دن پہلا ور انئی می آغوش کی رات اس لوگ ے

تبھ�یل� �

ی�اں �ت�

نس� کی فطرت ی و�ہ ہے جاتی کی حوالے

۔ ی �ہ کرتے انتظار کا سحر والے جانے طرف کی سمندر ہے، جاتی لگ پابندی پر ری سوا ڈبل می ملک ہمارے دفعہ ۱۴۴ لگا اکثر ور ہےا جاتی دی بڑھا نفری کی ی ، پولی �ہ جاتے د�ی کر بند راستے نئے کو انسانوں پرانے پھر ا �ی ہے ہوتا می استقبال کے سال نئے سب �ی ہے۔ جاتی دی ذمہ کی کسی ہر کرنا حل کو معمہ ہے، اس ہوتا لی کے روکنے سے رچانے ڈھونگ کا پن شہروں بڑے ہوئے۔ زخمی سے فائرنگ ہوائی د کم ۱۲ افرا ز ا کم اس دفعہ ہے۔ ری دا

گئے۔ کی گرفتار د افرا کئی پر اد ین

�ب کی گئی ، شک کی ات ن ی

ت� پولی ر ہزا کئی کئی می

بھی متعلق سے اس ور ا رہی حال شامل می جوشی گرم کی سال نئے بھی نوشی مے کا دی آزا انسانی ی

تبا� سب �ی ا۔ گی ا لا�ی ی ہ

ن� سامنے ی ہ

ن�ب آئے

شی �اً �چ

نیق�ی� � حادثات کافی

ت ی مغر�ب ا �ی ہے روی راہ بے زوری ، مذہبی منہ سے ات روا�ی فرسودہ پھر ا �ی ی �ہ یمہ �ن

� ش

ی �چباتوں سب ۔ ی ی ہ

چا� ہونے ڈھنگ نئے تو ہے سال ا ین

� ہے بھی جو چولا۔ ساختہ خود کا ساتھ کے روں تحر�ی ور ا باتوں پرانی انہی ، ہے خدمت

شی �چ شمارہ ا ی

ن� ا�ی خبر بے سے

چکا رہ باقی شوق کو پڑھنے کرتے ، اگر ی ہن

� پسند بھی �ا نیکھ� د� لوگ درکنار تو پڑھنا ی ہ

ن �ب

کے پڑھنے کر کھل بجائے کے جگہوں کی ملنے کر چھپ اں ر�ی ر�ی ب یئ

لا� پبلک ہماری تو ہوتا ۔ ی

تہو� رہی ہو استعمال لی

اب ن لی ی ت

� رہی چل مشکلات کر لے کو سائٹ ب و�ی کی ن ر�ین می سے عرصے کچھ

پرانا ہے ، نام چکی مل پر نام کے ن ر�ین می سائٹ ب و�ی ا�ی مستقل اب ہے۔ ا آگی و

ئ سلجھا�

مل پر سائٹ ب و�ی اسی شمارہ ہر اب تو ی �ہ ہوچکے ت

یت

ح اب ت

ی� ملک� حقوق ن لی ہے والا ن لی کروں شروع سے الگ بلاگ ردو ا ا�ی کہ ہوں رہا کر ور ا کوشش ا�ی گا۔ سکے

پر اس ر بد�ی ا �ی جلد ہوں، محدود ہی تک حد کی ڈنے خر�ی نام کا سائٹ ب و�ی صرف ابھی ۔ د�ی کرنے را گزا پر اسی لوگ آپ تک گا، تب دوں کر شروع کام بھی

شمارہ کا اپر�ی کو اسی ن لی تھا ا کی شروع کام پر شمارے کے جنوری پہلے دن کچھ ابھی رہا کر سعی کی کرنے

شی �چ کر بنا شمارہ واحد سن ۲۰۱۹ کا کو اسی پھر کی کوشش کی بنانے

دفاعی ہمارے کل آج رکھا۔ حساب کا اس ا کھو�ی ا کی ن لی ی ہن

� معلوم �ی ا پا�ی ا کی ہوں، جارہا پر سڑک ا�ی می ہے۔ کار تجز�ی دفاعی شخص ہر ہے، چرچہ بہت کا معاملات

ہوں اندھا کہ تھا رہا گا می ز آوا ونچی ا می دفاع اپنے جو ا د�ی کو ی�ر فق� ا�ی تو تھا

ش سال ۲۰۱۹ کای �چ شمارہ واحد

ہے نظر

Page 4: نیزگیم کاٹرلویرٹ - Traveller Magz...کے فےصو یل کے نےنڈھوڈ اکچر کا گھر پنےا ، ہے تاآ نظر کو سب ہم اکچر کا ہربا

ن ک میگز�ی یولر �ٹ �ٹ ۲۰۱۹ 4 www.travellermagz.com

� سی نے آپ کہ تھا رہا کہہ می دفاع اپنے کر روک کو کار ا�ی جو ا د�ی کو والے پولی و۔ ئ

جا� ے د پر نام کے اللہ کچھ بھائی ڈ مز�ی پھر گا پڑے کرنا ن ش

آپر�ی کہ تھا رہا کہہ می دفاع اپنے کر د�ی حالت کی ن

مر�ی ڈاکٹر ہوگا۔ چالان کا آپ لی اس پہنی ی ہن

� یل�� ب� � گے۔ یں یکھ� �

دورکرز ساتھی اپنے سے وجہ کی عناد ذاتی نے شخص جرمن ۔ا�ی ادہ ز�ی می باتوں ور ا کم پر طور ہے، عملی رہا کر دفاع می آپ اپنے شخص ہر غرض کی کرنے دفاع اپنا بھی کوئی می ن ا اب ہوگئے، مبتلا می کشمکش کی موت زندگی د افرا ن ی

ت� سے وجہ کی کھانے کو جس ا د�ی ملا زہر می ڈوچ

� نسی کے

است �ی کی ملکوں ۔ د�ی کرنے استعمال کا اس بھی کو دوسروں ور ا کر�ی دفاع اپنا ہم کہ ہے حق ی ہ� کہ ہے �ی مقصد کا کہنے رہا۔ ی ہ

ن� می حالت

، چ ین

� کے ، پلنگ چ ین

� کے صوفے لی کے ڈھونڈنے کچرا کا گھر ہے ، اپنے آتا نظر کو سب ہم کچرا کا باہر کے ہے، گھر ہوئی لی ڈگری نے سب می ہے۔ جاتا رہ ی و�ہ کچرا ہوا چھپا ن لی ا ہوگی صاف گھر کہ ی �ہ سمجھتے ہم کے کر صاف کچرا ہوا پڑا سامنے ہے۔ پڑتا ڈھونڈنا چ�ی�چھے �

کے پردوں ور ا ہے رہتا ی و�ہ کچرا لی اس ہے، ہ

نم�ی�

ن�

ت�

کا روپے رب ا رھ �

ڈ�ی ا �ی ا�ی ڈ شا�ی لی کے اٹھانے اسے کہ ہے بنتا کچرا اتنا می دن ا�ی می کراچی رے دا ا ۔ ی کرتے�ہ خلق اسے لوگ ہوئے ڈا ی ہے، �چ ہوتا ا کی ڈا ی �چ ہے۔ ہوتا ڈا ی �چ کچرا باً ۱۲۰۰۰ ٹن تقر�ی می دن ا�ی ۔ ی �ہ رہتے جاتے آتے عرب وہاں پر اد ی

ن�ب کی روزانہ کچرا ٹن ر ہزا ۱۲۰۰۰ �ی تاکہ جائے ا د�ی کر مختص پر جگہ ز درا دور کسی لی کے کچرے رقبہ ر

� ا�ی ۵۰۰ کہ ی �ہ رہے کر ی ن

� صرف پر اسی بجٹ ڈ ی

ن� ۹۲ ہمارا تو ا کی شروع اٹھانا کچرا کا کراچی نے ہم اگر ی �ہ کہتے رے دا ا ونکہ کی ی ہ

ن� پتا کچھ ہے ہونا کب �ی اب جاسکے۔ ا دفنا�ی

گا۔ جائے ی ہن

� کچھ می وں ب ی �ب کی ن ا پھر ور ا گا جائے ہو وجود تک ابھی دونوں �ی ونکہ کی ہے جارہی ہوتی ناکام می پہنچانے پر منزل اپنی کر بھر بھر کو بس ، مسافروں لائن ن گر�ی کی کراچی ور ا رو

� می کی پشاور جنگلے پھر ی �ہ جاتے لگائے جنگلے پھر ہے جاتی کی چوڑی پھر ہے جاتی توڑی پھر ہے جاتی بنائی سڑک می شہروں دونوں ۔ ی �ہ رہی کر طے مراحل کے رنگ پھر ہے جاتا ا کی رنگ پھر ی �ہ جاتے اگائے پھول آگے کے جنگلوں پھر ی �ہ جاتے لگائے جنگلے ہےپھر جاتی کی چوڑی سڑک پھر ی �ہ جاتے توڑے ۔ ی �ہ ہوتے رہے کر کام کا ��

نیم� س� پھر ا �ی کام کا رنگ مزدور وقت ہر پر ٹر�ی کے لائن ن گر�ی کی کراچی ہے۔ جاتا ا کی رنگ سے پھر ور ا ہے جاتا ا کی

ہے۔ کا ن ٹر�ی ورنج ا ی ن

یع� � ن ٹر�ی مالٹا کی لاہور حال ہ �یحاصل

نی� ف� سے الفاظ ڈ مز�ی والے جانے پائے پر صفحوں اگلے لی کے کرنے برباد وقت اپنا آپ ا، ہوگی نظر کی است �ی ملکی تو ر�ی دا ا کا دفعہ اس

۔ کر�ی

کا۔ ڈ یت ن ت

� کی آپ ور ا کا روں تحر�ی کی ء کا، آپ آرا کی آپ گا رہے انتظار

گو۔ دعا ساتھ کے وں ئ

تمنا� ی ن

ر�ی دا ا

Page 5: نیزگیم کاٹرلویرٹ - Traveller Magz...کے فےصو یل کے نےنڈھوڈ اکچر کا گھر پنےا ، ہے تاآ نظر کو سب ہم اکچر کا ہربا

ن ک میگز�ی یولر �ٹ �ٹ ۲۰۱۹ 5 www.travellermagz.com

اگ یئ

ڈا� فلمی If you think I am badMunna I am your dad

پتہ ور ا اکار، انکار کار، ر�ی بے الفاظ ی ن

قا� ہم کے اس کار۔ مثلاً موٹر و ئ

بنا� الفاظ ی ن

قا� ہم تھا کرتا ا آ�ی ل سوا می ار، اسکول �ی کے اس ا کی ور ا فلسفی ا کیسب ہو ڈل ی ہو، �چ کا ہو، بس کا ن ی ہو ، �چ کا ن ٹر�ی سفر چپ۔ فلسفی سب ش ن ئ

مو� ا �ی ہے مذّکر کا ہے بات کی سوچنے کار، و�ی سے کون کون ی ہن

� سے پانی تو کرو سفر می ن ٹر�ی آپ کہ ہے �ی مطلب گئے ہے، گھبرا بکتا می سفر تک جہاز بحری کر لے سے سوئی اں ہ �ی ہمارے ہے۔ ہوتا سفر

۔ حل کا مسائل تمام جہاز سے ہاتھی، ہاتھی کر لے سے سوئی ی �ہ کہتے لی اس ی �ہ ہوتے وہاں تک باوا عامل کر لے تھا آنا کو می بڑے رش می گئے ، بس چڑھ اں می بڑے سے اسٹاپ ا�ی می پڑا، بس کرنا سفر بعد عرصے کافی می ہوگئی، بس ادہ ز�ی بات

ابھی تھا رہا لٹک کچھ طرح کی ہار کے نوٹوں می گلے کے ن کی ، ا ہونے کھڑے ی ہن

� کی ے ن

ھ�� ی� ب� �

پکڑی جگہ ا�ی نے انہوں ا۔ آ�ی ی ہن

� مگر غش کہا سے ز آوا ر گرجدا نے انہوں می اتنے کہ آپائی ی ہ

ن� سمجھ

می بس ہے رہا ہو ا کی �ی بولے خوفزدہ م عوا

خاموش مجمع می بس ہے رہا ہو ا کی �ی

بولے ور ا ا کی اشارہ طرف کی سامان کے ہار نے انہوں پھر آنت اپنی لو کر صاف ا �ی دانت اپنے لو ، چمکا می دس ہے رہا بک سب

ہے۔ رہا بک سب ہے رہا دکھ جو تو جائے کہا می الفاظ ہے ، اپنے رہا بک ا کی ا کی ی ہن

� پتہ

کاظمیبدحواسی ر: عامر تحر�ی

Page 6: نیزگیم کاٹرلویرٹ - Traveller Magz...کے فےصو یل کے نےنڈھوڈ اکچر کا گھر پنےا ، ہے تاآ نظر کو سب ہم اکچر کا ہربا

ن ک میگز�ی یولر �ٹ �ٹ ۲۰۱۹ 6 www.travellermagz.com

یں چھ� �با ری اعظمیمی ی�ڈ لحم�

ر:عبدا تحر�ی

، ڈاکٹر بولی ور ا ی ئ

ہو� داخل ہوئی دندناتی خاتون ا�ی ہے۔ اری ی �ب ا کی مجھے کہ ی

ئفوراً بتا� آپ صاحب

آپ کہ �ی تو پہلی ۔ لی سن سے غور ی ت

با� ن یت

� ری می آپ محترمہ کہ �ی دوسری ے۔

ئ�ج�ی� ک�ی

کم اسے ہے ادہ ز�ی پونڈ باً پچاس تقر�ی وزن کا گی ی

ئآ� نظر دلکش ادہ ، ز�ی کر�ی استعمال کم کا اپ یک م� ذرا آپ

کا صاحب ، ڈاکٹر ی ہن

� ڈاکٹر ہوں مصور می کہ �ی بات ری یت

� ور اہے۔ والا ساتھ مطب

ور ا مجھے تار ذرا �

ی �ب پوچھا سے پوتے نے جان دی دادو۔ بتا فرق کا و ڈ�ی

�ر�ی

تک پشاور کر لے سے ہے، کراچی کتا تار لی سمجھ وں �ی اماں دی داسنائی می پشاور ز آوا تو جائے مروڑی دم کی اس می کراچی لمبا۔

مگر ہے کچھ ہ �ی لی سمجھ وں �ی تو و ڈ�ی�

ر�ی ا گی رہ تار۔ ہوا تو گی، �ی ے دہے۔ رد ندا کتا

روپئے دس کو بچے کے خانے یم �تی� � نے اں می بڑے

۔ ی �ہ لی کے کس پوچھا�ی ور ا ئ

د�ی۔ لی کے اللہ کہا نے بچے

اہے۔ کی عمر تمہاری �

ی پوچھا ، �ب نے اں می بڑے ہی پہلے سے تم ہے ہے، ظاہر عمر ۷۵ سال ری می

�ی سال۔�ب بارہ

گا۔ وں ئ

جا� چلا پاس کے اللہ ۔ لی لے سے بچے روپئے ہ و نے انہوں کر کہہ �ی

ی ہن

� نے تم و�ی تھا کہا نے می ی �ب ام ن

ی �چ را میکہا سے نوکر نے ا، مالک پہنچا�ی

تھی۔ کی تو کوشش نے می سرکار رہا ب ی ب

� گدھا بڑا اتنا می کہ ہوتا معلوم اگر تھی کی کوشش خاک جاتا۔ چلا ہی خود تو ہوں

، کہنے یت

� ی ر�ہ گنوا اں ی خو�ب کی کتے اپنے محترمہ ا�ی بڑی کی اس ن لی ہے ی ہ

ن� تو کا اعلیٰ نسل کتا �ی یں۔ لگ�

فوراً ی ہ� تو ہے آتا والا مانگنے ا �ی ی�ر فق� کوئی بھی جب کہ ہے �ی خوبی

ہے۔ جاتا چل پتہ ہے۔ ا

ت لی اٹھا پر سر آسمان کر بھونک بھونک �ی ا کیہے۔ جاتا دبک چ ی

ن� کے صوفے آکر ی ، �ی ہ

ن� جی

ک�انچھ�ی� � باہر سے ہوٹل سے زے دروا پچھلے یں � م�ہ

ت�

جب ا۔ کی ا کی نے تم تو ا گی

ہوں، کون می ی ہن

� پتہ تجھے ملازم کے ٹکے دو ے کہا ، ا نے می ۔ ہوں ا

� ی �ب کا افسر بڑے سے سب کے شہر می زے دروا صدر مجھے ور ا مانگی معافی بہت نے رے ی �ب کہ تھا سننا �ی

ا۔ د�ی نکال باہر سے

کہا، سے صاحبہ ی �ب شہری نے کسان ا�ی کے وں ئ

گا�صاحبہ ی �ب ۔ ی �ہ آگئے پھول می ہے، اس پودا کا تمباکو �ی ے

ئیکھ�ی� �

دتو پوچھا، پھول ور ا ا د�ی سے دلچسپی بہت کو ے پود کے تمباکو نے

گے۔ ی ئ

جا� لگ تک کب � سگر�ی می ، اس ی �ہ ی ئ

آ� خوب

کرتے ی ہن

� شائع مجموعہ کا یف�وں لط� ب د�ی ا بڑے ہے سچ �ی ب ی

ت نی ، � �ہ

تد�ی سموع کر اپنا کو ن ا می وں ی

نکہا� اپنی ہ و

لڑکی ور ا ی �ہ ہوتے منسوب سے ن ا لط�یفے پہلے کہ ہے ہوتا اپنے ا �ی اپنے صرف کو یف�وں لط� ن ا دہ را ا بھی را می ۔ می بعد

۔۔۔۔۔۔ ن لی تھا کا رکھنے محدود تک دوستوں ار �ی

ہو افسوس کر د�ی جاتی سے ہاتھ وں �ی کمائی کی بھر عمر گے یں پڑھ� جو کہ کی بات اس خوشی بھی۔ خوشی ور ا ہے رہا

والے سمجھنے جو ور ا ۔ ی ہن

� گے یں بھ� سم�گے، یں س�

نہ� �

صرف ہ وگا۔ سمجھوں می بعد سے ن ا ، می ی ہ

ن� گے یں پڑھ� ہ و ی �ہ

Page 7: نیزگیم کاٹرلویرٹ - Traveller Magz...کے فےصو یل کے نےنڈھوڈ اکچر کا گھر پنےا ، ہے تاآ نظر کو سب ہم اکچر کا ہربا

ن ک میگز�ی یولر �ٹ �ٹ ۲۰۱۹ 7 www.travellermagz.com

یں چھ� �با ری می

بارش شام آج کہا، لکھو نے افسر کے ی�ات موسم� محکمہ ہوگی۔

ہے۔ ن یت

�ی کو آپ جی را می ہوں، شام ا آ�ی بھول چھتری می نا، آج یکھ�و ہے، د� ن ی

ت�ی بالکل

ہے۔ ا کی انتظام کا دعوت باہر نے ی �ب ور ا ہے چ یم کا گالف

واقف لوگ ہم سے جس ہے ا ا�ی نام ا�ی می � کمی اس جناب

۔ ی �ہ ی ہن

�گے۔ کر�ی کام جو ی �ہ صاحب ہ و ہ �ی بھئی

چونک دم ا�ی پڑھتے پڑھتے اخبار بعد کے ناشتہ یم کل�ڈ حمی دوست فوراً اپنے تھی۔ خبر کی انتقال کے ن ا می اخبار پڑے۔

ہے۔ پڑھی خبر کی انتقال رے می نے تم ار ا، �ی کی فون کو ہو۔ رہے سے کہاں بول تم و

ئبتا� ہے، �ی لی پڑھ ہاں ہاں

سوالات ن سامعی بار بار رن دوا کے ر تقر�ی کی مقرر ا�ی

رہےتھے۔ پوچھ کی آج کہ ہے ہوتا معلوم ا کہا ، ا�ی نے مقرر کر آ تنگ کار آخر

ا�ی ہم کہ ی ہن

� ممکن �ی ا ہے، کی ادہ ز�ی د تعدا کی احمقوں می محفل ۔ ی

نس کو احمق ہی ا�ی می وقت

جاری ر تقر�ی ہی ہے، آپ بات اچھی آئی ز آوا سے کونے ا�ی ۔ رکھی

کھاتا ادہ ز�ی کون کھانا کہ گئی لگ شرط می دفتر ا�ی سے ر بازا کچھ تھے لائے سے گھروں لوگ ہے، کچھ

کباب، ا�ی درجن اں، دو ی�

رو� اٹھارہ ہ و ے ت

�ج�ی� صاحب جو ا۔ گی ا منگوا�یمحفل جب تھے۔ گئے کر چٹ انی بر�ی ی�� چل� � ہ مرغ، و ہوا بھنا سالم

نہ گھر رے می خبر دوستو، �ی کہا۔ نے انہوں تو لگی ہونے برخواست گا۔ پڑے سونا ہی بھوکا کو رات ورنہ ا

ن د�ی پہنچا

تو نے خوابی لگی، بے آنے ڈ ن

ین

� یں � م�ہت

�ہوا اچھا چلو

ہے۔ لگتا ا کی تھی، اب دی کر برباد صحت تمہاری بے کہ ہوں رہتا سوچتا �ی تک رات آدھی کل سمجھو، آج ہی اچھا

ہے۔ ہوتی دہ یف کل�ت

� کتنی خوابی

کے گھڑی اپنی ور ا آئے لاہور دوست ا�ی سے کراچی لگے۔ کرنے دم ہر تبصرے

ا�ی گھڑی ہ و تو ا گی لی کے ر سی کی سوات کہ ہے �ی افسوس مگر گرگئی۔ می نہر چکی کی پن

چل ہ و تو ا گی سوات بعد ماہ چھ تھی، می کی آپ گھڑی ہ و تو اچھا تھی۔ رہی

چکی۔ پن ہ و ی ہن

� گھڑی۔جی ہ و

Page 8: نیزگیم کاٹرلویرٹ - Traveller Magz...کے فےصو یل کے نےنڈھوڈ اکچر کا گھر پنےا ، ہے تاآ نظر کو سب ہم اکچر کا ہربا

ن ک میگز�ی یولر �ٹ �ٹ ۲۰۱۹ 8 www.travellermagz.com

جہازی

چھوٹا ہ و سامنے کے سب نے اس ا۔ لی بلا ور ا نکالا لفافہ سے می کھولا، اس

ن سی

کر کھال ور ا نکالا کاغذ سے می لفافے پڑھا۔

سے انی ش پر�ی ور ا رت حی نے ر ی

نآ�

نی �چ

ور ا ا دکھا�ی کو ر ین

آ� ڈ �

�ن

یک� س� کر پڑھ کاغذ ہ وا د�ی اسے بھی نے رز ی

نآ� �ر

ئ�ی�

ن� س�ی باقی

۔ ا گی پڑ ا ی �چ رنگ کا سب ن ا کر پڑھ ور احوالے کے لوگوں تمام کو کاغذ اس پھر ور ا لائن دو کل پر کاغذ اس ا۔ گی ا د�ی کر

تھا لفظ، لکھا دو لائن تھے، فی الفاظ چار یف�� ل� پورٹ

رائٹ اسٹاربورڈ

مشہور بہت ا�ی ہے ذکر کا دفعہ ا�ی اسے ہم ، تھا کپتان کا جہاز سمندری ۔ ی �ہ

تلی پکار سے نام کے گمنام ن �

چ کیاب کامی ہی بہت کا حلقے اپنے کپتان �ی بحری مختلف سے سالہاسال تھا، کپتان سے ابی کامی پر منزل اپنی کو جہازوں ا ی

ند� ور ا تھا رہا کر دا ا ر کردا کا پہنچانے کپتان اس می وں ی

نکمچ بڑی بڑی کی بھر

تھی۔ مانگ بہت کی کبھی ق قزا بحری ور ا طوفان سمندری ہوسکے ی ہ

ن� حائل می راہ کی اس

ور ا عملے نچلے اپنے گمنام ن �چ کی تھے۔

نگاہ کی عزت بہت می کپتانوں ساتھی بات ا�ی ن لی تھا۔ جاتا ا د�ی سے مختلف سے لوگوں سب کی گمنام ن �

چ کی

رسم ی�ب ب� ع� ا�ی نے کپتان اس تھی۔ آپ اپنے �ی صبح ہر ، تھی ہوئی اپنائی

می کمرے اپنے لی کے وقت کچھ کو می کمرے اپنے ور ا تھا کرتا ا لی کر بند

کھولا کو ن

سی سے چھوٹے ا�ی موجود تھا۔ کرتا

لفافہ ا�ی فقط می ن

سی چھوٹے اس ا�ی می لفافے اس ور ا تھا ہوا رکھا

کے کاغذ اس گمنام ن �چ کی ٹکڑا۔ کا کاغذ

گھورتا تک منٹ ا�ی کی نکال کو ٹکڑے ل دا می لفافے اسے پھر ور ا تھا رہتا کرتا ا د�ی کر بند می

نسی چھوٹے کر

کے مرہ روز اپنے ہ و بعد کے اس تھا۔ جب تھا۔ جاتا ہو ف مصرو می کاموں نے اس کرنا کام تھا، �ی بنا کپتان �ی سے

دن کوئی ور ا تھا رکھا کر فرض وپر ا اپنے رسم ی�ب ب� ع� �ی ہ و جب تھا گزرتا ی ہ

ن� ا ا�ی

ہو۔ کرتا نہ پوری اس ور ا تھا جاری سلسلہ �ی سے سال کئی رہتا متجسس عملہ والا کرنے کام چ ی

ن� کے

می ٹکڑے کے کاغذ اس آخر کہ تھا ا �ی ہے نقشہ کا خزانے کسی �ی ا کی ہے۔ ا کیہر خط۔ کا محبت بھٹکی بھولی کی کپتان پھر زے اندا سے حساب کے سوچ اپنی کوئی

تھا۔ رہتا لگاتا کا گمنام ن �

ی کچ دن ا�ی پر طور افسوسناک اس کہ جو ا، ہوگی انتقال ہی می سمندر کو

ت می کی اس تھی۔ بھی خواہش کی ر ی

نآ�

نی �چ بعد کے کرنے بدر سمندر

می کمرے کے کپتان کو عملے تمام کے

بورڈ اسٹار پورٹ

گے کرو ا کیگا دوں ل ڈا می پانی لنگر ور ا سر، ا�ی

اتنے تم کہا، نے کپتان رکو، منٹ ا�ی ہو رہے سے کہاں لا پر جہاز لنگر سارے اتنے آپ سے جہاں سے جگہ اسی ، ی �ہ رہے آ کر لے طوفان سارے

