AT004-Bad Nazri o ishq mazaji ki tabahi karian or unka ilaaj · 2020. 7. 30. · خترا محمد...

34

Transcript of AT004-Bad Nazri o ishq mazaji ki tabahi karian or unka ilaaj · 2020. 7. 30. · خترا محمد...

1

کا علاجبدنظری اور عشق مجازی کی تباہ کاریاں اور اس

بدنظری اور عشق مجازی کی تباہ کاریاں اور اس کا علاج 2

3

کا علاجبدنظری اور عشق مجازی کی تباہ کاریاں اور اس

ضروری تفصیل

اور اس کا علاج یاںتباہ کار کی یوعشق مجاز یبدنظر : کتاب کا نام

حمتللہعلیہاختر صاحب حضرت مولانا شاہ حکیم محمد عارف باللہ مجدد زمانہ : تالیف

ء بروز جمعرات2۱1۲؍مئی 21ھ مطابق 1۳3۱؍شعبان المعظم 2 : اشاعت تاریخ

کراچی،2بلاک ، خانقاہ امدادیہ اشرفیہ، گلشن اقبال،نشر و اشاعتشعبہ : زیر اہتمام

92.316.7771051+، 92.21.34972080+رابطہ: 11182پوسٹ بکس:

[email protected]ای میل:

،کراچی، پاکستان2، بلاک نمبرکتب خانہ مظہری،گلشن اقبال : ناشر

قارئین ومحبین سے گزارش

زیر نگرانی شیخ العرب والعجم عارف باللہ حضرت اقدس مولانا شاہ حکیم محمد اختر پنیخانقاہ امدادیہ اشرفیہ کراچی ا

خانقاہ امدادیہ کردہ مامم کتاوںں کی ان کی رفف نسوبب ونے کی مانت دتا ے۔یعر اللہ رققدہ کی شاصاحب نو

رحمۃ اللہ علیہ کی رفف ونے وای سی ھی تحریر کے ستند اور حضرت والایعاشرفیہ کی تحریری اجازت کے بغیر شا

نسوبب ونے کی ذمہ داری خانقاہ امدادیہ اشرفیہ کی نہیں۔

اس بات کی حتی الوسع کوشش کی جاتی ے کہ شیخ العرب والعجم عارف باللہ مجدد زمانہ حضرت اقدس مولانا شاہ

اس کام کی نگرانی ! الحمدللہکی کتاوںں کی طباعت اور پروف ریڈنگ معیاری ون۔ حکیم محمد اختر صاحب نور اللہ رققدہ

ساتھ اپنی اور لگن کے میں مختلف علماء اور ماہرین دینی جذبےنشر و اشاعت خانقاہ امدادیہ اشرفیہ کے شعبۂ کے لیے

ہ اشاعت یندکے باوجود کوئی غلطی نظر ائے تو ازراہ کرم مطلع فرمائیں تاکہ ا سرانجام دے رے ہیں۔ اس خدمات

جاریہ ونسکے۔ صدقۂ لیےمیں درست ون کر اپ کے

)مولانا( محمداسماعیل

(حمتللہعلیہ)نبیرہ وخلیفہ مجاز بیعت حضرت والا

نشر و اشاعت، خانقاہ امدادیہ اشرفیہ ناظم شعبۂ

بدنظری اور عشق مجازی کی تباہ کاریاں اور اس کا علاج ۳

عنوانات

۲ ................................................... علیہ اللہ رحمۃ یتھانو الامت حکیم ارشاد

11 ........................................... یمجاز وعشق یبدنظر علاج برائے العمل دستور

11 ............................................................................ توبہ نماز ( 1

11 ......................................................................... حاجت نماز( 2

11 ..................................................................... واثبات نفی ذکر(3

11 ....................................................................... ذات اسم ذکر(۳

11 ....................................................... خاص یقۂرف بہ ذات اسم ذکر(۲

رقاقبہ( ۱ یالم لم ع یاللبان 11 ................................................... یر

ۂ(1

ب

2۱ .................................................................. وقبر موت رقاق

ۂ( 1

ب

2۱ .................................................................... ونشر حشر رقاق

ۂ(1

ب

رقاق 21 ................................................................... جہنم عذاب

ۂ(1۱

ب

انعامات رقاق 23 ............................................................... ہی الہ

2۳ ..............................................................اہتمام کا نظر حفاظت( 11

ۂ(12

ب

2۳ ................................................................ حسن فنائیت رقاق

2۲ ................................................. نسخہ اہم سے سب کا نفس اصلاح (13

ۂ(1۳

ب

2۲ ........................................................... بدنگاہی نقصانات رقاق

2۱ ........................................................... نظر حفاظت برائے احقر عرض

21 ............................................... یمجاز عشق علاج برائے تتمہ مختصر( 1۲

۲

کا علاجبدنظری اور عشق مجازی کی تباہ کاریاں اور اس

ح نال حم یبسماللال

ونصل مدہ ن الکررعل ول

یمس

یناور اہل د ی اہل تقو عنہ عرض کرتا ے کہ اس زمانہ میں محمد اختر عفا اللہ تعالی احقر

الامارد ے فتنۃ یادہالنساء سے ز کا سامان فتنۃ کے لیے تباہی یقرف اور اہل صلاح اور جملہ سالکین

مبتلا میںجلد اس فتنہ ن کو یطااس لیے نفس ،موانع کم ہیں یظاہر اور چوں کہ فتنۂامارد میں

تک کا مجرم بنا تا ے اور حکیم اکثر بدنگاہی اورنامحرم عورتوں میں تا ےکرد

ملتل

الامت ، مجدد ا

۔فرماتے ہیں یرتحر اللہ علیہ رحمۃ یصاحب تھانو حضرت مولانا شاہ اشرف علی

ی رحمۃ اللہ علیہ تھانوالامت حکیم ارشاد

قسم کا علاقہ )تعلق( رکھنا خواہ اس کو رقد )خوبصورت نوجوان( سے سی یامحرم عورت غیر (1

اس کے پاس بیٹھنا میں تنہائی یاکرنا اس سے دل خوش کرے کے لیے اس سے باتیں یا یکھناد

سچ کے دل کو خوش کرے کے لیے اپنے لباس کوسنوارنا اور کلام کو نرم کرنا۔ میں یااس

اتے ہیں اورجو مصائب پیش ہیں ونتی اپید ں راایاکہ اس تعلق سے جو ونںعرض کرتا

لاسکتا۔ نہیں کے دائرہ میں یرتحر ان کو میں

الہی یعشق مجاز (2انسان نکے درمیا اور زندگی موت ے جس رفح دوزخ میں عذاب

تلونگا یشانپر و ہافیم ولی یکے بعد انسان عشق مجاز یرفح بدنظر اسی ؎1ی ی

دونوں تباہ یناور د محروم ونجاتا ے، دنیا سے ھی نیند مبتلا ون کر تڑپتا رہتا ے، سکون کی میں

فیصد( 1۱ے)اج کل نو ون گا۔ پاگل خانہ میں داخلہ پاگل خانہ میں کارونں گے اور ارا

۔، ناول پڑھ کر پاگل ونئے ہیں یو ٹی ،ار،سینما سی یجوو ہیں یضکے رق یعشق مجاز

تو فاعل اور مفعول نوبت ائی مبتلا ون کر اگر گناہ کی میں یکے بعد عشق مجاز ینظربد (3

مہ

ہدونوں

شیگے( اور نہ ملاسکیں دوسرے سے نظر کبھی یک)ا ونجاتے ہیں ذلیل لیےکے

نہ ذلیل میں بدفعلی سی عزت سے رہیں بیٹے ےباپ چاہتا ے کہ میر جس رفح شفیق

1؎ 13:العل

بدنظری اور عشق مجازی کی تباہ کاریاں اور اس کا علاج ۱

فعل ذلیل بندے سی ےے کہ میر چاہتی یہی محدود ھی غیر رحمت کی ونں تو اللہ تعالی

اور حلا ل پر یںارگز کے ساتھ رہ کر باعزت زندگی ی اور رسوا نہ ونں اور تقو سے حقیر

نیا یںحرام سے صبر کرورا یںکر اکتفا انکھیں توں سے اپنیلذ کی دنیا ،اور جب اہل د

ت سے اپنیلذ ذکر کی ےاور میر دتعبا یخاص بندے میر ےتو میر یںکر یٹھنڈ

سے ں ؤٹھنڈک ہزاروں بلا والوں کی ٹھنڈک دائمہ ے، دنیا اوریہ یںکر یٹھنڈ انکھیں

ے۔ اور فانی ونئی یگھر

؎ کے دو شعر ہیں احقر

شمنوں یاگل د و اب عیش کو د

یاد دل درد اپنا کو دوستوں

ملی نیطغیا ھی ساحل پر کو ان

یاساحل د ھی کو طوفانوں میں مجھ

؎ فرماتے ہیں علیہ اللہ تعالی لیے خواجہ صاحب رحمۃ اسی

کو شوق نگاہ پر ان کر ڈال

جائے گی ڈای نہ میں افت جان

گا جائے تو اگر پر فانی حسن

گا کھائے ڈس ے سانپ منقش یہ

مجدد املتالامت حضرت حکیم اللہ صاحب محدم اہرہر الوم م ارنرن پور خلیفہاسعد مولانا

؎ فرماتے ہیں اللہ علیہ رحمۃ یحضرت تھانو

راحت فکر ون کرتے اسعد میں بتاں عشق

گاہیں خواب کی جنت ون ڈھونڈھتے میں دوزخ

اقبا ل میںگلشن ے خانقاہ دامت برکاتہم صاحب پر حضرت رقشد مولانا شاہ ابرارالحق فانی حسن

؎ تھا یاشعر سنا یہ

1

کا علاجبدنظری اور عشق مجازی کی تباہ کاریاں اور اس

نشاط چل بسا گردش جام ونچکی دور

مامم ونچکی ترکی کی گلعذار ساقیا

وسلم اللہ علیہ حضور صلی پرکرے والے یعنہ عرض کرتا ے کہ بدنظر محمد اختر عفا اللہ تعالی احقر

اعا ے دبد کیلعنالل ال منظور

وال

اظر 2یہلن

؎

کرے ئے بدنظریلعنت فرما اللہ تعالی

بددعا سے ڈرے کی ء۔ اولیابے پردہ پھرے اس پر ھی یعنیدعوت دے کی یوالے پر اور جو بدنظر

۔حفاظت فرمائیں ہم سب کی اللہ تعالی یں،بددعاسے ڈر وسلم کی اللہ علیہ صلی ءالانبیا والے سید

بدل کا جغرافیہ ےچہر دن میں رفح پاگل کرتا ے پھر کچھ ہی کا حسن جادو کی چنددن

؎ شعر ے یہفناء حسن پر ونتا ے۔ احقر کا اسی عجیب نقشہ ہی تو جاتا ے اور بڑھاپے میں

بدی ھی یخادھر تار بدلا جغرافیہ ادھر

باقی یمسٹر ینہ میر باقی یہسٹر ان کی نہ

؎ یاا یاد پرانا شعر ایک

کو زندگانی پہ مت کر خاک اپنی خاکی سی

کو جوانی یکر فدا اس پر کہ جس ے د جوانی

؎ ۔ احقر کے اشعار تباہ ونگئی زندگی خطرناک رقض سے کتنے جوانوں کی اس

میں کر رکھ قدم اے دل ! بہار حسن فانی سنبھل

میں جوانی بحر ے خون کا ںکشتیو ہزاروں

بانکپن ظالم کا ان اور چمن جوانان وہ

دمن و دشت ونگئے سب یکھتےد ہی دیکھتے

اللکہ نازل ونئی یتا جوکے بارے میں بدنظری ب ان ر نبمای نعو اللہ تعالی اور؎3یص

؎ کے مامم مصنوعات سے باخبر ے۔ احقر کا شعر ںبدنگاہیو یتمہار

(19162)7/338:کنزالعمال؎ 2 مؤسس السال ،ۃ اخاارۃ فصلفیاحکامالصل

30:النور ؎3

بدنظری اور عشق مجازی کی تباہ کاریاں اور اس کا علاج 1

جو کرتا ے تو چھپ کے اہل جہاں سے

سے اسماں تجھے ے یکھتاد کوئی

حکمت کیا ۔ اس میںیافرما تعبیر ںعمل کو صنعت سے کیوکےفعل اور ے بدنگاہی تعالی حق

فیچر ں کیؤمختلف تمنا اس معشوق کے لیے اپنی کرے والا دل میں ے کہ بدنگاہی یہے؟ بات

س۔ اہوغیر ہسے لگاتا ے وغیر سینے ے، کبھی وںسہ لیتا کبھی میں ؤپلا ی ۔ خیا ( بناتا ےیر)تصو

چناں چہے، یاذکر فرما میں یتے اس ا وجہ سے مختلف صنعتوں سے باخبر ونے کو حق تعالی

اس کی میں روح المعانی تفسیر اپنی علیہ اللہ تعالی بغداد(رحمۃ )مفتییمحمود بغداد سید علامہ الوسی

:چار عنوانات سے ارقام فرماتے ہیں تفسیر

اللب ان ر نبمای نعو یص

ۃاب۔ 1 ال ۔باخبر ہیں کرے سے اللہ تعالی : تمہارا نظر گھماگھما کر بدنگاہیرظالن

رائسالمعتاسب۔ 2 کی ت لینےکرے والا مامم حواس خمسہ سے حرام لذ :بدنگاہیاسوال

)باصرہ(، یکھنےد یعنیہر حرکت سے باخبر ے، اس کی ے، اللہ تعالی تا کرد شروع کوشش

ت کے استعمال کو سننے)سامعہ( ،چکھنے )ذائقہ( ،چھوے )لامسہ(، سونگھنے) شامہ( ہر قو

رہا ے۔ یکھخدا د

کیرتب۔ 3اۂء کیکرے والے کے مامم یبدنظر : اوراللہ تعالیحاروال

ضعحرکات سے ا

اۂء جس ںہاتھ پاؤ یہکو حاصل کرے کے لیے یمحبو ب مجاز یعنیباخبر ے،

ضعاور جملہ ا

رہا ے اور باخبر ے۔ یکھرفح استعمال کرتا ے ،سب خدا د

دونبما۔۳ص ؎۳ بذالکیق

مقصد ے یسے جو ارا کرے والے کا اس بدنگاہی :اور بدنگاہی

سخت یعنیے ہپوشید انشائیہ جملہمیں یہاللہ باخبر ے، اس جملہ خبر اس سے ھی بدفعلی یعنی

اور بدنگاہیتعداد میں کثیر تمیں احقر کو مامم زندگی ،جائے گی یاور سخت سزاد ونگی پٹائی

، موت کی حرام ،بے چینی تلخ، نیند کہا کہ زندگی یہیملے اور سب ے یضرق کے یعشق مجاز

جی کام میں گھبراہٹ، دل ودماغ کمزور، سی صحت رااب، دل میں لات،کے خیا کشیارزو، خود

بیوت،مکت داراحیاءالتراث(30)النور،18/139:روحالمعانی ؎4

1

کا علاجبدنظری اور عشق مجازی کی تباہ کاریاں اور اس

یہیکا ینےاللہ کو دل د اور غیر یکہ عشق مجاز عرض کیا یہی ے ہمیشہ لگتا ے۔ میں نہیں

؎ کرتا ے کیا پیش خدمت میں حالوں کی یشاناس قسم کے پر احقرشعر یہعذاب ے اور

کھونٹے دماغ میںمغز دل پہ ہیں ہتھوڑے

لوٹے مزے کیا کے ی مجاز عشق بتاؤ

؎ احقر کے چند اشعار اور ملاحظہ ونں کے سلسلے میں یعشق مجاز اصلاح

کا ذوق حسن بینی علاج کوئی نہیں

میں گوشے کہ بچا انکھ بیٹھ یہی مگر

چمن ضرور نکلنا ون تجھ کو سوئے اگر

میں شے اہتمام حفاظت نظر ون تو تو

بجھ گئے ھی یہکا چراغ حسن بجھا ان

کر یکھے چشم نم گل افسردہ د بلبل

۔ رقے کے ونے والے ہیں مٹی دن قبر میں یکا پر چل پھر رے ہیں جو اج زمین حسین یہ

ا! تیر۔ اگر اس سے پوچھو کہ اے مٹینظر ائے گی ہی گے تو صرف مٹی یکھوبعد قبر کھول کر د

ملے ہی تھا اور کون ساحصہ بال تھا اور کون سا حصہ انکھ تھا ؟تو وہاں صرف مٹیکون ساحصہ گال

۔ اللہ تعالیگال تھی کون سی ،کون سے ناک تھی ،انکھ تھی پہچان نہ سکو گے کہ کون سے مٹی ،گی

پر ے کہ کون اس ڈسٹمپر پر رقتا ے اور کون حکم پیغمبر یاپر ڈسٹمپر کر د ے امتحان کے لیے مٹی

،اس لیے تاون کیا تو پھر امتحان ہی پر نہ ونتی نقش ونگار اور چمک دمک مٹی یہے۔ اگر تا ن دجا

تک نہ کر تباہ ونگئے اور اللہ تعالی کھا دھوکا،ت سے سالک اس سے ئیےکھانہ دھوکاڈسٹمپر سے

؎ شعرے اپہنچ سکے۔میر

سے ڈسٹمپر گئے مارے میر

تھی کیا حقیقت کی مٹی ورنہ

؎ حسن پر احقر کے چند اشعار ملاحظہ ونں دل لگانا، فنائیت چمک دمک سے کیا فانی یسیلہذا ا

بدنظری اور عشق مجازی کی تباہ کاریاں اور اس کا علاج 1۱

ونں رہا کفنا کو گلفام سی

ونں رہا دفنا کا حسن جنازہ

سے بتوں فانی ان کا دل لگانا

ونں سمجھارہا یہ ے، دل کو عبث

تھا دہن ھی یںکے ساتھ وہ شیر یں لبیشیر

تھا کفن ھی یرز وہی میں موت اغوش

سے نمک جھڑ جاتا ے اور ناک ےوقت گزرے کے ساتھ جب چہر رقے سے پہلے ہی بلکہ

؎ بگڑ جاتا ے اور نقشہ کا جغرافیہ

ونئی کمانی مثل کے جھک کمر

ونئی نینا کوئی ونا ، نانا کوئی

ونئی ی ان کے بالوں پہ غالب سفید

ونئی یداد کوئی ، اون دادا کوئی

اپنے ہاتھوں سے اپنے عشق کا جنازہ دفن یجنازہ نکل جاتا ے اور عاشقان مجاز عشق کا ھی تو

؎ پر احقر کے دو اشعار ۔ اس حقیقتحسرت وندامت سے بھاگتے ہیں یتکرکے نہا

کا داڑھی یکھچڑ پہ چہرہ کے ان

گے یکھود مامشا تم دن ایک

کا الفت جنازہ دن اس میر

گے کردو دفن سے ہاتھوں اپنے

زوال نہیں ذات ے جس کے حسن وجمال پر کبھی کی لیے محبت کے قابل صرف اللہ تعالی اس

شان ے۔ نئی یکا ہر لمحہ اس کیبلکہ کویل شفیوھم

ا 5ن

؎

ذات سے ان کی کی حق تعالی

ن ؎5 29:الحم

11

کا علاجبدنظری اور عشق مجازی کی تباہ کاریاں اور اس

معرض الزوال ہر لمحہ یحسنکا ںکے حسینو صفات کا انفکاک وانفصال محال ے۔ برعکس دنیا

یںکمر ، سے بدلنے والے ہیں یکالے بال سفید ،والے ہیں اترے اجسام قبروں میں یہے۔

بہنے والا ے، چہروں کے نور سے دھواں اٹھنے والا ے، کہاں انکھوں سے کیچڑ ،ہیں وای جھکنے

کرتے ون!یعضا زند گی

؎ احقر کے چند شعر ملا حظہ ون

گے ونں کچھ اور کل ہیں کچھ اج

کیا لگانا دل سے فانی حسن

پر م گلفا سی رقنا مت میر

پر اجسام انہیں گے ڈالو خاک

حسن کا سانپ اس رفح جاتا ے کہ حسن کے اثار چھوڑ جاتا ے لیکن جاتا ے تو لکیر سانپ

رہ زدہ ون کر ہاتھ ملتے تحیر ی، اس وقت عشاق مجاز رہتی نہیں باقی ھی لکیر یکا ونشانات کی

؎ہیں جاتے

کر یکھد مامشا کا رفتہ حسن

گئے اڑ طوطے کے ہاتھوں کے عشق

صورتوں کا انجام سامنے رے تو مجاہدہ اسان ونجائے۔ حسین

؎ اور شعر ے یککا ا احقر

سے کے پچپن کو ان کے بچپن ان

گے دو نہیں دل تو سوچو پہلے

رفف کی چیز وفانی عارضی یسینفس کو بہلاے کے لیے ے تاکہ ا رقاقبہ تو یہحسن کا فنائیت اور