سر۔

کپتان یف ع�ن

� والے بالوں بھورے ا�ی کا ر ی

نآ� تھرڈ نئے آج کہ سوچا نے

جائے ا لی امتحان کی اسٹاربورڈ تمہارے طوفان ا�ی ہے رہا بڑھ طرف کی جہاز سے طرف سے اس نے کپتان گے، کرو ا کی تم تو

پوچھا

گا، ک�وں ن

چھ�ی� �می پانی لنگر کا جہاز می

ا د�ی جواب سے اعتماد نے ر ین

آ� تھرڈ تمہارے طوفان ور ا ا�ی ہے، اب ی

��

ہے رہا بڑھ پر جہاز سے طرف کی پورٹ پوچھا نے گے، کپتان کرو ا کی تم تو

پانی لنگر ور ا ا�ی می صاحب کپتان کہا نے ر ی

نآ� گا، تھرڈ دوں ل ڈا می

کے جہاز بالکل طوفان ور ا ا�ی اگر اب گے۔ کرو ا کی اب تو ہے رہا آ سے سامنے

گا۔ وں ئ

گرا� می پانی لنگر ور ا ا�ی ور ا ا گی ہو شروع آنا غصہ کو کپتان اب

کہا کر چلا نے اس طوفان چوتھا ا�ی ا یکھ�و، د� چ�ی�چھے �

اپنے تم اب ، ہے رہا آ سے چ�ی�چھے �

کے جہاز

طوفان

می ز اندا ن

یت

ی� ر ی

ن� بہت کر د�ی آتا

اپنی کہ جو لگا ن

د�ی کو رنگ ی�

اس کے جہاز اس تھا۔ چکا ہو شروع گھومنا سے ت مرضی

د�ی کو صورتحال والی کرنے نا ن یت

�یاس ہوئے کرتے ضبط نے اس ہوئے

کہا می لہجے دھ�یمے ور ا ہلکے کو ن ،نوجواری می ساتھ اپنے بھی کو جہاز تم ا کی

ہو۔ سکتے لا طرف

ہوا، شوق کا ن

د�ی ا ین

د� کو ن نوجوا ا�ی بھرتی می وی ی

ن� مرچنٹ کہا نے کسی

ا�ی ہ و بعد کے مشکلات بہت و۔ ئ

ہوجا�سائن سے

تی

شحی کی

نٹر�ی پر جہاز کارگو

ہوا۔ اب کامی می کرنے آن ا �ی و�ی کے جہاز ہ و پہلے سے اس چکا لے کلاسس کی چلانے کو رنگ ی

� اس

ا�ی سے حساب کے یک�� یف� �� سر� ور ا تھا

ن اسٹر�ی کا جہاز ی ن

یع� � تھا ن می یلم � �ہ قابل

تھا۔ سکتا کر کنٹرول سے ابی کامییکل �

�یک� پر� کو وری ی

ت� اپنی تھا وقت اب

یکل ��

یک� پر� پہلے کے اس کا، بدلنے می اسے نے ر ی

نآ�

نی �چ تحت کے سبق

نے ن نوجوا اس جسے بتائی ڈنگ �

ی �ہ ا�ی ور ا ا لی سنبھال ساتھ کے ابی کامی بڑی

ا۔ لی کر می سمت اس کو جہاز

اسٹار ا، د�ی آرڈر اگلا نے ر ین

آ� ن

ی �چ پھر و۔

ئآ� طرف کی بورڈ

ی ہن

� سمجھ پر طور فوری کو ن نوجوا اس �ی ور ا ہے جانب کس اسٹاربورڈ کہ ا آ�ی

لی کے جہاز ا �ی ہے لی رے می آرڈر کی ر ی

نآ�

نی �چ کر چھوڑ و�ی ہ و تو ہے

پڑا۔ چل جانب طرف اپنی کو ن نوجوا اس ر ی

نآ�

نی �چ

رنگ ی�

اس

جو ہ و بھی ہوں، جہاز رہتے پر جہاز جو ہ و جہازی ور ا سمندری ہو نام کا علاقے جس پھر ا �ی ہوں رہتے می سمندر جو ہ و سمندری ۔ ی �ہ خدمت

شی �چ ی ، چند �ہ جاتے پائے لط�یفے سے بہت متعلق سے سمندر ور ا جہاز ہوں۔ چلتے پر سمندر

Page 9: نیزگیم کاٹرلویرٹ - Traveller Magz...کے فےصو یل کے نےنڈھوڈ اکچر کا گھر پنےا ، ہے تاآ نظر کو سب ہم اکچر کا ہربا

ن ک میگز�ی یولر �ٹ �ٹ ۲۰۱۹ 9 www.travellermagz.com

جہازی

کے جہاز بوٹ �� موجود چ�ی�چھے �سے وجہ

کے یل�ر چ� پرو� ور ا آگئی چ ین

� کے اسٹرن ری می وقت اسی ی

�� گئی۔ پہنچ پاس

فل نے انجن باعث کے کال گئی دی گھامنا الٹا یل�ر چ� پرو� کا جہاز ور ا ا د�ی اسٹرن

ا۔ ہوگی شروع کے یل�ر چ� پرو� کے جہاز بوٹ �� جب ر ی

نآ� ڈ

��

نیک� س� پر طور فوری تو پہنچی پاس

باندھ پر جہاز رسی گئی دی کو �� نے لگ چلنے الٹا یل�ر چ� پرو� بعد کے اس ور ا لی

�� سے وجہ کی چلنے الٹا یل�ر چ� پرو� ا۔ گیلگ ڈوبنے ہ و ور ا پہنچا نقصان کو بوٹ پر طور فوری نے ر ی

نآ� ڈ

��

نیک� س� ن لی گئی

کے اس لی، باندھ پر جہاز رسی کی �� می �� ڈوبنے سے وجہ کی عمل فوری

وقت اتنا کو والوں �� ور ا لگا وقت کچھ اسے سے آسانی نے انہوں کہ ا گی مل اپنی ور ا دی لگا چھلانگ می پانی کر چھوڑ

لی۔ بچا جان ی

�� ہوئی �ی بات ناک رت حی ا�ی ہوا گو لٹ ر

ن ا�ی پورٹ جب وقت اس �ی

ت تی

تح گئی۔ چلی بجلی کی کنارے ،

کے بل ک�ی� واٹر انڈر وقت اس جہاز ہے کے رائے ری می ور ا تھا می علاقے وقت گرتے نے لنگر کے جہاز مطابق

تھا، ا�ی ا د�ی کاٹ کو بل ک�ی� واٹر انڈر کسی ہائی ن ا کہ ہوئی �ی قسمتی خوش ممکنہ کہ جو تھی ی ہ

ن� بجلی می تاروں ںن

شس

ن� �ی

� �

گر�ی چ ین

� سے ٹکرانے کے ماسٹ فوروڈ سے سسٹم بل ک�ی� واٹر انڈر ی ہ

نا� ڈ شا�ی

وٹئ

آ� یک بل� � مکمل ن لی تھا، ا گی ا د�ی بدل ناممکن لگانا زہ اندا �ی سے وجہ کی ہونے ہوا لگا پر پل والے گھومنے کہ ا گی ہو جہاز تھا ونچا ا بہت کہ جو زہ دروا داخلی

گرا۔ کہاں بعد کے ٹکرانے سے بات کی رت حی ڈ شد�ی لی رے می �ی کو ن بحرا سے چھوٹے ور ا معمولی ت ہےکہ

طر�ی طور ور ا فعل اپنے لوگ ملکی ر ین

� مچانا شور ور ا ی �ہ

تد�ی بنا بڑا اتنا سے

۔ ی �ہ ت

د�ی کر شروع اس کہ جو پائلٹ، پر طور کے مثال کے روم ے ڈ کے ن ب کی رے می وقت ہوا پڑا سے ب ی

تتر� بے می کونے ا�ی

کلامی خود می ر د�ی تھوڑی تھوڑی ہے، کے

نی �چ کی جن بوتل ا�ی ور ہےا کرتا

�ی جبکہ ہے چکا کر شروع بھی رونا بعد

اس کا جن د افرا تمام کے آفس ںن ش

سن� �ی

� � ا

ہے بنتا تعلق سے رپورٹ

جناب محترم

�ی می عجلت ور ا ے پچھتاو بہت می ہوں۔ رہا لکھ کو آپ رپورٹ

معمولی بہت کہ کا بات اس پچھتاوا ذ�ی حالات مندرجہ سے وجہ کی ناسمجھی

آئے ش

ی �چ واقعات ور اتک آپ کہ سے وجہ اس عجلت ور اجائے پہنچ ان ی �ب را می ور ا اطلاع ری میبعد کے آنے می واقعہ خبروں �ی تاکہ نہ قائم رائے وقوع ز ا

شی �چ کوئی آپ

ا ڈ�ی�

می کہ ہے ن یت

�ی مجھے ونکہ کی لی کر کر بنا بتنگڑ کا بات می خبروں والے

گے۔ کر�ی ش

ی �چکرتا

شی �چ واقعہ حرف بہ حرف می

کوئی کو کمپنی ور ا کو آپ تاکہ ہوں کا واقعات

یصح ور ا آئے

شی �چ نہ الجھن

یم کل� انشورنس بعد کے ہونے رک دا اوالا ہونے کا جہاز ور ا سکے جا ا کی داخل کے ن ی

تفر�ی لی کے کرنے پورا نقصان

جاسکے۔ کی کاروائی خلاف ڈ�ی ور ا ا لی پر جہاز کو پائلٹ نے ہم

پر برج منکی جھنڈا کا پائلٹ ڈٹ �

کییگ فل� گالف نے ڈٹ

�کی ا۔ گی لگانے

ور ا ا لگا�ی یگ فل� ہوٹل کا پائلٹ کر اتار ا۔ آ�ی پر برج واپس کر لے یگ فل� گولف سفر بحری پہلا ور ا جہاز پہلا کا ڈٹ

�کی �ی

یگ فل� گالف اسے باعث کے جس ہے رہی آ

شی �چ ری دشوا می کرنے تہہ

تاکہ ا گی پاس کے اس می لہٰذا تھی۔ سمجھا اسے

ہے۔ جاتا ا کی تہہ ک�یسے یگ فل� کہ سکوں سمجھاتے کو مرحلہ آخری کے کرنے تہہ اسے کہ کہا سے ڈٹ

�کی نے می ہوئے

گو، لٹ بعد کے اس ور ا پکڑو طرح اس ی

نیع� �

Let goرکھتا خواہش کی ے

نیکھ� س�

اگرچہ ، لڑکا ہ ووجہ اس ہے، ی ہ

ن� عقلمند اتنا ن لی ہے

می ز آوا ونچی ا مجھے آرڈر آخری سے پڑا۔ دھرانا سے سختی ور ا

چارٹ کہ جو ر ین

آ� ن

ی �چ اثنا ء می اسی حال صورت موجودہ کی جہاز می روم

د�ی ن شپوز�ی ور ا تھا رہا اتار پر نقشہ کو

سخت ور ا ونچے ا رے می ا۔ آ�ی تھا، باہر رہا نے سنا اس کو ،آرڈر

Let go�ی می کہ سمجھا �ی نے ر ی

نآ�

نی �چ

گرانے کو لنگر ا �ی ر ن ا�ی کے جہاز آرڈر

عمل پر آرڈر ور ا ہوں رہا ے د لی کے اس ہوں۔ رہا

نی

چ� سے وجہ کی ہونے نہ

کہ جو کو ر ین

آ� تھرڈ پر طور فوری نے کہ کہا تھا موجود پر ڈ�ی یسل ک� فور

Let goر

ن ا�ی کے سائڈ پورٹ نے ر ین

آ� تھرڈ اسے ن لی تھی ہوئی کی ر ی

ئکل گ

ن�

شیس ل� کی

ن شپوز�ی بل کوک ور ا تھا نکالا ی ہ

ن� باہر

فوری تھا، پر ن شپوز�ی ہوم بجائے کے

ا۔ د�ی کر گو لٹ پر طور تھا، رہا چل پر رفتار پوری اپنی جہاز پائپ کے اس کو ر

ن ا�ی می حالت اس ونڈلی سے وجہ کی جانے کے

نچھ�ی� �

سے ر

ن ا�ی پورٹ ور ا ہوگئے ی ن

� بر�ی کے ور ا ا گی می پانی سے رفتاری ر

نی

ت� بہت

پورٹ کہ ی ٰت

�� ا گی ہو ناممکن روکنا اسے تک ڈ

� ن ا�ی بٹر پوری کی بل پوری ک�ی� ر ن ا�ی

�ی مجھے لگا۔ جھٹکا ڈ شد�ی بہت ور ا گئی چلی بل ک�ی� ر

ن ا�ی طرح اس کہ ہوا ڈا ی �چ خوف چوڑا لمبا کو لاکر ن ی �چ سے وجہ کی جانے

گا۔ ہو نقصان وجہ کی جانے می پانی پورا ر

ن ا�ی پورٹ ور ا ا آ�ی فرق می رفتار کی جہاز سے راستے اپنے رخ کا جہاز پر طور قدرتی طرف کی ر

ن ا�ی پورٹ کر ہٹ سے جہاز طرف جس ا۔ گی ہو شروع مڑنا وپر ا ا�ی پر رخ اسی ہوا شروع مڑنا کے ا در�ی کہ جو تھا موجود پل والا کھلنے ملاتے سے کونے دوسرے کو کونے ا�ی ور ا تھا رہا کر

شی �چ خراج کو ا در�ی ہوئے

ہو داخل بھی جہاز ہمارا می ا در�ی اسی تھا۔ چکا

رخ کا جہاز طرف کی پل والے کھلنے دماغی حاضر نے ر

�آپر�ی کے پل کر د�ی

لی کے جہاز ہمارے ور ا ا کی مظاہرہ کا سے ی ی�ب ص�

نبد� ا۔ د�ی کر شروع کھولنا کو پل

والی چلنے پر اس ر � آپر�ی وقت کھلتے پل

ب یت ن

� کے جس ا گی بھول روکنا کو ن

ٹر�یپر وہاں ور ا ا گی وپر ا سا تھوڑا پل می ر سوا ی

ئسا� دو کار، فوکسی ا�ی موجود

ٹرک ہوا بھرا سے وں یش مو�ی ا�ی ور ا

کے ڈ�ی یسل ک� فور کے جہاز نے پل کی ٹرک والے وں ی

ش مو�ی ا۔ د�ی کر سپرد می اس ور ا ہے رہی ہو پڑتال جانچ

ت قومی کی وں یش مو�ی والے جانے پائے

سن ز�ی آوا ۔ ہے رہا جا ا لگا�ی زہ اندا کا می ٹرک اس کہ ہے زہ اندا را می کر

۔ ی �ہ ہوئی بھری ر�ی �ی� بھ� �

کرنے کوشش سی اپنی کی روکنے کو جہاز ر

ن ا�ی بورڈ اسٹار نے ر ین

آ� تھرڈ لی کے ل ڈا می پانی بھی اسے ور ا ا کی ر

ئکلی کو

تھی ہوچکی ر د�ی بہت پر طور عملی ا۔ د�ین لی تھا ہونا ی ہ

ن� فائدہ کوئی کا اس ور ا

اسٹار کہ جو تھی ڈ امی کی فائدے کچھ ونکہ کی ہوگئی ختم بعد کے پھنکنے ر

ن ا�ی بورڈ کے پل والے کھلنے ر

ن ا�ی کا اسٹاربورڈ گرا۔ کر جا پر ن ب کی کنٹرول کے ر

� آپر�یور ا ا گی چلا می پانی ر

ن ا�ی پورٹ جب ہوئے توڑتے رفتار اپنی سے ری

نی

ت� جہاز

اسی ہوا، شروع گھومنا طرف کی پورٹ پر ف گرا ی

�� کے انجن نے می وقت

ذاتی ور ا ا د�ی ے د اسٹرن فل رجنسی ا�یکے کر فون ی

�� می روم انجن پر طور

جلدی ور ا ادہ سےز�ی ادہ ز�ی مجھے کہ کہا ۔ ی چا�ہ ا�ی پی آر اسٹرن جلدی سے ۸۳ ر چ ٹمپر�ی وقت اس کہ ا گی ا بتا�ی مجھے رات آج کہ ا گی پوچھا ور ا ہے ڈگری ۔ ی ہ

ن� ا �ی گی جائے لگائی فلم سے برج کو

ا د�ی کو روم می نےانجن جو جواب را میموزوں لی کے متن کے رپورٹ اس

ی ہن

� شامل اسے می لی اس ہے ی ہن

� رہا۔ کر

حد کی رپورٹ ری می تک پہنچنے اں ہ �یجو تھی یط م�� پر وں سرگرمی ن ا صرف آئے۔

شی �چ می حصے اگلے کے جہاز کہ

حصے پچھلے ا �ی آفٹ کے جہاز می اب رپورٹ می بارے کے مسائل کے

ہوں۔ کرتا ش

ی �چا، گی ا د�ی کر گو لٹ کو ر

ن ا�ی پورٹ جب ر ی

نآ� ڈ

��

نیک� س� موجود چ�ی�چھے �

وقت اس کی جہاز لی کے باندھنے کو بوٹ ��

�� سے اس تاکہ تھا رہا کر چ ین

� رسی جانے می پانی ر

ن ا�ی جائے۔ باندھا کو سے جس لگا جھٹکا جو اچانک باعث کے رخ کا اس ور ا ٹوٹی بھی ڈ

�ی اسچ کی جہاز

کی بدلنے رخ ا۔ گی ہو شروع بدلنا بھی

رپورٹ

Page 10: نیزگیم کاٹرلویرٹ - Traveller Magz...کے فےصو یل کے نےنڈھوڈ اکچر کا گھر پنےا ، ہے تاآ نظر کو سب ہم اکچر کا ہربا

ن ک میگز�ی یولر �ٹ �ٹ ۲۰۱۹ 10 www.travellermagz.com

جہازی

۔ ی �ہ رہی جا ماری پر جہاز لائٹس ش

ی� فل�ڈٹ

�کی اگر کہ ہے بات کی دکھ بہت �ی

سورج کہ ا ت لی کر ن ی

ش ن� ذہن بات �ی

یگ فل� پائلٹ بعد کے ہونے غروب سب �ی تو ہوتی ی ہ

ن� ضرورت کی لگانے

ہوتا۔ ہے ، نہ ہوا جو کچھ

کومخلص آپ ماسٹر

ن �چ ---------- کی

ن ش ا�ی بروقت کے جہاز کہ ہے وقت ہ وولڈ آف بک ی� �

نگ�

نام کا اس پر ن

لی۔ ی چا�ہ آنا می ارڈ ر�ی

بہت ن �چ کی کا بوٹ �� طرف دوسرے

جسے ہے رہا کر اظہار کا عمل رد ڈ شد�یا لی کر ی�و یسک� ر� بعد کے کودنے می پانی

می ہاسپٹل کے جہاز اسے ابھی ور ا ا گیہوا ا کی حوالے کے ورڈ ی

�اس کر لگا ہتھکڑی

ہے رہا کر زنی لاف بہت ہ و ونکہ کی ہے انہ ی

شوح کو عملے کے جہاز ور ا جہاز ور ا

اسے لی اسی ہے۔ رہا ے د ی�اں دھمک�

ورٹی سی �ی ونکہ کی ہے ا گی ا کی بند وہاں معاملوں ن ا ور ا ہے آتا می خدشہ

ہوں۔ ہوا واقع سخت بہت می می ورز ی

ئڈرا� تمام ساتھ کے رپورٹ اس می

ن ا ڈ ہوں، مز�ی رہا ب ی ب� پتے ور ا نام کے

نام کے وں ین

انشورنس کمچ کی وں گاڑ�ی کی وقت اس کہ جو ہوں رہا کر رسال ا بھی نے جس ہے، کررہا جمع ر ی

نآ� تھرڈ

کو ڈ�ی یسل ک� فور آکر می گھبراہٹ تھا۔ ا د�ی چھوڑ

ی بھ�ی�ب �کے کر جمع جو معلومات تمام �ی

می یم کل� انشورنس کو ن ا ی �ہ رہی جا وں گاڑ�ی تمام ن ا ور ا ہے سکتا جا ا لا�ی کام ی

� یف� س� کی ہولڈ نمبر ا�ی سے وجہ کی اس ہے گئی ٹوٹ سے جگہ کئی گ

نیل� ر�

ہے۔ سکتا جا ا کی یم کل� خرچہ کا مرمت کی اں ہ �ی کو رپورٹ ابتدائی س ا اپنی می باتوں سی بہت ہوں ، می رہا کر ختم پر ونکہ کی رہا پا کر ی ہ

ن� مجتمع وقت اس کو

اس ور ا پاتا کر ی ہن

� کام می شور می ونچی ا بہت سائرن کے پولی وقت ر

نی

ت� بہت ور ا ی �ہ رہے بج می ز آوا

رپورٹ

ہوتی۔نوٹ۔ کو بوسن کا ر ی

نآ� تھرڈ

گی،�ی ہو بارش می روم مس صبح کل ی ہ

ن� روز روز جو ہے بات

یا� ا�ی

بہتر�ی اپنے بجے نو صاحب ہوتی،کپتان گے۔ ی

ئجا� ہو غائب می کپڑوں

کو۔ و کر�ی نوٹ کا بوسن ہو غائب صاحب کپتان بجے نو صبح کل ہے بات کی افسوس بڑے گے، �ی ی

ئ جا�

ہوتی۔ ی ہن

� روز روز بات �ی کہ

کو۔ ر ین

آ� ن

ی �چ نوٹ کا صاحب کپتان ہو گرہن سارج مکمل بجے نو صبح کل جو ہے منظر ا ا�ی ا�ی کا فطرت گا،�ی

ی ہن

� می مشاہدے ہمارے روز روز ن بہتر�ی اپنے کل فرد ہر کا عملہ آتا،چانچہ

می صف ا�ی پر عرشے می کپڑوں اپنی خود منظر �ی تاکہ ہوگا کھڑے اسِ کے سکے۔فطرت سےد�ی آنکھوں اسِ خود می نظر ِ

شی �چ

ت ی ا�ہ کی منظر ہو بارش اگر ور گا،ا وں

ئبتا� متعلق کے

سے ی �

� کو منظر اسِ و کر�ی تو گی ہو رہی می صورت گا،اسِ پائے د�ی ی ہ

ن�

گا۔ ہو جمع می روم ی� م� و کر�ینوٹ۔ کو ر ی

نآ� ڈ

��

نیک� س� کا ر ی

نآ�

نی �چ

نو صبح کل پر حکم کے صاحب کپتان بارش گا۔اگر ہو گرہن سورج مکل بجے سے عرشے لوگ توہم گی ہو رہی ہو

ی ہن

� می کپڑوں ن بہتر�ی اپنے عمل �ی ہم می صورت گے،اسِ سکی د�ی روم ی� م� ہونا غائب مکمل کا سورج لوگ

ہے بات ی

ا� ا�ی گے،�ی یں یکھ� � سےد

ہوتی۔ ی ہن

� روز روز جو کے ر ی

نآ� تھرڈ نوٹ کا ر ی

نآ� ڈ

��

نیک� س�

نام۔پر حکم کے صاحب کپتان بجے نو صبح کل مس می کپڑوں ن بہتر�ی اپنے لوگ ہم یں یکھ� �

د ہونا غائب کا سورج می روم ی ہ

� صاحب کپتان پر موقع گے۔اسِ ۔�ی ی ہ

ن� ا �ی گی ہو بارش کہ گے ی

ئ بتا�

ی ہن

� روز روز جو ہے بات ی

ا� ا�ی

نوٹ

ہوئے ہوتے کے کپتان بہادر ۔ ی �ہ جہاز نے واچ آف ر ی

نمجال ، آ� ا کی کی خوف

کے حکم کے اس ور ا ا کی مطلع کو کپتان ا۔ ہوگی جمع عملہ تمام می انتظار

پر جہازوں کے قذاقوں بحری نے کپتان سے جگری بے ، ڈالی نظر خوفناک ا�ی ڈالی نظر پر عملے تمام سے خوفی مڑا ،بے

کہ ا د�ی حکم سے سکون ور ،او۔‘

ئآ� لے پاجامہ ا ی �چ را ’می

اپنے کپتان کار تجربہ ور ا قد�ی بہت ا�ی وں ی

ئگہرا� اتھاہ ساتھ کے عملے ور ا جہاز

تھا۔ ں دوا ں روا پر سفر سمندری والے نے واچ آف ر ی

نآ� کے اس دن ا�ی

ور ا ا د�ی جہاز ا�ی کا قذاقوں بحری جہاز کے قذاقوں بحری کی۔ خبر کو کپتان

ن لی ا ہوگی خوفزدہ عملہ سارا کر سن کا کوئی می حوصلہ ور ا جذبہ کے کپتان

لرزشری کہ ‘می ا د�ی حکم نے کپتان آئی۔ ی ہ

ن�

افسر اعلیٰ ا�ی و’، ئ

آ� لے ن

ی� قم� سرخ

نی� قم�

سرخ ا۔ آ�ی لے ن

ی� قم�سرخ ہ فوراً و

جمع کو وں آدمی اپنے نے کپتان کر پہن کرتے مظاہرہ کا بہادری انتہائی ور ا ا کیلڑی جنگ خلاف کے قذاقوں ہوئے

ا۔ بھگا�ی مار ی ہن

ا� ور اپر عرشے کے جہاز عملہ تمام شام اسی تبصرہ پر فتح خلاف کے قذاقوں کر ھ

� ی� ب� � تھے۔ رہے کر

ا کی ل سوا سے کپتان نے شخص ،ا�ی سرخ ‘ نے آپ پہلے سے لڑائی سر،

تھی؟ منگوائی وں کی ن

ی� قم�’

ا د�ی جواب نے ،کپتان تو‘ جاتا ہو زخمی می لڑائی می اگر نظر خون را می سے وجہ کی

نی� قم�

سرخ ہو خوف بے لوگ تم اسطرح ، آتا نہ

ہارتے۔ نہ حوصلہ ور ا رہتے لڑتے ’کر بہادری ور ا ذہانت کی کپتان لوگ سب و �چْ جب صبح اگلی لگے۔ گانے گْںن کے کہ ا د�ی نے واچ آف ر ی

نآ� تو پھٹی

جہاز کے قذاقوں بحری پھر بار ا�ی اس ور ا ی �ہ رہے بڑھ طرف کی ن ادس پورے بلکہ ی ہ

ن� دو ا �ی ا�ی دفعہ

پاجامہ ا ی �چ

Page 11: نیزگیم کاٹرلویرٹ - Traveller Magz...کے فےصو یل کے نےنڈھوڈ اکچر کا گھر پنےا ، ہے تاآ نظر کو سب ہم اکچر کا ہربا