درجہ ے، اس گھٹیا یتکا نہا تو بندگی یہحسن کے سبب حسن سے باز رہنا فنائیت مائل نہ ون لیکن

لہذا لگالیتے دلنہ ونتا تو نعوذ باللہ ہم ان سے کا حسن فانی ںونئے کہ اگر ان حسینو یہکے معنی تو

محبت اور اپ کی کہ اے اللہ! اپ کی کہیں یوںے کہ ہم یہدرجہ کا ای وبندگی یتعبد

کے ںتک ان حسینو متے کہ اگر قیا یہان کا حق تو عظمت اور اپ کے جو ہم پر احسانات ہیں

بدنظری اور عشق مجازی کی تباہ کاریاں اور اس کا علاج 12

کی انہم رے تب ھی باقی ہی یوںاب وتاب حسن پر زوال نہ ائے اور ان کے حسن کی

کی ناخوشی سے اپ ناخوش ونں ، اپ کی کہ جس خوشی ںگے کیو یکھیںرفف نظر اٹھا کر نہ د

؎ شعر ے ہی اے۔ میر خوشی ے وہ لعنتی حاصل ونتی راونں سے جو خوشی

ہیں سمجھتے لعنت قابل کو لذتوں یسیا ہم

ے کہ جن سے رب رقا اے دوستو ناراض ونتا

گناہ کے ارادہ اور ،ہیں ہغم پوشید اور ہزاروں ں کلفتیںہزارو لذت میں کی یرد ذراسی گناہ کی اور

ور کا نقطہ اغاز حق تعالی اسکیم ناور عذاب کا نقطہ اغاز ے جس کے بعد دل میں یسے د

؎ اسکتا نہیں وسکون کا خواب ھی

یکھاکا اغاز برا د یعشق مجاز ہر

ونگا حال ونا اللہ کیا یاکا انجام

اس ،دن رقدہ ونے والے ہیں یکا حسین یہاور دل رقدہ ونا۔ یارقدار ا میںلیے کہ دل اس

گے تو حدوم وفنا ائیں دل میں یہلہذا جب ہیں چوں کہ حادم وفانی لیکن وقت اگرچہ زندہ ہیں

مثلا ،رہ سکتی ت وحلاوت نہیںلذ مع اللہ کی تعلققلب میں یسےگے،ا کے اثرات کے ساتھ ائیں

اپ لوگ کھانا کھارے ونں، مزے مزے کے کھاے لگے ونں کہ اتنے میں کمرہ میںیکا

رفح جب دل ! اب کھاے کا مزہ ائے گا، اسیبتائیے ،توگیا یارکھ د کمرہ میں اوراسی جنازہ اگیا ایک

اتا جس میں نہیں قلب میں یسےرہ سکتا۔ اللہ ا نہیں تو تعلق مع اللہ کامزہ باقی اگیا رقدہ میں

؎ فرماتے ہیں اللہ علیہ ون۔حضرت مولانا شاہ محمد احمد صاحب رحمۃ بدوں اور غلاظت ھی کی اللہغیر

پاجائے نہ کوئی غیر اجائے نہ کوئی راہ

حریم دل کا احمد اپنے ہر دم پاسباں رہنا

ت نہ حرام لذ سے کوئی کہ نفس کہیں کرتے ہیں نگرانی لیے اہل اللہ ہر وقت اپنے قلب کی اسی

واجب ے، طجن سے احتیا یتےاے د نہیں یبقر صورتوں کو ھی یسیاس لیے وہ ا چرالے،

سے ان کا دل ہر وقت مست اس غم کے فیض اس سے نفس کو تو تھوڑا سا غم ونتا ے لیکن

عظیم وسرشاراور حق تعالی ؎ سے مشرف رہتاے۔ احقر کا شعر ے کے قرب

13

کا علاجبدنظری اور عشق مجازی کی تباہ کاریاں اور اس

رے عید غم ھی یاما رقے

رے یدسے کچھ فاصلے ان

ے کہ افتاب علامت ونتی یہافتاب نکلنے والا ونتا ے تو مشرق کا پورا افق سرخ ونجاتا ے۔ جب

حرام ارزوؤں کے خون سے اپنے دل کے افاق کو رفح جو شخص اپنی طلوع ونے والا ے۔ اسی

؎ چند اشعار ہیںکے قرب کا افتاب طلوع ونتا ے۔ احقر کے حق تعالی لال کرتا ے، اس دل میں

جسے کہیں تمنا خون کہ ںسرخیا وہ

کی قرب خورشید مطلع میں شفق بنتی

جانا یکھتےد ھی تم میر الفت انجام رقا

سے تمنا خون ہیں اباد یرانیاںو رقی

احمر شفق ے بنتی جو سے تمنا خون مگر

ونگا حق خورشیدطلوع میں دل سے افاق انہیں

اور مبتلا ون کربرباد ونتے ہیں میں یکرتے بالارا عشق مجاز حفاظت نہیں جو لوگ نظر کی برعکس

نیامحسوس کرتا ے اور انجام کا عذاب ونتا ے وہ خود عاشق مجاز ہی یشانیجس قدر پر میں ہی ان کو د

ونا، اس لیے نہ رقگئے اور کلمہ نصیب لیتے رکتنے لوگ جائئے اللہ کے اس معشوق کا نام لیتےکا

جول لڑکوں سے میل یشے کہ سالک کے لیے عورتوں اور بے ر یاکرام ے فرما یخحضرات مشا

کو عورتوں اور ںونجاتا ے تو صوفیو یوسکے ہر راستہ سے ما جب گمراہی نزہر قاتل ے۔ یطا

حربہ اتنا بڑا ے کہ جو اس کے چکر میں یہکوشش کرتا ے۔اس کا پھنساے کی کے چکر میں لڑکوں

جتنی ونتی اللہ سے نہیں یدور کہ دوسرے گناونں سے اتنی ںکیو ،اس کا راستہ بالکل مارا گیا ایا

یڑ دنماز چھو جماعت کی یا کری غیبت یایاے۔ مثال کے طور پر اگر جھوٹ وںل د اس گناہ سے ونتی

رفف متوجہ دل پھر اللہ کی راو قلب کا انحراف ونا پھر تو بہ کری یڈگر سے چالیس تو مثلا اللہ تعالی

یڈگر( 11۱)سو اسی یکتو قلب کا اللہ سے ا ونگیا مبتلا صورت کے عشق میں اگر سی لیکن ونگیا

سامنے ے تو وہ حسینکھڑا بدل جاتا ے۔ اب اگر نماز میں کا انحراف ونتا ے۔ قلب کا قبلہ ہی

صورت سامنے ے۔ قلب کا رخ ے، تلاوت کررہا ے تو وہ سامنے ے، ذکر کر رہا ے تو وہی

بدنظری اور عشق مجازی کی تباہ کاریاں اور اس کا علاج 1۳

گناہ سے سے اتنا بعد سی ۔ اللہ تعالیرفح ونگیا لاش کی گلنے سڑے وای یکسے پھر کر ا اللہ تعالی

ر کرنا چاہتا ے، اس کے پروں کا شکا یاجس چڑ یونتا جتنا عشق صورت سے ونتا ے۔ شکار نہیں

جب نرفح یطا ے، اسی سے شکار کرلیتا نیاور اسا سکتی ے جس سے وہ اڑ نہیں تا گوند لگا د میں

کررہا ے، ہر گناہ سے بچ رہا ے تو ترقی سے اللہ کے راستہ میں یسالک ت تیز ے کہ کوئی یکھتاد

ے۔ تا سے بالکل محروم کرد تعالی ے اور اللہ تا کرد مبتلا صورت کے عشق میں سی

نہ رفف گوشہ چشم سے ھی صورت سامنے اجائے، ہر گز اس کی حسین ہی کتنی لہذا

بن جا ۔ اس وقت نابینایکھیںد

ب

سے دست بردار ونتے ونئے روشنی روشنی ، انکھوں میںی

؎ ۔ احقر کا شعر ے ونجائیے

گئے بن نابینا سامنے وہ اگئے جب

بن گئے ہٹ گئے وہ سامنے سے بینا جب

کو کس روشنی ونئی ید یبندہ میر اائے گا کہ میر نہیں رکو اس بات پر پیا اس ارحم الراحمین کیا

ے جہاں میں یکھتاونتا ونں وہاں د راضی سے میں یکھنےد امات سے راچ کررہا ے، جہاں

کرے کے لیے اپنی مجھ کو راضیکرتا۔ کو استعمال نہیں روشنی ونتا ونں وہاں اپنی ناراض

رحمت ھی کی کررہا ے تو اللہ تعالی لیے غمگین ےارزوؤں کا خون کررہا ے، اپنے دل کو میر

ے ۔ لے لیتی ردل کا پیا یسےا

؎ احقر کا شعر

اتا ے یوں پیار دل پر انہیں حسرت زدہ رقے

چشم نم سے اپنے بچے کو لے ماں چوم جیسے کہ

؎ تا ے برساد ںاللہ اجاتا ے اور اس دل پر خوشیا ٹوٹے ونئے دل میں یرانو ایسے

یبرساتا ے اباد شاہ امیر پہ یراںو دل

یکو برباد رقے راہ میں ان کی مت میر سمجھ

ل حضرت شاہ عبدالغنی شیخ میرےکرتے تھے کہ ہرے بھرے یافرما اللہ علیہ صاحب رحمۃ او

اور دوبارہ ت مشکل سے رقجھاجاتے ہیںپتے جلادو تو اس کے ترو تازہ درخت کے پاس اگ

کا علاجبدنظری اور عشق مجازی کی تباہ کاریاں اور اس

رفح ے،اسی اتی دوبارہ تازگی جاکر دو تب کہیں سا ل بھر کھاد پانی ،ونتے ہیں ےہرے بھر

تو باطن کری یبدنظر یکونئے اگر ا اانوار پید جو صحبت اہل اللہ سے قلب میں رذکر وعبادت او

تحلاوت اور ذکر اللہ کے انوار بحال ونے میں یمانیا دوبارہے۔ قلب میں ناس ونجاتا کا ستیا

یوزار یہگرے، ت توبہ واستغفار ، ظلمت ت مشکل سے دور ونتی کی وقت لگتا ے۔ بدنگاہی

ے۔ ملتی یمانیا تقلب کو دوبارہ حیا حفاظت نظر کے اہتمام کے بعد کہیں راور بار با

ے کہ یہاس کا سبب ،رے ہیں چھوٹ ہم سے جو گناہ نہیںاحقر عرض کرتا ے کہ

اگر گناہ چھوڑنا ناممکن ونتا تو اللہ تعالی ،کررے ہیں ہمت کا استعمال نہیں ہم اپنیاظاھر و