ن ک میگز�ی یولر �ٹ �ٹ ۲۰۱۹ 11 www.travellermagz.com

افشار شاہ نادر

کے کرنے قبضہ پر خراسان نے اشرف کے دوست ہںن م� نے نادر تو ا کی حملہ لی شکست کو افغانوں می پر۱۷۲۹ء مقام ور ا اصفہان بعد کے اس ور ا دی فاش کو افغانوں کرکے قبضہ پر ز را ی

شس پھر

ا۔ کی باہر نکال سے ن را ا�ین ا کی نادر می مقابلے کے افغانوں نے۱۷۳۲ء روس کر د�ی کو وں ی ا�ب کامیصوبے کے ن ماژندرا ور ا ان گی می سال اسی ن لی کرد�ی واپس کو ن را ا�یکرلی صلح سے ترکوں عثمانی نے طہماسپ ن ڈا �ہ ر،

نتبر�ی نے ترکوں تحت کے جس

کے شاہ نادر می مشہد شہر کے ن را ا�یکا اس ور ا ہے گھر عجائب ا�ی سے نام کچھ سے رضا امام روضہ کہ ہےجو ن مقبرہ

د�ی کو مقام اس ہے۔ واقع پر فاصلے لگا ٹکٹ باقاعدہ نے حکومت لی کے ا کی آباد باغ ا�ی گرد رد ا ور ا ہے رکھا مختلف می ف اطرا کے اس ہے۔ ہوا ، ی �ہ موجود ی

ندکا� سی بہت ور ا اں آباد�ی

ور ا ہے موجود سڑک طرف چاروں ہے رہتا ں روا وقت ہر

نٹر�ی وہاں

سنسانی ا�ی اندر کے مقبرہ اس ن لیجگہ �ی لوگ کم ہی بہت ہے، جاتی پائی

کے مقبرے اس ۔ ی �ہ جاتے ن

د�یدکان کی گرافر فوٹو ا�ی می احاطے پہنا ے کےلباد دور شاہ نادر کہ جو ہے ور ا ہے کرتا کام کا ے

ن�چ�

نی� کھ�

ر�ی تصو�ی کر قسم اس ہ و ی �ہ آتے اں ہ �ی بھی لوگ جو

۔ ی �ہ بنواتے ضرور ر تصاو�ی کی طہماسپ ور ا ی �ب قلی افشار، نادر شاہ نادر ولادت۲۲ ہے، جاتا کہا بھی خان علی جو جون۱۷۴۷ء وفات۱۹ اکتوبر۱۶۸۸ء، کا ن را ا�ی تک ء سے۱۷۴۷ ۱۷۳۶ء کہ حکومت کی افشار ن خاندا ور ا رہا بادشاہ کے وں

تصلا�ی عسکری اپنی تھا۔ بانی کا

ور ا ن نپولی کا ا یش ا�ی اسے ن ی

نمور� باعث

۔ ی �ہ کہتے ثانی سکندر مقام کے غاز درہ می خراسان قلی نادر ڈا ی �چ می گھرانے بدوش خانہ ا�ی پر روں سردا مختلف تو ہوا ن جوا جب ہوا۔ بہادری می جنگوں کئی ہوکر وابستہ سے

بالآخر ور ا ا کی مظاہرہ کا شجاعت ور انادر کرلی۔ ملازمت کی دوم طہماسپ کر مل ساتھ کے دوم طہماسپ نے روں سردا مقامی کو ہرات ور ا مشہد ر می ر سردا افغان جب ا۔ لی یںن چھ� �

سے

کہا بھی خان علی طہماسپ ور ا ی �ب قلی افشار، نادر شاہ نادر کہ ہے، ولادت۲۲ اکتوبر۱۶۸۸ء، وفات۱۹ جون۱۷۴۷ء جو جاتا

کی افشار ن خاندا ور ا رہا بادشاہ کا ن را ا�ی ۱۷۳۶ء سے۱۷۴۷ ء تک اسے ن ی

نمور� باعث کے وں

تصلا�ی عسکری اپنی تھا۔ بانی کا حکومت

۔ ی �ہ کہتے ثانی سکندر ور ا ن نپولی کا ا یش ا�ی

Page 12: نیزگیم کاٹرلویرٹ - Traveller Magz...کے فےصو یل کے نےنڈھوڈ اکچر کا گھر پنےا ، ہے تاآ نظر کو سب ہم اکچر کا ہربا

ن ک میگز�ی یولر �ٹ �ٹ ۲۰۱۹ 12 www.travellermagz.com

افشار شاہ نادر

Page 13: نیزگیم کاٹرلویرٹ - Traveller Magz...کے فےصو یل کے نےنڈھوڈ اکچر کا گھر پنےا ، ہے تاآ نظر کو سب ہم اکچر کا ہربا

ن ک میگز�ی یولر �ٹ �ٹ ۲۰۱۹ 13 www.travellermagz.com

افشار شاہ نادر

Page 14: نیزگیم کاٹرلویرٹ - Traveller Magz...کے فےصو یل کے نےنڈھوڈ اکچر کا گھر پنےا ، ہے تاآ نظر کو سب ہم اکچر کا ہربا

ن ک میگز�ی یولر �ٹ �ٹ ۲۰۱۹ 14 www.travellermagz.com

افشار شاہ نادر

حدود کی سلطنتوں دونوں ور ا ا لی کر ی ت

� چہارم د مرا سلطان جو ی

ئپا� ر قرا وہی

۔ یت

� ہوئی مقرر می زمانے کے ساتھ کے فوج ر ہزا نے۸۰ نادر اب افغانوں تک ابھی جو ا کی رخ کا قندھار

طو�ی کے ماہ تھا۔۹ می قبضے کے قندھار می بعد۱۷۳۸ء کے محاصرے د تعدا ا�ی کی افغانوں ا۔ گی ا لی کر فتح کرلی حاصل پناہ می می کابل نے نے نادر تھا۔ حصہ کا سلطنت یہ ل�

نم� جو

ا کی مطالبہ کا واپسی کی وں ن گز�ی پناہ ن ا

ملا ی ہن

� جواب کوئی کو اس جب ن لی

کرد�ی خالی صوبے کے لورستان ور اقبضے اپنے ی�ا �

ن� آرم�ی ور ا ان

ت گرحب ن لیکو نامے صلاح اس نے نادر رکھے۔ می کر۱۷۳۲ء پہنچ اصفہان ور ا ا د�ی کر مسترد کے اس کرکے معزول کو طہماسپ می ا۔ بٹھاد�ی پر تخت کو سوم عباس لڑکے ہوا ن ی

ش ن� تخت بعد سال اگرچہ۴ نادر

خود پر طور ت

یت

ح ہ و سے سال اس ن لیعثمانی نادر بعد کے اس تھا۔ ہوچکا مختار ہوا۔ آور حملہ پر علاقوں کے سلطنت ہوتی لڑائی سے ترکوں تک سال ن ی

ت�

کے د بغدا می جولائی۱۷۳۳ء رہی۔

شکست کو نادر می لڑائی ا�ی ب قر�یاسی ن لی ا گی ہو بھی زخمی ہ و ور ا ہوئی ور۱۷۳۵ء ا پر مقام کے کرکوک سال مقام کے وند باغ پاس کے ن وا ر�ی �ی می یں �

تکس�

شس

کن ی ن

� کو ترکوں نے نادر پر قبضہ پر ی�ا �

ن� آرم�ی ور ا ان

ت گرحب ور ا د�ی کے ابی کامی ی

ظع کی وند باغ ا۔ لی کر

�انتس�

ندا� ور ا باکو سے روس نے نادر بعد

ور ا ا کی مطالبہ کا کرنے خالی صوبے کے کی نہ خالی صوبے �ی اگر کہ دی دھمکی

کے روس کر مل سے ترکوں عثمانی ہ و تو نادر نے روس گا۔ کرے کارروائی خلاف

باکو کے جنگ کسی ر ین

�ب پر دھمکی اس کی ا۔ د�ی کر خالی کو �ان

تس�

ندا� ور ا

چار کو شہرت کی نادر نے فتوحات ن اکا ن را ا�ی کو اس رانی ا�ی ۔ لگاد�ی چاند کے اس ور ا تھے سمجھتے دہندہ نجات ور ا ا د�ی کر

شی �چ ن را ا�ی تخت سامنے

معزول کو سوم عباس نے شاہ نادر کا بادشاہت اپنی می کرکے۱۷۳۶ء ن را ا�ی ا۔۱۷ اکتوبر۱۷۳۶ء کو د�ی کر اعلان نامے صلح می ان درمی کے ترکی ور انے ترکوں گئے۔ ہو دستخط باضابطہ پر قبضہ کا ن را ا�ی پر ی�ا �

ن� آرم�ی ور ا ان

ت گرحب

Page 15: نیزگیم کاٹرلویرٹ - Traveller Magz...کے فےصو یل کے نےنڈھوڈ اکچر کا گھر پنےا ، ہے تاآ نظر کو سب ہم اکچر کا ہربا

ن ک میگز�ی یولر �ٹ �ٹ ۲۰۱۹ 15 www.travellermagz.com

کی سالار سپہ ماہر ا�ی ہے۔ جاسکتا کہا بے

ت صلاحی جنگی کی اس سے ت

یش

حیاسلامی می ن ڈا می اس ور ا تھی مثال پاشا یم ہ� ابرا� بعد کے اس می ا ی

ن د�

کوئی ہ علاو کے کمال مصطفیٰ ور ا مصری ی ہ

ن� ڈا ی �چ مقابل مد کا اس شخص دوسرا کی فتوحات ور ا

ت صلاحی جنگی اپنی ہوا۔ پر طور بجا کو اس سے لحاظ کے وسعت

ہے۔ جاسکتا کہا ن نپولی کا ا یش ا�ی

ر ین

� ت صلاحی فوجی می جس شاہ نادر

پائے اس ت صلاحی انتظامی تھی معمولی

تو کا عام قتل کے دہلی تھی۔ ی ہن

� کی آخر ن لی آتا ی ہ

ن� م الزا ادہ ز�ی پر اس

ن ین

مور� تھا۔ ا گی ہو ظالم بہت ہ و می وہ ی

ن� ور ا بخارا شاہ نادر اگر کہ ی �ہ کہتے

انتہائی کا ن را ا�ی تو مرجاتا بعد کے فتح کی بعد کے شاہ نادر ہوتا۔ ن حکمرا نام ی

ن�

طوائف ور ا انتشار پھر بار ا�ی ن را ا�یاس بعد کے نادرا ا۔ گی ہو شکار کا الملوکی نام کے شاہ عادل قلی، علی ب�ا � �ی

تبھ� �

کا ن لی ہوا ن ی

ش ن� تخت می خراسان سے

کے نادر کہ تھا ا کرپا�ی حکومت سال ا�ی

یہ ل�ن

م� ا۔ لی کر فتح بھی کابل نے نادر تو تھا ہوچکا ظاہر پن کھوکھلا کا سلطنت ا۔ کی رخ کا دہلی اب نے نادر لی اس حدود کی ی�ر �

نبر�� راستے کے ر ب ی

ن� درۂ ہ و

لاہورکو ور ا پشاور ور ا ہوا داخل می پہنچ تک مقام کے کرنال ہوا کرتا فتح شمال یل م� صرف۷۰ سے دہلی جو ا گیور ا انتظامی بد کی سلطنت یہ ل�

نم� تھا۔ می

سے بات اس زہ اندا کا خلفشار اندرونی سے۶۰۰ کابل تو نادر کہ ہے جاسکتا ا لگا�یا گی پہنچ کرنال کرکے طے فاصلہ کا یل م�یلا گ�

نر� شاہ محمد ف المعرو شاہ محمد ن لی

تک کرنال دور یل م� فوج۷۰ پوری اپنی کے خانے توپ ور ا کرسکا نہ جمع می گئی۔ ہو شروع لڑائی ہی پہلے سے پہنچنے نے خانے توپ کے نادر تھا، ظاہر ب ی

ت ن�

ن لی ڈالے بھون فوج ہندوستانی روں ہزاہلاک سپاہی چند کے گنتی کے فوج رانی ا�یفاتحانہ می مارچ۱۷۳۹ء نادر ہوئے۔ ماہ دو ور ا ہوا داخل می دہلی می ز اندا

رہا۔ ر پذ�ی ام یت

� می دہلی تک وباشوں ا کے دہلی می ن دورا اس

والے پھرنے گھومنے می شہر نے کرد�ی شروع حملے پر وں ی فو�ب رانی ا�ی

کر قتل کو د تعدا بڑی ا�ی کی ن ا ور ابند حملے باوجود کے روکنے کے نادر ا۔ د�یحکم کا عام قتل نے اس تو ہوئے ی ہ

ن�

د افرا ر ہزا با۲۰ً تقر�ی می جس ا د�ی ے دکر چھوڑ کو دہلی شاہ نادر گئے۔ مارے کرکے واپس کو شاہ محمد بادشاہت ور اجمع کی سال ۲۰۰ ن لی ا گی چلا تو واپس شاہجہاں ور ا دولت کی محل شاہی شدہ را ی �ہ نور کوہ بشمول طاؤس تخت مشہور کا واپسی کی اس ا۔ گی لے ن را ا�ی ساتھ اپنے سندھ ائے در�ی ہوئی۔ راستے کے سندھ سلطنت اپنی نے اس علاقہ سارا کا تک پہلے سے پہنچنے ن را ا�ی ا۔ لی کر شامل می وہ ی

ن� ور ا بخارا می نے۱۷۴۰ء شاہ نادر

نے استوں ر�ی دونوں ا۔ لی کر قبضہ بھی پر کرلی۔ قبول بالادستی کی ن را ا�ی

پر عروج پورے ن را ا�ی سلطنت اب عباس شاہ حدود کی اس تھی چکی پہنچ گئی ہو وسی ادہ ز�ی بھی سے زمانے کے ان درمی کے ور۱۷۴۳ء ا ۔۱۷۴۱ء ی

ت�

می پہاڑوں کے �ان تس�

ندا� شاہ نادر می

اس ن لی رہا ف مصرو می کچلنے بغاوت می ہوئی۔۱۷۴۵ء ناکامی کو اس می

مشتمل پر وں ی سپا�ہ ر ہزا لاکھ۴۰ ا�ی شکست پھر کو فوج ا�ی کی ترکوں عثمانی تھی۔ فتح ر شاندا آخری کی اس جو دی کو شورش کی �ان

تس�

ندا� کہ ہے جاتا کہا

ا بناد�ی چڑچڑا کو نادر نے ناکامی می دبانے تھا ا گی ہو مزاج بد ور ا شکی ہ و اب تھا۔ قلی رضا عہد ولی ور ا

�ی �ب لائق اپنے ور ا

پر اد ین

�ب کی شک اد ین

�ب بے اس محض کو ہے، چاہتا اتارنا سے تخت کو باپ ہ و کہ

می ن را ا�ی بعد کے اس ا۔ د�ی کر اندھا ن ا یں۔ لگ� پھوٹنے ی

تبغاو� جگہ جگہ

کچلا سے سختی نے نادر جب کو بغاوتوں خاص ی�ہ �

شگئی۔س ہو عام مخالفت کی اس تو

کار آخر گئے۔ ہو مخالف کے اس پر طور کے دستے محافظ کے اس می 1747ء �یمے

ن� کے اس رات ا�ی نے وں ی سپا�ہ

قتل می سوتے اسے ہوکر داخل می ا۔ د�ی کر

فاتح آخری کا ا یش ا�ی پر طور بجا کو نادر

افشار شاہ نادر

Page 16: نیزگیم کاٹرلویرٹ - Traveller Magz...کے فےصو یل کے نےنڈھوڈ اکچر کا گھر پنےا ، ہے تاآ نظر کو سب ہم اکچر کا ہربا

ن ک میگز�ی یولر �ٹ �ٹ ۲۰۱۹ 16 www.travellermagz.com

افشار شاہ نادر

رخ۱۵ شاہ ا � ی �ب کا قلی رضا لڑکے اندھے

مشہد می ۱۷۴۸ء می عمر کی سال ر ا�ی سردا ن لی ا گی ہو ن ی

ش ن� تخت می

ا۔ د�ی کر اندھا کرکے معزول کو اس نے شاہ احمد ر سردا افغان ا�ی کے نادر مختار خود اپنی می افغانستان نے ابدالی کو۱۷۴۹ء رخ شاہ ور ا کرلی قائم حکومت اپنی کو اس ور ا ا دلاد�ی تخت دوبارہ می

�ی کی ن خاندا افشار ا۔ لی لے می ت حما�ی

سرپرستی۱۷۹۶ء ر ز�ی کی افغانوں حکومت رہی۔ قائم تک

اپنی نے اقبال محمد علامہ الامت یم �ک�مندرجہ ذکر کا شاہ نادر می کلام مجموعہئا

کا نظم اس ہے۔ ا کی می الفاظ ذ�ی ہے افغان شاہ نادر عنون

لالا لولوئے کے لے چلا سے حق حضور نفس تار مثل ہے گل رگ سے جس ابر وہ

ابت

ی �ب ا گی ہو تو ا د�ی می راہ بہشت برس جاؤں ہے چاہتا ہے، جی مقام عجب

ترا ہے منتظر کہ آئی سے بہشت صدا نورس سبزۂ کا غزنی و کابل و ہرات

فشاں لالہ غ دا بہ نادر ڈہ د�ی سرشک نشاں فرونہ دگر را و ا آتش کہ !چناں

Page 17: نیزگیم کاٹرلویرٹ - Traveller Magz...کے فےصو یل کے نےنڈھوڈ اکچر کا گھر پنےا ، ہے تاآ نظر کو سب ہم اکچر کا ہربا

ن ک میگز�ی یولر �ٹ �ٹ ۲۰۱۹ 17 www.travellermagz.com

ی �ہ ملتے پھر یم کل� فچلو حسی ساجد محمد ف ٹچ ر: کی تحر�ی

کے خدا ر ین

�ب ئ

د�ی یف کل�ت

� بھی ذرا کو کسی کے ا ی

ند� ہماری ہوا کہتا یک ب� ل� کو ے بلاو

مقررہ اپنے ارہ طی ا۔ ہوگی خاموش لی ونکہ کی تھا پہنچا پہلے گھنٹا آدھا سے وقت کے اس سانس آخری کی اس نے خدا پورا ہی کر تھام کو ہاتھوں کے محبوب پر وقت اپنے جہاز اگر تھاورنہ کروانا کے ارے طی لمحہ آخری �ی ڈ شا�ی تو اترتا پسند جو محبت کو خدا مگر ہوتا۔ ہی اندر

رکھتا۔ اسہ ی �چ کو عشق ک�یسے ہ و ہے ا کی ور ا موت خوبصورت ادہ ز�ی سے اس ہ،

ن�ی� م�ہ بابرکت کا رمضان کہ ہے ہوسکتی

می پہلو ا�ی کے جس انسان پھرتا چلتا می پہلو دوسرے ور ا چاہت کی اس

کی انگلی کی شہادت �

ی �ب سی جنت کی اس جان جان ور ا کلمہ پر زبان ور ا گواہی

ماشاء اللہ دی۔ کر حوالے کے آفر�ی وہی گئے

ت ی حب سے سب ہم تم یم کل�شپ ڈٹ

�کی ہم لی کے جس

ت ی حبکرتے مقابلہ سے دوسرے ا�ی می ور ا ہے آگے سے سب کون کے تھے گئے۔ نکل آگے سے سب ہم تم آج

ی ہن

� یں � م�ہت

�بھی کوئی سے می ہم اب

سکتا۔ ہرا تمہاری تو �ی بلکہ ی ہ

ن� موت تمہاری �ی

سفر آغاز کا زندگی ابدی خوبصورت ہم کہ ہے نظر کوتاہی ہماری تو �ی ہے۔

ی ہن

� کبھی پہلے سے حشر روز یں � م�ہت

� اب

کے رخصتی سے ا ین

د� ور ا گے ی ئ

پا� د�ی اللہ کہ ی �ہ ثبوت کا بات اس لمحات تمام شامل می بندوں ی

ن� اپنے یں � م�ہ

ت�

نے سفارش تھوڑی محشر روز سو ہے، ا لی کر ونکہ کی کرنا ضرور کی دوست گناہگار اس کی سفارش کی دوستوں ی �ب تمہارے

ہم۔ ی �ہ جاتے کی گناہ تو ہی پر آس محشر روز دوست رے می گے ملی پھر کے تک تب روبرو کے

تی

تح خالق اپنے

ہوں ا ت د�ی می امان کی اللہ یں � م�ہ

ت�

لی فقط

� می چ یب

� ساجد، تمہارا ڈمی ۱۹۷۵

�اکی فلوٹنگ رستم

نام رتی شرا خوبصورت ا ، کی اسکی بٹر ی �بکا گروپ کے دوستوں اپنے

بھی جب کہ تھا کہا نے بزرگ کسی کہ کہنا مت �ی تو ہو جدا سے اپنے کسی ونکہ کی ی �ہ ملتے پھر کہ کہنا بلکہ ی �ہ چلتے کرتا۔ ہوا ی ہ

ن� جدا کوئی کبھی سے اپنوں

جو دوست ارے ی �چ اپنے ہم ابھی ابھی ا گی بن یم کل� کپتان اب سے یم کل� ڈٹ

� کی

آئے کر حوالے کے ت

یت

ح خالق کو تھا، وں ی کوتا�ہ انسانی کہ کی دعا سے اللہ ور ااپنے کو دوست رے می کے کر معاف کو کر شامل می فہرست کی بندوں ی

ن�

ن آمی لے۔ سوائے وقت ور ا ہے برحق تو موت خوبصورت مگر پتہ ی ہ

ن� کو کسی کے اللہ

ہوتی پوری کی کسی کسی تمنا کی موت ہوا ا د�ی کو اس ہمارا ، ی

ئسا� راکٹ ہے۔

ہم کر بن راکٹ واقعی آج نام، رتی شرامی آسمان وپر ا دور بہت سے سب

خالق اپنے ور ا لگا چمکنے کر بن تارا ا�ی ملا۔ جا سے

ڈٹ�

کی قبل برس ی ت ن

باً چو� تقر�ی سے آج بعد کی کے اس پھر ور ا دن پہلا کا شپ کے نظروں اں ر�ی دا ذمہ پھر ور ا ی�اں �

ت مس�

بعد کے ا�ی طرح کی فلم کسی سامنے ہے۔ رہا جا بدلتا منظر ا�ی

ہوگئے بڑے انتے ہم کب ناجانے پھر اس لگے۔ سوچنے کا بسانے گھر اپنا کہ بھی ر زدا را کے یم کل� ہم می ن ڈا می

ا�ی کو جناب بھی۔ کار صلاح ور ا تھے دستور آگئی۔ پسند تک حد کی عشق لڑکی ار ی

ت �ہ نے اس مگر رہا آتا آڑے زمانہ ا

ن د�ی مشورے بھی نے ہم ور ا ڈالا نا ور گئےا بج انے شاد�ی آخر ور ا چھوڑا ی ہ

ن�

ہم ورپھر ا لی منا بھی رات سہاگ داستان کی رات اس طرح کی روں زدا راگذرتا وقت گئے۔ بن بھی ر زدا را کے ونکہ کی گئے چلے ہوتے بڑے ور ا ہم ا گیہم پھر تھا۔ ی ہ

ن� ہی تھمتا کہ تھا وقت

گئے بن کپتان ی ن

یع� � ن می ولڈ ا ی ن

یع� � بڈھا جو ہوئے پورے خواب ہ و ہمارے ور اگھاس جب تھے د�یکھے روز اس نے ہم ۱۹ کو ۱۹۷۵ ۱۷جولائی پر جٹی کی بندر اٹھائے بستے اپنے اپنے ن جوا رنگروٹ تھے۔ ہوئے ر سوا پر جہاز نامی رستم سے سامان کے استعمال می بستوں ن ابھرے خواب سہانے کے مستقبل ادہ ز�ی

تھے۔ ہوئے بزرگ پھر ور ا بنے باپ ماں ہم پھر بات تو ہی کی کل �ی لگے۔ کہلانے شہری ہمارے جو ر کردا ا�ی چوچا، کہ تھی ر کردا

تی

تح ور ا مشہور کا دنوں ابتدائی

تھک شام ہم ور ا تھا کرتا و � ن �

� ہمارا تھا، بے رات ور ا تھے تھکتے ی ہ

ن� بھی کر

آسمان وپر ا تھی۔ سجتی محفل کی فکری ہم ان درمی کے اس ور ا سمندر چ ی

ن� ور ا

کوئی نا فکر کوئی نا ن، نوجوا کھلنڈرے فاقہ۔

اپنی اپنی می دوڑ کی زندگی سب ہم پھر نا ساتھ ہوگئے۔ ں روا طرح کی منزلوں بھی آج ور ا ٹوٹا نا بھی پھر رابطہ مگر رہا

ی �ہ ھے � ب�ی� � می مکان و زمان اپنے ہم

دوسرے ا�ی سے رابطوں مختلف مگر ی ہ

ن� بھولنے دن پہلا کا زندگی عملی کو کا سفر ہی دن پہلا کا سفر ونکہ کی

ت د�ی

ور ا ہے۔ ہوتا دن خوبصورت سے سب

را می می دوڑ کی زندگی سالہ ۴۳ آج ا۔ گی لے بازی سے سب ہم یم کل� دوست رومانٹک کسی بھی لمحات آخری کے اس

۔ ی �ہ ہی طرح کی فلم ہر سے اروں ی �چ اپنے تھی واپسی وطن کی اس ۔ ی

ت� ہورہی کم ی

ت قر�ب لمحے ور ا وی ی �ب کی اس محبت آخری ور ا پہلی باہر کے اس پر پورٹ ر ی

ئا�

�ی �ب اری ی �چ

اچانک ۔ یت

� ی ر�ہ کر انتظار کا آنے وی ی �ب اپنی یم کل� ور ا ہے بجتی گھنٹی کی فون و

ئآجا� اندر لوگ تم کہ تھا رہا کہہ سے ور ا ہے ہورہی خراب

تیع� ب� ط� ری می

کی اس آسکتا۔ ی ہن

� باہر کر چل می مگر کی کوشش کی جانے اندر نے وی ی �با۔ د�ی روک اسے نے قانون کے سرکار منظر کا امت ی

ت� ا کی ہوں سکتا سوچ می

باپ ور ا شوہر والا کرنے محبت کہ ہوگا باہر

�ی �ب ور ا وی ی �ب ور ا تھا رہا تڑپ اندر

زے دروا دوسرے سے زے دروا ا�ی صفہ کوئی ی �ب ی

ت� رہی پھر دوڑتی پر

وانہ د�ی ان درمی کے وں پہاڑ�ی کی ہ مرو و کے زندگی کی ارے ی �چ اپنے تھا بھاگتا ر واہوئی ختم دوری کے کر خدا خدا ۔ لیور ا کی مہربانی نے والوں رپورٹ ی

ئا� ور ا

فوراً ور ا لائے باہر پر ر ئ ی �چ و�ی کو اس

کو وں ن

یت

� ن ا ذر�ی کے �ن� ل�ی

ب�و یم� ا�ا۔ کی رونہ ت ہسپتال

یت

ح لگا۔ لگنے لمبا سفر ور ا کم وقت جملے آخری اپنے عاشق سچا ا�ی کا زندگی ہوئے کرتے دا ا سے وی ی �ب محبوب اپنی ال ی

ن� کا سب ہی یں � م�ہ

ت�

اب کہ لگا کہنے ی ہ �ی ساتھ تمہارا را می ونکہ کی ہے رکھنا

نظر الموت ملک تو اسے تھا۔ لکھا تک حاضری پر در کے خدا جو تھے آرہے ا کی تھے۔ کھڑے لی نامہ دعوت کا کے محبوب اپنے عاشق کہ ہوگا � نظارہ

ی �ب ر یظ ن

� جنت اپنی ور ا ہو ا � لی می پہلو

کلمہ مجھے تو بس �

ی �ب کہ لگا کہنے سے ور ا ا پڑھوا�ی کلمہ نے

�ی �ب ے۔ د پڑھا

کے کر ڈھی سی انگلی کی شہادت نے اس سوا کے اللہ کہ دی گواہی کر پڑھ کلمہ ور ا ی ہ

ن� لائق کے عبادت کوئی کوئی

ور ا ، ی �ہ رسول کے اللہ محمد حضرت

ی ہن

� کہانی فرضی کوئی �ی زندگی لفظ ا�ی ا�ی کا اس بلکہ

ہے۔ ۲۱ مئی ۲۰۱۸ سچائی کی

Page 18: نیزگیم کاٹرلویرٹ - Traveller Magz...کے فےصو یل کے نےنڈھوڈ اکچر کا گھر پنےا ، ہے تاآ نظر کو سب ہم اکچر کا ہربا

ن ک میگز�ی یولر �ٹ �ٹ ۲۰۱۹ 18 www.travellermagz.com

یلاد م� برج

سی بہت تو و�ی می ن را ا�ی ن تہراکو جن ی �ہ موجود ر�ی

ن ی حچ ذکر قابل آتے سے دور �اً دور

نیق�ی� � لوگ کے

ن د�ی

تو ہوں داخل می رس ی �چ ۔ گے ی �ہلگ آنے نظر ٹاور

نا�ی ہی سے دور

ہے ٹاور ا�ی می ن تہرا ن لی ہے جاتا ن تہرا ہ و ور ا ہے یلاد م� برج نام کا جس آتا ی ہ

ن� نظر تو وقت کے داخلے می

کہ ہے اتنی ونچائی ا کی اس بھی پھر ن لیہے۔ آجاتا می نظروں سے آسانی �ی ور ا ہے نمونہ کا رات ی

ت� ڈ جد�ی ٹاور �ی

پورے باً تقر�ی سے منزل بالائی کی اس ن تہرا ہے۔ سکتا ہو نظارہ کا ن تہراہے امتزاج کا علاقے ڈانی می ور ا پہاڑی ری می ہے ہے، ہوسکتا نظر�ی را می کہ جو

ن لی ہوں کم معلومات کی ف�یے جغراواقع می دامن کے پہاڑ توچال ن تہراکرتے کی یلاد م� برج بات اں ہ �ی ہے۔

۔ ی �ہسب کا ن را ا�ی یلاد م� ار

ن می ا �ی یلاد م� برج

جو ہے بُرج بلند سے سب کا ن را ا�ی یلاد م� ار ن می ا �ی یلاد م� برج

ہے۔ واقع می ن تہرا رالحکومت دا

Page 19: نیزگیم کاٹرلویرٹ - Traveller Magz...کے فےصو یل کے نےنڈھوڈ اکچر کا گھر پنےا ، ہے تاآ نظر کو سب ہم اکچر کا ہربا

ن ک میگز�ی یولر �ٹ �ٹ ۲۰۱۹ 19 www.travellermagz.com

یلاد م� برج

Page 20: نیزگیم کاٹرلویرٹ - Traveller Magz...کے فےصو یل کے نےنڈھوڈ اکچر کا گھر پنےا ، ہے تاآ نظر کو سب ہم اکچر کا ہربا

ن ک میگز�ی یولر �ٹ �ٹ ۲۰۱۹ 20 www.travellermagz.com

یلاد م� برج ن تہرا رالحکومت دا جو ہے بُرج بلند سے ٹورنٹو، ٹاور ن ا�ی سی �ی ہے۔ واقع می پرل ل

��

ن�

ئور�ی� ا ور ا ماسکو ٹاور �و

نک�ی�

نوسٹا� ا

ن تر�ی بلند کا ا ین

د� بعد کے شنگھائی ٹاور بلندی۴۳۵ کل کی برج اس ہے۔ برج کل کی اس ور ا ہے فٹ ۱۴۲۷ ا �ی ر

� می۔ ی �ہ ۱۲ منزلی

رضا محمد ڈاکٹر رات یت

� ماہر کو یلاد م� برج ار ی

ت� نے کمپنی سازہ ادمان �ی ور ا ی

ظ حاف�

ن تر�ی بلند کا ا یش ا�ی مغربی جنوب �ی ا۔ کی

ہے۔ رکھتا بھی ز اعزا کا ہونے برج رکھا می ۱۹۹۹ اد ی

ن�ب سنگ کا برج اس

پہنچا۔ کو ی ت

� �ی می ۲۰۰۷ ور ا ا گیاستعمال پر طور کے برج مواصلاتی اسے

ہے۔ جاتا ا کیتجارتی الاقوامی ن ی �ب ن تہرا یلاد م� برج ۲۰۰۷ ہے۔ حصہ کا مرکز ثقافتی و اس والے ہونے مکمل می واخر ا کے برج مواصلاتی دور یلاد م� می منصوبے منزل ن تر�ی بلند می جس تھا شامل بھی ہوٹل، ستارہ پانچ ا�ی ن، ورا

تر�ی پر

تجارتی عالمی ا�ی اجتماع، مرکزِ ا�ی کا ات طرز�ی اطلاعاتی ا�ی ور ا مرکز اس تھا۔ شامل پارک ٹی ،آئی پارک کے صدی و�ی مقصد۲۱ کا منصوبے اطلاعات، تجارت، مطابق کے تقاضوں

ی �ب رہائش ور ا اجتماعات ش مواصلات، ی �چ کے کر اکٹھا جگہ ا�ی کو ات سہولی

تھا۔ کرنا کا ر

� می مربع ر ہزا ۲۷ می کمپلکس اس دور ور ا شمارندی بڑا ا�ی علاقہ، پارکنگ سائنسی و ثقافتی ا�ی مرکز، مواصلات مرکز، کا حسابات تجارتی ا�ی مرکز، عارضی ا�ی لی کے نمائش کی اء ی

ش ا�

خانہ، کتب خصوصی ا�ی گاہ، نمائش مرکز انتظامی ا�ی ور ا گاہ نمائش ا�ی ہشت اد ی

ن�ب کی یلاد م� برج ۔ ی �ہ شامل

ات روا�ی کی ر یت

� طرز فارسی جو ہے پہلو ہے۔ ن امی کا

کے ا ین

د� پر منزل آخری کی ٹاور اس گئے رکھے کر بنا نمونے کے ٹاورز مختلف ا لی جائزہ تقابلی کا یلاد م� برج سے جن ی �ہ

ہے۔ سکتا جا

Page 21: نیزگیم کاٹرلویرٹ - Traveller Magz...کے فےصو یل کے نےنڈھوڈ اکچر کا گھر پنےا ، ہے تاآ نظر کو سب ہم اکچر کا ہربا

ن ک میگز�ی یولر �ٹ �ٹ ۲۰۱۹ 21 www.travellermagz.com

ان فدالی حسی ساجد محمد ف ٹچ ر: کی تحر�ی

سے تاب و آب پوری اپنی سورج سے سر می یل عم�

ت�

کی حکم کے خالق اپنے معمولات کے روز ہوئے کی خم ی

ت�

شہر مجھے سے جہاز اں ہ �ی تھا۔ پڑا نکل پر نظر صاف ی

تعمار� خوبصورت ساری کی

کہ تھا رہا لگ ا ا�ی ور ا ی ت

� لگی آنے سے کھلونوں اپنے نے بچے ہونہار کسی اپنے کو اس بعد کے

نکھی کے بھر دل

رکھ کر سجا سے پھر پر یلف �ش

س کے کمرے لگے۔ نہ پرانا ہ و تاکہ ہے ا د�ی

ین

یع� � ر ن ی حچ ہر می ان ڈالی وقت اس اں ہ �ی

خاموش می دامن کے اس ور ا پہاڑ سر سے فخر ف اطرا کے اس ور ا سمندر

می دل نظارہ کا عمارتوں ہوئی کی بلند منہ ساختہ بے ور ا تھا رہا کر تازہ ان ا�ی

اللہ۔ نکلا ، سبحان سے مگر پڑھی ی ہ

ن� نماز کی فجر نے ی�وں �

ن� �ی �چ

پکڑ ہاتھ کا سورج لی کے حلال رزق ور ا پڑے نکل ہی ساتھ کے اس ور ا ا لیاد �ی پھر ور ا پر ن زمی کی خدا گئے ی �چ

فرمان۔ کا خدا ا آ�یکرو عبادت ری می پہلے سے نکلنے سورج اس ور ا پر ن زمی کی اللہ و

ئجا� ی �چ ور ا

ن القرا کرو۔ تلاش فضل کا کچھ سب ہ �ی کاش کہ رہا سوچتا می ور اور ا پاتا د�ی بھی می ملک اپنے می

کاش۔۔۔۔ اللہ۔۔۔۔ سبحان پاتا کہہ

سی چھوٹی ا�ی ور ا ہوا تمام سفر کا انجن یت

� اگلی ی

نیع� � و

ئپڑا� اگلے بعد کے مسافرت

موسم اب تھے۔ چکے پہنچ ن ڈالی پورٹ موسم کے سردی مگر تھا ہوچکا بہتر کافی کا جانے جلد گھر کو سورج سے وجہ کی ور ا رہے بچا سے سردی تاکہ تھا حکم کو ا ی

ند� ساتھ کے صحت پوری صبح اگلی

ہم جب سے وجہ اسی سکے۔ کر روشن نے رات تو پہنچے می حدود کی پورٹ ہونے بہتر موسم مگر تھا ا لی کر را ی �ب اپنا رات نظر تاحد اں ی

ن شرو� برقی بدولت کی

آغوش جگمگاتی اپنی کو ی�روں اندھ� کے آرہی نظر صاف سناتی لوری کر سلا می

۔ یت

�کی اجالے ی�رے اندھ� ابھی نے ہم رات ور ا ا اٹھا�ی فائدہ کا رشتوں ل لازواکے کر حاصل خدمت کی یل�� �

ئپا� کو

ن د�ی ن لی گئےتاکہ پہنچ اندر کے پورٹ کہ جو سکی لے حصہ می کاروبار کے ہمارا اجرت کی اسی ور ا ہے روزگار ش ہمارا

ی �چ اپنے ی ہ� ہے۔ حلال رزق حصول

کمانے روزی ی �ب ہم کہ وں کی ہے فخر پر ا کی می قرآن نے اللہ تو ذکر کا والوں

ہے۔تمہارے کو ا در�ی نے جس ہے تو ہی خدا اس سے حکم اسکے تاکہ ا کرد�ی می قابو کے اس تم تاکہ ور ا یں چل� � ی�اں �

ت�

شکس می

شکر تاکہ کرو تلاش معاش سے فضل ی ۰۱۲

شالجا� سورۃ کرو۔

مکمل ہم سے وجہ کی ت

ی� مصروف� مسلسل ا

ن د�ی دستک نے ڈ ن

ین

� ور ا تھے چکے تھک ہی آتے کے � ن ب ا�ی تھا۔ ا د�ی کر شروع ہم ہی ہوتے مکمل کاروائی کاغذی قانونی اگلے تاکہ پڑے جا پر بستر اپنے ڈھے سیاپنے ساتھ کے توانائی نئی لی کے سفر

۔ سکی کر ار یت

� کو آپ چلا نا ہی پتہ ا جما�ی غلبہ اپنا نے ڈ

نی

ن� کب

وقت کا صادق صبح تو کھلی آنکھ جب ور ااحساس کا تھکن کہ

یا� تروتازگی ور ا تھا

کتنا نظام کا ا ین

د� نے خدا رہا۔ جاتا ہی قدرت کی اسی �ی کہ ہے ا بنا�ی مربوط اپنا نے ر جاندا ہر تحت کے جس سے کے خدا کہ جو ہے ہوا رکھا قائم وجود جب ی

نیع� � ہے۔ ثبوت بولتا منہ کا وجود

اپنی ہوئے کرتے کام دن سارا انسان دوسرے پھر ہے ا

ت لی کر استعمال توانائی توانائی نئی کو اس لی کے کام کے دن کو انسان اللہ ور ا ہے۔ ہوتی ضرورت کی

کہ ہے بتاتا خود رات لی تمہارے نے جس ہے تو وہی روز ور ا کرو م آرا می اس تاکہ بنائی جو کرو۔ کام می اس تاکہ ا بنا�ی روشن

لی کے ن ا ی �ہ رکھتے سماعت لوگ ونس �ی سورۃ ۔ ی �ہ اں ی

ننشا�

کوئی جب کہ ہے بتاتی �ی سائنس آج تو ہے جاتا سو پہر پہلے کو رات انسان ء اجزا ی�ائی یم� ک� ا�ی می جسم کے اس کے اس جو ی �ہ ہوتے شروع ہونے ڈا ی �چ

کے جو پھوڑ توڑ اندرونی کی دن سارے اس ہے ہوتی ہے وجہ کی کرنے کام دوسرے ور ا ی �ہ کرتے مرمت کی کر حاصل توانائی ی �ب پہلی پھر ہ و دن شرط ول ا لی کے اس مگر ہے۔ ا

ت لیجو ی

نیع� � سوجانا پہر پہلے کے رات ہے

جاتے سو بعد کے نماز عشاء کی بھی لوگ سے نظام خودکار اس کے قدرت ی �ہ

ش ی �ہ ور ا ی �ہ اٹھاتے فائدہ طرح پوری احکام لوگ جو ور ا ی �ہ رہتے مند صحت شب ہوئے کرتے بغاوت سے وندی خدااپنی ی �ہ

تبنالی معمول اپنا کو ری ڈا ی �ب

مثال کی جس ۔ ی �ہ ے ت

ھ�� ی� ب� �

ں گوا صحت طرف ہر می وطن ارے ی �چ ہمارے ڈاکٹروں ور ا سےہسپتال آنکھوں کھلی شکل کی ہجوم کے وں

نمر�ی جمع گرد کے

ہے۔ جاسکتی یکھی �د می

ہاں گئی۔ نکل بات سے بات تو �ی ر ین

حتو اٹھا صبح جب کہ تھا رہا کہہ می تو صادق صبح ساتھ کے احساس کے تازگی پر عرشے می بعد ر د�ی کچھ وقت۔ کا والے عرش تو ا گی لی کے ہوا تازی لگا بوسٹر ا گو�ی کو توانائی نے قدرت کی کے والے عرش ور ا ہمارے ونکہ کی ا د�یور ا ہے رابطہ تو ہی کا فائی وائی ان درمیاثر تو جائے لگ بوسٹر می فائی وائی اگر

ہے۔ ہوجاتا دوبالا ہوا تھی۔ ہوچکی صبح می ان ڈالیچ�ی�چھے �

کے چمنی کی جہاز ور ا تھی خاموش

Page 22: نیزگیم کاٹرلویرٹ - Traveller Magz...کے فےصو یل کے نےنڈھوڈ اکچر کا گھر پنےا ، ہے تاآ نظر کو سب ہم اکچر کا ہربا

ن ک میگز�ی یولر �ٹ �ٹ ۲۰۱۹ 22 www.travellermagz.com

آفٹ ڈ � ن ا�ی فور ن ش ی

�کاظمیاس ر:عاصم تحر�ی

ن لی ی �ہ کہتے کسے ن ش ی�

اس کہ گے ی ئ

جا��ی کہ رہے

ش ی �ہ ی�ان دھ� کا ر ن ی حچ ا�ی

۔ ی �ہ محدود تک حد کی جہاز ن ش ی�

اسجانے باہر سے جہاز بعد کے سننے اعلان

ا�ی ور ا جائے کی نہ بالکل کوشش کی ا جا�ی نہ کر لے بالکل سامان اپنا پھر بار کہاں کہ ہے سکتا جا پوچھا �ی ہاں جائے۔ کچھ ہوئے رہتے پر ن ش ی

�اس ور ا ہے، جانا

کچھ سب ہے ی ہن

� ضرورت کی کرنے سر سرا سوچنا ا ا�ی گا، جائے ہو بخود خود ہے۔ ی ہ

ن� معافی کی جس ہے رہ ی کب گناہ

۔ ہے کرنا خود کام سب لمبے لمبے بہت ن ش ی

�اس �ی وقات ا بعض

ا �ی بم � �ہمطلب کا لمبائی ، ی �ہ ہوتے

ہے۔ سے وقت بلکہ ی ہن

� سے فاصلے ن ش ی

�اس ن ٹر�ی وقات ا بعض طرح جس طرح اسی ہے جاتی ہو � لی ن ٹر�ی پر ا �ی ہے جاتا ہو � لی پائلٹ کبھار کبھی ہے ہوتا ہونا داخل می ا در�ی کسی پھر ر د�ی ن لی ہے ہوتی وجہ ور ا کوئی پھر ا �یاتنے وقات ا بعض ن ش ی

�اس ہے۔ جاتی ہو

بھی ی ت

را� لمبی اتنی کہ ی �ہ ہوتے لمبے کر اری ی

ت� باقاعدہ گی۔ ہوں ہوتی ی ہ

ن�

چائے، بسکٹ، کہ ی جاتاہے، �ب ا جا�ی کے ، ٹارچ۔ � ی ر، کمبل، �ب

ئی �چ تھری پی ا�ی

وہاں لوگ کچھ تو ہو لمبا اگر ن ش ی�

اس پھر ور ا ی �ہ جاتے بھی سو کر چڑھ پر رسوں ہو ادہ ز�ی سردی ۔ ی �ہ رہتے بھی کوستے جاتی رکھی می روں ی �چ کر جلا لائٹ کارگو

ہے۔کی کاموں والے جانے کی پر ن ش ی

� اس

ہے، لمبی بہت جو ہے فہرست ا�ی بھی پھر ہے، کرنی آن پاور پہلے سے سب کر چلا کو ر

ن چن

و� پھر ہے، مانگنا واٹر ڈ�ی کرنی ار ی

ت� لائن ونگ ی �ہ پھر ہے، �ا

نیکھ� د�

رسے تو ہے ن ش ی�

اس ول را�ی ا اگر ہے، تو ہے ن ش ی

�اس ڈپارچر اگر ی �ہ کرنے ار ی

ت�

تو ہوئے پھنسے کہ ی �ہ کرنے ی �چ رسے وں

ئسمجھا� آئندہ کام تمام �ی ۔ ی �ہ ی ہ

ن�

آسانی کو باتوں ن ا آدمی ر ین

� ونکہ کی گا سب �ی اسے ور ا گا سکے ی ہ

ن� سمجھ سے

بھی دلچسپ طرح کی فلم کی وڈ ہالی کسی منفی جو پوچھے سے ن ا کوئی ن لی گا لگے بجے بارہ کے رات می رت حرا درجہ باندھ ا �ی ی �ہ ہوتے رہے کھول رسے

ضرور۔ گا ے ئ

�چ�ی� سو ۔ ی �ہ ہوتے رہے

بس ، ی �ہ ہوتے کے طرح کئی ن ش ی�

اس، ن ش ی

�اس پولی ، ن ش ی

�اس ن ٹر�ی ، ن ش ی

� اس

وی ٹی ، ن ش ی�

اس و ڈ�ی�

ر�ی ، ن ش ی�

اس سروس ہے ہوتی بھی گاڑی ا�ی ور ا ن ش ی

� اس

بھی ور ا ن ش ی�

اس دو ن لی یگںن و� ن ش ی�

اسمعلوم کو لوگوں کم بہت جو ی �ہ ہوتے

۔ ن ش ی�

اس آفٹ ور ا ن ش ی�

اس ، فارورڈ ی �ہور ا ی �ہ آئے نئے نئے پر جہاز آپ اگر سنی ز آوا پر ر ی اسچ نے آپ ہی آتے پر ن ش ی

�اس اپنے اپنے د افرا تمام کہ ہے

کی جانے کر لے سامان تو ی ئ

جا� پہنچ بہت بھی جہاں بلکہ ہے ی ہ

ن� ضرورت

ہوں جارہے ہوئے بھاگتے لوگ سے کسی ی

ئجا� لگ چ�ی�چھے �

کے ن ا بھی آپ ذ�ی گے۔ ی

ئجا� پہنچ پر ن ش ی

�اس کسی نہ

بارے کے ن ش ی�

اس آفٹ ور ا فارورڈ می ۔ ی �ہ حاضر ی

تبا� ڈہ ی �چ ڈہ ی �چ ی �ہ

گز ہر د مرا سے لفظ کے ن ش ی�

اس پر جہاز ا �ی گی رکے ن ٹر�ی کوئی اں ہ �ی کہ ی ہ

ن� �ی

پھر ا �ی گی، آئے ن

لی کو آپ بس کوئی کا پسند کی آپ طرح کی ن ش ی

�اس و ڈ�ی

� ر�ی

عمل ا ا�ی ا�ی �ی بلکہ گا جائے ا سنا�ی گانا اس ور ا ہے ضروری ہونا پر جہاز جو ہے وقت کوئی کا رات دن لی کے ن ش ی

� اس

کسی اسے ہی نہ ور ا ہے ی ہن

� مخصوص اعلان جہاں بس ہے۔ ال ی

ن� کا م آرا کے

کا جہاز آفٹ ڈ � ن ا�ی فور ن ش ی

�اس کہ ہوا

ہوا، ٹکراتا سے دوسرے ا�ی عملہ تمام ہوا ڈالتا یلم�� � �ہ پر ہوا، سر پکڑتا ر�ی وا د�یکہ اعلان اس ہے۔ آتا نظر ہوا بھاگتا ، کہ ہے جاتا کہا بھی ور ا جملہ ا�ی ساتھ

ہے۔ ا گی آ پائلٹ ور ا ہے جہاز کا پانی کہ سوچے کوئی اب پانی جہاز اب مطلب ہے، ا گی آ پائلٹ ے د کر شروع ڑنا ا ور ا گا اٹھے وپر ا سے ہوگا عمل ر

ن ین

ا� رت حی ا�ی �ی و�ی گا۔ بعد کے آنے کے پائلٹ جہاز بڑا اتنا کہ نامی رز ب

ن یو� ا دی لگے۔ ڑنے ا می ہوا

رے� ی �ب بحری چار ن ی

ت� باقاعدہ تو می فلم

اس ور ا ی �ہ د�ی دکھا کر ڑا ا می ہوا ا کی ی ہ

ن� بھی اعلان کا ن ش ی

�اس می فلم

تو ہے آتا پر جہاز پائلٹ جب اب ا۔ گیاپنے سب ور ا ہے مچتی دوڑ بھاگ ا�ی

۔ ی �ہ جاتے پہنچ پر ن ش ی�

اس اپنے دفعہ پہلی ، ن ش ی

�اس فارورڈ ہے ہوتا ا�ی

خصوصی لی کے والوں آنے پر جہاز سے ن ش ی

�اس اس کہ ہے رہا جا لکھا پر طور

اس ہی نہ ور ا ملتی ی ہن

� ن ٹر�ی ا �ی بس کوئی ن لی ہے، ہوتا ٹکٹ فارم ی�� چل� � کوئی کا

ضروری ہی اتنا جانا اں ہ �ی بعد کے اعلان الخلا

ت ی �ب کر اٹھ صبح کہ جتنا ہے ہوتا ن ش ی

�اس آفٹ ہے ہوتا دوسرا جانا۔ می جگہ کی رہائش ن لی ہے مماثل بھی ، �ی اس ہواہے۔ واقع ب قر�ی قدرے سے ہوتا بھی ن ش ی

�اس را ی

ت� ا�ی ہ علاو کے دو

ونکہ کی ا گی ا کی ی ہن

� وپر ا ذکر کا جس ہے کا ہے، اس جلتا ملتا سے ن ش ی

�اس فارورڈ ہ و

۔ ن ش ی�

اس ر ن ا�ی نام

کوئی ور ا ہوں رہے سو سے سکون آپ منٹ پندرہ کہ بولے کر اٹھا کو آپ آدمی عام تو ر د�ی کچھ تو ہے ن ش ی

�اس می

مطلب ا کی کہ گا آئے ی ہن

� ہی سمجھ کو طور عام ہے۔ ن ش ی

�اس می منٹ پندرہ

کے منٹ پندرہ کہ ہے جاتا کہا �ی تو پر بعد کے فاصلے کچھ ا �ی گا آئے ن ش ی

�اس بعد

پر جہاز ن لی گے ی ئ

جا� پہنچ پر ن ش ی�

اسبلکہ ی ہ

ن� گا آئے ن ش ی

�اس کہ ہے جاتا کہا

یئ

جا� ہو شن ن ی�

ا� آپ ی ن

یع� � ہے ن ش ی�

اس

۔ لی کر اقدامات حفاظتی تمام ور اسکتا جا سمجھا طرح اس می الفاظ آسان کھڑے پر جہاں جگہ ہ و ن ش ی

�اس کہ ہے

کنارے رسے کے جہاز نے آپ کر ہو رسے کے آگے اگر ۔ ی �ہ باندھنے پر جہاں جگہ اس تو ی �ہ باندھنے پر کنارے