وذر

موباطنہ

ث ؎۱ال

یہ ۔ یتےچھوڑو( کا حکم نہ د گناہ ھی چھوڑو اور باطنی گناہ ھی یظاہر یعنی)

کوئی کہ اللہ تعالی ںاستطاعت ے کیو چھوڑے کی گناہے کہ ہم میں دلیل اس بات کی یناحکم د

کل فلطاقت سے باہر ون۔ یجو ہمار دیتے حکم نہیں یساای

عہاالل س

و اال س

؎1نس

اصل

تےمیں نزبا کو اج کل کی جسکررے ہیں یتموافقت وحما ے کہ ہم اپنے نفس کی یہبات

حالاں کہ نفس ،ہیں مبتلا)بخار( میں رلیے گناونں کے فیو اسی ،کررے ہیں رکا فیو نفس ہیں

اللہ صلی ءالانبیا والے مخبرصادق سید ینےخبر د کی دشمنی ہماراسب سے بڑا دشمن ے اور اس کی

ۃن یک ۔ ارشاد فرماتے ہیںوسلم ہیں علیہ فی ک یعدو د اع ان

8؎ سب سے بڑا تمہارا

کرے تو اپ اسے پیش ! اپ کا دشمن اگر اپ کو مٹھائی۔ بتائیےے دشمن تمہارے پہلو میں

یاکچھ زہر نہ ملا د میں اس مٹھائی کرے کہیں خدا خیر کہفورا کھٹک جاتے ہیں یاہیں قبول کرلیتے

اس کو فورا قبول ہمور ت دکھاتا ے الذ ذرا سی کی بدنگاہیافسوس نفس دشمن ہمیں ون لیکن

سزا کا انتظام کررہا ے۔ میں حقیقت کررہا ے لیکن ت پیشلذ یہحالاں کہ بظاہر تو ہیں کرلیتے

یاد ونجاتا ے، اس کی بے ن دلمیں ہی کے بعد ارات کا عذاب تو الگ ے، دنیا یبدنظر

ور گی حرام ونں یںگا، نیند تڑپےمیں کا ی۔ بدنظرونگا مبتلا کے عذاب میں یاور اللہ سے د

! پرائے مال پر نظر کو تڑپا نا ۔بتائیے دلحماقت کا گناہ ے، کچھ ملنا نہ ملانا مفت میں یتگناہ نہا

120:النعام ؎6

286:ال قرۃ ؎7

بیوت،مکت داراحیاءالتراث ،بابالشارترہفیذک،(123)التوب سورۃ ،11/57:روحالمعانی؎8

بدنظری اور عشق مجازی کی تباہ کاریاں اور اس کا علاج 1۱

کر دل یکھ،اسے د نہیں ملنے وای جوچیز مل جائے گی وہ چیز سے کیا یکھنے۔ دنہیں یاکرنا حماقت ے

کہ ںسکتا کیومل نہیں ن ھی جائے تب ھی اور بالفرض اگر مل یانہیںے کو تڑپانا بے وقوفی

اور بے چینی یشانیے اس کے اندر غم، پر درامد ونتی راونں سے جو خوشی کی ناخوشی کی اللہ تعالی

انتہائی یکھناکا خواب د کو ناراض کر کے ن اللہ تعالی ،سانپ اور بچھو ونتے ہیں وںکے سینکڑ

اور غم کا خالق ے، جو بندہ اللہ کو خوش رکھتا ے، للہ خوشیکہ ا ںاور گدھا پن ے، کیو قوفیبیو

کو خوش اللہ تعالی یعنیکو خوش کرے کے لیے گناہ سے بچنے کا غم برداشت کرتا ے اللہ تعالی

بغیر اس کے دل کو خوش رکھتے ہیں ھی کرے کے لیے اپنے دل کو ناخوش کرتا ے تواللہ تعالی

اس کو عطا خوشی یسیے، ا مارتارہتاسمندر موجیں کا ںخوشیو میں کے اس کے دل اسباب خوشی

اس اور جو اللہ کو ناراض کرتا ے، اللہ تعالی دیکھی نہیں جوبادشاونں ے خواب میں فرماتے ہیں

رکا ارشاد ے ۔ حق تعالیہیں یتےکو تلخ کرد زندگی کیذک ضعن

راع ن

یومل فان

مع ش

ای

تلخ کردوں گا۔ زندگی کی اسسے اعراض کرے گا میں یاد یجو میر ؎9 ضنک

نکل نہیں لیکن اور اس جال سے نکلنا چاہ رے ہیں ہیں مبتلا میں یجو لوگ عشق مجاز

گے: نجات پاجائیں شاء اللہ تعالی ،انچھ کام کرلیں یہوہ اگر ہیں پارے

۔سے کام لیںس اے، ے جو ہمت عطا فرمائی ۔اللہ تعالی1

عا کر سے عطا ئے ہمت کی ۔ اللہ تعالی2 ۔یںد

۔دعا کرائیں سے عطائے ہمت کی مشیر یادینی رقبی ینی۔خاصان خدا سے بالخصوص اپنے د3

۔یں۔ ذکر اللہ کا اہتمام کر۳

ور حسین یعنی ۔ اسباب معصیت۲ۂ د اۂوقال

ی ۔یںکر راختیا یصورتوں سے قل

۔یںتعلق قائم کر اور اس سے اصلاحی انا جانا رکھیں میں صحبت اللہ والے کی سی ۔۱

۔ے، ان شاء اللہ تعالی اگلے صفحات پر ارہی تفصیل یدمز کی یوعشق مجاز یبدنظر علاج

یوسونتے ونں ما پیدا برے تقاضے دل میں ہی کیسے یاحالت ون یبر ہی بہرحال کیسی

9؎ ہ 124:ط

11

کا علاجبدنظری اور عشق مجازی کی تباہ کاریاں اور اس

ہ تو بڑ یہنہ ونں۔ پیٹرول ون، جس انجن میں اس کا استعمال صحیح بشرطیکہے چیز اچھی یمحبت کا ماد

خ صحیح سے لے اڑتا ے بشرطیکہ ی ونتا ے وہ جہاز کو ت تیز یادہز جائے اگر کعبہ یاکرد اس کا ر

تو اتنی یارفف کرد اگر جہاز کا رخ مندر کی پہنچادے گا لیکن کعبہتو منٹوں میں یارفف رخ کرد کی

صحبت سے اللہ والے کی ے، اگر سی ولگا۔ عشق کا مادہ تو پیٹر سے مندر پہنچادے یتیز ہی

کا راستہ طے سے اللہ یرفتار تیز لوگ اتنی یسےجائے تو ا یاکرد رخ صحیحکا کثرت سے اس ذکر اللہ کی

نوش پاتے، چناں چہ بعض رندان بادہ پہنچنہیں ھی اہل محبت وہاں برسوں میں کہ غیر کرتے ہیں

سے وہ حسن یرفتار تک پہنچ گئے جس تیز تعالی اللہاہ میں یکتو ا رفف ائے ہیں جب اللہ کی

کے اہ نرفف اڑگئے ا سے وہ اللہ کی یرفتار تیز ہی رفف بھاگ رے تھے، اتنی کی یمجاز

واشفتگی وارفتگی اللہ والے صاحب نسبت پر ان کی اور سی ندامت وشکستگی ی،وزار یہ،گرنالےو

؎ لوگوں کے لیے احقر کا شعر ے یسے۔ ایافرش سے عرش پر پہنچا د لمحہ میں یکے ان کو ا

میر تھے کرتے ملا سے خوبرویوں

سے اللہ اہل ہیں کرتے ملا اب

کی میر کوئی تحقیر کرے مت

سے اللہ اب ہیں رکھتے رابطہ

یزوعشق مجا یالعمل برائے علاج بدنظر دستور

کرتا ونں جو احقر کے رسالہ وہ دستور العمل مختصرا پیش سطور میں یلمندرجہ ذ اب

کے ینسے استنباط کردہ اور بزرگان د یثدرج ے جو قران وحد نفس میں دستور تزکیۂ

کے یاور عشق مجاز یبدنظر ارشادات سے ماخوذ ے۔ اس پر عمل کرے سے ان شاء اللہ تعالی

سے یمدت ان معمولات پر پابند یک۔ اور انجات حاصل ونگی ض سےپراے سے پراے رق

پر چل رہا ونں اورجنت وجہنم زمین ارات کی یامحسوس ونے لگے گا کہ گو یساا ان شاء اللہ تعالی

گے۔ نظر اے لگیں چنگاونں میں ات دنیارہا ونں اور شہوات ولذ یکھکو د

نماز توبہ( 1

ون تو خوشبولگا کر کے، صاف پڑےے ہن کر اور اگریسروقت خلوت کا مقرر کر ایک

بدنظری اور عشق مجازی کی تباہ کاریاں اور اس کا علاج 11

ل دووبرو اپنے مامم گناونں سے خوب سے پڑھے، پھر اللہ تعالی نیت رکعت نفل توبہ کی او

کے ر

صادر نتیںخیا انکھوں سے اب تک جتنی یاستغفار کرے کہ اے اللہ! جب سے بالغ ونا ونں میر

جسم سے یا ہیں حاصل کی تیںناجائز لذ ے جتنی کر میںپکا لاتگندے خیا میں سینے یا ہیں ونئی

چاہتا ان سب سے توبہ کرتا ونں اور معافی اے اللہ! میں گناونں کے جتنے حرام مزے اڑائے ہیں

گا، اے اللہ! اگرچہ گناہ کرکے اپ کو ناراض نہ کروں کبھی ایندہونں اور عزم کرتا ونں کہ

تر ے پس اپنی سے ت وسیع گناونں ےرحمت میر اپ کی لیکن نہیںانتہا گناونں کی ےمیر

۔ اے اللہ! اپ ت معاف یجیےمامم گناونں کو معاف فرماد ےمیر رحمت واسعہ کے صدقہ میں

۔یجیےمامم خطاؤں کو عفو فرماد یپس میر اور معاف کرے کو محبوب رکھتے ہیں کرے والے ہیں

نماز حاجت (2

عا کرے کہ میر یہسے پڑھ کر نیت دو رکعت نمازحاجت کی پھرسے تباہ گناونں ید

سے چھڑا کر غلامی نفس کی ےاور مجھے میر یجیےاصلاح فرماد ی اور میریےشدہ عمر پر رحم فرما

جو مجھے اپ کی یےاور اپناا تنا خوف عطا فرما یےعطا فرما زندگی عزت وای کی یفرماں بردار اپنی