ن ش ی�

اس فارورڈ گا جائے ا کی کام �ی پر پچھلے کے جہاز طرح اسی ور ا گا کہلائے

ی �ہ باندھنے سے جہاں رسے کے حصے گا۔ جائے کہا ن ش ی

�اس آفٹ کو جگہ اس

معانی کئی می ردو ا کے ن ش ی�

اس و�ی وقوع، جائے مقام، جگہ، کہ ی �ب ۔ ی �ہخدمت، منزل، و،

ئپڑا� اڈا، ٹھکانا، موقع،

ور ا فارورڈ کا جہاز تو رہ ین

و� رتبہ ور ا عہدہ رہتے پر جہاں مقام ہ و ن ش ی

�اس آفٹ

رن ا�ی ور ا ی

ئجا� باندھے رسے ہوئے

رہتے پر جہاں مقام ہ و کا جہاز ن ش ی�

اسجائے۔ ڈالا لنگر ہوئے

سمجھ والے آنے نئے بعد کے پڑھنے �ی

عام ا�ی کو جن ی �ہ ا�ی کام سے بہت پر جہاز سمندری ی ہ

ن� ناممکن ن لی ہے مشکل تھوڑا سمجھانا کو انسان والے رکھنے فہم

کسی پر طور عمومی جو ی �ہ جاتے کی استعمال ا�ی الفاظ کچھ ہے۔ مقصد ور ا کسی ی ہ

نا� لوگ جہازی ن لی ی �ہ ہوتے لی کے کام ور ا

موجود اں ہ �ی ان ی �ب کا کام ا�ی ہی ا�ی ۔ ی �ہ کرتے استعمال لی کے تو پڑی ورضرورت ا گی آجائے می سمجھ بات کہ ہے ڈ امی ہے

گی۔ جائے دی سمجھا طرح اچھی

Page 23: نیزگیم کاٹرلویرٹ - Traveller Magz...کے فےصو یل کے نےنڈھوڈ اکچر کا گھر پنےا ، ہے تاآ نظر کو سب ہم اکچر کا ہربا

ن ک میگز�ی یولر �ٹ �ٹ ۲۰۱۹ 23 www.travellermagz.com

ناز سفر ر:فرح تحر�ی

چل ن

د�ی اں ین

ا�ش پر�ی کی ا ی

ند� ساری لی

زہ اندا تو کر پڑھ سفرنامے ۔ ی �ہ پڑتے کو خود سے بہت سے می ن ا کہ ہوا اب ۔ ی �ہ ڈالتے می مشکل مخواہ خواہ دور بٹھائے ھے

� ب�ی� � می گھر بھلے اچھے می علاقوں پہاڑی چلو کہ سوجھی کی

وںئ

ا� در�ی یں، چل� � می �انوں تیگس� ر� یں، چل� �

نکل باہر سے گھر حالانکہ کر�ی عبور کو ی کہ جو ہے ہوی رنگ کا مٹی تو یکھ�و د� کر

تو کم سے پہاڑوں سڑکی ور ا گا ملے دور وقت می شہروں ہمارے تو ا در�ی ، ی ہ

ن�

عبور ی ہن

ا� ور ا ی �ہ رہتے بہتے وقت بے ۔ کے کشتی ر ی

ن�ب بھی ہ و ہے ہوتا کرنا بھی

سے سفر کے سوچ کہ ہے ال ین

� تو را میکا یس�وں چ� � نہ تھکنا ی ، نہ ہ

ن� سفر کوئی اچھا

ن زمی ھے � ب�ی� � پر بستر سفر، سامان نہ خرچا

جب پھر ور ا دو ملا قلابے کے آسمان و بدل ڈ

� نی

�اس بس لو، بدل ن ش ی

�اس چاہو

مشکل بھر رتی لو، بدل رپورٹ ئ

ا�ی لو، زندگی ہے مشورہ را می ہوگی۔ ی ہ

ن�

سوچ تو ملے فرصت سے یل�وں بھم� � کے

بھلا کا سوں بہت پڑو چل پر سفر کے ی�اں لط�

نع کر سوچ کا ردگرد ا ونکہ ہوگاکی

گا۔ ملے موقع کا سدھارنے

حاصل کا زندگی پوری لفظ حرفی ن یت

� �ی �ی ہی ہوتے آغاز کا زندگی ہے۔ ہوتا

بظاہر �ی پر اختتام ور ا ہے جاتا ہو شروع خدا ہے ہوتا شروع ا کی پھر ہے ہوتا ختم

جانے۔ر ی �ہ کے زبانوں ہے بات ی�ب ب� ع� کتنی سے ا�ی معانی کے سفر باوجود کے ی�ر چھ� �

کٹھن تو ہو سفر می ری

نانگر�ی ۔ ی �ہ ہی

اس تو ہو می ردو ا ور ا ، مشکلات منزلیشہر ا�ی کہ ی �ہ ہی �ی معنی ا�ی کے ملک ا�ی گئے، چلے شہر دوسرے سے تو می گئے۔ چلے ملک دوسرے سے جانا آنا بس تو �ی مانتی، ی ہ

ن� سفر کو اس

می سفر لمحہ ہر کا زندگی تو ہماری ہے۔ وں۔ کی ہے۔ گزرتا

رن ی حچ نئی ا�ی بھی �ی یس�وری، �

��

نمو� پری

کروا داخل تو ی ئ

جا� نہ پالے بچے ہے، ی �ہ کرواتے ہ و بھی داخل حالانکہ دو،

دس ، ی �ہ ہوتے دو صرف کے جن داخل می گھر ہر کے گلی تو کے والوں رھ

�ڈ�ی کے یس�وری �

��

نمو� پری ۔ ی �ہ ہوتے

ک�یسے ہ و کہ یں چھ� �پو سے بچے کے سال

کر جاگ سے وں د�ی وا کی ڈ ن

ین

� خوبصورت ہوا کھاتا دھکے می گاڑی ا �ی ن و�ی کسی پاس کے وں ی

� نآ� کی رائن

نڈ�ی نئے نت

ہے کہتا صبح ہر ہ و لی ہے، اسی جاتا پہنچ جانا۔ ی ہ

ن� نے می

کہ ہے جاتی گذر سوچتے ہی �ی عمر ساری و�ی گے، کر�ی م آرا تو ا لی کر �ی اب

پر صوفے ہے، ا�ی دلی زندہ ہی زندگی ا �ی کہ گا اٹھے چلا بھی صوفہ ھے

� ب�ی� � ھے � ب�ی� �

رکھ ی کہ کر اٹھا مجھے ا �ی و ئ

جا� اٹھ خود تو تو ا آ�ی نہ سمجھ یقہ طر� ور ا کوئی تو مجھے و۔

ئ آ�

ا، لی بنا دومنزلہ کو گھر لی کے جلنے ہلنے چ ی

ن� ، چ ی

ن� سے وپر ا ہے جاری سفر اب

می حرکت زندگی طرح اس وپر ا سے کچن کہ وں کی پر عروج دلی زندہ ور ا ہے

چ ین

� تو ہے ا ن

ی �چ بھی پانی اب ا، بنا�ی چ ین

� ہے کہا خوب ا کی نے و، کسی

ئجا�

ہے نام کا دلی زندہ زندگی ی �ہ کرتے ا ی �ب خاک ا کی دل مردہ

ر بازا کہ ی �ہ کرتے سفر وں �ی لوگ کچھ اب گئے، ی ہ

ن� کر لے کو ی �ب گئے

واپس پھر تو ی ت

آ� ی ہن

� پسند ر�ی ن ی حچ

گے، ی ئ

لا� کر کروا تبد�ی گے ی ئ

جا�سنتے، ی ہ

ن� کی یسی ک� مگر و

ئسمجھا� لاکھ

خرچ تو گی ی ئ

جا� ساتھ ی �ب کہ ی �ہ کہتے پھونکے کرا�ی ا �ی پٹرول اب ، ہوگا ادہ ز�ی

ا�ی ہی خود ی �ب کی ۔کسی ی �ہ رہے جا لگاتی چکر اتنے کے ر بازا لی کے ر

ن ی حچپہچان کر د�ی سے دور ر دکاندا کہ ی �ہلوگوں کے طرح دونوں ن ا ۔ ی �ہ

ت لی

شوق کا رہنے کرتے سفر باہر سے گھر کو اپنی اکثر لوگ معصوم کچھ ہے۔ ہوتا آجاتے کر بھول ی کہ نہ ی کہ ر

ن ی حچ کوئی ۔ ی �ہ پڑتے چل

نلی اسے پھر ور ا ی �ہ

ہو نظر کی چوک بھول اسی زندگی ساری ہے۔ جاتی

خوش لوگ ہ و می نظر کی ا ین

د� و�ی ر سی کی بھر ا ی

ند� جو ی �ہ ہوتے قسمت

تو ن ا کہ سمجھائے کون ن ا ، ی �ہ کرتے یں ھ�

� ی� ب� �کر ٹک ہے، �ی چکر می روں ی �چ

اسی گے کر�ی ان ش پر�ی کو سب تو گے

جو ی �ہ ہوتے قسمت خوش لوگ ہ و می نظر کی ا ین

د� و�ی تو کے ن ا کہ سمجھائے کون کو ن ، ا ی �ہ کرتے ر سی کی بھر ا ی

ن د�

ہے چکر می روں ی �چ

Page 24: نیزگیم کاٹرلویرٹ - Traveller Magz...کے فےصو یل کے نےنڈھوڈ اکچر کا گھر پنےا ، ہے تاآ نظر کو سب ہم اکچر کا ہربا

ن ک میگز�ی یولر �ٹ �ٹ ۲۰۱۹ 24 www.travellermagz.com

ہمسف�ر �ناز ر:فرح تحر�ی

تھا ا د�ی پورا بھی نے ہم تو کرا�ی رہے، لوگ کہ لی اس ملی نہ پوری جگہ مگر پر منزل ، رکھی اد �ی کو اخلاق ہمارے اب تھی۔ رہی ہل تک پسلی بڑی کر پہنچ ہمسف�ر �

والے کرنے پرچار کا اخلاق ا�ی ہے۔ ہوتا خوفناک کتنا سفر تو ہوں

ات �ی تک جب پر قدم قدم بہرحال ی �ہ رہتے بچھڑتے ور ا ملتے ہمسف�ر �

ہے ور ا ی �ہ چاہتے ملنا دوبارہ ہم سے کچھ ، ۔ ی �ہ کرتے دعا کی ملنے نہ کبھی سے کچھ ور ا ہے رہتی بڑھتی آگے زندگی ہی وں �یی�ان دھ� پر سفر کہ ہے سکھاتا �ی تجربہ آپ کبھی ہ و ونکہ کی ی ہ

ن� پر ہمسف�ر �

، دو دور لی اسی ہے ہوتا ی ہ

ن� کا مرضی کی

وقت ور ا تبادلہ کا مسکراہٹ سے دور والے رہنے چ�ی�چھے �

ور ا راستہ ا ین

� ساتھ کے ۔ ی �ہ روپ اصل کا زندگی ہی ہمسف�ر �

وستہ ی �چ سے گزشتہ چلو تھی ہوئی ختم پر سفر کے سوچ بات لی چھڑا جان سے جانے آنے جلنے ہلنے بھائی بہت بات �ی کو لوگوں کاہل ور ا

� سمی تو کو سفر می زندگی ن لی بھی تو �ی بھئی یں، چ� � �ب

ک�یسے سے ہمسف�ر �ا لی

ممکن چھٹکارا سے جس ہے اصطلاح ہ و۔ ی ہ

ن�

تو ہمسف�ر �والے وی ی �ب اں می ی کہ رے ا

ن یئ

قار� بھئی لوگ، رہےآپ سمجھ ی ہن

� و تگ بڑی تو �ی کہ ہے عرض لی کے آج ، ی �ہ بنتے ہمسف�ر �

کے کر جتن ور ا دو ا۔ کی ہے آسان کرنا شادی کل

کے تک پچپن سے بچپن تو اشارہ را میاسکول جب ہے جانب کی سفروں ہم کی جماعتوں مختلف تو ا کی شروع جانا ہر ور ا ی

ن�ب ہمسف�ر �

اں لڑکی بڑی چھوٹی کر یںن چھ� �

لنچ ہوا بنا کا ہاتھ کے امی روز بن ڈرپوک ور ا پسند امن یں، لگ� کھانے دن اس اب سکی۔ بگاڑ نہ کچھ کا ن ا کے بن سفر ہم مخواہ خواہ می زندگی سے

سکی۔ نہ بن بھی سے والوں جانے کسی نہ کسی پر موڑ ہر کے زندگی ی ہ

� کوئی کبھی ہے، پڑتا واسطہ سے سفر ہم کبھی ہمسف�ر، �

کا راستے جاتے آتے دفتر

کا پوائنٹ محض ہوئے جاتے ورسٹی ین

و� �یلوگ کھڑے ساتھ ہوئے کرتے انتظار ، ی �ہ جاتے بن ہمسف�ر �

لی کے ر د�ی کچھ ی �ہ ہوتے معلوم نام کبھی تو نہ کے جب

کا مسکراہٹ سی ہلکی ا�ی بس مقام نہ ہم کہ ہے ہوتا ثبوت کا بات اس تبادلہ جب پھر ن لی ی �ہ سفر ہم کے کسی لوگ ہمسف�ر �

تو ی �ہ جاتے بدل کام ور ا راستے می ن ا کبھی کبھی ی �ہ جاتے بدل بھی

اس کہ ہے آتا ال ین

� تو ہے آتا اد �ی کوئی ہی می ڈراموں صرف می ا ی

ند� بڑی

تو ی ہ� ، ی �ہ ملتے کر پلٹ پلٹ لوگ

پھر سفر ہم ہوئے بچھڑے کے بار ا�ی ملے۔ نہ کبھی

اد �ی ش ی �ہ ساتھ کا بھر پل کا لوگوں کچھ

ہے ن شسچو�ی سی ڈرامائی بڑی ہے، رہتا

کے منٹ پندرہ صرف می بس مجھے کی لڑکی والی کرنے سفر ساتھ لی

می ن ا ۔ ی �ہ بھولتی ی ہن

� کبھی یں نکھ��

آ

طرح اس درد ور ا دکھ کا زمانے سارے می سفر مختصر اس می کہ تھا ہوا ا سمو�ی

تک آج ور ا گئی ڈوب می آنکھوں ن اور ا تھی کون جانے یں، نکھ�

�آ ہ و ی �ہ اد �ی

می دل کہ تھا ا ا�ی کچھ مگر تھا دکھ ا کیا۔ گی رہ

سفر کا ر�ی می کلاس اکانومی کبھی اگر ملتے سفر ہم می معنوں

یصح تو ہو ا کی

دہ یف کل�ت

� قدر اس وقات ا بعض جو ی �ہسفر کر مانگ مانگ ی

ئدعا� کہ ی �ہ ہوتے

نجات سے سفروں ہم ور ا ہے ہوتا پورا تمام ہمسف�ر �

�ی مگر ۔ ی �ہ پڑھتے نفل پر انسان کہ ی �ہ پڑھتے ی�ڈہ قص� �ی می سفر ا کی کا سفر ہے، رہتا اد �ی

ش ی �ہ اخلاق کا سے ن ا اب گا، ہوجائے ختم تو �ی ہے نے آپ مارے کے اخلاق کہ کہے کون چار ور ا رکھا کی باہر سے � سی تو ی ہ

� کوشش کی ے

نھ�

� ی� ب� �پانچ پر جگہ کی د افرا

روتے رونا کا تعاون ور ا رہے کرتے

بچھڑتے ور ا ملتے ہمسف�ر �ہے ات �ی تک جب پر قدم قدم

نہ کبھی سے کچھ ور ا ی �ہ چاہتے ملنا دوبارہ ہم سے ی ، کچھ �ہ رہتے ہی کرتے دعا کی ملنے

Page 25: نیزگیم کاٹرلویرٹ - Traveller Magz...کے فےصو یل کے نےنڈھوڈ اکچر کا گھر پنےا ، ہے تاآ نظر کو سب ہم اکچر کا ہربا

ن ک میگز�ی یولر �ٹ �ٹ ۲۰۱۹ 25 www.travellermagz.com

کاظمیرولنگ ر:عاصم تحر�ی

ی �ہ ذ�ی :مندرجہ جائے گزر

تد�ی

تد�ی پہاڑ عمر آدھی

کے ملنے نوکری پر جہاز اچانک پھر ور الگتی رولنگ سے

ند�ی کو سمندر بعد

ہے۔خوشی کی بننے افسر پر جہاز مرتبہ پہلی

ہے۔ لگتی رولنگ می رولنگ کر د�ی لگتے رولنگ کو دوسروں

ہے۔ لگتی پر ڑانے ا ق مذا پر رولنگ کا دوسروں

ہے۔ لگتی رولنگ صورت کی کرنے بہانہ کا کرنے نہ کام

ہے۔ لگتی رولنگ می لگتی رولنگ باعث کے کھانے کھانا ادہ ز�ی

ہے۔لگتی رولنگ باعث کے کھانے کھانا کم

ہے۔باعث کے کھانے کھانا کا دوسروں

ہے۔ لگتی رولنگ

وجوہات اصولی کی لگنے :رولنگ تو جلے ہلے ادہ ز�ی پر طور معمولی ر ی

ن� جہاز

ہے۔ لگتی رولنگ کسی کی � ی �چ ا �ی می صورت کی قبض رہنے � ی �چ خالی ا �ی می صورت کی اری ی �ب

می ا ین

د� جو ہے نام کا ر ن ی حچ اس رولنگ

جاتی پائی می سمندر ادہ ز�ی سے سب بلکہ ی ہ

ن� مخلوق سمندری کوئی �ی ہے۔

باعث کے بہنے پر لہروں کی سمندر ۔ ی �ہ کہتے رولنگ کو جل ہل والی ہونے ور ا آب سطحِ ا �ی ہوا ر

نی

ت� ، طوفان سخت

سے زور کے موجوں موجود آب رِ ز�یکہتے ہم تو ہے ہلتا جہاز ا �ی کشتی کوئی جب رولنگ �ی ہے۔ رہی ہو رولنگ کہ ی �ہسے بہت �ی کہ ہے ر

ن ی حچ زبردست اتنی جاتی اتر کر لگ کو ہے، کچھ لگتی کو لوگوں کا لگنے ہے۔ رولنگ رہتی لگی کو کچھ ور اا کی دفعہ پہلی سرور، نشہ ا�ی ہے مطلب ری ی

ت� ا �ی ہے، دوسری چڑھتا سر تو جائے

ہے چڑھتا سر بھی تب جائے ا کی دفعہ تو ہے ہوتا رہا ہو عادی کا اس سر ن لیپہلی رولنگ طرح اسی ہے۔ آتا سرور چکر ہے، چڑھتی سر تو ہے لگتی مرتبہ ہے آتی الٹی ہے، ہوتی متلی ، ی �ہ آتے پی پانی ہے۔ لگتی ہوئی گھومتی ر

ن ی حچ ہر ور الو سونگھ الٹی، کھانا تو و ی �چ نہ الٹی، پانی تو لو تو لو د�ی کو ور ا کسی کھاتے کھانا الٹی، تو الٹی، تو و

ئجا� ھ

� ی� ب� � می وں آدمی الٹی، چار کہ غرض الٹی۔ تو رہو اک�یلے می کمرے آپ تو ہے ہوتی رہی لگ رولنگ جب

، نمبر ی �ہ جاتی رہ اد �ی ر�ی ن ی حچ دو صرف کو

الٹی دو: نمبر ہے، رہی ہو رولنگ : ا�یور ا ذہن کام تمام باقی ہے۔ رہی آ حالات عام کرتا۔ ی ہ

ن� برداشت � ی �چ

جب ن لی ی �ہ لگتی اچھی یں �ت

ی�� ص�ن

� می

تی�� ص�

ن� کی کسی تو ہو رہی لگ رولنگ

رولنگ کو آپ آگر ،ت

د�ی ی ہن

� سنائی کی آپ صرف کو دوسروں تو ہے لگتی رولنگ ۔ ی �ہ

تد�ی سنائی ز�ی آوا کی الٹی

می ار یت ن

ا� کے آپ لگنا نہ ور ا لگنا کا سکتی لگ بھی کو ، کبھی کسی ہوتا، �ی ی ہ

ن�

کے لگنے ہے، لگتی کو سب رولنگ ہے۔ حضرات جو ۔ ی �ہ ہوتے مختلف

ت طر�ی

لگتی ی ہن

� رولنگ ی ہن

ا� کہ ی �ہ کہتے �ی ہ و کہ ی �ہ ہوچکے پرانے اتنے تو ا �ی ہ و

تجربے اپنے پھر ا �ی کرتے ی ہن

� محسوس ہونے ی ہ

ن� ظاہر پر دوسروں باعث کے

۔ت

د�یی ہ

ن� ر

ن ی حچ عملی کوئی بذاتِ خود لگنا رولنگ جہاز کہ ہے احساس ا�ی �ی بلکہ ہے، ہے۔ رہا ہو کچھ کو آپ تو ہے رہا ہل جاتی دی یہ ب� �

شس

ت� سے �

نسک� سی کو رولنگ

کے جہاز پر لہروں ر ناہموا می جس ہے ہوتا احساس کا الٹی ور ا متلی سے چلنے کھائی گولی خاص ا�ی لئے کے ہے، اس

ن لی آتی ی ہن

� الٹی سے جس ہے جاتی چھٹکارا سے کام تو ہے، آتی بہت ڈ

نی

ن�

ی�ڈ مف� بہت کھانا گولی �ی لئے کے پانے ہے۔

وجوہات خاص کچھ کی لگنے رولنگ

ا�ی �ی ہے، بلکہ ی ہن

� ر ن ی حچ عملی کوئی بذاتِ خود لگنا رولنگ

کو رولنگ ہے۔ رہا ہو کچھ کو آپ تو ہے رہا ہل جہاز کہ ہے احساس جہاز پر لہروں ر ناہموا می جس ہے جاتی دی یہ ب� �

شس

ت� سے �

نسک� سی

ا�ی لئے کے ہے، اس ہوتا احساس کا الٹی ور ا متلی سے چلنے کے بہت ڈ

نی

ن� ن لی آتی ی ہ

ن� الٹی سے جس ہے جاتی کھائی گولی خاص

ی�ڈ مف� بہت کھانا گولی �ی لئے کے پانے چھٹکارا سے کام ہے، تو آتی ہے۔

Page 26: نیزگیم کاٹرلویرٹ - Traveller Magz...کے فےصو یل کے نےنڈھوڈ اکچر کا گھر پنےا ، ہے تاآ نظر کو سب ہم اکچر کا ہربا

ن ک میگز�ی یولر �ٹ �ٹ ۲۰۱۹ 26 www.travellermagz.com

سمندر سے وہاں ہو موج کی طرف جس ا۔

نی �چ کر نکال پانی کا

محسوس بھاری سر باعث کے رولنگ حصے اگلے کے جہاز لئے اس ہے ہوتا کر ہو کھڑے جگہ ونچی ا سے سب کی ہوتا زائل اثر کا رولنگ سے کھانے ہوا

ہے۔گولی کی بچنے سے الٹی می رولنگ

کھانا۔نکل گولی سے � ی �چ باعث کے الٹی کو گولی اس ، می صورت کی جانے

کھانا۔ کر دھو دوبارہ

لئے کے اضافے ڈ مز�ی می مضمون اس ہماری ی

تبا� جو تاکہ کر�ی ان ی �ب تجربہ اپنا

ی �ہ سکی آ ی ہن

� تک اب می معلومات تمام ور ا تک ہم سے توسط کے آپ ہ و

۔ سکی پہنچ تک والوں پڑھنے

ہے۔ لگتی رولنگ سے وجہ کی لگتی رولنگ باعث کے ہونے نہ عادی ہو کم اثرات بعد کے ہونے عادی ہے،

۔ ی �ہ جاتے دل کا کھانے کھانا باعث کے رولنگ خالی � ی �چ سے وجہ کی جس کرتا ی ہ

ن�

جاتی بن گی می � ی �چ ور ا ہے رہتا ہے۔ بنتی سبب کا الٹی جو ہے

ر ی تدا�ب اطی یت

ا� ذ�ی مندرجہ می رولنگ ی چا�ہ :کرنی

ھ � ی� ب� � وہاں لگے رولنگ جہاں کو آپ

۔ یئ

جا� � لی ی و�ہ تو ہو نہ کم رولنگ سے ے

نھ�

� ی� ب� �

۔ یئ

جا�کی ے

ن�

�ل�ی� پھر تو ہو نہ کم رولنگ سے ے

ن�

� ل�ی�

یا� کسی آپ ڈ یں، شا�ی یکھ� �

د کر بدل جگہ آمد کی لوگوں جہاں ی �ہ گئے � لی جگہ

۔ کر�ی تبد�ی ہے، جگہ رفت و تو آئے الٹی جب ن دورا کے رولنگ

۔ د�ی کر

کرنا یںن ��ت

� کا جگہ وقت کرتے الٹی کے آپ ہ و ونکہ کی ہے ی ہ

ن� ضروری

ہے۔ ی ہن

� می ار یت ن

ا�، صاف کر�ی نہ صاف اسے کے کر الٹی ہے، سکتی ہو الٹی دوبارہ وقت کرتے صاف الٹی کی آپ لوگ بہت پر جہاز

گے۔ د�ی کر تو ہو افاقہ کچھ می لگنے رولنگ اگر پکڑ سر پھر کر د�ی کو ر

ئ نسی کسی اپنے

می یف کل�ت

� بہت کہ کر�ی ظاہر ور ا لی ۔ ی �ہ

کی کرنے محسوس رولنگ وقت سوتے شدت می جاگتے ہے، ی ہ

ن� ضرورت

کو آپ لوگ ونکہ کی کر�ی محسوس سے ۔ ی �ہ رہے د�ی

ونکہ کی کر�ی نہ ر سوا پر سر کو رولنگ ہے۔ ر سوا پر رولنگ جہاز کا آپ

دوسرے کر ہٹا سے رولنگ توجہ اپنی ہو افاقہ ، ی

ئجا� لے طرف کی کاموں

گا۔ر�ی

ن ی حچ ھی � ی� م�

ادہ ز�ی ن دورا کے رولنگ

کھٹی لئے اس ہے ہوتی متلی سے کھانے ۔ ی

ئکھا� ر�ی

ن ی حچ

مشورے می :رولنگ لو کھا کچھ

و ی �چ کر ملا یم�وں ل� می پانی

ر�ین ی حچ ذ�ی مندرجہ ن دورا کے رولنگ

ی چاِ�ہ ن

ی �چ ور :کھانی اکر ہو ہضم ل ، جلد دا پتلی طرح کی پانی

ہے۔ رکھتی بحال معدہ کو معدے اں، ی

�رو� ۶ می وقت ا�ی

۔ ی �ہ بناتی مضبوط ۔ ر�ی

ن ی حچ بالا مندرجہ بعد کے گھنٹے دو ہر گھبراہٹ ا،

نی �چ کر نچوڑ یم�وں ل� می پانی

ہے۔ کرتا ختم کو زائل کو اثر کے رولنگ اچار ا �ی املی کھٹی

ہے۔ روکتا کو متلی ور ا ہے کرتا کی کرنے الٹی بعد کے کھانے کھانا

کھانا۔ کر بھر � ی �چ دوبارہ می صورت می صورت کی الٹی ڈ شد�ی می رولنگ

رولنگ

Page 27: نیزگیم کاٹرلویرٹ - Traveller Magz...کے فےصو یل کے نےنڈھوڈ اکچر کا گھر پنےا ، ہے تاآ نظر کو سب ہم اکچر کا ہربا