؎ اپ سے صرف اپ کو مانگتا ونں سے بچالے۔ اے اللہ! میں نیوںنافرما

ے مانگتا کچھ کوئی کچھ سے تجھ کوئی

اتیر گار طلب سے تجھ میں ! لہیا

یمیر زمیں امیر فلک امیر سب تو امیر تو جو

میری نہیں شے کوئی تو امیر نہیں تو اک اگر

واثبات ذکر نفی(3

رقتبہ ( 3۱۱سو ) پھر تینااللل ال کے ساتھ کہ لکا ذکر کرے اس خیا ال

ال اسے ل

اللاللہ سے پاک ونرہا ے اور دل غیر ے۔ داخل ونرہی محبت دل میں کی کے ساتھ اللہ تعالیال

ذکر اسم ذات(۳

تو ، جب زبان سے اللہ کہیں یںکر رقتبہ اللہ، اللہ کرلیا( 3۱۱سو) وقت تین سی

11

کا علاجبدنظری اور عشق مجازی کی تباہ کاریاں اور اس

محبت اور درد یتاللہ نکل رہا ے اور نہا کہ زبان کے ساتھ ساتھ دل سے ھی یںتصور کر

ور جاوے، جیسے بھرے دل سے اللہ کا نام لیاکرتے یاداپنے ماں باپ کو ہم اور فراق میں ید

اتنیاگر دل میں لیکن کا نام زبان پر انا چاہیے تو اللہ تعالی محبت کے ساتھ رد کم سے کم اس د ،ہیں

صورت بنا سی ے۔ بس اللہ کے عاشقوں کی کافی ھی نقل کرلینا محبت نہ معلوم ون تو اہل محبت کی

۔ اللہ کا نام ت بڑا نام ے، جب زبان پر یںشروع کرد نقل کرکے ان کا نام لینا کر اور محبت کی

بنے گا۔ نہ ونگا، نور ہی سے خای ائے گا تو نفع

خاص یقۂذکر اسم ذات بہ رف(۲

ےکہ میر یںاللہ ، اللہ، اس تصور سے کر رقتبہ ذکر اسم بسیط( 1۱۱)سو یکا اور

بال بال کے ساتھ زمین ےکہ میر اضافہ کرلیں یہبال بال سے اللہ نکل رہا ے، کچھ دن بعد

ے۔ یوبر ،چرند وپرند غرض ہر ذرۂ کائنات سے ذکر جار،بحر حجرواسمان، شجرو

رقاقبہ (۱ الم لم یع یاللبان ؎1۱یر

کہ یںتصور کر یہچند منٹ یعنی یں،ونے کا رقاقبہ کر وخبیر کے بصیر حق تعالی پھر

حقیقی اور میں ہیںےر یکھمجھے د حق تعالیعا کے سامنے بیٹھا اس محبوب

کرتے رہیں ونں اور د

گناہ نہ تاکہ میں یجیےجماد دل میں ےمیر رے ہیں یکھکہ اے اللہ! اس تصور کو کہ اپ مجھے د

۔ہمت نہ ونگی تو گناہ کی رے ہیں یکھونگا کہ اپ د ندھیا یہجب ہر وقت کہ ںکیو ںکرسکو

بدنگاہی کرے کہ اے اللہ !جب میں باتیں یوںسے اللہ تعالی دل میں دل ہی اور

حالت مجھے اس جرم کی قدرت قاہرہ ھی جس وقت گناہ کررہا تھا، اس وقت اپ کی یاہا تھا کرر

شق ون کر اس نالائق کو نگل وقت اگر اپ کا حکم ونجاتا کہ اے زمین ۔ اسیتھی رہی یکھد میں

اپیا یکھتیکا مامشا د ورسوائیلتذ یبند ر ون جا تو مخلوق میر کہ ذلیل یتےفرماد اپ حکم یاجا،

اپ کے !اے اللہ حال ونتا لیکن کیا اتو میر یتےکرد مبتلا میں ریدردناک بیما وقت سی مجھے اسی

۔تھی یقینی تباہی یورنہ میر لیا حلم وکرم ے مجھ سے انتقام نہیں

14:العلق ؎10

بدنظری اور عشق مجازی کی تباہ کاریاں اور اس کا علاج 2۱

ۂ موت وقبر(1

ب

رقاق

درد کرے کہ دنیا یادموت کو یرکے بعد ذرا د اس واقارب، یزبچے، عز یبیو ،کے مامم ہ

سے کاٹ کر چاکر، لامم حضور کرے والے سب چھوٹ گئے۔ رقے کے بعد پڑےے ینچینوکر

جارہا ونں، جس مکان کو ہم اپنا سمجھتے تھے یاجارہا ونں، اب کفنا یا، اب نہلا اتارے جارے ہیں

اندر پہنچ رے ۔ حواس خمسہ سے جو عیشاس مکان سے نکال باہر کیا ے زبردستی ںبچو یاب بیو

تھی جاتی ت اندر درامد کیکر حرام لذ یکھکو د ںمعطل ونگئے۔ جن انکھوں سے حسینوتھے سب

ت لذ کباب اور رقغ کی ۔ کان گاے سننے سے ، زبان شامیسے قاصر ہیں یکھنےاب د وہ انکھیں

اب روح کے ،سب ختم ونگئیں تھیں تیںلذ عناصر سے متعلق جتنی ،ہیں کے ادراک سے قاصر

۔خواب ونگیا گے ورنہ سب عیش کام ائیں تو وہی کے انوار ہیں ی اور تقواندر اگر عبادت

اب لوگ مٹی جارہا ونں اور تختے لگائے جارے ہیں لٹایا پھر سوچئے! کہ اب قبر میں

بس ساتھ نہیں کوئی اب یہاںدبا پڑا ونں ، کے نیچے مٹی منوں میں تنہائی قبر کی ،ڈال رے ہیں

دوزخ یاباغ ے یکسے ا تو جنت کے باغوں میں یاگے۔ قبر کام ائیں اعمال کیے تھے وہی جو نیک

گڑھا ے۔ یکا سےمیں ںکے گڑھو

یعنی ریتیا سے اچاٹ کرتا ے اور ارات کی کرنا دل کو دنیا یادموت کا کثرت سے

چیز ات کو سرد کرے وای ے کہ لذ میں یفشر یثے۔ حد ونتی اس سے توفیق اعمال کی نیک

کرو۔ یادموت کو کثرت سے یعنی

11؎

کے منت سے بدل جائے، مووحشت لذ کہ اس کی یںموت کا اتنا تصور کر پس

حقیقیے۔ موت کے بعد مومن کے مرفف سے ملاقات کا پیغا کی لیے موت دراصل محبوب

راحت ے۔ لیے راحت ہی

ۂ حشر ونشر (1

ب

رقاق

کے روبرو اللہ تعالی اور میںحشر قائم ے ان کہ یدھےر باندتصو یہ چند منٹ پھر

ایجایمسعید،بابماۃاءفیذکرالموت،2/46:ۃامعالترمذی ؎11

21

کا علاجبدنظری اور عشق مجازی کی تباہ کاریاں اور اس

کہ ہمیں تجھ کو شرم نہ ائی اے بے حیا کہ فرمارے ہیں حساب کے لیے کھڑا ونں اور اللہ تعالی

حق تھا ، یہیتجھ پر ہمارا رفف مائل ونا۔ کیا لاش کی رقے وای یکاور ا پر نظر کی چھوڑ کر غیر

ہم ے نہ کرے ، کیا یاد سے دل لگائے اور ہمیں وںتھا کہ غیر کیا الیے پید ہم ے تجھ کو اسی کیا

استعمال کرے، اے کہ اس کو حرام موقع میں تھی یلیے د اسی ئیبینا تجھ کو انکھوں میں

کیا لتو ے استعما میں نافرمانی یانکھوں کو ،کانوں کو، دل کو ہمارکو وںچیز ونئی ید یہمار حیابے

۔نہ ائی اور تجھے شرم ھی

ہکے لیے حکم ون رہا ے کہ مجرمینپھر سوچے ہپکڑ لو اس نالائق کو بذو اور فغل

حدو جکڑ میں وںزنجیر ال

ثم ہی ڈال دو اس کے بعد خوب گڑگڑا پھر اس کو جہنم میں؎12صل

شانہ کے تعالی حقدعا کرے اور کی مانگے، اصلاح اعمال اور خاتمہ بالخیر سے معافی کر اللہ تعالی

غضب سے پناہ چاے۔

جہنم(1ۂ عذاب

ب

رقاق

جہنم کے عذاب کا اس رفح رقاقبہ کرے کہ جہنم اس وقت انکھوں کے سامنے پھر

اگ ونئی روشن کی جہنم اپ کی یہکرے کہ اے اللہ! سے اس رفح باتیں ے اور اللہ تعالی

قدے و م اللال

کھ دلوں تک پہنچے گا اور اے اللہ ! اس کا ۃ نار

عل،د

لع ـ دتط

ف ﴾۷﴿ ۃ ال

ان ہا علہ صدی

ؤ م

دفی ﴾۸﴿ ۃ د م 13﴾۹٪﴿ۃ عد

؎

لوگ اگ کے لمبے اور اے اللہ! جہنمی

جل کر کوئلہ کھالیں اور اے اللہ! جب ان کی دبے ونئے جل رے ہیں لمبے ستونوں میں

تاکہ ان فرمادیا یلکھالوں سے تبد یکھالوں کو پھر تازہ تازہ دوسر تواپ ے ان کی ونگئیں

اغون یادہکو احساس دکھ اور الم کا ز د ل ۃہ ن

ل بد

دہ ل ۃ ھاکل مانضجت

اور ؎1۳ی

نہ ونگا کہ ھی یہاور گیا یاتو ان کوخار دار درخت زقوم کھاے کو د اے اللہ جب ان کو بھوک لگی

جارہا بلکہ مجبورا ان کو پیٹ کھایاسے تو اب نہیں کہ مجھ سے انکار کرسکیں تکلیف وہ کانٹوں کی

31-30:الاق ؎12

9-6:الہمزۃ ؎13

56:النساء ؎14

بدنظری اور عشق مجازی کی تباہ کاریاں اور اس کا علاج 22

﴿ بھرنا ونگا۔ م زق و ن م ر ش نمن کل

﴿ ﴾۲۵ل ن طو

ہاال من ن اور ﴾۲۵فالـ و

نہ کرسکیں انکار ھی یہسے اور پانی یاپلا ونا پانیتو اپ ے کھولتا لگی ساے اللہ! جب ان کو پیا

ے۔ اونٹ پیتا ساگے جس رفح پیا پئیںگے بلکہ اس رفح عل نو ب ہفش منی

م ال ن﴾۲۵﴿ ی و

ب فش

بالہ ش ذاکے دن متقیا ونگی مہمانی ان کی یہیاور ﴾۲۲﴿ ی ھ

لہ منز یو 1۲﴾۲۵﴿ ی نالد

؎

جائے گا تو ان کی یاپلا ونا پانی کھولتااور اے اللہ! جب انہیں

حم۔ گی کٹ کٹ کر پاخانہ کے راستہ سے نکلنے لگیں انتیں ماء ا قو س و عی فقط

عاءہ ؎1۱ام

یںچکرکر نکے درمیا لوگ اگ اور کھولتے ونئے پانی جہنمی یہاور اے اللہ!

فگے نیطو نہابو بی و

حمی

ی انسوؤں توگے اور اے اللہ! جب رونا چاہیں؎11ا ن

گے تو ان کو یںکوشش کر سے نکل بھاگنے کی گے اور جب شدت تکلیف کے جائئے خون روئیں

جائے گا یاد لواپھر جہنم میں ان ا

ا ارادو ااکل ما و ۃ

ر ای

غم من ہا اعمن دو ی

ہاف ؎11ی

گے تو چاہیںاجازت کی یادگے تو اپ سے فر اور اے اللہ! جب ہر رفح سے ہار جائیں

اف گےاپ فرمائیں سـ و اب ہاقال نی و

تکل م ول

11؎

پڑے رون اور ذلیلجہنم میں اسی

نیاجہنم توداشت نہیںبر ہمیں کی یچنگار یکا کی مجھ سے تم لوگ بات مت کرو ۔اے اللہ! د

ے اعمال تو تحمل ونگا۔اے اللہ! میر ے کیسے یادہگنا اس اگ سے ز(1۱اگ کا جو ستر ) کی

کرتا ونں کہ جہنم کے دردناک عذاب سے یادرحمت سے فر اپ کی مگر میں جہنم کے لائق ہیں

ر خوب بار عرض کرے او کر اس دعا کو تین یہاں پہنچ۔ یجیےلیے مقدر فرما د ےنجات کو میر

سے کرے،ر فتہ رفتہ یروئے۔ رونا نہ ائے تو روے والوں کا سا چہرہ بنالے،اس عمل کو پابند

جہنم انکھوں کے سامنے ے پھر سی یاائے گا کہ گو ند یکاور ا رے گی ونتی ترقیمیں یمانا

۔جائے گیون ان شاء اللہ تعالی توفیق اجتناب کی سے کلی اور معاصی ہمت نہ ونگی کی نافرمانی

56-52:الواقع ؎15

15:محمد ؎16

ن ؎17 44:ال حم

22:الج ؎18

108:منونالمؤ ؎19

23

کا علاجبدنظری اور عشق مجازی کی تباہ کاریاں اور اس

1۱) ۂ انعامات الہ

ب

ی ہرقاق

کے الطاف وانعامات کا اس رفح رقاقبہ کرے اور حق تعالی کے بعد اللہ تعالی اس

روح ے اپنے وجود کے لیے سوال یسے اس رفح عرض کرے کہ اے اللہ! اپ سے میر

نہیں ال ھی سو یہروح ے یسوال مجھے وجود بخشا۔ پھر میر تھا، اپ کے کرم ے بغیر کیا نہیں

سوال کے سور اور کتے کے اپ کے کرم ے بغیر ،قالب عطا فرمائیں نیتھا کہ اپ مجھ کو انسا کیا

۔ یافرما امجھے انسان پید یا،یعنیاشرف المخلوقات عطا فرما بلکہ قالب کیا نہیں امجھے پید قالب میں

کس فرماتے تو میں پیدا مشرک گھراے میں یاکا فر اللہ! اگر اپ مجھے سی ےپھر اے میر

کفر اور لیکن مجھ کو مل جاتی اگر صدارت اور بادشاہت ھی ونتا میں رہقدرنقصان اور خسا

سوال کیے مجھ کو مسلم شرک کے سبب جانوروں سے بدتر ونتا ۔ اپ ے اپنے کرم سے بغیر

جس کے سامنے کائنات دولت عظیم جیسی یمانا یا،فرما اشہزادہ پید یاکر گو یافرما پیدا گھراے میں

۔اے یرکھتے اپ ے بے مانگے عطا فرماد نہیں حقیقت انعامات وخزائن کوئی کے مامم مجموعی

تو مانگنے والے کو اللہ! جب اپ کے کرم ے اتنے بڑے بڑے انعام بے مانگے عطا فرمائے ہیں

؎ گے کر محروم فرمائیں ںاپ بھلا کیو

نگاے ما سے گر قطرہ سی یمکر میرے

ربے بہا دیے ہیں بہا دیے ہیں دریا د

تا رحمت کوان بے مانگے ونئے انعامات والطاف بے کراں کا واسطہ د اپ کی اللہ! میں اے

تاکہ رقتے دم تک اپ کی نفس مانگتا ونں اصلاح اور اپنا تزکیۂ ونں اور اپ کے فضل سے اپنی

سے محفوظ رونں۔ ںنافرمانیو

کے بندوں اور اپنے نیک یافرما اپید اھے گھراے میںاللہ! پھر اپ ے مجھے اے

نہ ونتو مسلم گھراے یرہبر ورنہ اگر اپ کی یافرما پر عمل نصیب یناور د ساتھ محبت عطا فرمائی

کے اور اے اللہ! اپ ہی وگمراہ ونجاتے ہیں یہدہر ین،ونے کے باوجود لوگ بدد پیدا میں

اورا ہل حق سے تعلق بخشا ورنہ ونئی توفیق ئم کرے کیکرم سے اللہ والوں کے ساتھ تعلق قا

اپ ے میں ونتا۔اے اللہ! دنیا مبتلا میں کے ہاتھ پڑجاتا تو اج گمراہی یاناڑ ینبدد اگر سی

بدنظری اور عشق مجازی کی تباہ کاریاں اور اس کا علاج 2۳

۔ کا ساتھ عطا فرمائیے اپنے صالحین ھی اپنے کرم سے ارات میں یاے،کا ساتھ عطا فرما صالحین

تھی رہی یکھقدرت قاہرہ اس وقت مجھے د صادر ونئے اور اپ کیاے اللہ! کتنے جرائم مجھ سے

۔ یااور مجھے رسو ا نہ فرما ان جرائم کو ڈھانپ لیا ےمیر مگر اپ ے اپنے عفو وحلم کے دامن میں

اترے ےاگر میر اپ کے اس حلم پر قربان ونں ورنہ اج ھی لاکھوں جانیں یاے اللہ! میر

،اے اللہ! اپنے کرم سے یںنہ د ھی لوگ اپنے پاس بیٹھنے تو یںخلق پر کھول د پپترے ا

لین دخول اے اللہ! اپنے فضل سے جنت میں یجیے،خاتمہ مقدر فرماد اپر میر یمانا ےکو میر او

ے مال ودولت عزت وابرو انعام کو سوچے کہ اللہ تعالی یکا یک۔ غرض ایجیےلیے مقدر فرماد

سے عرض تعالی اللہاور خوب شکر کرے اور ارا میںے عطا فرمائی غیرہو صحت وعافیت

جن کا استحضار ھی ہیں محدود لامتناہی کردے کہ اے اللہ!اپ کے احسانات وانعامات غیر

احسانات کا ۔ اے اللہ! اس وقت جتنے احسانات کا استحضار ون سکا اور جن لامتناہیممکن نہیں

ادا کرتا یہزبان سے شکر سے اور ہر ذرۂ کائنات کیاپنے ہر بن مو میں استحضار نہ ونسکا ان سب کا

۔یجیےفرماد نفس کا فیصلہ تزکیہ ےونں۔ بس اے اللہ! اپنے کرم سے اپ میر

حفاظت نظر کا اہتمام (11

تو پہلے دو رکعت نماز گھر سے نکلیں ، وہ جب ورفت رکھتے ہیں امدلوگ شہر میں جو

حفاظت میں انکھوں کو اور اپنے قلب کو اپ کی اپنیکہ اے اللہ! میں یںحاجت پڑھ کر دعا کر

الامکان حتیمیں ہبازاروں وغیر دفتروں میں حفاظت کرے والے ہیں ینونں اوراپ بہتر تا د

پر اس سے استغفار ونجائے تو واپسی اگر کوتاہی پھر ھی رہیں غولذکر میں ورا باوضو رہیں

جرمانہ کچھ مای اور حسب حیثیت یںکا جرمانہ مقر ر کرپر چار رکعت نفل نماز اور ہر غلطی یںکر

۔یںتو شکر ادا کر اور اگر محفوظ رہیں یںصدقہ کر یعنی یںادا کر ھی

ۂ فنائیت(12

ب

حسن رقاق

ون موجود نہ یکھے،بدصورت کو د پر اچانک نظرپڑ جائے تو فورا سی حسین سی کبھی اگر

انکھ کا ،لمبے لمبے دات ہیں ،ناک ے ے، چپٹیرو کالے کلوٹے کا کہ چیچک توتصور کرے سی

کا علاجبدنظری اور عشق مجازی کی تباہ کاریاں اور اس

بھنک رہی ںمکھیا ،دست لگے ہیں ،ے ونئی تو ند نکلی ،ا جسم ےکانا، سرکا گنجا ے، موا بھد

ھی یوںحشر ونے والا ے اور یہینظر ارہا ے ۔سوچے کہ اس محبوب کا جو اج حسینہیں

ینگتےر ےاور کیڑ بدنما ونجائے گی کر کیسیجب رقجائے گا تو لاش گل سڑ حسین یہسوچے کہ

یسیمشکل ونگا۔ پس ا یناکہ ناک د بدوں ونگی یسیپھول کر پھٹ جائے گا اور ا گے، پیٹ نظر ائیں

ونگا۔ پھر تقاضا دوبارہ ستائے گا، بدصورت کے تصور کا نفع وقتی دل لگانا ،مگر سی شے سے کیا فانی

ل اور کمزمح

مض

ے کہ اس تقاضے پر ہمت کرکے عمل یہ یقہور کرے کا رفلہذا ایندہ تقاضے کو

اور سی جمائےکو دل میں لکرے اور خدا کے عذاب کے خیا یادکو ت نہ کرے اور خدا تعالی

کرے۔ رصحبت اختیا صاحب نسبت کی والےاللہ

اصلاح نفس کا سب سے اہم نسخہ(13

صحبت میں اللہ والے کی سی ے کہ یہنفس کے لیے سب سے اہم نسخہ وتزکیۂ اصلاح

سنتا رے کہ اہل اللہ کی باتیں محبت کی کی رے اور اللہ تعالی تا د یسے حاضر یفوقتا پابند وقتا