ن ک میگز�ی یولر �ٹ �ٹ ۲۰۱۹ 27 www.travellermagz.com

اعظمیدرد فرقان ف ٹچ ر:کی تحر�ی

کو کرنے ماتم پر عقل اپنی پھر ور ا گئے، اس تھی، بات سی معمولی اتنی ، چاہا دل

ا۔ آ�ی ی ہن

� وں کی ال ین

� پہلے کو ہم کا ےپہنچے بڑ ا�ی ہاں ہمارے کل آج کے اُن ، ی �ہ جاتے پائے بزرگ ہوئے ہے، ہوتا موجود جواب کا ل سوا ہر پاس جواب یس�وں ب� تو� کے سوالوں کئی بلکہ بچہ بچہ گوگل۔ حضرت ہے نام موجود۔ ہے۔ رہا اٹُھا فائدہ سے کرامات کی اُن بارے کے وں ار�ی ی �ب آپ جب تو ا�ی تو د�ی ل ڈا ل سوا کوئی پر � ی

ن� می

ہوتے لوگ اتنے والے ن

د�ی مشورہ کہ ، ی �ہ جاتے رہ ن را حی آپ کہ ، ی �ہھے

� ب�ی� � فارغ لوگ سارے اتنے می ا ین

د�تلاش کی ڈاکٹر بھی نے ہم ر ی

نح ۔ ی �ہ

حضرت حل کا مسئلہ اپنے کر کر چھوڑ کر دہ را ا کا کرنے حوالے کے گوگل بند فوراً کھانا مرغی کہ تھا لکھا ی کہ ا۔ لیلگائے انجکشن کو وں ی

نمر� ن ا ، کرد�ی

وہی ہے جاتی دی ک خورا جو ور ا جاتے چلو تو ہے، وجہ کی وں ار�ی ی �ب تمام ہماری بند،آگے مرغی سے آج کہ ہوا طے نا ہرگز گوشت کا بکری کہ ی �ہ پڑھتے گندہ لی کے بڑھانے وزن کا کھانا، اس کن جانے نا ور ہے،ا تا جا ا کی پمپ پانی تو ہے، ہوتی پڑی می عادتوں بری کن بند۔ گوشت کا بکری کہ ہوا طے بھی �ی

ہے، ا�ی بدنام ہی سے ش ی �ہ تو ہ و گائے

بھی ہ و ہے، پھر ہوتی چربی می گائے تو صحت ہماری پھر جو ہے عادی کی انجکشن اب تو ۔ ی �ہ موزی ہی

ت نہا�ی لئے کے

کہ وں تھا،کی وقت کا صبح کہ ہے زہ انداآہستہ روشنی چھپی چ�ی�چھے �

کے ے پردداخل می کمرے ہوئی شرماتی آہستہ زہ اندا تھی۔ رہی کر کوشش کی ہونے

می سمجھ خود کہ ہوں رہا کہ لئے اس لئے کے سونے پر بستر کہ تھا آرہا ی ہ

ن�

حالت کی اُٹھنے بعد کے سونے ا �ی ہوں ا � لی

بستر رات کہ تھا وقت ا�ی ہوں۔ می تھا، کس چلتا ی ہ

ن� ہی پتہ تو تھے ے

ت�

�ل�ی� پر

بلکہ تھا ہوتا نا بستر تھے، �

لی می حال چھوا، نے بستر دھر ا ا، ی

�� کا ا ر�ی

نی� ھ�

ت�

ن

ا�یرات آدھی آدھی تو اب ہ�وش۔ ی� ب� � بندہ ڈ

نی

ن� بس چلتا، ی ہ

ن� ہی پتہ ہے جاتی گزر

ہے، جاتی چلی کہاں ناجانے کر لٹا پر بستر گنتے ہی تارے کہ ، ی ہ

ن� ہوتا تو آسماں

شاعر بقول کہ ہوتا ا ا�ی تو اکثر ،رہتے۔ می رات کل ی�اں ھ�

تگ� تھا رہا سلجھا ا ً

تعادا�

تھا نا کوئی مسئلہ ور ا بہت تھا اں ش پر�ی دل

حالت ی�وز سی ف�نک� ی�ب ب� ع� تو ی �ہ اٹُھتے صبح

کہ ہے ہوتا سا ال ین

� ا�ی ہے، ہوتی ہے ہوتا رہا کہ جسم مگر تھا، ا سو�ی ڈ شا�ی

�ی جب اب ہے۔ بہرحال باقی ڈ ن

ین

� ابھی کہ سوچا ہے، تو گئی ہو صبح کہ ا گی ہو طے انگڑائی ابھی جائے۔ لی انگڑائی توڑ جوانی کہ تھے ہی کھولے پر و بال ی

ئل کے

کافی تاڑ توڑ ہوئی کھڑی جا دور تو جوانی گئی، رک ی و�ہ تھی جہاں ر

ن ی حچ ،جو ہوئی سے طرف ہر جو تھی لہر کی درد ا�ی ساتھ کے معذرت سے شاعر اٹُھی، بلکہ

ہے اُٹھتا سے جاں کہ سے دل ہے اُٹھتا سے کہاں سا درد �ی

کے ڈاکٹر کر لے ی �ب تھا ل سوا ہ و ہ �یچ ی

ن� سے اوُپر نے گئے،ڈاکٹر ھ

� ی� ب� � سامنے دل ہی دل ہے ال ی

ن� را می ا، د�ی تک

می دور اس بندہ تھا، جب رہا سوچ می تو ہے ا گی آ پاس رے می کر چل ہی خود ناشکرے، اللہ ا�ی ۔ ہے۔ ی ہ

ن� کافی �ی

کرنے ڈا ی �چ رزق ہماری صرف نے تعاٰلی کبھی کبھی تو و�ی ۔ ی �ہ بنائے لئے کے کر پہاڑ چھپڑ تو ہے بخشتا کو کسی اللہ جب تو ہو مقصود ا

ن د�ی ڈاکڑ جب مگر ہے، ا ت د�ی

ہے۔ ا ت د�ی کر پھاڑ بندہ

کے عشق غمِ می خراباں شہر اس مارے

ارے ی �چ ہے بات بڑی بات ہ �ی ن زنداکہ تھا بتانا ہ �ی مقصد اصل کا شاعر اں ہ �یمارے، کے غمِ درد می شہرِ خراباں اس کوئی ، ی �ہ اں مجبور�ی کچھ کی شاعری مگر

چ یب

� کو محبوبہ ور ا عشق ہو کہنی بھی بات ہ

نم�ی� بات ی ہ

ن� بنتی ۔ ی �ہ آتے لے می

ر۔ ین

�ب کہے ساغر و ا کی فرمائے، جی پوچھا سے مجھ نے ڈاکٹر

کہوں ا کی می ہے، اب یف کل�ت

�،

ہے ہوتا کہاں درد کہ ہے پوچھا تونے ہے ہوتا اں ہ �ی کہ کہوں تو ہو جگہ اکِ

ہر کر نکال کا بروشر ب لی کسی نے ڈاکٹر پہلے بولے ور ا ا، د�ی کر مار ٹک کو � ی

��

می سمجھ تو باقی ، یئ

لا� وا کر � ی�

� �ی رہ ی

نو�

نا�ی ای ڈی سی بی ے ا کہ ا گی آ

ی �ہ ت

لی کروا ، چلو ی �ہ � ی�

� کے کمی کی کمی کی الفاظ ن ا می جسم کہ ہو نا ا ا�یور ا پائے، بن نا لفظ کوئی سے وجہ کی کچھ مگر جائے۔ لکھی مکمل نا زندگی وں �یآئی، نا می سمجھ بات �ی ، � ی

�� نسوانی

کروئی، طرف اس توجہ کی صاحب ڈاکٹر لکھے پڑھے سے شکل صرف بولے، نا تو تم ر

ن ی حچ جو بھائی تو بھی، ہو بلکہ ہو لگتے ہ و ہوتی ی ہ

ن� لاگو پر تم کہ ہو سمجھتے

کر کروا � ی�

� سارے دو، کاٹ ہی خود کر

شی �چ می خدمت کی صاحب ڈاکٹر

پھر ا، د�ی کو � ی�

� نے انہوں ۔ یئ

د�اپنی ور ا ا، کی درست کو چشمہ اپنے پڑھا، ا، آپ کی ی�ڈ ف�

تمس� کو ہم سے رائے ماہرانہ

ہم ۔ د�ی ا د�ی کو ڈاکٹر کسی ، کر�ی ا ا�یرہ ن را حی تو پہلے کر سن رائے �ی کی ن ا

کرنے معلوم علاج کا وں ار�ی ی �ب نئی ن ا حضرات ڈاکٹر سے جب ن ا صرف سائنس کی ن ا تک ابھی ور ، ا ی �ہ رہے ہو ناکام می

مشکل ا�ی سے ہے، ا�ی ہوئی اب کامی می رکھنے نام کے وں ار�ی ی �بمی دور پہلے ہے ہے لگتا ا نام، ا�ی ونانی �ی سارے کے نام، سارے

یت

� جاتی پائی می ہی ونان �ی اں ار�ی ی �ب کی بھر ا ین

د�

Page 28: نیزگیم کاٹرلویرٹ - Traveller Magz...کے فےصو یل کے نےنڈھوڈ اکچر کا گھر پنےا ، ہے تاآ نظر کو سب ہم اکچر کا ہربا

ن ک میگز�ی یولر �ٹ �ٹ ۲۰۱۹ 28 www.travellermagz.com

آسمان نے انسان ہے، حضرت ہوتی رہی کی ہے،جس دی پھاڑ چادر وزون کی ا پر براہ اب عذاب سے آسمان سے وجہ نے انسان حضرتِ ہوگا۔ نازل راست چادر ہری کی درختوں ڈھکی پر ن زمیسے وجہ کی جس ہے، دی پھاڑ بھی نازل عذاب بھی سے چ ی

ن� کے ن زمی

جائے ہو ختم بالکل پانی می ا ین

د� ہوگا۔ بم کا آبادی گی۔ جائے پگھل برف گا۔ ہو خطرناک ادہ ز�ی بھی سے بم

� ا�ی کہ جو ملک رے می گرے نا ا �ی گرے ی کہ گا، ڈرانے ناجانے ور ا گا۔ گرے ضرور پر کھولو ا ڈ�ی

�می سوشل ، جب ی

تبا� ا کی ا کی والی

ک�یسے زندہ ہم کہ ہے ہوتی رت حی تو ۔ ی �ہ

کچھ ہ علاو کے خبروں تار�ی ن ا ن لیسے ، جس ی �ہ رہتی آتی بھی خبر�ی

ی ا�

روشن ہی بہت مستقبل کا ا ین

د� کہ ہے لگتا کلوننگ عضو ار ی �ب ور ا خراب ہر گا، ہو کوئی نا گا، جائے ہو تبد�ی سے وجہ کی جب گا، ہو بوڑھا کوئی نا گی رہے اری ی �بمرتے گا، بلکہ مرے ہی ن جوا گا مرے رہا مر ہی بلاوجہ گا ہو رہا سوچ ہوئے مقابلے کہ پہلے بھی داشت اد �ی ہوں۔ وں �ی ور ا گی، جائے ہو ادہ ز�ی بہت می ھے

� ب�ی� � کھو ت افاد�ی اپنی شعر �ی کا دماغ

گا۔چکے جا غ دا ں توا وتاب حواس و ہوش

تو سامان ی �ہ والے جانے بھی ہم اب ا گی

ی ہن

� ا ا�ی کہ گے ہوں سوچتے بھی آپ ہی

یا� ا�ی سے نظر ری می سکتا، مگر ہو

دور ابتدائی کے صدی یس�و�ی �نا� رپورٹ

کتاب حساب بڑے می گزری، اُس کی می دھائی کی ساٹھ کہ تھا لکھا بعد کے

انسان می دور کے ساٹھ سو ی ن

ا� ی ن

یع� � ور ا گی، جائے ہو رب ا اتنے آبادی کی ان ی �ب ال ِ

تصور� کی ک خورا می ا ی

ند� پھر

ک خورا کہ ، کی کشی ر تصو�ی ی

ا� ور ا کی، کو انسان انسان کہ گی ہو کمی اتنی کی نے لوگوں ہم پھر ور ا گا۔ لگے کھانے ڈ شا�ی آبادی کی ا ی

ند� ا، د�ی دور کا ساٹھ

جس تھی گئی بڑھ ادہ ز�ی بھی سے اُس انسانی ک خورا تھا،مگر ا گی ا لگا�ی زہ اندا کا ہاں لگی۔ ہونے ڈا ی �چ ادہ ز�ی سے ضرورت اس مگر ہے رہا ضرور کھا کو انسان انسان لہو ونہی �ی بس ہے۔ ی ہ

ن� ک خورا وجہ کی

بہانہ۔ ک ا ہے کا رکھنے گرم

پر دل چلو بند۔ بھی گوشت کا گائے سے را گزا ہی پر وں سبز�ی کہ سوچا کرکے جبر کہ ا د�ی لکھ نے کسی وہاں جائے۔ ا لی کر اری چ ی �ب ور ا معصوم سے صورت و شکل

می وں یئ

برا� ،کن اں سبز�ی �ی والی لگنے پہلے طرف کی سبزی کہ وں کی ، ی �ہ مبتلا سوچ تو تھا، ی ہ

ن� رجحان کچھ کا دل ہی

دودھ پابندی۔ بھی پر وں سبز�ی کہ ا لیگئے اٹُھائے ل سوا ہ و ہ و تو پر ر کردا کے حال وہی بھی کا اس لگے سوچنے ہم کہ ر، کردا ،بے کا گوروں سارے ا ی �ب ہے ا ا�ی تو چلو کالے۔ کرتوت گورا رنگ شکر کر پی پانی صرف کہ ی �ہ کرتے

گے۔ ی ر�ہ کرتے ہوں کرتا توبہ کہ پی پی پانی ہے پارسائی سی پارسائی ا کی

گئی، آ سامنے رپورٹ ا�ی اچانک اب ر ی

ن�ب پانی، والا جانا

ئد�ی کو لوگوں ہم

ہے۔ جاتا ا پہنچا�ی کو لوگوں ہم کئے صاف سب فضلا ور ،ا جانور مرے می اس جائے،اس ا کی ا کی اب ہے، ہوتا شامل دور تو ا

نی �چ جاسکتا ی ہ

ن� بھی ا نہا�ی سے پانی

واٹر منرل ی �ہ کرتے ا ا�ی ہے، بات کی آج کہ ہوا طے تو بس ، ی �ہ

تلی پی ہی

گے۔ کر�ی ا ی �چ ہی واٹر منرل صرف سے نے کسی کہ تھا رہا ہی کر ی

ن� �ی ابھی

ی �چ واٹر منرل سارے نے ہم کہ ا بتا�یجان انسانی سب کے تھے، سب کروائے اس ی �ہ خطرناک ہی

ت نہا�ی لئے کے لی پی پانی کا نلکوں ہم کہ ہے بہتر سے

ور ا نام، برانڈڈ می ن ا ہو۔ رہا آ اگر می صف ا�ی ہی نام، سب برانڈڈ بے

اب ز۔ نوا بندہ نا بندہ نہ تھے، ت کھڑے لی بھر ہی ہوا خالی چلو جائے، ا کی ا کی

ور ا کو جن صاحب ا�ی ۔ می جسم ی �ہکرتے جمع چل یم� س�

کہ ہوا تھا نا کام کوئی ڈائی کاربن می ہوا بولےکہ ور ا رہے یسہ س� ور ڈا

�آکسا�ی مونو کابن ور ا ڈ

� آکسا�ی

ہے، شامل سب سونا ور ا چاندی نقلی تانبا کہ ہے ی ہ

ن� سونا والا دھات سونا �ی

ڈ۔ن

ین

� بامعنی سونا ، یئ

جا� ہو خوش آپ کی ن سائنسدا ن ا نے می سونا �ی ور اوں کی ہے، ا کی شامل اضافی می یق �ق�

ت�

بڑی ڈ ن

ین

� سے ے ن

�چ�ن

ی� کھ�اندر کو ہوا اس کہ

ب یت ن

� کا یق �ق�ت�

ری می �ی ور ا ہے۔ آتی مجھے تو آئے پسند بات �ی کو آپ ہے، سکتے کر ر

نتجو�ی لئے کے پرائس نوبل

ہے۔ اجازت سے طرف ری می ، ی �ہزندہ آخر تھے ن را حی کر سوچ �ی اب

کے جان جائے، ا کی ا کی لئے کے رہنے �ی ہے، پھر صحت مضر ہی ر

ن ی حچ ہر تو لئے ڈا ی �چ نے جس لئے، کہ ہو خوش کر سوچ ری دا ذمہ کی رکھنے زندہ کو ہم ہے ا کیوں کی ہے،می ہوتی عائد پر اسُی بھی

ہوں۔ ان ش پر�ی مخواہ خواہ

ا �ی ہے را یت

� آسمان انجم، ی �ہ رو کج اگر را می

ہے را یت

� جہاں ہو، وں کی جہاں فکرِ مجھے را می ا �ی

، ی �ہ رہے چل گٹے ے گوڈ تک ابھی احتجاج صدائے اچانک کبھی کبھی ہاں اس سے ابھی سوچا ۔ ی �ہ

تکرد�ی بلند

لوگ ڈاکٹر لوں، ورنہ ڈھونڈ حل کا مسئلہ سے ر د�ی ذرا ، ی �ہ

تد�ی کہہ

ش ی �ہ تو کا اس تو ہوتے گئے آ پہلے ، ی �ہ آئے تھا۔ موجود علاج آسان ور ا عمدہ بہت لوگ کہ ہے ضروری لئے اس بھی علاج تو می جوانی ور ا لڑکپن گے، ی کہ ا کی

می عمر اس اب تھا، ی �

� چلن چال اں می بڑے ی �ہ چلن چال ا کی یکھ�و د�

ا�ی کی علاج کے گوڈوں پر � ین

� کے۔ ۔ ی �ہ موجود ی ب ترکی ا�ی سو

وں ار�ی ی �ب نئی ن ا حضرات ڈاکٹر سے جب ہو ناکام می کرنے معلوم علاج کا سائنس کی ن ا تک ابھی ور ا ، ی �ہ رہے

می رکھنے نام کے وں ار�ی ی �ب ن ا صرف مشکل ا�ی سے ہے، ا�ی ہوئی اب کامیا ا�ی نام، ونانی �ی سارے کے سارے نام، کی بھر ا ی

ند� می دور پہلے ہے ہے لگتا

۔ یت

� جاتی پائی می ہی ونان �ی اں ار�ی ی �با ی

ند� تو ہوتا نا ونان �ی اگر می ا ی

ند� ور ا

تو ہاں ہوتی۔ جگہ پاک سے وں ار�ی ی �بجب کا وں ار�ی ی �ب ن ا کہ تھا رہا کہہ می ملا نا می علاج یقہِ طر� ھک

تی� چ� و� ا�ی علاج

پڑے، کود می ن ڈا می ڈاکٹر ونانی �ی تو ر قرا سازش ا�ی کو علاج ھک

تی� چ� و� ا�ی ہر

یسی فارم� سب �ی کہ لگے کہنے ا، د�ی ے ددوا اپنی ہے، سازش کی والوں بنانے جگر اں، ار�ی ی �ب کی دل �ی لئے، کے ے

نی�چ� ب� �

ن ا اری ی �ب ہر غرض ے، گرد خرابی، کی وں �ی ور ا ہے۔ شدہ ڈا ی �چ کی لوگوں ہی ا۔ د�ی بنا دکان کی وں ی

�بو� جڑی کو گھر ہر

ی کہ ہے، رہی جا سکھائی ہلدی ی کہی کہ ہے، رہا ہو ار ی

ت� پوڈر کا

نی چ

ر� داکی انسان ہے۔ جارہا نکالا جوس کا چقندر ہفتوں بھی علاج ہوئے،

تد�ی کو جلدی

ےن

ک�ن

چھ�ی� �اُکھاڑ سے جڑ کو اری ی �ب ور ا ، می

ی �ہ سوچتے بھی لوگ الگ۔ گارنٹی کی

کہدن چار تھے لائے کے مانگ ز عمرِ درا

بخار نزلہ دو گئے کٹ می سر درد دو می

ہے۔ ن بہتر�ی علاج یقہ طر� ونانی �ی �ی چنانچہ کسی نا یفک�� ا� ناسائڈ علاج، می ہفتوں ڈاکٹر کے ھک

تی� چ� و� ا�ی خطرہ۔ کا ر

ن ی حچ ور اعلاج کوئی کا اس ی �ہ

تد�ی کہہ بس تو

ساتھ کے اسی کو آپ عمر باقی ، اب ی ہن

� کہ سمجھائے کو ن ا کون اب گا، ہو ا

ن ی �ببات للو۔اس ہے ا

ن ی �ب کوئی بھی ا ن ی �ب �ی

لن

�ی� �چ مختلف فائدہ ادہ ز�ی سے سب کا یم�وں �ک� ات نشر�ی کی صبح ہوا، کو والوں ، ی �ہ ہوتی بھری سے یم�وں �ک� ی

ن� ور ا

ھی� ی� ب� �

کر لے سل ن� چ�ی � کاپی ن ی

تخوا� ساری

م گرا پرو ور ا ی �ہ ہوتی رہی لکھ ی ب ترکیکرنا فون کو دوسرے ا�ی ہی ہوتے ختم درد کے کمر ، سنوآج ی �ہ

تد�ی کر شروع

لکھ بھی تم ہے، ا بتا�ی نسخہ اچھا ہی بڑا کا موبائل باقی ور ا ا�ی سی ٹی پی وں �ی لو۔ آپ ہے۔ جاتی ہو بکری الگ کی والوں آپ ہ و ور ا ی �ہ جاتے پر دکان کی یم �ک�ا

ت د�ی تھما می ہاتھ ا پڑ�ی ا�ی ہی ت

د�ی کو زبان، بد تخمہ ھی،

� ی� �مر جی لی �ی ہے،

ی ہن

� ہی مانگا کچھ ابھی تو نے می مگر ، ی �ہ کرتے ل سوا سے رت حی آپ ہے دوائی ہ �ی دن کے آج ی ہ

ن� بات کوئی

ب ترکی ہ �ی پر ل ن

�ی� �چ وی ٹی آج ہے، خوش سب ہو ہونہ ہے۔ علاج گئی بتائی وپر ا تو شفا ا، گی مل علاج کہ ی �ہ رہتے ے۔ د نا ے ہے، د می ہاتھ کے والے کے ے سرو کے والوں و ا چ ی

ا� و ی ڈ�بوں اٹھارو�ی عمر وسط ا کی انسان مطابق گئی ہو دگنی می مقابلے کے صدی

می مقابلے کے پہلے بھی صحت ہے۔ سے می بچوں دس پہلے ہے۔ ہوئی بہتر صرف پہنچتے پہنچتے تک عمر کی سال ارہ گیارہ گی اب ور ا تھا، جاتا رہ زندہ بچہ ا�ی پر سڑکوں ور ا ی �ہ جاتے بچ نو سے می

۔ ی �ہ دلتے مونگ پر ن

سی رے میہے، رہا ہو اضافہ می عمر ی �ب ی �بہے۔ رہی جا بڑھتی ی

نی� گ�

نر� می زندگی

مٹھی رنگ، سارے کے دھنک روزانہ اندر ،اپنے می شکل کی وں گولی بھر کے جسم ناجانے پر ہوں، ا

ت لی انڈ�ی اتنے رنگ سارے �ی ہی جاتے اندر

۔ ی �ہ جاتے پڑ وں کی چھ�یکے �

مستقبل ا ڈ�ی�

می سوشل ور ا ل ن

�ی� �چ م�ار ش

یس ب� � جا دی ر تصو�ی تار�ی ہی

ت نہا�ی ا�ی کی

درد

Page 29: نیزگیم کاٹرلویرٹ - Traveller Magz...کے فےصو یل کے نےنڈھوڈ اکچر کا گھر پنےا ، ہے تاآ نظر کو سب ہم اکچر کا ہربا

ن ک میگز�ی یولر �ٹ �ٹ ۲۰۱۹ 29 www.travellermagz.com

ا�ی سے وہاں ا، گی وں ئ

گا� کر دوڑ می ذر�ی کے اس پھر ور ا ا لا�ی رھی

� سی بڑی اس ہوں سوچتا ا۔ آ�ی اتر چ ی

ن� سے م آرا

آج تو اترتا نہ چ ین

� کر لا رھی � سی اگر دن

ہک�ر ک� �ی رہتا۔ اٹکا پر درخت اسی تک نے جس ا د�ی طرف کی مسافر نے اس ہلا گردن ہک�ر ک� ہاں طرح ہی دوسروں

دی۔نے اس آئی، باری کی ن نوجوا رے ی

ت�

کو عمر پختہ کی سال ا�ی می جب کہا چھوٹے ا�ی نے می دن ا�ی تو پہنچا تھا۔ ا ی �ب خرگوش تو ا دوڑا�ی کو جانور سے ا۔ گی گھس می جھاڑی ا�ی جانور ہ و

می تھا۔ والا چھوڑنے کہاں بھلا می رے باپ ا۔ گی پہنچ می جھاڑی اسی بھی ہ و تھا رہا سمجھ خرگوش می جسے ، باپ

لی کے نگلنے مجھے نے اس نکلا۔ ا ت ی �چ تو

اس نے می کھولا۔ طرح پوری منہ اپنا خرگوش تو می ہے، ظلم ا کی �ی کہا سے را می سے ے

ت�چ�ی� تھا۔ ا آ�ی می تلاش کی

ا�ی ری می نے ے ت

�چ�ی� ن لی مطلب، ا کیب قر�ی رے می کھولے منہ ور ا سنی نہ

، یئ

با� نہ ا د�ی ی ئ

دا� نے می ا۔ گی پہنچ والا وپر ا کے اس سے ہاتھ ی

ئبا� اپنے

جھٹکا زبردست ا ا�ی ا�ی ور ا ا لی پکڑ جبڑا

تھے۔ رہتے ن نوجوا چار می وں ئ

گا� کسی گھڑنے اں ی

نکہا� سروپا بے ور ا بازی گپ

تھا۔ نہ ثانی کوئی تک دور دور کا ن ا می وں

ئگا� کہ ا د�ی کہ نے انہوں دن ا�ی

اترا مسافر ا�ی می سرائے باہر کے ہوئے پہنے لباس ی

تیم� ق� ہی بڑے جو ہے

ور ا پڑی ٹپک ل را کی چاروں ہے۔ اس طرح کسی نہ کسی سوچا نے انہوں ن ا ہانکنا گپ جائے۔ ا کی حاصل کو لباس پہنچے۔ پاس کے مسافر اس ہ و تھا۔ ہنر کا باتوں باتوں ور ا کی ی

تبا� کی دھر ا ادِھر

شرط ا�ی ی ئ

آ� کہ کہا نے ا�ی می واقعہ ا�ی اپنا اپنا سب ہم ۔ ی �ہ لگاتے ہ و گا سمجھے غلط اسے جو گے۔ کر�ی ان ی �با۔ گی ہو راضی مسافر گا۔ جائے بن غلام خوش می دل ہی دل دوست چاروں کا ن ا لباس کا مسافر تو اب کہ ہوئے

ی ہن

� بنانا غلام کو مسافر ہ و گا۔ جائے ہو کے اس صرف تو ی ہ

نا� تھے۔ چاہتے

کے زمانے اس تھی۔ غرض سے لباس سامان تمام کا غلام مطابق کے قانون کی مسافر تھا۔ جاتا ہو کا ہی مالک بھی ور ا گئے وں

ئگا� ہ و ہی سنتے رضامندی

تاکہ لائے ساتھ کو چودھری کے وہاں سکے۔ کر ی

ن� ہ و

نے ن نوجوا پہلے کے کر انتظام سارا �ی تھا می � ی �چ کے ماں می جب کہ کہا کہا سے والد نے ماں ری می روز ا�ی تو کا ر ی �ب جو پر زے دروا ہمارے

ئد�ی کہ

ر ی �ب اچھے ک�یسے می اس ہے، درخت ، ی

ئلا� توڑ لی رے می ذرا ، ی �ہ لگے

نے والد ہے۔ کرتا دل بڑا کو کھانے ر ی �بچڑھ ی ہ

ن� می پر شاخوں ونچی ا اتنی کہا

اس ا۔ گی لٹک منہ کا ماں ہی سنتے سکتا، �ی مگر سے وں ی

ئبھا� رے می باری باری نے

ڈی ناامی کی ماں ا۔ د�ی کر انکار نے سب جب می رات ور ا گئی یکھی �

د نہ سے مجھ سے � ی �چ کے ماں می تو گئے سو سب کر توڑ ر ی �ب کچھ ور ا ا گی چڑھ پر ر ی �ب کر نکل پوٹلی اس ۔ لی باندھ می کپڑے ا�ی جگہ

یا� می خانے باورچی نے می کو

سے آسانی نظر کی ماں جہاں ا د�ی رکھ تو د�یکھے ر ی �ب نے ماں صبح تھی۔ سکتی پڑ سے کسی نے اس ہوئی۔ خوش بڑی کہاں آئے ر ی �ب آخر کہ پوچھا ی ہ

ن� �ی

والد کھائے، بھی خود ر ی �ب نے ماں سے۔ می محلے کھلائے۔ بھی کو وں ی

ئبھا� ور ا

ہی نام کا ہونے ختم ر ی �ب مگر بانٹے۔ بھی ہی بڑھتی د تعدا کی ن ا بلکہ تھے

تلی نہ

زے دروا باہر ر ی �ب �ی نے ماں تھی۔ جاتی کھاتے ر ی �ب والے گزرنے ۔ د�ی رکھ پر پورے بڑھتے بڑھتے نے ی�ر ڈھ� ور ا رہے کو لوگوں آپ ا۔ لی ڈھانپ کو زے درواکہ کے کر ہاں ہاں نے ا، سب آگی ن ی

ت �ی

اسے بھی نے مسافر دی۔ ہلا گردن کر ا لی کر ی

ت� سچ

می جب و یئ

بھا� ، بولا ن نوجوا دوسرا جنگل ٹہلتے ٹہلتے می تو تھا کا ہفتے ا�ی بہت ا�ی کے املی وہاں نکلا۔ جا می پر جس پڑی، نظر پر درخت بڑے نے می ۔ ی

ت� ہوئی پکی خوب اں املی

چڑھ پر درخت جھٹ و، ئ

تا� نہ ا د�ی و ئ

آ�ھی

� ی� م�کھٹی کی بھر � ی �چ خوب ور اا گی

آ نے ڈ ن

ین

� تو ا گی پھر � ی �چ ۔ یئ

کھا� اں املیاترتا۔ چ ی

ن� کہ تھی نہ ہمت اتنی دبوچا۔

دہلا پر اعظمینہلے ی�ڈ لحم�ر:عبدا تحر�ی

بھی کا دوسروں نے اس ونکہ کی گئی بدل وں کی حالت کی اس ہے کرتا مدد کی دوسروں جو کہ ہے کہا سچ نے رکھا، بزرگوں ال ی

ن�

ہے۔ کرتا مدد بھی اپنی ہ و

Page 30: نیزگیم کاٹرلویرٹ - Traveller Magz...کے فےصو یل کے نےنڈھوڈ اکچر کا گھر پنےا ، ہے تاآ نظر کو سب ہم اکچر کا ہربا

ن ک میگز�ی یولر �ٹ �ٹ ۲۰۱۹ 30 www.travellermagz.com

ہو ٹکڑے دو تک دم سے سر ہ و کہ ا د�ینے مسافر ا۔ گی مر کر تڑپ تڑپ ور ا ا گیکہانی ور ا ا کی وس ما�ی بھی کو ن جوا رے ی

ت�

ا۔ لی مان درست کو اس ۔ تھی باری کی ن جوا چوتھے اب ا د�ی لگا زور سارا کا تجربے اپنے نے پر ا در�ی می سال پچھلے لگا۔ کہنے ور ا

ن لی ا، گی پکڑنے ی�اں چھل� م�کر لے کشتی

دوسرے آئی۔ نہ ہاتھ مچھلی بھی ا�ی سب تھا۔ حال ہ �ی بھی کا ی�روں چھ� م�

کہاں ی�اں چھل� م�

کی ا در�ی کہ تھے ن را حیکی ا در�ی سوچا نے می ۔ ی

ئگ ہو غائب

فوراً ۔ ی چا�ہ کرنا معلوم جاکر می تہہ ا، گی چلا ہی اترتا می ا در�ی ا۔ د�ی لگا غوطہ

پہنچا۔ می تہہ کی ا در�ی بعد کے دن ن یت

� مچھلی ا�ی ی �ب پہاڑ کہ ہوں �ا

تیکھ� د� ا کی

ہے۔ رہی کھا کو ی�وں چھل� م�ساری کی ا در�ی

گھونسہ ر دا زور ا�ی کو مچھلی نے می کی زور مجھے ہوگئی۔ ہوش بے ہ و ور اا لگا�یگ آ نے می تھی۔ رہی لگ بھوک اس ا۔ گی کھا کر بھون کو مچھلی ور ا جلائی پہنچ می کشتی اپنی ور ا ا آ�ی پر بعدسطح کے واقعہ ہوئی۔ یف کل�

ت� کوئی نہ تھکا نہ ا، گی

طرف کی مسافر پہلے سے سب کر سنا کر اعلان �ی کر ہلا سر نے اس ا، د�یحرف نہ حرف کو واقعہ اس ہ و کہ ا د�ی

ہے۔ سمجھتا سچ چند کہ ا سنا�ی واقعہ اپنا نے مسافر اب

کپاس می ت

ی� کھ� اپنے ہ و پہلے سال کا کپاس می

تی� کھ� تھا۔ کرتا کاشت

پتّا کوئی می جس ہوا ڈا ی �چ پودا ا ا�ی ا�ی ۔ ی

ت� ی

نشا� چار کل کی تھا، اس ی ہ

ن�

بڑے بڑے کے رنگ سرخ پر شاخ ہر نے می بنے۔ پھل ہ و پھر نکلے پھول

ی ہن

ا� جب ور ا توڑے پھل چاروں ہ وا�ی ا�ی سے می پھل ہر تو پھوڑا

چاروں ن ا نے می ہوا۔ برآمد ن نوجوان لی ا، د�ی لگا پر کام کے کاری کاشت کو

تھے۔ چور کام ور ا کاہل بڑے چاروں می نکلے۔ بھاگ کر پا موقع دن ا�ی

خوش آج ہوں۔ رہا کر تلاش کو ہی ن ا۔ ی �ہ گئے مل مجھے چاروں ہ و کہ ہوں

مسافر ۔ ی �ہ کہاں ہ و پوچھا نے چاروں شدہ گم می چاروں ہی آپ کہا نے جوانوں چاروں ہی سنتے اتنا ۔ ی �ہ غلام تھا بنتا کہتے ہاں نہ ا۔ گی سونگھ سانپ کو رہے۔ ھے

� ب�ی� � جھکائے گردن کہتے۔ نہ نہ ن جوا چاروں کہ ا د�ی ی

ن� نے چودھری

ن لی ۔ ی �ہ چکے بن غلام کے مسافر اس کہا نے اس تھا۔ دل رحم ہی بڑا مسافر مجھے ن لی ہوں، چکا

ت ی حب شرط می لوگ آپ ہے۔ ی ہ

ن� ضرورت کی آپ

کر حوالے رے می کر اتار کپڑے اپنے مسافر کر اٹھا گٹھڑی کی کپڑوں ۔ د�ی

لی۔ راہ اپنی نے

دہلا پر نہلے

براعظم ڈ ین

سبراعظم جنوبی انتہائی کا ا ی

ند� انٹارکٹکا

ہے۔ واقع جنوبی قطب جہاں ن ہے، تر�ی خشک ، ن تر�ی سرد کا ا ین

د� �ی ہے، براعظم ن تر�ی ر دا ہوا ور اتمام بھی بلندی وسط ا کی اس جبکہ ساڑھے ہے۔ ادہ ز�ی سے براعظموں کے ر

� کلومی مربع ن ملی ۱۴ چودہ شمالی ، یقہ افر� ، ا ی

ش ا�ی انٹارکٹکا ساتھ

بعد کے امر�ی جنوبی ور ا امر�ی ہے۔ براعظم بڑا ں پانچوا کا ا ی

ن د�

ڈھکا سے برف ڈ ین

�۹۸ انٹارکٹکا کوئی وہاں باعث کے ہےجس ہوا ۔ ی ہ

ن� بستی انسانی مستقل و باقاعدہ

لئے کے مقاصد سائنسی صرف ن سائنسدا کے ممالک مختلف وہاں

۔ ی �ہ ر پز�ی ام یت

�وس ی

�� انٹارک لفظ ونانی �ی انٹارکٹکا

ہے مطلب کا جس ہے، نکلا سے مدمقابل۔ کے آرکٹک

جہاز روسی بار پہلی کو براعظم اس ان ی فا�ب ور ا

نر�ی را

ن لی ائل ن

می ں را۱۸۲۰ء نے �اسن

شگس

نیل� ب� � وون ی�ب �ل� گو�

ا۔ د�ی می

ان درمی کے ممالک ۱۲ می ۱۹۵۹ء ہوئے، دستخط پر انٹارکٹک معاہدہ عسکری اں ہ �ی بدولت کی جس کنی کان اتی ی

نمعد� ور ا اں سرگرمی

ور ا گئی کی عائد پابندی پر کرنے کی براعظم ور ا یق �ق�

ت�

سائنسی کاموں کے حفاظت کی ات ماحولیمختلف گئی۔ کی افزائی حوصلہ کی

لی کے ن

د�ی سرانجام کام یقی �ق�ت�

والے پہنچنے انٹارکٹکا سے ابھر ی

ن د�

سال ہر د تعدا کی سائنسدانوں زائد سے ۵۰۰۰ می گرما موسم

می سرما موسم جبکہ ہے، ہوجاتی رہ تک ۱۰۰۰

شی �ب و کم د تعدا �ی

ہے۔ جاتی

نن

و� چوٹی ن تر�ی بلند کی انٹارکٹکا ۴۸۹۲ بلند کی جس ہے، ماسف کا ا ی

ند� �ی ہے۔ )۱۶۰۵۰فٹ( ر

� میسے سب ور ا ہے مقام ن تر�ی سرد اں ہ �ی ہے۔ ہوتی ی ہ �ی بھی بارش کم منفی۸۰ رت حرا درجۂ کم سے کم ڈ

�گر�ی ی

� �ن� س�ی ڈگری ۹۰ منفی سے

می گرما موسم ہے۔ جاتا پہنچ تک ادہ ز�ی سے ادہ ز�ی پر علاقوں ساحلی ڈگری ۱۵ سے رت۵ حرا درجۂ ہے۔ رہتا ان درمی کے ڈ

�گر�ی ی

� �ن� س�ی

بات اس زہ اندا کا کمی می بارشوں جنوبی قطب کہ ہے جاسکتا ا لگا�ی سے ۴( ر

� می ی � �

ن� ۱۰س�ی می سال پر

ہے۔ پڑتی بارش کم بھی سے انچ(

انٹارکٹکا

Page 31: نیزگیم کاٹرلویرٹ - Traveller Magz...کے فےصو یل کے نےنڈھوڈ اکچر کا گھر پنےا ، ہے تاآ نظر کو سب ہم اکچر کا ہربا

ن ک میگز�ی یولر �ٹ �ٹ ۲۰۱۹ 31 www.travellermagz.com

Page 32: نیزگیم کاٹرلویرٹ - Traveller Magz...کے فےصو یل کے نےنڈھوڈ اکچر کا گھر پنےا ، ہے تاآ نظر کو سب ہم اکچر کا ہربا

ن ک میگز�ی یولر �ٹ �ٹ ۲۰۱۹ 32 www.travellermagz.com

اعظمیگدھا فرقان ف ٹچ ر:کی تحر�ی

اسِ پڑی، پر گدھے ضرب پہلی ہے، گی ہو کی چائنا کھال تحت کہ معاہدے معاہدے اسِ کا۔ وں ی

نپاکستا� گوشت ور ا

مالِان کے گدھے سارے سے وجہ کی ، ادھر ی �ہ رہے پھر چھپاتے گدھے اپنے تو و�ی غائب۔ گدھا ادُھر چوکی نظر ہمارے ہے، ی ہ

ن� ا ی

ن� کوئی معاہدہ �ی

ہے۔ رہا آ چلا سے زمانے کے بزرگوں گدھے اپنے بزرگ ہمارے جب ہے سنا جاتے لے کرانے داخل می اسکول کو تھا، پاتا طے معاہدہ ہ �ی باً تقر�ی تو تھے کے آپ بچہ ی

نیع� � گدھا را می جی استاد

ین

یع� � ماس ور ا کی، آپ کھال حوالے، ہوتا غصہ استاد کوئی جب ہمارا۔ گوشت ہ و جب ور جا، ا بن مرغا کہتا کو شاگرد تو بعد کے ر د�ی کچھ جاتا، تو بن بہو مرغا ہو ہے، بولتا ور ا کہتا کو اُٹھنے کو اسُ استاد مقصد کا کہنے جا، ہو کھڑا گدھے اٹُھ رہتا ہی گدھا می حال ہر انسان ہے، کچھ

تی �ب آپ اپنی نے شاعر ا�ی ہے۔

ہے۔ کی ان ی �ب می الفاظ ن اا گی پھنس ڈالی گھاس نے وں لڑکی

دوستو ہے گدھا کتنا آدمی می دل کے ن ی

تخوا� ڈ شا�ی سے شعر اسِ

صرف ت

ی� خصو�� �ی کہ گا آئے ال ین

� �ی

شمول با می جانوروں تمام کے ا ین

د�مظلوم می معنوں

یصح کوئی اگر انسان

بدنام ور ا ہے کم بد جو ہے گدھا ہ و تو ہے می کرنے بدنام کو اسِ ور ا ہے۔ ادہ ز�ی

ہے۔ ہاتھ بڑا کا گدھوں کے وں ئ

پا� دو ور ا ہے ہوتا چھوٹا سے گھوڑے جانور �ی ور ا ری سوا لئے اس بڑا، سے بکرے سمجھا ی ہ

ن� اچھا لئے کے دونوں گوشت

گدھا ہے، جانور کا وں ئ

پا� چار �ی جاتا۔ ادہ ز�ی می انسانوں ور ا کم، می گدھوں لغت ردو ا آپ اگر ۔ ی �ہ جاتے پائے

کر�ی تلاش مطلب کے گدھے می کے گدھے والے انسانوں معنی پہلے تو کم احمق، بےقوف، ی

نیع� � ، ی �ہ آتے ہی

کر جا چ ین

� بہت ور ا رہ، ین

و� رہ ین

و� عقل، ہے۔ آتا نام کا گدھے جانور

ستم و ظلم اوُپر اپنے زندگی ساری گدھے کہ وں کی ۔ ی �ہ سہتے خوشی خوشی بڑی کو تابناک مستقبل کہ ہے ہوتا ال ی

ن� کا اُس

کمہار تھا، گدھا ا�ی کا کمہار ا�ی ہے۔ روزانہ ور ا ا،

ت لی بہت بھی کام سے اسُ سے � ی �چ مار جب کرتا۔ بہت بھی پٹائی ہمسائے تو کرتا شروع رونا کر آ تنگ ظلم اتنے پر تجھ کہتا سے اُس کتا کا جاتا، ی ہ

ن� وں کی بھاگ تو ، ی �ہ تے ہو

بڑا مستقبل کہ کہتا ہ �ی ش ی �ہ گدھا مگر

�ی پوچھا نے کتے دن ا�ی ہے، روشن مستقبل کہ ہو رہتے کہتے وقت ہر تم جو و

ئبتا� ذرا ہے، روشن مستقبل ہے روشن جب بولا ہ و ہے، روشن مستقبل ا کی تو لئے کے

�ی �ب اپنی وی ی �ب کی مالک رے می

مالک را می تو ہے کرتی ذکر کا رشتہ � کوئی ی �ب اپنی می ہے بہتر سے اس ہے کہتا

کئی دوں، کر سے گدھے اپنے شادی کی بولی وی ی �ب کی اسُ کہ ہے ہوا ا ا�ی تو دفعہ پر ے، د کر ہی سے گدھے اپنے چل نے کتے سہی۔ تو ٹور سے گھر کو لڑکی ری ی

ت� اگر د�ی بھائی بولا تو سنا �ی جب

کر ذکر را می ذرا تو ہو رہی بن نا بات ۔ د�ی کے

احساسِ کمتری وں کی ناجانے می انسانوں کرنا ظاہر ر کردا اپنا بھی جب جاتا، ا پا�یا

ت لی سہارا کا جانور کسی نا کسی تو ہے، ہوتا

ہے کہتا تو تو ہو دکھانی بہادری ی ہے، �بہے کہتا تو ہو دکھانی پھرتی ہے۔ ر ی

ش س

ہاتھی ہے کہتا تو ہو ر دا وزن ہے، ا ت ی �چ

تو مثال کی چالاکی ہو ن

د�ی اگر پھر ہے، کوئی بعد کے اسِ اگر ہے۔ کہتا لومڑی جاتا ہو بھی خفا تو ے د کہہ جانور کو اُس جب ، گدھا ارہ چ ی �ب ہے جاتا رہ ہے۔

ہے۔ مارتا لتی دو تو کہو گدھا کو انسان ہی ڈ شا�ی جانور محنتی ادہ ز�ی سے گدھے کوئی اگر بھی می دفتروں گا۔ ہو کوئی کرتا کام سے محنت ور ا ری اندا ا�ی بڑی اُسے ی �ہ کہتے لوگ سارے تو ہے کی گدھوں تک شام سے صبح یکھ�و د�ادتی ز�ی بھی اں ہ �ی ہے۔ کرتا کام طرح اپنے انسان حضرتِ کہ ہے �ی بات والی مخواہ خواہ کو گدھے می معاملات ذاتی

۔ ی �ہ ت

لی ی�� گھس�

چلی بات کی ڈور �

کور�ی چائنا پاک سے جب

وقتوں ا�ی کہ وں لائے، کی نا وقت برا پر انسان کبھی اللہ قدرتی تو کو لوگوں ہے، کئی پڑتا بنانا باپ کو گدھے کو انسان می

ہے، جو پڑتی کو انسانوں ن ا ، مشکل ی �ہ جاتے مل باپ ا�ی پر طور ی �ہ ہوتے محروم سے تحفے اب نا�ی اسِ کے قدرت

Page 33: نیزگیم کاٹرلویرٹ - Traveller Magz...کے فےصو یل کے نےنڈھوڈ اکچر کا گھر پنےا ، ہے تاآ نظر کو سب ہم اکچر کا ہربا

ن ک میگز�ی یولر �ٹ �ٹ ۲۰۱۹ 33 www.travellermagz.com

چ یب

� می منڈی کو اُس سوچا نے پولی می منڈی کو اسُ ہ و چنانچہ ، ی �ہ آتے

آئی باری کی ے ن

ی�چ� ب� � اُسے آئے، جب لے ، ی �ہ غائب گ

نس�ی� تو کے اسِ بولا کوئی تو

تک آج چنانچہ تھا، گدھا ہی بڑا آدمی فہرست کی د افرا گمشدہ صرف نام کا اُس کے پولی بھی کوئی اب ہے۔ ملتا می سر سے گدھے کہ کہتا ی ہ

ن� �ی کو گدھے

غائب۔ گ ن

س�ی� سے

کے ردو ا ہے، مگر جاتی پائی می مردوں کر نفی کی بات اسِ نے محاورے ا�ی بھلی می جوانی بھی گدھی ہے۔ دی

ہے۔ لگتی نشان کا پارٹی اسی �ی ا�ی کی امر�ی کہ، تھا سمجھتا می تو پہلے ہے، گدھا مگر ، ی �ہ رہے کہہ کو آپ اپنے ڈ شا�یتو د�یکھے حالات کے ا ی

ند� ساری جب

ہوا ا بنا�ی گدھا کو ا ین

د� ساری کہ ہوا معلوم ہے۔

ا آ�ی ذکر کا گدھوں مشہور کئی می ن ی

تار�پر جس تھا گدھا مشہور ہ و یسیٰ ع� خرِ ہے، مگر تھے۔ کرتے ری سوا یسیٰ ع� حضرت

می فارسی ا�ی می بارے کے اسِ گدھا کا یسیٰ ع� حضرت کہ ہے، محاورہ ور ا رت سی کی اسِ تو آئے ہو بھی مکہ گدھا ی

نیع� � گی۔ بدلے ی ہ

ن� صورت

ہے۔ رہتا ہی گدھا دفعہ ا�ی ، می گھر ا چڑ�ی کسی ی �ہ کہتے ا، گی رہ کھلا زہ دروا کا پنجرے کے ر ی

ش س

پنجرے کے اُس سے غلطی گدھا ا�ی کی اُس جب اب ا۔ گی ہو داخل می پتر کا انسان فوراً تو پڑی پر ر ی

شس نظر

و،ئ

بچا� و، ئ

بچا� مچانے، شور لگا ور ا ا، گی بن کر چپ گدھے ابے بولا سے غصہ ر ی

ش س

نوکری ری می گی جائے تو نوکری ری یت

� چاہے انسان ہے۔ ہوا پڑا بھی چ�ی�چھے �

کے ہی گدھا رہتا لے پہن کھال مرضی جو

ہے۔ی کتا�ب ساری بہت پر گدھے نے لوگوں

بھی پھر گدھا ہوا نا فائدہ کوئی ، مگر لاد�یتھی کی

ت ی ا�ہ بہت بات رہا، �ی ہی گدھا اس می ن قرا نے تعالیٰ اللہ لئے اسی اللہ تو و�ی ہے۔ ا کی بھی ذکر کا بات

ی ہن

� پسند بھی ز آوا کی گدھے کو تعالیٰ کافی ز آوا اپنی خود کو گدھے مگر تھی۔ کی اس بار کئی می دن ہ و ور ہے، ا پسند

ہے۔ کرتا بھی اضت ر�یگدھے کے مستقبل ور ا می گدھے بات ا�ی می بچے کے انسان ی

نیع� �

یقہ طر� کا احتجاج کا دونوں ہے، مشترک � لی پر ن زمی دونوں ہے، ہی ا�ی

مارتے ی ت

لا� سے زور زور ، ی �ہ ت جاتے لی کروٹ طرف ی

ئدا� کبھی ، ی ن �ہ

یچ

� ن

یچ

� ور ا طرف۔ ی ئ

با� کبھی ور ا ، ی �ہاسِ اکثر ، ی �ہ کرتے چ�و �

نی� ڈھ� چ�و �

نی� ڈھ� کر

۔ ی �ہ پٹتے ہی دونوں پر حرکت آخری کے ا ی

ند� کہ ہے ا آ�ی می ات روا�ی

آئے کر ھ � ی� ب� � پر گدھے ، دجال می دور

آج کہ تھی باہر سے سمجھ بات �ی گا، گدھے شخص ا�ی ، می دور ڈ جد�ی کے ملک اپنے جب گا، مگر آئے کر ھ

� ی� ب� � پر کہ ہوا معلوم تو پڑی نظر پر است �ی کی آتا کر ھ

� ی� ب� � ہی پر گدھوں ش ی �ہ دجال

کی جلسوں اسی �ی اپنے نظر ا�ی ہے، ذرا ۔ ی

ئدوڑا� تو طرف

لائے، نا وقت برا پر انسان کبھی اللہ کو انسان می وقتوں ا�ی کہ وں کیلوگوں کئی ہے، پڑتا بنانا باپ کو گدھے جاتے مل باپ ا�ی پر طور قدرتی تو کو جو ہے، پڑتی کو انسانوں ن ا مشکل ، ی �ہمحروم سے تحفے اب نا�ی اسِ کے قدرت

ا�ی می وقت مشکل اس ۔ ی �ہ ہوتے ہے ہوتا کام مشکل کافی ڈھونڈنا کو باپ باپ ا�ی کہ ہے ی ہ

ن� �ی وجہ کی اسِ

باپ ا�ی بلکہ ہے، ہوتا مشکل ملنا کا ، ی �ہ جاتے پائے می ر مقدا وافر اتنی کام مشکل بہت کرنا ی

ن� کا انتخاب کہ

ہے۔ جاتا بن ہے، ہوتی دوستی گدھا �ی کی گدھے اپنے کہ کے اسِ بجائے مگر سستی ا �یکو دوسرے ا�ی ہ و ی

ئکھجا� خود کو آپ

کھجانا کو آپ اپنے تو و�ی ۔ ی �ہ کھجاتے کھجلی جب کر خاص ہے ہوتا کام مشکل نا ہاتھ جہاں ہو رہی ہو جگہ

یا� کسی

ہے �ی تو حل ا�ی کا اس ہو۔ سکتا پہنچ خوانچہ پر پاتھ فٹ نما ہاتھ کا پلاسٹک کہ آپ ہے۔ جاتا مل سے پاس کے فروش کھجا چاہے دل جہاں می مزے بڑے ہوتی ی ہ