دشوار بلکہ ناممکن ے بلکہ جس اللہ والے ۃ پر استقامت عاد یناصلاح نفس اورد صحبت کے بغیر

بنالے اور اپنے مشیر ینیاس کو اپنا د یعنیتعلق قائم کرے، ون اس سے اصلاحی مناسبت سے

اتباع کرے اور اس پر اعتماد رکھے، ان شاء اللہ کرے اس کی یزاطلاع اور جو علاج وہ تجو حالات کی

سے کرتا رے۔ ی۔ ذکر و معمولات پابندارقاض کو شفا ونگی ت جلد مامم روحانی

اگر کے لیے ے لیکن مند ادمی صحت یکے وہ ا گیا یاذکر بتا جواس دستورالعمل میں:نوٹ

یادبات یہ، اس لیے یںتعداد کم کر رقض ون تو مصلح کے مشورہ سے ذکر کی یاکو ضعف سی

مصلح لہذا سی نہیں دستور العمل کچھ ید یہ کے مشورہ کے بغیر شیخ یاے کہ مصلح رکھنے کی

یصحبت ومکاتبت جار یعہبذرد کا لسلہ وانقیا یزاتوالے سے اطلاع حال واتباع تجو للہا

ے۔ یرہنا ضرور

ۂ نقصانات بدنگاہی(1۳

ب

رقاق

ون کر ت مبتلامہلک رقض ے جس میں یساکہ ا یںکے نقصانات کو سو چا کر بدنگاہی

سانس تک یمبتلا ون کر ارا میں ینحوست سے عشق مجاز کی بدنگاہی یعنیسے لوگ کفر پر رقگئے

۔،ایاذبذباللہئے نہ سے کچھ اور نکل گیانہ پاسکے اور کلمہ کے جائ خلاصی

بدنظری اور عشق مجازی کی تباہ کاریاں اور اس کا علاج 2۱

ے دامت برکاتہم حضرت اقدس مولانا شاہ ابرارالحق صاحب ومولائی یرقشد

یہاںے ، اس کو یانسخہ رقتب فرما یکپرمشتمل ا یاتاہم ہدا یتحفاظت نظر کے لیے چند نہا

۔یںکر اصلاح پڑھ لیا بار بہ نیت یککرتا ونں، اس کو روزانہ ا نقل

احقر برائے حفاظت نظر عرض

دامت برکاتہم حضرت مولانا شاہ ابرا رالحق صاحب ومولائی رقشدی

دونوں برباد یناورد کہ بسااوقات ان سے دنیا کے مضرات اس قدر ہیں بدنگاہی

جارے پھیلتے یادہونے کے اسباب ت ز مبتلامیں اج کل اس رقض روحانی،ونجاتے ہیں

یرکہ اس کے بعض مضرات اور اس سے بچنے کا مختصر علاج تحر ونا م،اس لیے مناسب معلوہیں

امور کا اہتمام یلجاسکے، چناں چہ حسب ذ سے حفاظت کی اتجائے تاکہ اس کے مضر یاکرد

:حفاظت بسہولت ونسکے گی کرے سے نظر کی

کہ کا ون، جیسا یکھنےنفس کا تقاضا د رکھنا خواہ کتنا ہی جس وقت مستورات کا گزر ون اہتمام سے نگاہ نیچی ۔1

؎ یاےے اس طور پر متنبہ فرما اللہ علیہ الحسن صاحب مجذوب رحمۃ یزخواجہ عز یاس پر عارف ہند

نظر ے خطر اٹھنے نہ پائے ہاں یکھد کا دین

اگر جائے تو سرجھکائے جا تومیں کوئے بتاں

ون ، خواہ دم گرانی ہی خواہ کتنی کر لینا پر پڑجائے تو فورا نگاہ کو نیچا اگر نگاہ اٹھ جاوے اور سی ۔2

ون۔ یشہنکل جاے کا اند

ے، طاعات کا نور سلب یشہکا اند ذلت میں حفاظت نہ کرے سے دنیا سوچنا کہ نگاہ کی یہ۔3

ے۔ یقینی تباہی ونجاتا ے، ارات کی

یش کچھ حسب گنجارقتبہ بارہ رکعت نفل پڑھنے کا اہتما م اور کچھ نہ یکپر کم از کم ا بدنگاہی ۔۳

صدقہ اور کثرت سے استغفار۔

دورمیں یرظلمت ت د یہونجاتا ے اور ناسظلمت سے قلب کا ستیا کی سوچنا کہ بدنگاہی یہ ۔۲

جائے باوجود تقاضا کے اس وقت تک حفاظت نہ کی کہ جب تک بار بار نگاہ کی ے حتی ونتی

۔ ونتاقلب صاف نہیں

21

کا علاجبدنظری اور عشق مجازی کی تباہ کاریاں اور اس

تا ے اور جاون اسے عشق پید اور محبت سے محبت نپھر میلا ن،سے میلا سوچنا کہ بدنگاہی یہ ۔۱

ے۔ وارات تباہ ونجاتی ناجائز عشق سے دنیا

کہ ترک ے حتی سے طاعات ذکر شغل سے رفتہ رفتہ رغبت کم ون جاتی یسوچنا کہ بدنگار یہ ۔1

ے۔ ونے لگتی اے، پھر نفرت پید نوبت اجاتی کی

یج عشق مجازمختصر تتمہ برائے علا (1۲

چند یدمز صورت میں یسیون تو ا مبتلا ونگیا میں ینحوست سے اگر عشق مجاز کی بدنگاہی

باتوں کا اہتمام کرنا ونگا:

ط سےاس یکھنا،اس سے وںلنا چالنا، اس کو د یعنیاس معشوق سے تعلق قطعا ترک کردے (1

ت کرنا ، سب طلقا بند کردے تیملاقا کبھی کبھی یا وکتابت کرنا، اس کے پاس اٹھنا بیٹھنا

جائے اور اس سے اس یادوسرا شخص اس کا تذکرہ کرے لگے تو اس کو روک د کہ اگر کوئی

سے اس پر نظر پڑے کا ھی جاوے کہ ملاقات ممکن نہ ون بلکہ غلطی کی راختیا یقدر دور

جاوے۔ امکان نہ ون، غرض بالکل قطع تعلق کرلیا

اب کی ے کا خطر ہ ون تو قصدااس سے جھگڑا کرلے کہ اس سے دوستیکے ا اگر اس حسین (2

نہ رے۔ باقی اید اس کو کوئی

قصدانہ لائے، نہ ماضی لخیاکا اس (3 دل کی یہات سے لطف حاصل کرے کہ کے تصور

۔ ے یادہز سے ھی ے اور اس کا ضرر بدنگاہی تا ناس کرد ے جو دل کا ستیا ہگناہ کبیر ت خیا

وشہوت کو یاںار،عر سی ی، و یو ، ٹی وناول نہ پڑھے، سینماقصے اشعا ر و عشقیہ عشقیہ (۳

ون ونافرمانی یانیعر ماحول سے جہاں یسےکرے اور ا سے مکمل پرہیز یروںتصو بھڑکاے وای

نہ رے۔ صحبت میں دوررے۔ نافرمانوں کی

لاکھ جان ومال اور دولت عزت سب کوئی کو سوچے کہ ان پر بے وفائی کی ںحسینو کےدنیا (۲

یہتو گیا مل مالدارا نہیں یادہز کوئی یا اور سے لگ گیا اگر ان کا دل سی قربان کردے لیکن

چھڑا ے کے لیے اور بعض اوقات اس سے پیچھا چراے لگتے ہیں سابق عاشق سے انکھیں

۔ہیں یتےکر ہلاک کرد اس کو زہر کھلا

بدنظری اور عشق مجازی کی تباہ کاریاں اور اس کا علاج 21

اور اگر ہیں یتےتو اپ اس کو جلد سے جلد قبرستان کے حوالے کر د اگر وہ محبوب رقگیا (۱

سے سی میں لاش سے متنفر ونجائے گااور اگر دونوں اپ پہلے رقگئے تو وہ معشوق اپ کی

محبت ے۔ عارضی تو سارا عشق رفو چکر ونجاتا ے، کیسی حسن زائل ونگیا ھی کا یکا

التصوف، حصہ یثاحاد ے التشرف بمعرفۃ اللہ علیہ رحمۃ یتھانو الامت حضرت حکیم

فان کے ۔ پاک نقل کی یثحد یکپر ا 3۳سوم،صفحہ: تشئ ن

م اح ب

سارقہ

م

2۱؎

دن اس سے جدا ونے والے ون ۔ یکتم جس سے چاون محبت کر لو ا

فتہ تقاضے گھٹتے سے کرتا رے رفتہ ر یمامم مذکورہ اعمال کو پابند اوردستور العمل کے باقی ( 1

مطلوب صرف اتنا ے کہ ختم ونجائیں تمنا نہ کرے کہ تقاضے بالکل ہی یہگے اور جائیں

پر یقوںاور مذکورہ رف اجائیں میں وںقا جو بااسانی تقاضے اتنے مغلوب اور کمزور ونجائیں

محبت اللہ کی اجائے گا اور غیر نفس قاوں میں دن ان شاء اللہ تعالی یکعمل کرے سے ا

وروح کو محسوس ونں گے جو ہر وقت اور وہ انعامات قلب سے نجات حاصل ونجائے گی

سکون عطا ونگا جو بادشاونں ے خواب میں یساگے اور قلب کو ا رکھیں یروح پر وجدطار

؎ ونگئی یلسے تبد زندگی جنتی زندگی دوزخی معلوم ون گا کہ کوئی یسااور ا یکھاد نہیں ھی

ند و صد جاں وہد جاں بستا نیم

دہد اں ید ہمت نیا و در انچہ

جانیں سینکڑوں اس کے بدلہ میں لیکن ہیں جان لیتے صرف ادھی مجاہدات میں : اللہ تعالیترجمہ

۔اسکتیں نہیں جو تمہارے وہم وگمان میں عطا فرماتے ہیں نعمتیں یسیاور باطن کو ا عطا کرتے ہیں

کا اپنے اس دستور العمل کو رذائل نفس سے خلاصی دعا کرتا ونں کہ حق تعالی اب

اور اس یںاللہ کے علائق سے نجات عطا فرماد اور غیر یںبناد یعہذر ینبندوں کے لیے بہتر

۔ خدمت کو شرف قبول عطا فرمائیں

وانادع

وا بر رب مدلل

انال

لمی ع

ال

مکت الشد،بابالزھدوقصرالمل،(10057)13/125:یہقیلل یمانشعبال ؎ 20

21

کا علاجبدنظری اور عشق مجازی کی تباہ کاریاں اور اس

وی اللہ بناے والے چار اعمال

مودہتعلیم فر

حمۃ اللہ علیہرمولانا شاہ حکیم محمد اختر صاحب حضرت اقدساللهشیخ العرب والعجم عارف با

شاء اللہ تعالی چار اعمال ایسے ہیں کہ جو ان پر عمل کرے گا رقے سے پہلے ان

نفس پر جبر کر کے اللہ کو خوش کرے کے لیے جو مندرجہ ذیل ۔وی اللہ بن کر دنیا سے جائے گا

:کرے گا اس کو پورے دین پر عمل کرنا اسان ونجائے گا اور وہ اللہ کا وی ونجائے گا اعمال

اڑھی رکھنادایک مٹھی ( 1

:بخاری شریف کی حدیث ے

شموبالسواال

وف ر

وااکی واربالل ح عماکانو حسواالش

بن

اذ ااحج ق ضعل تم واع

ابذہ

یتہفافضل ل

عمراور حضرت ابن ؤاور مونچھوں کو کٹا ؤاڑھیوں کو بڑھادترجمہ:مشرکین کی مخالفت کرو

سے زاہو ونتی جو مٹھی مٹھی میں پکڑ لیتے تھے پساڑھی کو اپنیدجب حج یا عمرہ کرتے تھے تو اپنی

۔تھی اس کو کاٹ دیتے تھے

:ے فرمایاصلی اللہ علیہ وسلم بخاری شریف کی دوسری حدیث ے کہ رسول اللہ

واربوا ہکاالش ان سواالل ح

ع

۔ؤاڑھیوں کو بڑھاداور ؤترجمہ:مونچھوں کو خوب باریک کترا

ح وتر کی نماز واجب ے ،عید افطر کی نماز جس رف۔اڑھی رکھنا واجب ےدپس ایک مٹھی

اڑھی رکھنا واجب ے اور چاروں دعید کی نماز واجب ےاسی رفح ایک مٹھی ہواجب ے،بقر

:اماموں کا اس پر اجماع ے ،سی امام کا اس میں اختلاف نہیں۔ علامہ شامی تحریر فرماتے ہیں

بدنظری اور عشق مجازی کی تباہ کاریاں اور اس کا علاج 3۱

ذالام اقاب

مادونال ی وھ ل

عل

ض کمایس

ہاحد ب

ۃالفلمی ث ال مغارب ومن

بعضال

مغرب کہ بعض اہلاڑھی کا کترانا جبکہ وہ ایک مٹھی سے کم ون جیسادترجمہ :

اورہیجڑے لوگ کرتے ہیں سی کے نزدیک جائز نہیں۔

حضرت مولانا اشرف علی صاحب تھانوی

ملتل

اللہ علیہ بہشتی زیور جلد رحمۃحکیم الامت مجدد ا

حرام ہیں اڑھی کا منڈانا یا ایک مٹھی سے کم پر کترانا دونوں دپر تحریر فرماتے ہیں کہ 11۲،صفحہ 11

ےاڑھ سے ے اس لیے ٹھوڑی کے نیچے سے ھی ایک مٹھی وننی چاہیے اور چہرداڑھی داور

کے دائیں اور بائیں رفف سے ھی ایک مٹھی وننا چاہیے یعنی تینوں رفف سے ایک مٹھی ڈاڑھی

رکھنا واجب ے۔ بعض لوگ سامنے یعنی ٹھوڑی کے نیچے سے تو ایک مٹھی رکھ لیتے ہیں لیکن

اڑھی تینوں رفف دکے دائیں اور بائیں رفف سے کترا دیتے ہیں خوب سمجھ لیں کہ ےچہر

سے ایک مٹھی رکھنا واجب ے اگر ایک رفف سے ھی ایک مٹھی سے چاول برابر کم یعنی ذرا سی

کبیرہ ے۔ ھی کم ونگی تو ایسا کرنا حرام اور گناہ

ٹخنے کھلے رکھنا ( 2

رقدوں کو ڈھانپنا سےٹخنوںاے والےہرلباس اوراوپرسے ،لنگی،جبہشلوار،پاجامہ

:بخاری شریف کی حدیث ے۔حرام اور کبیرہ گناہ ےکے لیے

ارما زارفیالن منال

منالکع ی

اسسل

( ، شلوار ، کر ، ، عمامہ ، چادر وغیرہپاجامہ، لنگی)ترجمہ:ازار

ٹخنوں کا جو حصہ چھپے گا دوزخ میں جائے گا۔سے

کہ صغیرہ گناہ پر دوزخ کی وعید نہیں اتی۔ ں ٹخنے چھپانا کبیرہ گناہ ے کیوکے لیے رقدوں معلوم ونا کہ

نگاونں کی حفاظت کرنا( 3

کہ ں میں اج کل عام غفلت ے ۔ بدنظری کو لوگ گناہ ہی نہیں سمجھتے حالا اس معاملے

31

کا علاجبدنظری اور عشق مجازی کی تباہ کاریاں اور اس

:پاک میں دیا ے ں کی حفاظت کا حکم اللہ تعالی ے قران نگاون

وامنابصارہ یغض

منیو م قلل ل

اپنی بعض نگاونں کی حفاظت کریں۔ کہ دیجیےترجمہ: اے نبی! اپ ایمان والوں سے کہہ

کو نہ والے لڑکوںاڑھی مونچھدیعنی نا محرم لڑکیوں اور عورتوں کو نہ دیکھیں۔ اسی رفح بے

اڑھی مونچھ اھی گئی ے لیکن ان کی رفف میلان ونتا ے تو ان کی رفف ھی ددیکھیں یا اگر

ہغرض اس کا معیار یہ ے کہ جن شکلوں کی رفف دیکھنے سے نفس کو حرام مز۔دیکھنا حرام ے

للہ تعالی ے حفاظت نظر اتنی اہم چیز ے کہ ا۔ائے ایسی شکلوں کی رفف دیکھنا حرام ے

ن پاک میں عورتوں کو الگ حکم دیا قران ضض

یغ

اب صارھن اپنی نگاونں کی حفاظت من

نمازروزہ اور دوسرے احکام میں عورتوں کو الگ سے حکم نہیں دیا گیا بلکہ رقدوں کو ،جبکہ کریں

۔حکم دیا گیا اور عورتیں تابع ونے کی حیثیت سے ان احکام میں شامل ہیں

:اور بخاری شریف کی حدیث ے

ازنظ الن

عی

ال

ر

ترجمہ: انکھوں کا زنا ے نظر بازی۔

نظر باز اور زنا کار اللہ کی ولایت کا خواب ھی نہیں دیکھ سکتا جب تک کہ اس فعل سے سچی تو بہ نہ

:اور مشکوۃ شریف کی حدیث ے ۔کرے

منظووال

اظر الن

رالیہلعنالل

ترجمہ:اللہ تعالی لعنت فرمائے بد نظری کرے والے پر

او رجو خود کو بد نظری کے لیے پیش کرے۔

عا فرمائی ےصلی اللہ علیہ وسلم پس ناظر اور منظور دونوں پر اللہ کے رسول ۔ ے لعنت کی بدد

کی بددعا سے ڈریں کہ صلی اللہ علیہ وسلم سیدالانبیاء گوں کی بددعا سے ڈرے والےبزر

کی غلامی کے صدقے ہی میں بزرگی ملتی ے ۔ لہذا اگر سی حسین پر نظر صلی اللہ علیہ وسلم اپ

کنے دو۔مبارکہ اور یات پاک کی مندرجہ بالا ا پس قران پڑجائے تو فورا ہٹا لو ایک لمحہ کو اس پر نہ ر

بدنظری اور عشق مجازی کی تباہ کاریاں اور اس کا علاج 32

:مبارکہ کی روشنی میں بد نظری کرے والے کو تین برے القاب ملتے ہیں احادیث

ملعون(...3 انکھوں کا زنا کار(...2 اللہ و رسول کا نا فرمان(...1

قلب کی حفاظت کرنا(۳

چشمی کی تو نظر کی حفاظت کے ساتھ دل کی ھی حفاظت ضروری ے ۔ بعض لوگ نگاہ

حفاظت کر لیتے ہیں لیکن نگاہ قلبی کی حفاظت نہیں کرتے یعنی انکھوں کی تو حفاظت کر لیتے ہیں

لیتے ہیں ہ لیکن دل کی نگاہ کی حفاظت نہیں کرتے اور دل میں حسین شکلوں کا خیال لا کر حرام مز

:خوب سمجھ لیں کہ یہ ھی حرام ے اللہ تعالی فرماتے ہیں

لم ائنبیع

ع

ال فی

ومات

ر دو الص

ترجمہ: اللہ تعالی تمہاری انکھوں کی چوری کو

ے۔رے دلوں کے رازوں کو خوب جاااو رتمہا

لانا برا ے۔ اگر گندا خیال اجائے تو اس پر کوئی ماضی کے گناونں کے خیالات کا انا برا نہیں

اخذہ نہیں لیکن خیال اے کے بعد اس میں غول ونجانا یا پراے گناونں کو یاد کر کے اس مؤ

بنانا یا حسینوں کا خیال دل میں لانا یہ سب حرام ے اور ہ گناونں کی ایمیںیندلینا یا ا ہسے مز

سبب ے۔ اللہ تعالی حفاظت فرمائیں اور ان حرام کاموں سے بچائیں جس اللہ تعالی کی ناراضگی کا

کی برکت سے ان شاء اللہ تعالی مامم گناونں سے بچنا اسان ونجائے گا۔

مذکورہ بالا اعمال پر توفیق کے لیے چار تسبیحات

مذکورہ بالا چار حرام کاموں سے بچنے کے لیے مندرجہ ذیل چار وظائف ہیں جن کے

ھنے سے روح میں طاقت ائے گی اور جب روح طاقت ور ونجائے گی تو گناونں سے بچنا پڑ

بار( 1۱۱۔ایک تسبیح )اسان ونجائے گاالل ال

اللاللبار( 1۱۱)پڑھیں۔ ایک تسبیح لال

رود شریف کی بار( 1۱۱)ایک تسبیح ۔پڑھیں ۔بار( 1۱۱)استغفار کی پڑھیں۔ ایک تسبیح د

إإ إ إ