ن� وقت اسِ کھجلی

یا� مگر ۔ لی

وقت اسُ تو �ی ، ی �ہ سکتے کھجا آپ جب سوٹ ی �چ تھری نے آپ جب گی ہو کھجلی ہے، دعوت کی شادی ور ا ہوا پہنا رہی، کبھی لے ی ہ

ن� نام کا جانے کہ ہے

ی�

� کی کرسی سے بہانے بہانے آپ ور ا ، ی �ہ کرتے کوشش کی کھجانے سے ستون کسی لگے می ہال شادی کبھی

ی �ہ کرتے حرکت وں �ی کچھ ساتھ کے شک کو کسی ور ا جائے ہو بھی کھجلی کہ رہے سوچ لوگ سب ہو، حالانکہ نا تک حرکت سی کی گدھوں ا کی �ی ی �ہ ہوتے کی ن ی

تخوا� پر موقع ا�ی ہے۔ رہا کر

اسی ہے۔ ہوتی بری بھی ور ا حالت گدھے لئے، کے بچنے سے ری خوا بل کھ�

۔ ی �ہ

تلی کھجا کو دوسرے ا�ی

ہی بہت ا�ی کا کرنے قابو کو گدھوں ہی ا ا�ی بھی اب جو ہے، یقہ طر� قد�ی یقہ طر� تھا۔ پہلے وں صد�ی ا ی �ب ہے کارآمد

گاجر آگے کے چھڑی ا�ی کہ ہے �ی آگے اتنا کے گدھے کو اُس کر باندھ سے نظروں گاجر کہ ی �ہ

تد�ی رکھ

نہ بھی منہ اسُے ہ و ور ا ہو نہ بھی غائب اُس می بھر شہر پھر بس ور ا سکے۔ مار گا پھرے بھاگتا بس ۔ پھر�ی دوڑاتے کو پاکستانی گا۔ کرے ی ہ

ن� بھی

ت شکا�ی ور اجسے گاجر اسِ سے سال ستر پچھلے م عواکا مکان ور ا کپڑا روٹی می دور ڈ جد�ی �ی لٹکا سامنے کے م عوا ہے۔ ا د�ی ے د نام چ�ی�چھے �

کے اس م عوا ہے، ہوئی رکھی کر ا�ی کا

ت شکا�ی ور ا ہے، رہی جا بھاگے نکالتی۔ ی ہ

ن� سے منہ بھی لفظ

شادی ہی می گدھوں عموماً گدھے بدلنے نسل کبھی کبھی ن لی ، ی �ہ کرتے کر شادی می گھوڑوں می شوق کے ہوتی ڈا ی �چ نسل نئی ا�ی ب�اً � �ی

ت�

ن� ، ی �ہ

ت لی

قوفی بے �ی ، ی �ہ کہتے خچر ی �ب ہے، ہوتا قوف بے دگنا سے گدھے می دگنا سے گھوڑے می طاقت ور ا ہے، کی نسل اس لئے اس ہے، ہوتا طاقتور والے فوج ہے، مانگ بڑی می ا ی

ن د�

کرتے پسند بہت کو نسل اسِ کر خاص کا فوج اپنی سے شوق بڑے ور ا ، ی �ہور ا ہم سے خچر ۔ ی �ہ رکھتے کر بنا حصہ

ی ہن

� خچر کہ وں کی کرسکتے۔ ی ہن

� ڈا ی �چ خچر ہ و ہے ہوا کا انُ حال جو کہ ی �ہ چاہتے

ہو۔ بھی کا نسلوں والی آنے پرانی اتنی بات ہے، بات کی پہلے بہت ا ی

ن� ا ی

ن� ۳۳۱۰ ا نوکی وقت اُس کہ ہے

غربا ب غر�ی ردو ا بھی وقت اُس تھا۔ ا آ�یاُس ی

نیع� � شرفہ ور ا تھی، ہوتی زبان کی

ردو ا تھے۔ بولتے فارسی برگر کے زمانے گدھا تھا، ا�ی تھے، محاورے دو می ہوتا،کتابوں ی ہ

ن� بچھڑا سے دھونے

تھے ہوتے معانی کے اسِ ہے لکھا می ی ہ

ن�

نشر�ی سے پہنے لباس اچھا ہ

ن کم�ی�

کے گدھے تھا محاورہ دوسرا ور جاتا، ا بن ہوتے معانی کے اس جانا گ

نس�ی� سے سر

جانا۔ رہ نا نشان کوئی کا ر ن ی حچ کسی تھے

زبان کی وں ب غر�ی وہی تو ردو ا بدلا زمانہ گئی۔ ہو ری

نانگر�ی زبان کی شرفاہ مگر رہی

گئے، ہو تبد�ی بھی محاورے �ی اب کر پہن لباس اچھا اب ے

نکم�ی�

کہ وں کیا�ی کہ �ی ہوا ۔ ی �ہ گئے ہو

ن شر�ی

پولی ا، گی چڑھ ہاتھ کے پولی گدھا کی دھلائی ہ و کی دھلائی ہ و کی اسُ نے بچھڑا ہ و کہ پڑا

نی

چ� ہی خود گدھا کہ

بعد کے ان ی �ب اعترافی اسِ کے اسُ ہے،

گدھا

لفظ کا زبان عربی ملاح می شہروں مراکشی جو ہے

کے ی�وں �تبس� � ودی ہ �ی موجود

ملاح تھا۔ جاتا ا کی استعمال لی دف مترا کے �و

��ی�

نع لفظ ورپی �ی

ی�اں �تبس� � ودی ہ �ی

یا� عموما ہے۔

گاہ رہائش کی گورنر ا �ی بادشاہ ی

ت� جاتی بنائی ب قر�ی کے خصوصی کو وں ود�ی ہ �ی طرح اس شہر مرکز تھا۔ ہوتا فراہم تحفظ اتی ہ د�ی اں آباد�ی

یا� ہ علاو کے

، یت

� آباد بھی می علاقوں می د تعدا ادہ ز�ی بہت جہاں

جاتے ہو آباد کر آ ودی ہ �یکی ہونے آباد اکٹھے تھے۔ احساس کا تحفظ بھی سے وجہ

یا� ودی ہ �ی لی اس ہے ہوتا جہاں تھے

تد�ی ی

بتر� کو جگہوں

ہوں گھر ودی ہ �ی ہی سے پہلے گزرنے وقت طرح اس ور ا

ا�ی جگہ ساتھ ساتھ کے کر ار ی

ت نا� صورت کی بستی مکمل

ودی ہ �ی صرف جہاں تھی ی ت

ی� ل�تھی۔ ہوتی آبادی

ملاح

Page 34: نیزگیم کاٹرلویرٹ - Traveller Magz...کے فےصو یل کے نےنڈھوڈ اکچر کا گھر پنےا ، ہے تاآ نظر کو سب ہم اکچر کا ہربا

ن ک میگز�ی یولر �ٹ �ٹ ۲۰۱۹ 34 www.travellermagz.com

یلم�� � �ہکاظمی ر:عاصم تحر�ی

ہے۔ آتا کام کے مارنے کر سے جہازوں سمندری تعلق را می چونکہ اشد استعمال کا یلم�� � �ہ لی ہمارے تو ہے باً تقر�ی �ی کہ ی کہ وں �ی ا �ی ہے ضروری بس ہے، ہوتا ہی حصہ کا جسم ہمارے

�ی لی کے پونچنے ہ ن

چس�ی� � می گرمی اشد استعمال کا اس ہے۔ سکتا جا ا کی الگ حصہ کو اس ضروری ہی اتنا ہے ضروری جتنا ا د�ی یلم�� � �ہ ا�ی کو آدمی ا�ی ہے۔ بچانا

� کنٹر�ی پورے نے اس جو ہے جاتا �ی عموماً ہے۔ ہوتا کرنا استعمال می

ی� یف� س� ور ا ی �ہ ہوتے کے رنگ ڈ ی

ن س

یئ

سا� موٹر جو ی �ہ کہلاتے یلم�� � �ہ۔ ی �ہ ہوتے مختلف یکس�ر � سے یلم�� � �ہکے رکھنے ڈ ی

نس دم ہر کو ڈی ی

نس کی ن ا

ن لی جاتا ا کی ی ہن

� تو استعمال کا ی ن

� لی ہے۔ جاتا ا کی استعمال

ن در�ی بے کا �ر ن

ھ�ی�ت

ہے ہوتا استعمال وقت اس تر ادہ ز�ی �ی مختلف ور ا ہو کھڑا پر پورٹ جہاز جب ہو۔ احتمال کا ہونے ے سرو کے قسم ہے۔ جاتا ہو محدود استعمال کا اس وگرنہ

۔ ی چا�ہ ہونا استعمال ہماوقت �ی حالانکہ کی سر مصرف کا یلم�� � �ہ پر جہازوں

ن �چ کی تر ادہ ز�ی اسے ن لی ہے حفاظت

لی کے دکھانے کو ر ین

آ� ن

ی �چ ور ا

منع چلانا کر پہن یلم�� � �ہ ی ئ

سا� موٹر ہے۔

موٹر کہ تھا �ی ہونا لگا، سا ی�ب ب� ع� جملہ �ی ہوتا ہے۔ چلانا کر پہن یلم�� � �ہ ی

ئ سا�

چالان کے یلم�� � �ہ ر ین

�ب کہ ہے ہی ا ا�یرہا مل کو سننے �ی اب ور ا ہے جاتا ہو جی ہے۔ چالان پر پہننے یلم�� � �ہ کہ ہے ڈ شد�ی بڑی می کراچی لہر کی گرمی ہاں تھا رہا چل بھی ہ

ن�ی� م�ہ کا رمضان ور ا آئی

موٹر کہ ہوا پاس آرڈر سخت ا�ی تو منع پہننا یلم�� � �ہ وقت چلاتے ی

ئ سا�

فرق ا کی می فلسفے ور ا منطق ہے۔ ی ہ

ن� معلوم سے ی

�� مجھے تو �ی ہے

ساری کی یلم�� � �ہ می فقرے اس ن لیہے۔ ہوگئی الٹی سائنس

یں کل�ش

س ور ا اقسام مختلف بھی کی یلم�� � �ہکی سر کام فقّہ

تم� کا سب ن لی ی �ہ

وپر ا کے گردن �ی اب ۔ ہے حفاظت چ�ی�چھے �

کے ب ی�

� بڑی ا ہو�ی سر ہوا رکھا پہن یلم�� � �ہ ی

ن� کا اس سر، ہوا ھ�ا

� ی� ب� ن � در�ی بے کا یلم�� � �ہ ہے۔ جاتا ا کی ہی کی اتنا ہے ہوتا جتنا می وں کھی استعمال آبادی ن لی ہو ہوتا ور ا ی کہ ہی ڈ شا�ی

یئ

سا� موٹر تر ادہ ز�ی سے لحاظ کے ری می ہے۔ ہوتا پر سروں کے روں سوا

بے ا�ی یلم�� � �ہ مطابق کے اداشت �یہمارے یلم�� � �ہ ونکہ کی ہے ر

ن ی حچ سی ضرر رہے بچا کو یلم�� � �ہ ہم بلکہ ی ہ

ن� کو سروں

۔ ی �ہ ہوتے پہنتا باز بلے یلم�� � �ہ ا�ی می کرکٹ

ب قر�ی ا�ی ور ا ر چ کی وکٹ ا�ی ہے، ائر چ ا�ی تو اب ور ا ڈر

�ی

ن� ہوا کھڑا می

کچھ کا طرز کی یلم�� � �ہ می ہاتھوں کے سے لگنے بال اسے جو ہے ا گی ا د�ی ے دکبھی کبھی ر چ کی ہے۔ آتا کام کے بچانے ہے ا

ت د�ی رکھ می ن ڈا می کر اتار یلم�� � �ہلگ پر اس ڈ

ن گی سے غلطی کبھی ور اہاکی ۔ ی �ہ ملتے رنزز اضافی تو جائے پر منہ ور ا پر سر کے ر چ کی وکٹ می

ہوگا ک�یسے �ا تیکھ� د� ہ و ، ہے ہوتا یلم�� � �ہ

ہے۔ منحصر پر پہننے کے یلم�� � �ہ اس �ی ی ہ

ن� سے نظر یلم�� � �ہ کبھی می بال فٹ

می جس ہے ا ا�ی کھی ا�ی ن لی گزرا بھی ور ا ساتھ ساتھ کے یلم�� � �ہ کوئی ت ہر

کھی کر پہن ر�ی ن ی حچ اطی ی

تا� سی بہت

کہتے بال فٹ اسے والے امر�ی ، ی �ہا ی

ند� باقی ور ا رگبی والے ا ی

ند� باقی ور ا ی �ہ

امر�ی ی �ہ کہتے بال فٹ جسے والے پتا اب ہے، جاتا کہا سوکر اسے می

می ملکوں مختلف بھی کو یلم�� � �ہ ی ہن

� یلم�� � �ہ می وں کھی ہو۔ جاتا کہا ور ا کچھ

استعمال لی کے بچانے کو خود تر ادہ ز�یک

نچھ�ی� �

می غصے اکثر ور ا ہے جاتا ا کی

والے جانے کھی سے ڈ ن گی سن ۱۸۷۴ء می ہے جاتا کہا

ڈن گی کو عضو نازک مردانہ کہ جو ا گی ا بنا�ی گارڈ ا�ی می وں کھی

پھر ور ا ا گی ا کی پسند بہت استعمال کا اس ور ا تھا لی کے بچانے سے سال سو کو انسان ی

نیع� � ا۔ گی ا کی شروع استعمال کا یلم�� � �ہ ۱۹۷۴ء می

بھی دماغ ور ا سر انسانی کہ لی کے کرنے ن یت

�ی �ی لگا عرصہ کا مخصوص صرف پہلے جبکہ ی چا�ہ بچانا جسے ہے ر

ن ی حچ ضروری بہت تھا۔ رہا جاتا ا د�ی زور ہی پر ی

� یف� س� کی روں ن ی حچ

Page 35: نیزگیم کاٹرلویرٹ - Traveller Magz...کے فےصو یل کے نےنڈھوڈ اکچر کا گھر پنےا ، ہے تاآ نظر کو سب ہم اکچر کا ہربا

ن ک میگز�ی یولر �ٹ �ٹ ۲۰۱۹ 35 www.travellermagz.com

۔ ی ہن

� ہوتا ا ا�ی ن لی ی چا�ہ ہونا یلم�� � �ہا�ی

نلی یلم�� � �ہ لی کے ی

ئسا� موٹر

کے طرز نئے نت پر جہاں گئے پر دکان تھے۔ پڑے یلم�� � �ہ

وئ

دکھا� یلم�� � �ہ سا اچھا کوئی بھائی کہ پوچھا ہے کتنی ب

ن یر� کی آپ کہ کہا نے ر دکاندا

بولے ۵۰۰ روپے ہم دی جنبش کو سر نے اس کر سن رقم �ی کر پکڑا می ہمارے یلم�� � �ہ ا�ی ور اسستا ۸۰۰ روپے سے سب �ی کہ بولے

۔ ہے کا بھی مضبوط ور ا ہے ہلکا بہت تو یلم�� � �ہ �ی

ہے ی ہن

�ور ا ا�ی تو ی

ئبڑھا� بجٹ اپنا آپ تو

ہ ۱۲۰۰ روپے و ن لی ہے یلم�� � �ہ مناسب ہے۔ کا

لحاظ کے ی � یف� س� بھائی کہ ھے

� ب�ی� � پوچھ ہم و۔

ئدکھا� یلم�� � �ہ کوئی

سے نظروں سی ی�ب ب� ع� بڑی نے ر دکانداڈ خر�ی ی ہ

ن� آپ ہ و کہ لگا کہنے ور ا ا د�ی

۔ سکتے ت

یم� ق� ی ہ� نے اس پر ر اصرا ہمارے

انکار سے دکھانے یلم�� � �ہ ن لی دی بتا تو رے دا ا کسی کہ جو یلم�� � �ہ ی

� یف� ا، س� د�ی کر ت

یم� ق� کم سے کم کی تھا شدہ ی ت

� سے رہی ہو شروع سے روپے ر ڈ ۳۰ ہزا شا�ی

یئ

سا� موٹر ڈ � ن

ی �ہ ڈ �

�ن

یک� س� می اتنے تھی، والا روپے ۸۰۰ سے ہم تو ہے، جاتا آ

یئ

سا� موٹر ا�ی کہ سوچا ور ا ا لی یلم�� � �ہکون یلم�� � �ہ بھی و�ی ۔ ی �ہ

تلی ڈ خر�ی

دکھانے کو والوں پولی صرف ہے پہنتا ہے۔ جاتا ا کی استعمال لی کے

ی� یف� س� اپنی لوگ ہم کہ ہوا �ی مطلب

اسی ، کرتے ی ہن

� خرچ روپے اتنے پر جاتے د�ی یلم�� � �ہ جو پر جہازوں طرح ہوئے آزمائے ہی نادر و شاز بھی ہ و ی �ہہوتے کے چائنا تو تر ادہ ز�ی ، ی �ہ ہوتے

۔ ی �ہ

ہولڈ کارگو صاحب ا�ی ہے۔ جاتا پہنا کا تھے، چائے رہے کر کام کا صفائی می رھی

� سی لی کے جانے وپر ا تو ہوا وقت بھائی کہ ا گی کہا ی ہ

نا ، ا� کی ی

ن� کا چڑھنے

نظر تو گے و ئ

جا� پر ڈ�ی لو پہن یلم�� � �ہانہوں ہوا۔ پہنا ی ہ

ن� یلم�� � �ہ کہ گا آئے

ور ا ا جما�ی پر سر یلم�� � �ہ ہاتھوں مردہ نے ی�اں رھ�

� سی سے ہاتھوں بھرپور سے زندگی ہی اک�یلے صاحب �ی ہوگئے۔ شروع چڑھنا د افرا باقی ور ا پڑے چل پر رھی

� سی ا�ی آنے وپر ا ذر�ی کے رھی

� سی دوسرے ہوئے جاتے وپر ا می دھن اپنی لگے۔ باہر کہ رکھا ی ہ

ن� ہی ی�ان دھ� کا بات اس

جھونک اپنی ور ا ہے بند زہ دروا کا نکلنے ٹکرا سے زے دروا اس بل کے سر می کے یلم�� � �ہ کہ لگی ڈ شد�ی اتنی ٹکر گئے۔ ز آوا ا۔ گی بچ سر کا ن ا ور ا گئے ڑ ا پڑخچے اس کر بھاگ تو آئی کی قسم ر شاندا بھی صاحب ن ا ا۔ گی کھولا زہ دروا کا طرف تھا، چکا نکل آگے سے ل اعتدا سانس کا ن را حی ور ا تھا رہا جھول می گلے یلم�� � �ہ، تھے کھڑے پکڑے رھی

� سی ان ش پر�ی و

ا لا�ی می ہوش کر ے د ز�ی آوا ی ہن

ا�لائے۔ بجا شکر سجدہ آکر باہر ہ و ور ا ا گیتو ہوتا نہ یلم�� � �ہ اگر آج کہ لگے کہنے

می گلے رے می طرح اسی سر را میکھاتے کھانا ہ و دن اس ہوتا۔ رہا جھول اگلے ن لی رہے پہنے یلم�� � �ہ بھی وقت

آگئے۔ پر روش پرانی اپنی سے پھر دن ہے، آتا بھی کام کے

نتشر�ی یلم�� � �ہ

نے آپ جب بات۔ کی رانی حی نہ ہے ملے نہ جگہ صاف کوئی ، ہو �ا

نھ�

� ی� ب� � ی کہیلم�� � �ہ تو ہوں بچانے کپڑے ڈ ی

نس ور ا

، ہے جاتی لی بنا ن

تشر�ی کے کر الٹا کو ہی رھی

� ی�

� ات یت

با� کی یلم�� � �ہ بعد کے اس ی ہ

ن� نام کا ہونے ڈھا سی ہے جاتی چلی کی ی

ظع جنگ دوسری ور ا پہلی یں۔ �

تل�ی�

یلم�� � �ہ کہ ہے چلتا پتا تو یں یکھ� �

د یں فلم�

ا لا�ی می کام بھی پر طور کے برتن کو ل ڈا چاول ل دا می اس ور ا ہے جاسکتا

ہے۔ جاسکتا ا کھا�ی سے مزے بہت کر ی کہ راکھ ور ا ی �ہ رہے پی � سگر�ی آپ

کا یلم�� � �ہ تو ہے رہا لگ ی�وب مع� جھاڑنا پر ۔ کر�ی استعمال

ی �ہ ی

ا� ی بندرگا�ہ سی بہت می ا ین

د�والے جانے باہر کر اتر سے جہاز جہاں ہے، ضروری پہننا یلم�� � �ہ تک زے دروا

چ ین

� کر اتر سر ننگے سے جہاز لی اس تو باہر ونکہ کی ہے جاتا ا لی پہن یلم�� � �ہسے بہت پر یلم�� � �ہ ۔لوگ ہے ہوتا جانا

ن ر�ی ، اپنے ی �ہ ت

لی بنا بھی نگار و نقش قسم مختلف پر یلم�� � �ہ لی کے دکھانے کو طرح اس ور ا ی �ہ جاتی لی بنا ی�ر�ی لک� کی ا ی

ن� ہر ، ی �ہ چلتے سال سالہا یلم�� � �ہ کے پہنتا یلم�� � �ہ والا

ن ر�ی اپنے والا آنے اس تو جائے ہو گندہ ادہ ز�ی یلم�� � �ہ ہے۔ کبھی ہے، کبھی جاتا ا لی کر � ن

ی �چ فخر�ی پر شان کی اس بھی رنگ کا مرضی اپنی

ہے۔ بڑھاتا زندگی شعبہ ہر باً تقر�ی استعمال کا یلم�� � �ہنے پنجاب حکومت ہے، جاتا ا کی می موٹر کہ ہے ا کی پاس آرڈر ا ی

ن� ا�ی

ہوں ر ین

�ب کے یلم�� � �ہ اگر ر سوا ی ئ

سا�ا ی مہ رول

� ی �چ ی ہن

ا� پمپ رول � ی �چ توکوئی

کو اس می شروع شروع کرے۔ نہ لوگ پھر ا، گی ا کی لاگو سے سختی بہت مالکان تو لگے آنے پر روش پرانی اپنی اضافی دو لی کے بچانے کاروبار اپنا نے ۔ د�ی رکھوا پر پمپوں رول

� ی �چ یلم�� � �ہوہاں ہ و ہے آتا کے یلم�� � �ہ ر ی

ن�ب جو اب

ہے، بھرواتا رول � ی �چ ہے ا

ت لی یلم�� � �ہ سے ہے ا

ت د�ی کو والے چ�ی�چھے �کر اتار یلم�� � �ہ

ہم کہ ہوا �ی مطلب جا۔ ہ و جا �ی ور ارکھتے

ت صلاحی کی نکالنے حل کا مسئلے ہر مرضی ذاتی اپنی کو تحفظ ذاتی ن لی ی �ہ

۔ ی �ہ سمجھتے آکر می غصے نے صاحب کپتان ا�ی ور ا اتاری ٹوپی سے سر کے شخص ا�ی اچھال طرح کی پانی اسے می ز اندا فلمی کہاں یلم�� � �ہ تمہارا کے دھاڑے ور ا ا د�ی

د افرا تمام کھڑے چ�ی�چھے �کر د�ی �ی ہے۔

ہوئی پہنی پر سر اپنے نے ، می بشمول کمروں اپنے اپنے ور ا اء اتار�ی ی

شا� مختلف

ہوا سجا پر وہاں تاکہ بھاگے طرف کی سے اس لی جما پر سر کر نکال یلم�� � �ہکچھ ۔ ی

ئجما� کچھ صاحب کپتان کہ پہلے

نظر می یلم�� � �ہ د افرا تمام می ر د�یکو والے یلم�� � �ہ ر ی

ن�ب اب ، لگے آنے

ن لی ا تھا ہوگی آسان ت نہا�ی کرنا شناخت

ہوئے پڑے تالے پر زبانوں ہماری شناخت ک�یسے کو صاحب کپتان کہ تھے پر سر کے ن ا صرف اب کہ کر�ی

تھا۔ ی ہن

� یلم�� � �ہمردوں کر پہن یلم�� � �ہ والا ی

ئسا� موٹر

تو ا د�ی می ر تصو�ی ا�ی کاٹتے از ی �چ کو گھر �ی کہ ہوا زہ اندا کا

ت افاد�ی کی اس ر

نعز�ی ا�ی ہے۔ آتا کام بھی اندر کے

ڈنے خر�ی ی ئ

سا� موٹر سے دنوں بہت ن لی تھے رہے کر دھوپ دوڑ لی کے

آرہا ی ہن

� پسند ی ہن

ا� ی ئ

سا� موٹر کوئی پہلے بھائی کہ ا د�ی مشورہ نے می تھا۔ مل بخود خود ی

ئسا� موٹر لو ڈ خر�ی یلم�� � �ہ

ڈنے خر�ی یلم�� � �ہ کہ ہوا ہ �ی ور ا گا جائے کا پسند اپنی ی ہ

نرا� اند کے ہفتے ا�ی کے

سے ی ئ

با� کو یلم�� � �ہ ی ن

یع� � ا گی مل ی ئ

با�ہے۔ ہوتی راہ

سے ڈ ن گی می ۱۸۷۴ء سن ہے جاتا کہا

گارڈ ا�ی می وں کھی والے جانے کھی کو عضو نازک مردانہ کہ جو ا گی ا بنا�یکا اس ور ا تھا لی کے بچانے سے ڈ

ن گی۱۹۷۴ء پھر ور ا ا گی ا کی پسند بہت استعمال ا۔ گی ا کی شروع استعمال کا یلم�� � �ہ می

�ی لگا عرصہ کا سال سو کو انسان ی ن

یع� � ور ا سر انسانی کہ لی کے کرنے ن ی

ت �ی

بچانا جسے ہے ر ن ی حچ ضروری بہت بھی دماغ

روںن ی حچ مخصوص صرف پہلے جبکہ ی چا�ہ

تھا۔ رہا جاتا ا د�ی زور ہی پر ی � یف� س� کی

سے یلم�� � �ہ کے طرح دو واسطہ را میی

� یف� س� ا�ی ور ا یلم�� � �ہ ا�ی ہے۔ رہا ی

� یف� س� ، یلم�� � �ہ ہر تو و�ی ۔ یلم�� � �ہ

یلم�� � �ہ

Page 36: نیزگیم کاٹرلویرٹ - Traveller Magz...کے فےصو یل کے نےنڈھوڈ اکچر کا گھر پنےا ، ہے تاآ نظر کو سب ہم اکچر کا ہربا

ن ک میگز�ی یولر �ٹ �ٹ ۲۰۱۹ 36 www.travellermagz.com